Detailed film records
1. | 1959: Savera(Urdu) |
2. | 1960: Raat Kay Rahi(Urdu) |
3. | 1961: Insan Badalta Hay(Urdu) |
4. | 1961: Lakhon Fasanay(Urdu) |
5. | 1964: Pyar Ki Saza(Urdu) |
1. | 1959(Film:Savera -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Manzoor, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Kemal |
1. | 1959(Film:Savera -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Manzoor, Poet: Nazim Panipati, Actor(s): ? |
2. | 1959(Film:Savera -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Manzoor, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Kemal |
3. | 1960(Film:Raat Kay Rahi -Urdu)Singer(s): Ahmad Rushdi, Zubaida Khanum, S.B. John, Music: A. Hameed, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Sikandar, ?, Naina, Faizi |
4. | 1961(Film:Insan Badalta Hay -Urdu)Singer(s): Zubaida Khanum, S.B. John, Music: Zafar Khursheed, Poet: Izhar Malihabadi, Actor(s): Shamim Ara, Darpan |
5. | 1961(Film:Lakhon Fasanay -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Deebo, Poet: Akhtar Bekaniri, Actor(s): ? |
6. | 1961(Film:Lakhon Fasanay -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Deebo, Poet: Nazar Hyederabadi, Actor(s): ? |
7. | 1961(Film:Lakhon Fasanay -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Deebo, Poet: Shanul Haq Haqqi, Actor(s): ? |
8. | 1964(Film:Pyar Ki Saza -Urdu)Singer(s): S.B. John, Music: Manzoor Ashraf, Poet: Khaleeq Ahmad Khaleeq, Actor(s): ? |
9. | 1964(Film:Pyar Ki Saza -Urdu)Singer(s): S.B. John, Shamim Bano, Music: Manzoor Ashraf, Poet: Nazim Panipati, Actor(s): ? |
10. | 1964(Film:Pyar Ki Saza -Urdu)Singer(s): S.B. John, Shamim Bano, Music: Manzoor Ashraf, Poet: Nazim Panipati, Actor(s): ? |
نامور گلوکار ایس بی جون بھی دار فانی سے کوچ کر گئے۔۔!
ایک ہی فلمی گیت "تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔" سے لازوال شہرت حاصل کرنے والے گلوکار ایس بی جون ، بنیادی طور پر ریڈیو کے گلوکار تھے اور 1950ء سے ریڈیو پاکستان کراچی پر غزلیں اور گیت گاتے رہے۔ فلم میں ان کا یہی ایک مقبول گیت تھا۔
ایس بی جون ، جن کا اصل نام Sunny Benjamin John تھا۔ 1934ء میں کراچی میں ایک مسیحی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ہدایتکار رفیق رضوی کی فلم سویرا (1959) ان کی پہلی فلم تھی جس میں موسیقار منظور نے ان سے دو گیت گوائے تھے۔ فیاض ہاشمی کے لکھے ہوئے ان گیتوں میں سے "تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے ، یہ مانا کہ محفل جوان ہے ، حسین ہے۔۔" ایک سدابہار گیت ثابت ہوا تھا۔ یہ گیت اداکار کمال پر فلمایا گیا تھا جو سالگرہ کی ایک محفل میں ہیروئن شمیم آرا کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور رقاصہ اداکار ایمی مینوالا محورقص ہوتی ہے۔
فلم سویرا (1959) میں ایس بی جون کا گایا ہوا دوسرا گیت "میری ملاقات ہوئی ، پیا جی کے ساتھ ہوئی۔۔" تھا جو ناظم پانی پتی کا لکھا ہوا تھا لیکن یہ گیت مقبول نہ ہو سکا تھا۔ ایس بی جون نے کل 5 فلموں میں 10 گیت گائے تھے۔ ان کی دوسری فلم رات کے راہی (1960) تھی جس میں انہوں نے زبیدہ خانم اور احمدرشدی کے ساتھ اس گیت میں شرکت کی تھی "بات چھوٹی سی ہے ، مانو یا نہ مانو۔۔" اے حمید کی موسیقی میں یہ گیت بھی فیاض ہاشمی کا لکھا ہوا تھا۔ فلمساز وحیدمراد کی فلم انسان بدلتا ہے (1961) میں بھی ایس بی جون نے زبیدہ خانم کے ساتھ ایک دوگانا گایا تھا جس کے بول تھے "ہم تم اور یہ کھوئی کھوئی رات۔۔" یہ گیت شمیم آرا اور درپن پر فلمایا گیا تھا۔ ان میں سے کوئی ایک بھی گیت مقبول نہ ہو سکا تھا۔
ایس بی جون کی چوتھی فلم ہدایتکار شیخ حسن کی لاکھوں فسانے (1961) تھی۔ اس فلم میں موسیقار دیبو بھٹاچاریہ نے ان سے پہلی بار تین گیت گوائے تھے۔ یہ گیت تھے "دنیا میں لاکھوں فسانے ، کیا دل پر گزری۔۔" ، "کسی ہم سفر کی تلاش ہے مجھے۔۔" اور "کتنے جوہر ہیں غربت میں۔۔" یہ تینوں سولو سانگز تھے لیکن کسی گیت کو عوامی پذیرائی نہ مل پائی تھی۔
ایس بی جون کی پانچویں اور آخری فلم پیار کی سزا (1964) تھی جس میں ایک بار پھر ان کے تین گیت تھے "اب رات ہے اور ٹوٹے ہوئے دل کی صدا ہے۔۔" یہ ایک سولو گیت تھا جبکہ دیگر دو دوگانے گلوکارہ شمیم بانو کے ساتھ تھے "آنکھ ملانا برا ہے ، دل کا ملانا برا ہے۔۔" اور "دل لے کے اب جی ، کدھر چلے ہو۔۔" موسیقار منظوراشرف تھے۔ اس فلم کے فلمساز ، ہدایتکار اور مصنف ممنون حسن تھے جو ان کی پہلی فلم سویرا (1959) کے فلمساز بھی تھے۔ ایس بی جون کی آخری فلم کی جوڑی بھی شمیم آرا اور کمال کی تھی۔
ایس بی جون ، فلموں میں ناکامی کی وجہ یہ بتاتے تھے کہ فلمیں لاہور میں بنتی تھیں اور ان کے لئے کراچی چھوڑنا ممکن نہیں تھا۔ 1934ء میں کراچی ہی میں پیدا ہونے والے ایس بی جون کا 5 جون 2021ء کو کراچی ہی میں انتقال ہوا۔
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.