A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
ماسٹر عاشق حسین ، ایک گمنام موسیقار تھے لیکن ان کے دو ناقابل شکست فلمی ریکارڈز ہیں جن میں سے پہلا ریکارڈ فلموں میں دھمال کو متعارف کروانا اور دوسرا ریکارڈ برصغیر کی پہلی سرائیکی فلم کی موسیقی ترتیب دینا تھا۔۔!
ماسٹر عاشق حسین نے اپنی پہلی فلم جبرو (1956) میں پہلی بار ایک دھمال متعارف کروائی تھی۔ صوبہ سندھ میں سیہون کے مقام پر 13ویں صدی کے ایک معروف صوفی بزرگ حضرت لال شہباز قلندرؒ کے مزار پر گائی جانے دھمال
کو فلمی روپ نغمہ نگار ساغر صدیقی نے دیا تھا۔ اس اولین دھمال کو گلوکار عنایت حسین بھٹی ، فضل حسین ، اے آر بسمل اور ساتھیوں کی آوازوں ریکارڈ کروایا گیا تھا اور فلم میں اسے ٹائٹل سانگ کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔
اس فلم میں عنایت حسین بھٹی کی آواز میں یہ گیت سب سے زیادہ مقبول ہوا تھا
بطور ہیرو ، اکمل کی یہ پہلی فلم تھی جس میں ان کی جوڑی اداکارہ یاسمین کے ساتھ تھی۔
ماسٹر عاشق حسین کا دوسرا ناقابل شکست ریکارڈ بطور موسیقار ان کی پہلی سرائیکی فلم دھیاں نمانیاں (1973) تھی۔
برصغیر کی فلمی تاریخ میں پنجابی زبان کی ایک شاخ سرائیکی میں بنائی جانے والی اس اولین فلم کے فلمساز ، ہدایتکار ، ہیرو اور گلوکار عنایت حسین بھٹی تھے جنھوں نے ماسٹر صاحب کے بیشتر گیت بھی گائے تھے۔ اس فلم میں بھی ان کا گایا ہوا روحانی بزرگ خواجہ غلام فریدؒ کا کلام
سپر ہٹ ہوا تھا۔
پاکستان فلم ڈیٹا بیس کے مطابق ماسٹر عاشق حسین نے کل 15 فلموں میں سو سے زائد گیت کمپوز کیے تھے۔
فلم آدمی (1958) میں ماسٹرصاحب نے ناہیدنیازی سے ایک لاجواب گیت گوایا تھا
اپنے معصوم بچے کی موت پر ایک ماں کس طرح آہ و زاری کرتے ہوئے اپنی دل کیفیت بیان کرتی ہے۔ اس گیت میں ماسٹر صاحب اور ناہیدنیازی کی کارکردگی لاجواب تھی۔
انھوں نے عنایت حسین بھٹی کی ٹائٹل رول میں ایک آرٹ فلم وارث شاہ (1964) کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی لیکن اس قابل تعریف فلم کا کوئی ایک بھی گیت مقبول نہیں ہوا تھا۔
ماسٹر عاشق حسین نے ایک تاریخی فلم عظمت اسلام (1965) کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی۔ اس فلم کے کل نو گیتوں میں سے آٹھ گیت سلیم رضا نے گائے تھے جن میں سے کوئی ایک بھی مقبول نہیں ہوا تھا۔ اس فلم کا جو 9واں گیت
مقبول ہوا تھا وہ مسعودرانا اور ساتھیوں کا گایا ہوا ماسٹر صاحب کے ساتھ پہلا گیت تھا۔
یہ ایک جنگی ترانہ تھا جسے نعیم ہاشمی نے لکھا تھا جو ایک نامور معاون اداکار اور پارٹ ٹائم شاعر بھی تھے۔ فلم نوراسلام (1957) کی مشہورزمانہ نعت "شاہ مدینہﷺ۔۔" کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ وہ نعیم ہاشمی کی لکھی ہوئی تھی۔ اس فلم میں وہ معاون ہدایتکار اور فلم کے ولن بھی تھے۔
اس فلم کے فلمساز اور ہدایتکار نذیر تھے جو تقسیم سے قبل کے ایک نامور فلم ہیرو تھے۔ پاکستان کی پہلی پنجابی اور پہلی ہی سپر ہٹ فلم پھیرے (1949) کے ہیرو بھی تھے اور پہلی گولڈن جوبلی فلم نوکر (1955) کا ٹائٹل رول بھی کیا تھا۔ نیٹ پر جو سب سے پرانی پاکستانی فلم موجود ہے وہ لارے (1950) ہے۔
اس نغمہ بار فلم کے ہیرو بھی وہی تھے۔ اس فلم میں انھوں نے بطور اداکار ایک بوڑھے کا رول کیا تھا جبکہ ان کی اداکارہ بیوی سورن لتا ہیروئن تھی اور حبیب روایتی ہیرو تھے۔
ماسٹر عاشق حسین نے مسعودرانا سے چار فلموں میں صرف چار گیت گوائے تھے جن میں سے دوسرا گیت فلم کھیڈن دے دن چار (1966) میں تھا
اس میں جو کلاسیکل ٹچ دیا گیا تھا وہ اس گیت کو منفرد بنا دیتا ہے۔
فلم شام سویرا (1967) میں بھی ماسٹر صاحب نے ایک دوگانا کمپوز کیا تھا
اس میں مسعودرانا کا ساتھ مالا نے دیا تھا جبکہ چوتھا اور آخری گیت فلم غیرت دا پرچھاواں (1973) میں تھا
یہ ایک مردانہ دوگانا تھا جس میں مسعودرانا کے ساتھ عنایت حسین بھٹی تھے۔
ماسٹر عاشق حسین ، موسیقار اختر حسین اکھیاں کے بڑے بھائی تھے۔ اس طرح گلوکارہ کوثر پروین ان کی بھابھی تھی۔ معروف موسیقار ایم اشرف ، ان کے داماد تھے۔ 2017ء میں ان کا انتقال ہوا تھا۔
