A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
ہدایتکار الطاف حسین نے چالیس سالہ فلمی کیرئر میں اسی سے زائد فلمیں بنائی تھیں۔۔!
پہلی فلم پروہنا (1966) تھی جس میں وہ اپنے استاد محترم انور کمال پاشا کے معاون تھے۔ دو فلموں میں ایم اکرم کے معاون بھی رہے۔
بطور مکمل ہدایتکار ، پہلی فلم پنچھی تے پردیسی (1969) تھی۔ نغمہ ، حبیب اور رانی اہم کرداروں میں تھے۔
اس فلم میں رونالیلیٰ کا گایا ہوا ایک انتہائی دلکش گیت تھا "ماہی تکیا تے میں شرمائی ، ہائے نی شرمائی اڑیو ، مینوں گل دی سمجھ نہ آئی۔۔" بابا چشتی جیسے نابغہ روزگار موسیقار نے یہ منفرد دھن بنائی تھی اور سلطان محمود آشفتہ نے یہ خوبصورت گیت لکھا تھا۔
اپنے پہلے ہی سال ، الطاف حسین کو دوسری فلم ویرپیارا (1969) بنانے کا موقع بھی ملاتھا۔ اس فلم کی کہانی ہدایتکار حیدرچوہدری کی فلم کونج وچھڑگئی (1969) سے اس لیے ملتی جلتی تھی کہ دونوں کے مصنف اقبال کاشمیری تھے۔ مقابلے کی فضا میں بنائی جانے والی یہ دونوں فلمیں ایک ہی دن ریلیز ہوئیں۔
الطاف حسین کو اس دوران بڑے تلخ تجربات ہوئے کیونکہ مخالف پارٹی سے اداکار اعجاز نے اپنے اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے ان کی فلم کی نمائش رکوانے کی بڑی کوشش کی تھی۔ شاید یہی رنجش تھی کہ الطاف حسین نے کبھی کسی فلم میں اعجاز کو کاسٹ نہیں کیا تھا جو اپنے وقت کے سپرسٹار فلمی ہیرو تھے۔
مزے کی بات ہے کہ کسی بھارتی فلم کی چربہ اس کہانی کو اقبال کاشمیری نے اپنی پہلی اردو فلم نیلام (1974) کی صورت میں بھی بنایا تھا۔
ہدایتکار الطاف حسین کی پہلی کامیاب فلم دونین سوالی (1970) تھی۔ یہ نغمہ اور حبیب کے ساتھ ان کی ہیٹ ٹرک بھی تھی جو وقت کے مقبول و مصروف ترین اداکار تھے۔
اسی فلم میں بابا چشتی کی دھن میں سلطان محمود آشفتہ کا لکھا ہوا اور عنایت حسین بھٹی کا گایا ہوا ایک سپرہٹ گیت تھا:
اسی سال کی فلم قادرا (1970) میں موسیقار بابا چشتی کی دھن میں سلطان محمود آشفتہ ہی کا لکھا ہوا یہ رومانٹک گیت اداکار کیفی پر فلمایا گیا تھا:
الطاف حسین کی کسی فلم میں مسعودرانا کا گایا ہوا یہ پہلا گیت تھا۔ ان دونوں کا ساتھ اگلے پچیس سال تک رہا تھا۔ فلم نصیب (1994) آخری مشترکہ فلم تھی جس میں موسیقار کمال احمد کی دھن میں سعید گیلانی کا یہ گیت تھا:
حمیراچنا ساتھی گلوکارہ تھی جبکہ اکبرشیخ اور ریما پر یہ دوگانا فلمایا گیا تھا۔
70 کی دھائی میں الطاف حسین نے ڈیڑھ درجن فلمیں بنائی تھیں جن میں سے کوئی ایک بھی فلم لاہور میں کسی بڑی کامیابی سے محروم رہی تھی لیکن اس دور میں اگر ایک پنجابی فلم لاہور میں ناکام ہو بھی جاتی تھی تو پنجاب سرکٹ اتنا بڑا ہوتا تھا کہ ایک کمزور فلم بھی اپنا خرچہ پورا کرلیتی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ بظاہر ناکام فلموں کے باوجود ، الطاف حسین کو مسلسل فلمیں ملتی رہیں۔
