A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
موسیقار رحمان ورما ، موسیقار جی اے چشتی کے شاگرد اور موسیقار کمال احمد کے استاد تھے۔ تین نسلوں کے ان تینوں نامور موسیقاروں میں ایک بات مشترک تھی کہ ان کے سب سے زیادہ مردانہ گیت مسعودرانا نے گائے تھے۔۔!
رحمان ورما کی پہلی فلم باغی (1956) تھی جو پاکستان کی پہلی ایکشن فلم شمار کی جاتی ہے۔ اس فلم نے پاکستان کے پہلے سپرسٹار اور ابتدائی دور کے سب سے کامیاب فلمی ہیرو سدھیر کو ایکشن فلموں کا بے تاج بادشاہ بنا دیا تھا۔ سدھیر ، اس قدر مقبول فلمی ہیرو تھے کہ ان کی مقبولیت کا ریکارڈ صرف سلطان راہی ہی توڑ سکے تھے جو اتفاق سے اسی فلم میں پہلی بار ایک سین میں ایکسٹرا کے طور پر نظر آئے تھے۔
رحمان ورما کی یہ پہلی فلم ایک سپرہٹ گولڈن جوبلی فلم تھی اور اس کی کمائی سے اس فلم کے فلمساز اور ہدایتکار اشفاق ملک نے لاہور میں اپنا ذاتی نگارخانہ ، اے ایم سٹوڈیو بنا لیا تھا۔ یہی پہلی فلم تھی جو چین میں بھی ریلیز کی گئی تھی اور وہاں بھی بے حد پسند کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پچاس کے عشرہ کی گولڈن جوبلی فلمیں ، ستر اور اسی کے عشروں کی ڈائمنڈ جوبلی فلموں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب ہوتی تھیں اور ان کا بزنس بھی مثالی ہوتا تھا۔ اس بات کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ فلم دلابھٹی (1956) کی کمائی سے ایورنیو سٹوڈیو ، فلم یکے والی (1957) کی کمائی سے باری سٹوڈیو اور فلم مہتاب (1962) کی کمائی سے شباب سٹوڈیو بنے تھے۔
فلم باغی (1956) میں وقت کی مقبول ترین گلوکارہ زبیدہ خانم کے گائے ہوئے یہ دو گیت پسند کیے گئے تھے
اسی سال پاکستان کی پہلی مکمل مذہبی فلم دربارحبیب (1956) میں بھی انھوں نے بیشتر روحانی گیت کمپوز کیے تھے اور یہ بھی ایک کامیاب فلم تھی۔
اپنی پہلی دونوں فلموں کی کامیابی کے بعد رحمان ورما کو ایکشن اور کاسٹیوم فلموں کے لیے بہترین موسیقار سمجھا جانے لگا تھا ۔ ایک اور کاسٹیوم فلم دربار (1958) کے بعد ہدایتکار اشفاق ملک کی ایک اور گولڈن جوبلی سپرہٹ ایکشن فلم آخری نشان (1958) بھی ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کا کوئی گیت مقبول نہیں ہوا تھا۔ اس فلم کے ہیرو بھی سدھیر ہی تھے جو پچاس کے عشرہ کی کل پانچ میں سے چار گولڈن جوبلی اردو فلموں کے ہیرو تھے۔ ان سپرہٹ فلموں میں سے دو فلمیں رحمان ورما کی ، دو ہی بابا چشتی کی اور ایک ماسٹر تصدق حسین کی تھی۔ ان میں پنجابی فلمیں شامل نہیں ہیں۔
اتنے زبردست آغاز کے باوجود رحمان ورما کی بیشتر فلمیں ناکام رہیں اور ان کے ترتیب دیے ہوئے بہت کم گیت سپرہٹ ہوئے تھے۔ فلم کالا پانی (1963) میں آئرن پروین ، روشن اور ساتھیوں کا گایا ہوا یہ کورس گیت اپنے وقت میں بڑا پسند کیا گیا تھا
فلم خاندان (1964) میں مالا ، آئرن پروین اور باتش کا یہ گیت بھی بڑا پسند کیا گیا تھا
فلم قبیلہ (1966) میں احمدرشدی اور مالا کا یہ مزاحیہ گیت
کے علاوہ مالا کا گیت بھی بڑا مقبول ہوا تھا
اس گیت کو سلیم رضا نے رشید عطرے کی دھن میں بعد میں فلم انسان (1966) میں گایا تھا۔
رحمان ورما نے فلم تابعدار (1966) میں مسعودرانا کے لیے پہلا گیت