1 | حرم کی عظمت کے پاسبانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا ، غازیو ، مجاہدو ، جوانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا..فلم ... عظمت اسلام ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عاشق حسین ... شاعر: نعیم ہاشمی ... اداکار: (پس پردہ) |
2 | ٹری ٹری جانی ایں نی غصے غصے ہو کے ، ذرا جنی گل میری سن لے کھلو کے..فلم ... کھیڈن دے دن چار ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: ماسٹر عاشق حسین ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: اکمل ، نغمہ |
3 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں..فلم ... شام سویرا ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: ماسٹر عاشق حسین ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: درپن ، نیلو |
4 | مینوں کنے سوہنے یار دایارانہ ملیا..فلم ... غیرت دا پرچھاواں ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: عنایت حسین بھٹی ، مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عاشق حسین ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: عنایت حسین بھٹی ، کیفی |
1 | حرم کی عظمت کے پاسبانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا ، غازیو ، مجاہدو ، جوانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا ...(فلم ... عظمت اسلام ... 1965) |
2 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں ...(فلم ... شام سویرا ... 1967) |
1 | ٹری ٹری جانی ایں نی غصے غصے ہو کے ، ذرا جنی گل میری سن لے کھلو کے ...(فلم ... کھیڈن دے دن چار ... 1966) |
2 | مینوں کنے سوہنے یار دایارانہ ملیا ...(فلم ... غیرت دا پرچھاواں ... 1973) |
1 | حرم کی عظمت کے پاسبانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا ، غازیو ، مجاہدو ، جوانو ، خدا نگہبان ہے تمہارا ...(فلم ... عظمت اسلام ... 1965) |
1 | ٹری ٹری جانی ایں نی غصے غصے ہو کے ، ذرا جنی گل میری سن لے کھلو کے ...(فلم ... کھیڈن دے دن چار ... 1966) |
2 | مچلے ہوئے جذبات ہیں ، معلوم نہیں کیوں ...(فلم ... شام سویرا ... 1967) |
3 | مینوں کنے سوہنے یار دایارانہ ملیا ...(فلم ... غیرت دا پرچھاواں ... 1973) |
1. | 1965: Azmat-e-Islam(Urdu) |
2. | 1966: Khedan day Din 4(Punjabi) |
3. | 1967: Shaam Savera(Urdu) |
4. | 1973: Ghairat Da Parchhawan(Punjabi) |
5. | 1973: Sohna Babul(Punjabi) |
1. | Urdu filmAzmat-e-Islamfrom Friday, 26 February 1965Singer(s): Masood Rana & Co., Music: Master Ashiq Hussain, Poet: , Actor(s): (Playback) |
2. | Punjabi filmKhedan day Din 4from Friday, 23 September 1966Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Master Ashiq Hussain, Poet: , Actor(s): Akmal, Naghma |
3. | Urdu filmShaam Saverafrom Friday, 8 December 1967Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Master Ashiq Hussain, Poet: , Actor(s): Darpan, Neelo |
4. | Punjabi filmGhairat Da Parchhawanfrom Friday, 31 August 1973Singer(s): Inayat Hussain Bhatti, Masood Rana, Music: Master Ashiq Hussain, Poet: , Actor(s): Inayat Hussain Bhatti, Kaifee |
پاکستان فلم میگزین ، سال رواں یعنی 2023ء میں پاکستانی فلموں کے 75ویں سال میں مختلف فلمی موضوعات پر اردو/پنجابی میں تفصیلی مضامین پیش کر رہا ہے جن میں مکمل فلمی تاریخ کو آن لائن محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
قبل ازیں ، 2005ء میں پاکستانی فلموں کا عروج و زوال کے عنوان سے ایک معلوماتی مضمون لکھا گیا تھا۔ 2008ء میں پاکستانی فلموں کے ساٹھ سال کے عنوان سے مختلف فنکاروں اور فلموں پر مختصر مگر جامع مضامین سپردقلم کیے گئے تھے۔ ان کے علاوہ پاکستانی فلموں کے منفرد ڈیٹابیس سے اعدادوشمار پر مشتمل بہت سے صفحات ترتیب دیے گئے تھے جن میں خاص طور پر پاکستانی فلموں کی سات دھائیوں کے اعدادوشمار پر مشتمل ایک تفصیلی سلسلہ بھی موجود ہے۔
تازہ ترین
دیگر مضامین