فلم کون دلاں دیاں جانیں (1972) میں الطاف حسین نے اداکاری بھی کی تھی۔ اس فلم میں اداکارہ عالیہ کے ساتھ ان کی قربت بڑھی اور دونوں نے شادی کرلی تھی۔
اس دوران الطاف حسین نے کئی ایک تجربات بھی کیے۔ فلم انسان اک تماشہ (1972) میں اداکار ناظم اور فلم جھلی (1973) میں اداکار تنظیم حسن کو پہلی بار کسی پنجابی فلم میں سائیڈ ہیروز کے رول دیے تھے۔
فلم چارخون دے پیاسے (1973) میں مصطفیٰ قریشی کو پہلی بار کسی پنجابی فلم میں ولن کے طور پر اور فلم چیتا چالباز (1978) میں پہلی بار ہیرو کے طور پر موقع دیا تھا۔ فلم یاری دوستی (1978) میں پہلی بار ہمایوں قریشی کو اور فلم قاتل تے فرشتہ (1979) میں پہلی بار غلام محی الدین کو کسی پنجابی فلم میں ہیرو کے طور پر کاسٹ کیا تھا۔ اس دھائی میں الطاف حسین کی واحد اردو فلم آوارہ (1977) تھی جس میں شاہد نے ٹائٹل رول کیا تھا۔
80 کی دھائی ، پاکستان کی فلمی تاریخ کا ایک سنہرا دور تھا جب فلمی کاروبار اپنے انتہائی عروج پر تھا۔
الطاف حسین کے لیے بھی یہ دھائی بڑی مبارک ثابت ہوئی تھی جس میں انھوں نے تیس فلمیں بنائی تھیں۔ 1985ء میں تو انھوں نے ایک کیلنڈر ایئر میں 8 فلمیں بھی بنائی تھیں جو ایک ریکارڈ ہوسکتا ہے۔
پہلی سپرہٹ فلم اتھراپتر (1981) میں پہلی بار سلطان راہی کو ہیرو لیا تھا۔ اس فلم میں ننھا اور علی اعجاز کا کامیڈی سکوئینس ، فلم کی جان تھا۔
ننھا ایک صحافی ہے اور اپنے جیلر دوست رنگیلا کو تنگ کرتا رہتا ہے کہ وہ اپنے ایک مضمون کے لیے پھانسی کے کسی قیدی کے جذبات اور احساسات کو قریب سے محسوس کرنا چاہتا ہے۔
ایک بڑے سنگین مذاق کی صورت میں اسے یہ تجربہ حاصل ہوتا ہے جب ایک قیدی اس سے کپڑے بدلوا کر فرار ہوجاتا ہے اور اس کی جگہ ننھا کو پھانسی گھاٹ لے جایا جاتا ہے۔
اس موقع پر مسعودرانا اور البیلا کا گایا ہوا ایک دلچسپ مزاحیہ گیت سننے کو ملتا ہے "کلا مرچلیاں ، کنوارا مرچلیاں ، سر تو لے کے پیراں تک ، سارا مرچلیاں۔۔"
2 اگست 1981ء کا دن ، پاکستان کی فلمی تاریخ کا ایک انتہائی یادگار دن تھا۔ یہ اتوار کا دن تھا اور عیدالفطر کا تہوار منایا جارہا تھا۔
اس موقع پر ریلیز ہونے والی فلموں میں سے تین فلموں شیرخان ، چن وریام اور سالا صاحب (1981) نے ڈائمنڈجوبلیاں منا کرایک منفرد ریکارڈ قائم کیا تھا۔
سالا صاحب (1981) کا ٹائٹل رول ننھا نے کیا تھا۔ یہ الطاف حسین کی پہلی میگا ہٹ فلم تھی جولاہور کے میٹروپول سینما پر مسلسل دو سال تک زیرنمائش رہی تھی۔ ڈرامہ ، ایکشن ، رومانس ، کامیڈی اور دلکش نغمات نے اس فلم کو چار چاند لگا دیے تھے۔
کے علاوہ