ایک تھیم سانگ کے طور پر گوایا تھا۔ کیا کمال کا گیت تھا۔ اگلی فلم نادرہ (1967) میں رحمان ورما اپنے شاگرد کمال احمد کے ساتھ موجود تھے۔ اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ دونوں استاد شاگردوں نے چار چار گیت کمپوز کیے تھے اور دونوں نے مسعودرانا سے الگ الگ گیت گوائے تھے۔ رحمان ورما کی دھن میں مسعودرانا اور مالا کا یہ دوگانا تھا
رانا صاحب کے باقی دونوں گیت کمال احمد نے کمپوز کیے تھے۔
رحمان ورما کی فلم یاراں نال بہاراں (1967) کے جملہ گیتوں میں سے مسعودرانا کا گایا ہوا یہ گیت
بڑا مقبول ہوا تھا جبکہ
ایک سدابہار سپرہٹ گیت تھا جو ایک ضرب المثل بن گیا تھا۔ اس گیت میں یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ مسعودرانا ، انتروں میں جو لمبی تان لگاتے ہیں تو سانس کہاں لیتے ہیں۔ یہ دونوں گیت معروف لوک شاعر منظورجھلا نے لکھے تھے۔ اسی گیت کے بولوں پر محمدرفیع نے بھی بعد میں ایک بھارتی پنجابی فلم میں یہ گیت گایا تھا "یاراں نال بہاراں ، یار دی جندڑی توں ، سو سو جندڑیاں واراں۔۔"
اسی سال کی فلم بے رحم (1967) میں رحمان ورما نے دوسری بار اپنے شاگرد کمال احمد کے ساتھ مل کر موسیقی ترتیب دی تھی۔ اس فلم کے بیشتر گیتوں کی دھنیں انھوں نے خود بنائی تھیں جن میں سے تین گیت مسعودرانا کی آواز میں تھے۔ فلم کا سب سے یادگار گیت فلم کا تھیم سانگ تھا
اس فلم میں ایک بڑی بہترین قوالی بھی تھی
مالا ، مسعودرانا اور ساتھیوں کی گائی ہوئی یہ خوبصورت فلمی قوالی ، رانی ، ڈانس ماسٹر صدیق اور ساتھیوں پر فلمائی گئی تھی اور حبیب جالب کی لکھی ہوئی تھی۔
رحمان ورما کی فلم سسی پنوں (1968) ، ملکہ ترنم نورجہاں اور مہدی حسن کے گائے ہوئے سپرہٹ گیت
کی وجہ سے یاد رکھی جاتی ہے۔ یہ اب تک ان کا سب سے سپرہٹ رومانٹک گیت تھا۔ اسی فلم میں مسعودرانا کا تھیم سانگ
درددل رکھنے والوں کو تڑپا دیتا ہے۔ خاص طور پر احمدراہی صاحب نے یہ جو بول لکھے تھے
فلم چور نالے چتر (1970) میں ملکہ ترنم نورجہاں کی آواز میں یہ سپرہٹ گیت
بھی ورما صاحب کا کمال فن تھا۔ فلم العاصفہ (1971) میں مہدی حسن کی آواز میں یہ گیت بھی بڑا پسند کیا گیا تھا
لیکن فلم دارا (1976) کے تھیم سانگ
میں مہدی حسن کی مکھڑا گانے کی ناکام کوشش بھی ناقابل فراموش ہے۔
رحمان ورما کی آخری فلم پاگل تے پیار (1978) تھی جس میں ان کا کمپوز کیا ہوا ایک ہی گیت تھا جو ان کا آخری گیت بھی تھا
مسعودرانا اور آئرن پروین کا گایا ہوا یہ دوگانا پشتو دھن میں تھا ۔ یہ ایک سی کلاس فلم تھی جس میں عشرت چوہدری ، فرسٹ ہیروئن تھی۔ نوید نامی ایک گمنام اداکار ہیرو تھا۔
میری زندگی کی یہ واحد فلم ہے جس کی شوٹنگ دیکھی تھی۔ میرے آبائی شہر کھاریاں کے شمال میں پہاڑیوں اور جنگلات کا ایک سلسلہ ہے جنھیں ہم 'پبی کی پہاڑیاں' کہتے تھے۔ وہاں قدرے بلندی پر ایک پر فضا مقام پر ایک 'بنی بنگلہ' تھا جہاں انگریزوں کے دور کا ایک ریسٹ ہاؤس اور اس کے سامنے ایک پرانا تالاب تھا۔
بتایا جاتا تھا کہ سابق فوجی آمر جنرل یحییٰ خان کو سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد لوگوں کے غیض و غضب سے بچانے کے لیے کچھ عرصہ کے لیے یہاں چھپا کر رکھا گیا تھا۔
