A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
ایک وقت تھا جب پاکستانی اردو فلموں پر دو سگے بھائیوں کا راج ہوتا تھا۔ اپنی مردانہ وجاہت اور افسانوی شہزادوں کی سی شکل و صورت میں پردہ سکرین پر نظر آنے والے ان دو بھائیوں کے نام تھے ، سنتوش اور درپن ۔۔!
درپن کا فلمی کیرئر زیادہ طویل نہیں تھا لیکن اس دوران ان کی چند فلموں نے فلم بینوں پر بڑا گہرا اثر چھوڑا تھا جن میں سہیلی ، گلفام اور نائیلہ جیسی یادگار فلمیں قابل ذکر تھیں۔ پاکستان فلم میگزین کے سابقہ ورژن میں درپن کے فلمی کیرئر پر بڑا تفصیلی مضمون لکھا جا چکا ہے ، جسے یہاں دھرانے کی ضروری نہیں ہے۔
درپن جب عروج پر تھے تو ان پر زیادہ تر سلیم رضا کے گائے ہوئے گیت فلمائے جاتے تھے جو پاکستان کی اردو فلموں کے پہلے بڑے گلوکار تھے اور جنھیں ساٹھ کے عشرہ کے وسط تک اردو فلمی گائیکی پر اجارہ داری حاصل رہی ہے۔
آنجہانی سلیم رضا کی فلم نور اسلام (1957) میں گائی ہوئی یہ لازوال فلمی نعت "شاہ مدینہ ﷺ ، یثرب کے والی ،سارے نبی تیرے در کے سوالی۔۔" درپن پر ہی فلمائی گئی تھی۔ دلچسپ اتفاق ہے کہ جیسے درپن کی آخری کامیاب فلم پائل کی جھنکار (1966) تھی ، ویسے ہی یہ فلم سلیم رضا کے سپر ہٹ گیتوں والی آخری فلم بھی تھی۔
مسعودرانا کی جب فلمی دنیا میں آمد ہوئی تھی تو اس وقت درپن روبہ زوال تھے اور ان کی بیشتر فلمیں ناکام ہونا شروع ہو چکی تھیں۔ اسی سال انھوں نے اداکارہ نیر سلطانہ سے شادی کی تھی جو ان کے فلمی کیرئر کی سب سے کامیاب فلم سہیلی (1960) کی ہیروئن تھی لیکن اتفاق دیکھیے کہ اس فلم کے بعد اس جوڑی کی کبھی کوئی فلم کامیاب نہیں ہوئی تھی بلکہ یہاں تک کہ ایک فلم دلہن (1963) میں درپن کی موجودگی میں نیر سلطانہ کی جوڑی حبیب کے ساتھ بنائی گئی تھی کیونکہ باکس آفس پر یہ جوڑی زیادہ کامیاب تھی۔
مسعودرانا کا پہلا فلمی گیت جو درپن پر فلمایا گیا تھا وہ ہدایتکار حسن طارق کی مشہور زمانہ فلم شکوہ (1963) کے لیے تھا:
اس گیت کی دھن دیبو بھٹاچاریہ نے بنائی تھی جو فلم بنجارن کے گیت "کہیں دل پہ نہ جادو کر جائے۔۔" کی طرز پر ہی تھی۔ یہ فلم اداکارہ صبیحہ خانم کی جذباتی اداکاری کی وجہ سے یادگار ہے جس نے صرف 27 سال کی عمر میں حقیقی زندگی میں اپنے دیور ، درپن کی ماں کا رول کیا تھا اور کیا خوب کیا تھا۔
اس جوڑی کی دوسری فلم میرے محبوب (1966) تھی جس میں مسعودرانا کے تین گیت درپن پر فلمائے گئے تھے۔ ان میں سے پہلا گیت:
گیت نگار حمایت علی شاعر کی لکھی ہوئی اور موسیقار خلیل احمد کی دھن میں یہ ایک ایسی شاندار غزل تھی کہ جسے سن کر مسعودرانا کی گائیکی پر رشک آتا تھا۔
لطف کی بات یہ ہے کہ یہ غزل مقابلے کی فضاء میں گائی جاتی ہے جب فلم کے ہیرو درپن کا مقابلہ ہیروئن شمیم آراء کے ساتھ ہوتا ہے جو ملکہ ترنم نورجہاں کی یہ دلکش غزل گاتی ہے "ہر قدم پر ، نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ۔۔"
میوزک جیوری کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ کس کی گائیکی بہتر تھی۔ یقیناَ مسعودرانا کے لیے یہ بہت بڑے اعزاز کی بات تھی کہ میڈم کے مقابلے میں ان کے گیت کو ایسی پذیرائی ملی تھی۔
اتفاق سے یہی پہلی فلم تھی جس میں مسعودرانا نے میڈم کے ساتھ اپنا پہلا دوگانا بھی گایا تھا:
یاد رہے کہ میڈم نورجہاں کے سب سے زیادہ فلمی دو گانے مسعودرانا ہی کے ساتھ تھے۔ اس فلم کا تیسرا گیت ایک بڑا دلکش رومانٹک گیت تھا:
یہ گیت بھی درپن پر فلمایا گیا تھا اور اس طرح فلم میرے محبوب واحد فلم تھی جس میں مسعودرانا کے تین گیت درپن پر فلمائے گئے تھے۔
ان دونوں فنکاروں کی تیسری فلم بہادر (1967) تھی جس میں مسعودرانا کا گایا ہوا یہ سریلا گیت درپن پر فلمایا گیا تھا:
اس گیت میں آئرن پروین کی آواز بھی شامل تھی جو فلم کی ہیروئن مسرت نذیر پر فلمائی گئی تھی جس کی یہ آخری فلم تھی۔
اسی سال کی فلم ستمگر میں مسعودرانا کے دو گیت تھے جن میں سے پہلا ایک دلکش دوگانا تھا جو مالا کے ساتھ گایا گیا تھا:
یہ رومانٹک گیت درپن اور رانی پر فلمایا گیا تھا جبکہ دوسرا گیت ایک تھیم سانگ تھا جو صبیحہ خانم اور درپن کے پس منظر میں گایا گیا تھا:
ماں کے موضوع پر گائے ہوئے مسعودرانا کے دو درجن کے قریب گیتوں میں سے یہ ایک بامقصد گیت تھا جو سنجیدہ فلم بینوں پر بڑا گہرا اثر چھوڑتا تھا۔
اب تک کی معلومات کے مطابق مسعودرانا کا جو آخری گیت درپن پر فلمایا گیا تھا ، وہ بھی ایک دوگانا تھا جسے مالا کے ساتھ گایا گیا تھا اور جو ساتھی فنکارہ نیلو پر فلمایا گیا تھا:
تنویر نقوی کے لکھے ہوئے اس گیت کی دھن ماسٹر عاشق حسین نے فلم شام سویرا (1967) کے لیے بنائی تھی۔
1 | مکھڑے کو چھپانے کی ادا لے گئی دل کو..فلم ... شکوہ ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: منیر نیازی ... اداکار: درپن |
2 | سامنے رشک قمر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں ، کوئی محبوب نظر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں..فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن |
3 | تم سا حسین کوئی نہیں ، کائنات میں ، نازوادا ، شرم و حیا ، بات بات میں..فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن |
4 | کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم ،تم بہت یاد آئے..فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن ، شمیم آرا |
5 | اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل..فلم ... بہادر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: درپن ، مسرت نذیر |
6 | پھر محبت تیرے در پر ہمیں لے آئی ہے..فلم ... ستمگر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: درپن ، رانی |
7 | ماں کے دل کو توڑ کر ، مامتا کی جنت چھوڑ کر..فلم ... ستمگر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: (پس پردہ، صبیحہ ، درپن) |
8 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں..فلم ... شام سویرا ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: ماسٹر عاشق حسین ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: درپن ، نیلو |
1 | مکھڑے کو چھپانے کی ادا لے گئی دل کو ...(فلم ... شکوہ ... 1963) |
2 | سامنے رشک قمر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں ، کوئی محبوب نظر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
3 | تم سا حسین کوئی نہیں ، کائنات میں ، نازوادا ، شرم و حیا ، بات بات میں ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
4 | کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم ،تم بہت یاد آئے ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
5 | اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل ...(فلم ... بہادر ... 1967) |
6 | پھر محبت تیرے در پر ہمیں لے آئی ہے ...(فلم ... ستمگر ... 1967) |
7 | ماں کے دل کو توڑ کر ، مامتا کی جنت چھوڑ کر ...(فلم ... ستمگر ... 1967) |
8 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں ...(فلم ... شام سویرا ... 1967) |
1 | مکھڑے کو چھپانے کی ادا لے گئی دل کو ...(فلم ... شکوہ ... 1963) |
2 | سامنے رشک قمر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں ، کوئی محبوب نظر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
3 | تم سا حسین کوئی نہیں ، کائنات میں ، نازوادا ، شرم و حیا ، بات بات میں ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
4 | ماں کے دل کو توڑ کر ، مامتا کی جنت چھوڑ کر ...(فلم ... ستمگر ... 1967) |
1 | کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم ،تم بہت یاد آئے ...(فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
2 | اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل ...(فلم ... بہادر ... 1967) |
3 | پھر محبت تیرے در پر ہمیں لے آئی ہے ...(فلم ... ستمگر ... 1967) |
4 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں ...(فلم ... شام سویرا ... 1967) |
1. | 1963: Jab Say Dekha Hay Tumhen(Urdu) |
2. | 1963: Shikva(Urdu) |
3. | 1965: Naela(Urdu) |
4. | 1966: Moajza(Urdu) |
5. | 1966: Hamrahi(Urdu) |
6. | 1966: Meray Mehboob(Urdu) |
7. | 1967: Bahadur(Urdu) |
8. | 1967: Shola Aur Shabnam(Urdu) |
9. | 1967: Sitamgar(Urdu) |
10. | 1967: Shaam Savera(Urdu) |
11. | 1969: Meri Bhabhi(Urdu) |
12. | 1970: Chann Sajna(Punjabi) |
13. | 1973: Khuda Tay Maa(Punjabi) |
14. | 1973: Khushia(Punjabi) |
15. | 1974: Deedar(Urdu) |
16. | 1975: Nadir Khan(Punjabi) |
17. | 1979: Navabzadi(Urdu) |
1. | Urdu filmShikvafrom Friday, 5 April 1963Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Munir Niazi, Actor(s): Darpan |
2. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Darpan, Shamim Ara |
3. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Darpan |
4. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Darpan |
5. | Urdu filmBahadurfrom Thursday, 12 January 1967Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Darpan, Musarrat Nazir |
6. | Urdu filmSitamgarfrom Friday, 10 November 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Tasadduq Hussain, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): (Playback - Sabiha, Darpan) |
7. | Urdu filmSitamgarfrom Friday, 10 November 1967Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Tasadduq Hussain, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Darpan, Rani |
8. | Urdu filmShaam Saverafrom Friday, 8 December 1967Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Master Ashiq Hussain, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Darpan, Neelo |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.