سپرہٹ گیت تھے۔ مجھے خاص طور پر جو گیت زیادہ پسند آیا وہ مہناز اور مسعودرانا کا یہ دلکش دوگانا تھا:
ایک عرصہ بعد اتنا دلکش اورسریلا پنجابی رومانٹک دوگانا سننے کو ملا تھا۔ وجاہت عطرے ، اسی کی دھائی کے مقبول ترین موسیقار تھے۔
الطاف حسین کی کامیابیوں کا سفر جاری تھا جب ان کی ایک اور ڈائمنڈجوبلی فلم صاحب جی (1983) ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کا ٹائٹل رول علی اعجاز نے کیا تھا۔ اس فلم کا سپرہٹ گیت میڈم نورجہاں کی آواز میں تھا "لڈی اے جمالو پاؤ ، لڈی اے جمالو۔۔"
فلم قدرت (1983) بھی ایک بڑی اعلیٰ پائے کی فلم تھی جس میں نجمہ محبوب جیسی سنجیدہ اداکارہ نے کامیڈی کر کے کمال کردیا تھا۔
فلم لاوارث (1983) بھی ایک بہترین فلم تھی جس کی کہانی بڑی جذباتی تھی۔
الطاف حسین کا یہ کمال تھا کہ بیک وقت ایکشن اور سوشل فلمیں بنایا کرتے تھے۔ فلم دھی رانی (1985) ، ایک بہت اچھی سوشل فلم تھی۔ کراچی کے ایک صاحب کی زبانی "دھی رانی" کو "دہی رانی" سن کر بڑا مزہ آیا۔
ایک اور سوشل اور رومانٹک فلم مہندی (1985) میں پہلی بار جاویدشیخ کو کسی پنجابی فلم میں ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اصل میں یہ فلم علی اعجاز کی تھی جو تھوک کے حساب سے ریلیز ہونے والی فلموں کی یکسانیت سے ناکامیوں کا شکار ہو کر زوال پذیر ہوچکے تھے اور فلمساز انھیں مزید فلموں سے کٹ کررہے تھے۔
مزے کی بات ہے کہ پنجابی فلم بین ، ایکشن فلموں کے ہیرو سلطان راہی سے تو کبھی بور نہیں ہوئے لیکن سوشل ، رومانٹک اور نغماتی فلموں کے ہیروز سے جلداکتا جاتے تھے۔ اسی دور کی ایک سماجی اور اصلاحی فلم نکاح (1985) میں الطاف حسین نے بطور اداکار ، سنگیتا کے ساتھ ایک گیت بھی پکچرائز کروایا تھا۔
ہدایتکار الطاف حسین نے پنجابی فلم دنیا (1987) میں ایک نئے ہیرو عظیم کو متعارف کروایا تھا۔ بابرہ شریف کے ساتھ ان کی یہ پہلی فلم تھی۔
اس فلم میں مسعودرانا کے چار گیت تھے جن میں سے میڈم نورجہاں کے ساتھ یہ دوگانا:
بڑا زبردست گیت تھا۔ مہناز کے ساتھ یہ دوگانا بھی بڑا زبردست تھا:
اس فلم کا یہ تھیم سانگ:
وقت کے چار بڑے گلوکاروں ، ملکہ ترنم نورجہاں ، ناہیداختر ، مہناز اور مسعودرانا کی آوازوں میں تھا ، موسیقار وجاہت عطرے تھے۔
گو اس دور میں مسعودرانا کی آواز کا میعار وہ نہیں رہا تھا جو انھیں دیگر گلوکاروں میں ممتاز کرتا تھا لیکن پنجابی فلموں کے موسیقاروں کے پاس کوئی متبادل نہیں ہوتا تھا اوریہی وجہ تھی کہ وہ ، تاحیات فلموں کی ضرورت بننے والے واحد گلوکار تھے۔
مسعودرانا نے اپنی پہلی فلم انقلاب (1962) سے لے کر اپنے انتقال تک آخری فلم سناٹا (1995) کے لیے گایا تھا۔ ان 34 برسوں میں کوئی ایک سال بھی ایسا نہیں گزرا کہ جب ان کی کوئی فلم ریلیز نہ ہوئی ہو ، یہ ایک منفرد ریکارڈہے۔۔!