یہاں کئی فلموں کی آؤٹ ڈور شوٹنگ بھی ہوتی تھی جن میں سے ایک فلم یہ بھی تھی۔ میں نے جو واحد فلمی شارٹ دیکھا تھا ، اس میں فلم کے ہیرو نوید کو یہ خبر دی جارہی ہوتی ہے کہ اس کی ماں مر گئی ہے۔
فلم کی ہیروئن عشرت چوہدری بڑے ٹائٹ لباس میں پاس ہی ایک کرسی پر بیٹھی ہوئی آج بھی یاد ہے۔ رحمان ورما کی ایک نامکمل فلم اڈیکاں بھی تھی جس میں مسعودرانا اور آئرن پروین کا یہ گیت بھی بڑے کمال کا تھا
موسیقار رحمان ورما ، لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ اپنے ابتدائی دور میں اپنے ایک ساتھی کے ساتھ بابا چشتی کے معاون رہے تھے۔ پھر ان دونوں دوستوں نے "ورما جی ، شرما جی" کے نام سے چند بھارتی فلموں کی موسیقی ترتیب دی تھی۔ شرما جی تو بھارت ہی میں رہ گئے تھے اور موسیقار خیام کے نام سے مشہور ہوئے جبکہ رحمان ورما نے پاکستان واپس آنے کو ترجیح دی تھی۔
انھوں نے تین درجن فلموں میں دو سو کے لگ بھگ گیت کمپوز کیے تھے جن میں سے زیادہ تر گیت مالا ، آئرن پروین اور مسعودرانا نے گائے تھے۔ وہ 1927ء میں پیدا ہوئے اور 2007ء میں انتقال ہوا تھا۔
1 | پنجرہ رہ جاؤ خالی ، پنچھی اڈ جانا ، جے لنگ گیا اے ویلا ، مڑ کے نئیں آنا..فلم ... تابعدار ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: بابا عالم سیاہ پوش ... اداکار: ؟ (زینت) |
2 | نادان ہو ، نا سمجھ ہو ، معصوم ہو ، حسین ہو ، آ جائے پیار تم پر ، ایسی مگر نہیں ہو..فلم ... نادرہ ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: مظفر وارثی ... اداکار: حبیب ، سائرہ بانو |
3 | یاراں نال بہاراں سجناں ، جس دھرتی دے یار نئیں وسدے..فلم ... یاراں نال بہاراں ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: منظور جھلا ... اداکار: منور ظریف ، اکمل |
4 | لگدا نئیں پتہ اے جہاں کہیڑے رنگ دا ، کس ویلے ٹٹ پہنا ، معافی وی نئیں منگدا..فلم ... یاراں نال بہاراں ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: منظور جھلا ... اداکار: اکمل |
5 | یوں چلے تیر نظر ، حسن بدنام نہ ہو، عشق ناکام نہ ہو..فلم ... بےرحم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: رانی ، ماسٹر صدیق مع ساتھی |
6 | تجھ کوملی ہے جرم غریبی کی یہ سزا..فلم ... بےرحم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: (پس پردہ ، سیما) |
7 | پیار سے اک نظر دیکھ لو تم ادھر..فلم ... بےرحم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: مظفر وارثی ... اداکار: سنتوش ، رانی |
8 | ماپے کدیں ایس طراں تے ڈولی نئیں سی ٹوردے ، دھیاں نوں ویاندے سی او ، اینج نئیں سی روڑدے..فلم ... سسی پنوں ... پنجابی ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: احمد راہی ... اداکار: (پس پردہ) |
9 | اوڑک وقت قہر دیاں گھوکاں ، سن پتھر ڈھل جاوے..فلم ... سسی پنوں ... پنجابی ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: ہاشم ... اداکار: (پس پردہ ، نغمہ) |
10 | گلی گلی ناچیں بنجارے، دیکھیں بڑے نظارے..فلم ... سپہ سالار ... اردو ... (1972) ... گلوکار: مسعود رانا ، نسیم بیگم مع ساتھی ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: ؟ ... اداکار: اعجاز ، ناہید مع ساتھی |
11 | تسی چلے او کتھے، سوہنیو ، ساڈی گل سن لو..فلم ... کہندے نیں نیناں ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: محسن جمالی ... اداکار: ؟ |
