A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
پاکستانی فلمی موسیقی کا ایک بہت بڑا نام ، موسیقار ناشاد کا تھا جن کے کریڈٹ پر بڑی تعداد میں سپرہٹ گیت تھے۔۔!
موسیقار ناشاد کو موسیقار نثار بزمی کی طرح اپنی جنم بھومی بھارت میں کامیابی نہیں ملی تھی لیکن پاکستان آتے ہی ان کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا تھا اور ناکامیاں ، کامیابیوں میں بدل گئی تھیں۔
ناشاد نے 1947ء سے 1962ء تک کے 16 برسوں میں 30 بھارتی فلموں میں موسیقی دی تھی۔ چند ایک فلموں اور گیتوں کے علاوہ وہ کسی قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے تھے۔ صرف دو گیت سپرہٹ ہوئے تھے جن میں فلم بارہ دری (1955) میں "بھلا نہیں دینا جی ، بھلا نہیں دینا ، زمانہ خراب ہے۔۔" (لتا منگیشکر اور محمدرفیع) اور "تصویر بناتا ہوں ، تصویر نہیں بنتی۔۔" (طلعت محمود)۔
ریکارڈز کے لیے ناشاد کی تمام بھارتی فلموں کی فہرست کچھ اس طرح سے ہے:
دلدار (1947) ، ٹوٹے تارے ، سہاگ ، جینے دو (1948) ، دادا ، آیئے (1949) ، رام بھروسے ، غضب (1951) ، نغمہ ، چار چاند (1953) ، دروازہ (1954) ، شہزادہ ، سب سے بڑا روپیہ ، شہزادہ ، جواب ، بارہ دری ، آوارہ شہزادی (1955) ، جلاد (1956) ، بڑا بھائی (1957) ، زندگی یا طوفان ، محفل ، ہتھکڑی ، ذرا بچ کے (1958) ، قاتل (1960) ، فلائٹ ٹو آسام ، پیار کی داستان (1961) ، روپ لیکھا (1962) ، مایا محل (1963) ، میں ہوں جادوگر ، میں ہوں فلائنگ مین (1965)
دہلی میں 1923ء میں پیدا ہونے والے شوکت ہاشمی کو بھارتی فلم نغمہ (1953) کے ہدایتکار نخشب نے 'ناشاد' کا نام دیا تھا اور انھیں موسیقار نوشاد کا نعم البدل بنانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن ناشاد ، نوشاد نہ بن سکے اور مسلسل ناکامیوں سے تنگ آکر پاکستان ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
پاکستان میں ناشاد کا شمار چوٹی کے موسیقاروں میں ہوتا تھا۔ پہلی فلم مہ خانہ (1964) تھی جس کے فلمساز اور ہدایتکار نخشب تھے جن کی ترغیب پر وہ بھارت چھوڑ کر پاکستان چلے آئے تھے۔ آخری فلم بدنام (1980) کی موسیقی ترتیب دی تھی۔
ناشاد نے 1964ء سے 1980ء کے 17 برسوں میں 63 فلموں میں چار سو سے زائد فلمی گیت کمپوز کیے جن میں سے بے شمار سپرہٹ گیت تھے۔ ان کے مشہور زمانہ گیتوں کی ایک فہرست مضمون کے آخر میں دی گئی ہے۔
ناشاد ،نثار بزمی ، سہیل رعنا اور روبن گھوش کی طرح صرف اردو فلموں کے موسیقار تھے۔ 1981ء میں ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ موسیقار واجد علی ناشاد ، ان کے آٹھ بیٹوں میں سے ایک تھے۔ فلم چوڑیاں (1998) کے مشہور زمانہ گیت "کراں میں نظارا ، جدوں اوہدی تصویر دا۔۔" گانے والے امیرعلی بھی ان کے بیٹے تھے۔ ناشاد کے بارے میں ایک تفصیلی مضمون ، پاکستان فلم میگزین کے سابقہ ورژن میں لکھا جا چکا ہے جسے یہاں دھرانا ضروری نہیں۔
موسیقار ناشاد نے مسعودرانا کے لیے ڈیڑھ درجن گیت کمپوز کیے تھے۔ ان کا پہلا ساتھ فلم پھر صبح ہوگی (1967) کے ٹائٹل اور تھیم سانگ سے ہوا تھا۔ سب سے یادگار گیت "میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا۔۔" تھا جو ہدایتکار ایم صادق اور حسن طارق کی سپرہٹ فلم بہارو پھول برساؤ (1972) کے لیے ریکارڈ ہوا تھا۔ یہ گیت وحیدمراد پر فلمایا گیا تھا۔