90 کی دھائی میں الطاف حسین کی دو درجن فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں سے آدھی سے زائد فلمیں ڈبل ورژن تھیں۔ ان میں سے پہلی فلم نگینہ (1990) تھی جو اداکار شان کی پہلی پنجابی فلم تھی۔
شان ، اس سے قبل فلم بلندی (1990) سے اپنے شاندار فلمی کیرئر کا آغاز کرچکے تھے۔
یہ فلم بے حد کامیاب ہوئی تھی اور فلم بینوں نے نئے نوجوان اور باصلاحیت ہیرو کو اتنا پسند کیا تھا کہ اگلے تین سال تک اس کی ماہانہ ایک فلم ریلیز ہوتی تھی۔
یہ غالباً پہلی فلم تھی جس میں حقیقی ماں اور بیٹے ، یعنی نیلو اور شان نے ایک ساتھ کام کیا تھا۔
اس رومانٹک اور نغماتی فلم کے موسیقار ایم اشرف تھے جن کی معاونت ان کے بیٹے ایم ارشد کررہے تھے۔ اس دور میں اس فلم کے سبھی گیت بڑے مقبول ہوئے تھے اور مسعودرانا کی بھی چاندی ہوگئی تھی جن کے شان پر پچاس سے زائد گیت فلمائے گئے تھے جس سے ان کی مقبولیت اور مصروفیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس فلم کا ایک گیت
کسی بھارتی فلمی گیت کا چربہ تھا۔ ایم اشرف ، اس چربہ سازی کی وجہ سے خاصے بدنام تھے لیکن ایسے گیت اور فلمیں چلتی تھیں اور چلتی کا نام گاڑی کے مصداق کام چلتا رہا۔
نوے کا عشرہ ، ڈبل ورژن فلموں کادور تھا جب ایک پنجابی فلم کو اردو میں ڈب کر کے کراچی سرکٹ میں پیش کیا جاتا تھا۔ مکالموں کی ڈبنگ کے بعد گیتوں کو بھی پنجابی سے اردو میں لفظ بہ لفظ ترجمہ کرواکے گوایا جاتا تھا جو چوں چوں کا مربہ بن جاتا تھا۔
اس دور کے جاہل ، کاہل اور نااہل فلمسازوں سے ساٹھ کی دھائی کے بنگالی فلمساز زیادہ ذہین و فطین تھے جو اپنی بنگالی فلموں کو اردو میں اتنی صفائی سے ڈب کرتے تھے کہ اصل کا گمان ہوتا تھا۔
انٹرنیٹ نہ ہوتا تو ہمارے نام نہاد قومی میڈیا سے یہ کبھی معلوم نہ ہوتا کہ چکوری (1967) اور تلاش (1963) جیسی مشہورزمانہ فلمیں اصل میں بنگالی فلمیں تھیں جنھیں اردو میں ڈب کرکے اس وقت کے مغربی پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
بنگالیوں کا جوبڑا کارنامہ تھا ، وہ ان فلموں کے گیتوں کو خالص اردو زبان میں لکھوانا اور مغربی پاکستان ہی کے جانے پہچانے گلوکاروں سے گوا نا تھا۔ لیکن ہمارے پنجابی فلم سازوں نے اپنی روایتی جہالت کا مظاہرہ کیا اور اردو فلم بینوں کو ناراض کرلیا تھا جس سے فلمی بزنس کو بڑا نقصان ہوا تھا اور کراچی میں سینما گھر ختم ہونا شروع ہوگئے تھے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری فلموں میں اداکاروں کی مقبولیت وقتی ہوتی تھی لیکن دیرپا کامیابی فلمی گیتوں کو حاصل ہوتی تھی۔ آج بھی ماضی کی فلمیں اپنے گیتوں ہی کی وجہ سے یادکی جاتی ہیں۔ اگر اس دور کے فلمساز ، ڈبل ورژن فلموں کے گیت خالص اردو زبان میں لکھواتے اور انھیں کراچی ہی کے نامور گلوکاروں سے گواتے تو فلمی زوال شاید اتنا شدید نہ ہوتا اور پاکستانی فلموں کا سرکٹ سکڑ کر صرف پنجاب تک ہی محدود نہ ہوگیا ہوتا۔ ویسے بھی پنجابی فلم بین زیادہ تر ایکشن فلمیں پسند کرتے تھے ، سوشل ، رومانٹک اور نغماتی فلموں کی زیادہ مقبولیت اردو فلم بینوں میں ہوتی تھی۔
الطاف حسین کی فلم مرد (1991) کا ٹائٹل رول بھی شان کا تھا۔ اس فلم میں ایم اشرف کی دھن میں مسعودرانا اور عذراجہاں کا یہ دوگانا فلم کی جان تھا:
شان پر فلمایا ہوا مسعودرانا کا ایک جذباتی گیت
بھی کیا زبردست گیت تھا اور اس پر شان کی شاندار ایکٹنگ ، اس کی عمر اور تجربے سے کہیں زیادہ تھی۔
حسن دا چور (1991) پہلی فلم تھی جس کے دونوں ورژن دیکھنے کا موقع ملا تھا۔ اس فلم میں مسعودرانا کا یہ گیت
اردو اور پنجابی میں الگ الگ سننا بڑا دلچسپ تجربہ تھا۔
فلم نادرہ (1991) میں اداکارہ نادرہ نے ٹائٹل رول کیا تھا جبکہ صائمہ ، سائیڈ ہیروئن تھی۔ اس فلم کے بھی دونوں ورژن دیکھنے کا موقع ملا۔ مسعودرانا کے سات گیتوں میں سے یہ گیت سب سے زیادہ پسند آیا تھا
حمیراچنا ساتھی گلوکارہ تھی۔
نوے کی دھائی میں بھی الطاف حسین نے کئی ایک تجربات کیے تھے۔ سب سے بڑا تجربہ اردو فلموں کی عظیم ہیروئن شبنم کی جوڑی پنجابی فلموں کے ایکشن ہیرو سلطان راہی کے ساتھ فلم رانی بیٹی راج کرے گی (1994) میں بنائی تھی۔ شبنم کے ساتھ یہ اکلوتی فلم تھی ، ندیم اور شاہد کے ساتھ صرف دو دو جبکہ محمدعلی یا وحیدمراد کو کبھی کسی فلم میں کاسٹ نہیں کیا تھا۔ سب سے زیادہ نغمہ ، انجمن اور سلطان راہی کے ساتھ کام کیا تھا۔