12 | تو مان جوانی ، میرے دلبر ، میرے جانی..فلم ... پاگل تے پیار ... پنجابی ... (1978) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: بشیر کھوکھر ... اداکار: ؟ ، نوید |
13 | تینوں ویکھناں رج رج..فلم ... بلبل پنجرے دی ... پنجابی ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: حفیظ شاہد ... اداکار: ؟ |
14 | رب روپ جنہاں نوں دیندا ، اوہ ایڈا نئیں غرور کردے..فلم ... اڈیکاں ... پنجابی ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: رحمان ورما ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: ؟ |
1 | نادان ہو ، نا سمجھ ہو ، معصوم ہو ، حسین ہو ، آ جائے پیار تم پر ، ایسی مگر نہیں ہو ...(فلم ... نادرہ ... 1967) |
2 | یوں چلے تیر نظر ، حسن بدنام نہ ہو، عشق ناکام نہ ہو ...(فلم ... بےرحم ... 1967) |
3 | تجھ کوملی ہے جرم غریبی کی یہ سزا ...(فلم ... بےرحم ... 1967) |
4 | پیار سے اک نظر دیکھ لو تم ادھر ...(فلم ... بےرحم ... 1967) |
5 | گلی گلی ناچیں بنجارے، دیکھیں بڑے نظارے ...(فلم ... سپہ سالار ... 1972) |
1 | پنجرہ رہ جاؤ خالی ، پنچھی اڈ جانا ، جے لنگ گیا اے ویلا ، مڑ کے نئیں آنا ...(فلم ... تابعدار ... 1966) |
2 | یاراں نال بہاراں سجناں ، جس دھرتی دے یار نئیں وسدے ...(فلم ... یاراں نال بہاراں ... 1967) |
3 | لگدا نئیں پتہ اے جہاں کہیڑے رنگ دا ، کس ویلے ٹٹ پہنا ، معافی وی نئیں منگدا ...(فلم ... یاراں نال بہاراں ... 1967) |
4 | ماپے کدیں ایس طراں تے ڈولی نئیں سی ٹوردے ، دھیاں نوں ویاندے سی او ، اینج نئیں سی روڑدے ...(فلم ... سسی پنوں ... 1968) |
5 | اوڑک وقت قہر دیاں گھوکاں ، سن پتھر ڈھل جاوے ...(فلم ... سسی پنوں ... 1968) |
6 | تسی چلے او کتھے، سوہنیو ، ساڈی گل سن لو ...(فلم ... کہندے نیں نیناں ... 1973) |
7 | تو مان جوانی ، میرے دلبر ، میرے جانی ...(فلم ... پاگل تے پیار ... 1978) |
8 | تینوں ویکھناں رج رج ...(فلم ... بلبل پنجرے دی ... غیر ریلیز شدہ) |
9 | رب روپ جنہاں نوں دیندا ، اوہ ایڈا نئیں غرور کردے ...(فلم ... اڈیکاں ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | پنجرہ رہ جاؤ خالی ، پنچھی اڈ جانا ، جے لنگ گیا اے ویلا ، مڑ کے نئیں آنا ...(فلم ... تابعدار ... 1966) |
2 | یاراں نال بہاراں سجناں ، جس دھرتی دے یار نئیں وسدے ...(فلم ... یاراں نال بہاراں ... 1967) |
3 | لگدا نئیں پتہ اے جہاں کہیڑے رنگ دا ، کس ویلے ٹٹ پہنا ، معافی وی نئیں منگدا ...(فلم ... یاراں نال بہاراں ... 1967) |
4 | تجھ کوملی ہے جرم غریبی کی یہ سزا ...(فلم ... بےرحم ... 1967) |
5 | ماپے کدیں ایس طراں تے ڈولی نئیں سی ٹوردے ، دھیاں نوں ویاندے سی او ، اینج نئیں سی روڑدے ...(فلم ... سسی پنوں ... 1968) |
6 | اوڑک وقت قہر دیاں گھوکاں ، سن پتھر ڈھل جاوے ...(فلم ... سسی پنوں ... 1968) |
7 | تسی چلے او کتھے، سوہنیو ، ساڈی گل سن لو ...(فلم ... کہندے نیں نیناں ... 1973) |
8 | تینوں ویکھناں رج رج ...(فلم ... بلبل پنجرے دی ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | نادان ہو ، نا سمجھ ہو ، معصوم ہو ، حسین ہو ، آ جائے پیار تم پر ، ایسی مگر نہیں ہو ...(فلم ... نادرہ ... 1967) |