عظیم مزاحیہ اداکار منورظریف کے بیٹے فیصل منورظریف کو فلم پترمنورظریف دا (1993) میں متعارف کروایا تھا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوا تھا۔ کئی ایک نئے چہرے بھی متعارف کروائے تھے لیکن وہ گمنام ہی رہے۔
مزے کی بات ہے کہ الطاف حسین کی ابتدائی 66 فلموں میں سے صرف ایک خالص اردو فلم تھی لیکن 1996ء میں سلطان راہی کے اچانک انتقال کے بعد پنجابی فلموں کے غبارے سے ہوا نکل گئی تھی اور پہلی بار ان کی مسلسل سات اردو فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔ 00 کی دھائی میں الطاف حسین کی دس فلمیں ریلیز ہوئیں جبکہ اب تک کی آخری فلم خاموش رہو (2011) ہے۔علاوہ ازیں ، ایک غیرریلیز شدہ فلم انجانا بھی تھی جس میں عالیہ اور رنگیلا مرکزی کرداروں میں تھے اور اس فلم میں ملکہ ترنم نورجہاں اور مجیب عالم کا الگ الگ گایا ہوا یہ گیت بڑا مقبول تھا "خدا کبھی نہ کرے ، غم سے ہمکنار تجھے۔۔"
الطاف حسین نے 1969ء سے 2011ء تک کے فلمی کیرئر میں 84 فلمیں بنائی تھیں جو ہدایتکار مسعودبٹ کی 88 اور ہدایتکار اقبال کاشمیری (مرحوم) کی 86 فلموں کے بعد تیسرا بڑا ریکارڈ ہے۔ درجن بھر فلموں میں ان کا نام فلمسازا کے طور پر بھی ملتا ہے۔ ملتان میں پیدا ہوئے۔ اداکارہ عالیہ کے علاوہ گلوکارہ شمسہ کنول سے شادیاں کی تھیں۔
1 | فلم ... قادرا ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: سلطان محمود آشفتہ ... اداکار: کیفی |
2 | فلم ... قادرا ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مسعودرانا ، نسیم بیگم ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: سلطان محمود آشفتہ ... اداکار: ؟؟ |
3 | فلم ... دیس میرا جیداراں دا ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: یوسف خان |
4 | فلم ... انسان اک تماشہ ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: (پس پردہ، طلعت صدیقی) |
5 | فلم ... چار خون دے پیاسے ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: نذیر علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: منور ظریف |
6 | فلم ... دس نمبری ... پنجابی ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: بخشی وزیر ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
7 | فلم ... آوارہ ... اردو ... (1977) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عنایت حسین ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: شاہد |
8 | فلم ... اتھرا پتر ... پنجابی ... (1981) ... گلوکار: مسعود رانا ، البیلا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: ننھا ، علی اعجاز |
9 | فلم ... سالا صاحب ... پنجابی ... (1981) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: علی اعجاز |
10 | فلم ... سالا صاحب ... پنجابی ... (1981) ... گلوکار: مہناز ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نازلی ، اقبال حسن |
11 | فلم ... دیوانہ مستانہ ... پنجابی ... (1983) ... گلوکار: مسعود رانا ، شمسہ کنول ، ؟ ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ننھا ، نازلی ، علی اعجاز |
12 | فلم ... چور چوکیدار ... پنجابی ... (1984) ... گلوکار: ناہید اختر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: رانی ، علی اعجاز |
13 | فلم ... رشتہ کاغذ دا ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: انجمن ، علی اعجاز |
14 | فلم ... مہندی ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، انجمن ، افضال احمد) |
15 | فلم ... مہندی ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: انجمن ، ننھا |
16 | فلم ... مہندی ... پنجابی ... (1985) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: انجمن ، ننھا |
17 | فلم ... دنیا ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: مہناز ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: چندا ، عظیم |
18 | فلم ... دنیا ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: ناہید اختر ، مہناز ، نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: بابرہ شریف ، عظیم ، مصطفی قریشی |
19 | فلم ... دنیا ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: چندا ، عظیم |
20 | فلم ... دنیا ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: مسعود رانا ، مہناز ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ ، چندا ، عظیم ، بابرہ شریف ، مصطفی قریشی |
21 | فلم ... جانباز ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: افشاں قریشی ، حمید چوہدری ، انجمن |
22 | فلم ... جانباز ... پنجابی ... (1987) ... گلوکار: نورجہاں ، مہناز ، مسعود رانا ، انور رفیع ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: سنگیتا ، غلام محی الدین ، سلطان راہی |
23 | فلم ... مندری ... پنجابی ... (1988) ... گلوکار: حمیرا چنا ، مسعودرانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: پونم ، رنگیلا |
24 | فلم ... نوری ... پنجابی ... (1988) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ؟ ... اداکار: رنگیلا ، انجمن |
25 | فلم ... سکندرا ... پنجابی ... (1989) ... گلوکار: مہناز ، ؟ ، نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: بےبی آرزو ، علی خان ، فردوس ، ممتاز ، سلطان راہی |
26 | فلم ... نگینہ ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: حمیرا چنا ، مسعودرانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: مدیحہ شاہ ، شان |
27 | فلم ... نگینہ ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: مدیحہ شاہ ، شان |
28 | فلم ... نگینہ ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: مدیحہ شاہ ، شان |
29 | فلم ... نگینہ ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شان |
30 | فلم ... جنگی ... پنجابی ... (1990) ... گلوکار: مسعود رانا ، مہناز ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ؟ ، نغمہ |
31 | فلم ... مرد ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شان |
32 | فلم ... مرد ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: مدیحہ شاہ ، شان |
33 | فلم ... مرد ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: مدیحہ شاہ ، شان |
34 | فلم ... مرد ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شان |
35 | فلم ... حسن دا چور ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شان |
36 | فلم ... حسن دا چور ... اردو ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: شان |
37 | فلم ... حسن دا چور ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
38 | فلم ... نادرہ ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
39 | فلم ... نادرہ ... اردو ... (1991) ... گلوکار: عذرا جہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
40 | فلم ... نادرہ ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ، حمیرا چنا ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
41 | فلم ... نادرہ ... اردو ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ، عذرا جہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
42 | فلم ... نادرہ ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
43 | فلم ... نادرہ ... پنجابی ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ، عذرا جہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
44 | فلم ... نادرہ ... اردو ... (1991) ... گلوکار: مسعود رانا ، عذرا جہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، شان |
45 | فلم ... جھوٹے رئیس ... پنجابی ... (1993) ... گلوکار: مسعود رانا ، اعجاز ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: جاویدشیخ ، عمرشریف |
46 | فلم ... عادل ... پنجابی ... (1993) ... گلوکار: نورجہاں ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: نادرہ، غلام محی الدین |
47 | فلم ... لاٹ صاحب ... پنجابی ... (1994) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: عمرشریف |
48 | فلم ... نصیب ... پنجابی ... (1994) ... گلوکار: مسعود رانا ، حمیرا چنا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: سعید گیلانی ... اداکار: اکبر شیخ ، ریما |
1. | 1970: Qadra(Punjabi) |
2. | 1971: Des Mera Jeedaran Da(Punjabi) |
3. | 1972: Insan Ik Tamasha(Punjabi) |
4. | 1973: 4 Khoon day Pyasay(Punjabi) |
5. | 1974: 10 Numbri(Punjabi) |
6. | 1977: Aavara(Urdu) |
7. | 1981: Athra Puttar(Punjabi) |
8. | 1981: Sala Sahib(Punjabi) |
9. | 1983: Divana Mastana(Punjabi) |