2 | پیار سے اک نظر دیکھ لو تم ادھر ...(فلم ... بےرحم ... 1967) |
3 | تو مان جوانی ، میرے دلبر ، میرے جانی ...(فلم ... پاگل تے پیار ... 1978) |
4 | رب روپ جنہاں نوں دیندا ، اوہ ایڈا نئیں غرور کردے ...(فلم ... اڈیکاں ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | یوں چلے تیر نظر ، حسن بدنام نہ ہو، عشق ناکام نہ ہو ... (فلم ... بےرحم ... 1967) |
2 | گلی گلی ناچیں بنجارے، دیکھیں بڑے نظارے ... (فلم ... سپہ سالار ... 1972) |
1. | 1966: Tabedar(Punjabi) |
2. | 1967: Nadira(Urdu) |
3. | 1967: Yaaran Naal Baharan(Punjabi) |
4. | 1967: BeReham(Urdu) |
5. | 1968: Sassi Punnu(Punjabi) |
6. | 1972: Sipah Salar(Urdu) |
7. | 1973: Kehnday Nay Nainan(Punjabi) |
8. | 1978: Pagal Tay Pyar(Punjabi) |
9. | Unreleased: Udeekan(Punjabi) |
10. | Unreleased: Bulbul Pinjray Di(Punjabi) |
1. | Punjabi filmTabedarfrom Friday, 9 December 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): ? (Zeenat) |
2. | Urdu filmNadirafrom Thursday, 12 January 1967Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Habib, Saira Bano |
3. | Punjabi filmYaaran Naal Baharanfrom Friday, 10 February 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Akmal |
4. | Punjabi filmYaaran Naal Baharanfrom Friday, 10 February 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif, Akmal |
5. | Urdu filmBeRehamfrom Friday, 29 September 1967Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Santosh, Rani |
6. | Urdu filmBeRehamfrom Friday, 29 September 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): (Playback - Seema) |
7. | Urdu filmBeRehamfrom Friday, 29 September 1967Singer(s): Mala, Masood Rana & Co., Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Rani, Master Siddiq & Co. |
8. | Punjabi filmSassi Punnufrom Friday, 26 July 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): (Playback) |
9. | Punjabi filmSassi Punnufrom Friday, 26 July 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): (Playback - Naghma) |
10. | Urdu filmSipah Salarfrom Friday, 1 September 1972Singer(s): Masood Rana, Naseem Begum, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): Ejaz, Naheed |
11. | Punjabi filmKehnday Nay Nainanfrom Friday, 14 September 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): ? |
12. | Punjabi filmPagal Tay Pyarfrom Friday, 30 June 1978Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): ?, Naveed |
13. | Punjabi filmBulbul Pinjray Difrom UnreleasedSinger(s): Masood Rana, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): ? |
14. | Punjabi filmUdeekanfrom UnreleasedSinger(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Rehman Verma, Poet: , Actor(s): ? |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.