10. | 1984: Chor Chokidar(Punjabi) |
11. | 1985: Rishta Kaghaz Da(Punjabi) |
12. | 1985: Mehndi(Punjabi) |
13. | 1987: Dunya(Punjabi) |
14. | 1987: Janbaz(Punjabi) |
15. | 1988: Mundri(Punjabi) |
16. | 1988: Noori(Punjabi) |
17. | 1989: Sikandra(Punjabi) |
18. | 1990: Nageena(Punjabi/Urdu double version) |
19. | 1990: Jangi(Punjabi) |
20. | 1991: Mard(Punjabi/Urdu double version) |
21. | 1991: Husn Da Chor(Punjabi/Urdu double version) |
22. | 1991: Nadira(Punjabi/Urdu double version) |
23. | 1993: Jhootay Rais(Punjabi/Urdu double version) |
24. | 1993: Aadil(Punjabi/Urdu double version) |
25. | 1994: Laat Sahb(Punjabi/Urdu double version) |
26. | 1994: Naseeb(Punjabi/Urdu double version) |
1. | Punjabi filmQadrafrom Friday, 9 October 1970Singer(s): Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): Kaifee |
2. | Punjabi filmQadrafrom Friday, 9 October 1970Singer(s): Naseem Begum, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): ?? |
3. | Punjabi filmDes Mera Jeedaran Dafrom Friday, 21 May 1971Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Yousuf Khan |
4. | Punjabi filmInsan Ik Tamashafrom Friday, 17 November 1972Singer(s): Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: , Actor(s): (Playback - Talat Siddiqi) |
5. | Punjabi film4 Khoon day Pyasayfrom Friday, 8 June 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Nazir Ali, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif |
6. | Punjabi film10 Numbrifrom Friday, 13 December 1974Singer(s): Masood Rana & Co., Music: Bakhshi Wazir, Poet: , Actor(s): ? |
7. | Urdu filmAavarafrom Friday, 7 January 1977Singer(s): Masood Rana, Music: Master Inayat Hussain, Poet: , Actor(s): Shahid |
8. | Punjabi filmAthra Puttarfrom Friday, 12 June 1981Singer(s): Masood Rana, Albela, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nanha, Ali Ejaz |
9. | Punjabi filmSala Sahibfrom Sunday, 2 August 1981Singer(s): Mehnaz, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nazli, Iqbal Hassan |
10. | Punjabi filmSala Sahibfrom Sunday, 2 August 1981Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Ali Ejaz |
11. | Punjabi filmDivana Mastanafrom Friday, 21 October 1983Singer(s): Masood Rana, Shamsa Kanwal, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nanha, Ali Ejaz |
12. | Punjabi filmChor Chokidarfrom Friday, 17 August 1984Singer(s): Naheed Akhtar, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Rani, Ali Ejaz |
13. | Punjabi filmRishta Kaghaz Dafrom Friday, 26 April 1985Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Anjuman, Ali Ejaz) |
14. | Punjabi filmMehndifrom Friday, 1 November 1985Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Anjuman, Nanha |
15. | punjabi filmMehndifrom Friday, 1 November 1985Singer(s): Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): (Playback) |
16. | punjabi filmMehndifrom Friday, 1 November 1985Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Anjuman, Nanha |
17. | Punjabi filmDunyafrom Friday, 3 April 1987Singer(s): Naheed Akhtar, Mehnaz, Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Babra Sharif, Azeem, Mustafa Qureshi |
18. | Punjabi filmDunyafrom Friday, 3 April 1987Singer(s): Mehnaz, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Chanda, Azeem |
19. | Punjabi filmDunyafrom Friday, 3 April 1987Singer(s): Masood Rana, Mehnaz, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): ?, Chanda, Azeem, Babra Sharif, Mustafa Qureshi |
20. | Punjabi filmDunyafrom Friday, 3 April 1987Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Chanda, Azeem |
21. | Punjabi filmJanbazfrom Friday, 17 July 1987Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Afshan Qureshi, Hameed Chodhary, Anjuman |
22. | Punjabi filmJanbazfrom Friday, 17 July 1987Singer(s): Noorjahan, Mehnaz, Masood Rana, Anwar Rafi, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Sangeeta, ??, Ghulam Mohayuddin, Sultan Rahi |
23. | Punjabi filmMundrifrom Friday, 16 September 1988Singer(s): Humaira Channa, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Rangeela |
24. | punjabi filmNoorifrom Friday, 7 October 1988Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Anjuman, Rangeela |
25. | Punjabi filmSikandrafrom Friday, 20 January 1989Singer(s): Mehnaz, ?, Noorjahan, Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Baby Arzoo, Ali Khan, Firdous, Mumtaz, Sultan Rahi |
26. | Punjabi filmNageenafrom Friday, 5 October 1990Singer(s): Humaira Channa, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Madiha Shah, Shaan |
27. | Punjabi filmNageenafrom Friday, 5 October 1990Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Madiha Shah, Shaan |
28. | Punjabi filmNageenafrom Friday, 5 October 1990Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Madiha Shah, Shaan |
29. | Punjabi filmNageenafrom Friday, 5 October 1990Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Shaan |
30. | Punjabi filmJangifrom Friday, 23 November 1990Singer(s): Masood Rana, Mehnaz, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): ?, Naghma |
31. | Punjabi filmMardfrom Friday, 18 January 1991Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Shaan |
32. | Punjabi filmMardfrom Friday, 18 January 1991Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Madiha Shah, Shaan |
33. | Punjabi filmMardfrom Friday, 18 January 1991Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Madiha Shah, Shaan |
34. | Punjabi filmMardfrom Friday, 18 January 1991Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Shaan |
35. | Punjabi filmHusn Da Chorfrom Friday, 17 May 1991Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Shaan |
36. | Punjabi filmHusn Da Chorfrom Friday, 17 May 1991Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
37. | Urdu filmHusn Da Chorfrom Friday, 17 May 1991Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Shaan |
38. | Urdu filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Masood Rana, Azra Jehan, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
39. | Punjabi filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
40. | Punjabi filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Masood Rana, Azra Jehan, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
41. | Urdu filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Masood Rana, Azra Jehan, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
42. | Punjabi filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
43. | Urdu filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Azra Jehan, Masood Rana, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
44. | Punjabi filmNadirafrom Friday, 2 August 1991Singer(s): Masood Rana, Humaira Channa, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Nadira, Shaan |
45. | Punjabi filmJhootay Raisfrom Wednesday, 2 June 1993Singer(s): Masood Rana, Ejaz, Music: Wajahat Attray, Poet: , Actor(s): Javed Sheikh, Umer Sharif |
46. | Punjabi filmAadilfrom Friday, 8 October 1993Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadira, Ghulam Mohayuddin |
47. | Punjabi filmLaat Sahbfrom Friday, 12 August 1994Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Umer Sharif |
48. | Punjabi filmNaseebfrom Friday, 2 September 1994Singer(s): Masood Rana, Humaira Channa, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Akbar Sheikh, Reema |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.