مجھے اچھی طرح سے یاد ہے کہ 1983ء میں وحیدمراد کے اچانک انتقال کے بعد اس فلم نے لاہور میں گولڈن جوبلی منائی تھی۔ یہ ایک غیر معمولی کامیابی تھی کیونکہ وہ فلموں کا سلطانی دور تھا جس میں ایکشن پنجابی فلموں کا راج ہوتا تھا۔ میں ان دنوں یہاں کوپن ہیگن کی سب سے بڑی لائبریری میں بلاناغہ حاضری دیا کرتا تھا جہاں روزنامہ نوائے وقت لاہور سے فلموں کی نمائش کے ریکارڈز بھی نوٹ کیا کرتا تھا۔
فلم بہارو پھول برساؤ (1972) میں میڈم نورجہاں کے دو گیت "یہ گھرمیرا گلشن ہے ، گلشن کا خدا حافظ۔۔" اور "چندا رے چندا ، کچھ تو ہی بتا میرا افسانہ۔۔" کے علاوہ شوکت علی ، آئرن پروین ، تصورخانم اور ساتھیوں کی یہ قوالی بھی بڑی مشہور ہوئی تھی "اے محبت تیرا جواب نہیں ہے۔۔" لیکن ان سبھی گیتوں پر مسعودرانا کا تھیم سانگ "میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا۔۔" بھاری ثابت ہوا تھا جو اس فلم کی پہچان بن گیا تھا۔ یہ گیت سنتے ہی میری بہت سی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں جن کا آج ذکر ہوگا۔
یہ فلم بہارو پھول برساؤ (1972) ہی تھی جس کی میں نے صرف دس سال کی عمر میں پہلی سینما سلائیڈ لکھی تھی اور انعام کے طور پر سینما مالک نے مجھے اپنے ساتھ بٹھا کر فلم افسانہ زندگی کا (1972) دکھائی تھی۔ مجھے یاد ہے کہ 'بہارو پھول' پہلی لائن اور 'برساؤ' دوسری لائن میں لکھ دیا تھا جس پر سینما مالک نے مسکرا کر کہا تھا "بیٹا ، آپ لکھتے تو بہت اچھا ہیں لیکن ابھی بڑا تجربہ چاہیئے۔۔" مجھے بھی اسی وقت اندازہ ہوگیا تھا کہ فلم کا پورا نام ایک ہی لائن میں لکھنا چاہیئے تھا لیکن وہ بچپن تھا اور ناتجربہ کاری تھی۔
فلم بہارو پھول برساؤ (1972) میں مسعودرانا کا یہ مشہور زمانہ گیت "میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا۔۔" اکثر ریڈیو پر بجتا تھا اور مجھے زبانی یاد ہوگیا تھا۔ مجھے گانے کی عادت تھی اور بعض اوقات بے خیالی میں بھی گانے لگتا تھا۔ شاید یہی وجہ تھی کہ ایک دن والدصاحب (مرحوم) نے سن لیا اور حکم دیا کہ "پورا گیت سناؤ۔۔" میں نے زندگی بھر کبھی والد محترم سے آنکھ سے آنکھ ملا کر بات نہیں کی تھی لیکن نجانے اس دن اتنا حوصلہ کہاں سے آگیا تھا کہ میں نے انھیں یہ پورا گیت گا کر سنا دیا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ اس گیت کے ایک انترے میں یہ بول تھے "بھٹک رہا ہوں صحرا صحرا۔۔" لیکن نجانے کیوں 'صحرا صحرا' کو 'تہرا تہرا' پڑھتا تھا۔ والد صاحب نے میری اصلاح کی تھی اور کسی قسم کی ڈانٹ ڈپٹ نہیں کی تھی کہ یہ گانے بجانے کا کام تم نے کہاں سے شروع کر دیا ہے۔۔؟
نغمہ نگار شیون رضوی کا لکھا ہوا یہ امر گیت "میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا۔۔" جب ریڈیو پر بجتا تھا تو دادا جان مرحوم و مغفور دھاڑیں مار مار کر روتے تھے۔ والدصاحب ان دنوں بیرون ملک تھے جن کی جدائی میں وہ بہت تڑپتے تھے اور ہر وہ گیت جو ہجر کی کیفیت بیان کرتا تھا ، اس پر ان کے جذبات بڑے شدید ہوتے تھے۔
مجھے تین گیتوں کا یاد ہے۔ ایک گیت عنایت حسین بھٹی کا ہوتا تھا "پچھ پچھ ہاریاں ، اکھیاں دل توں ، ہوسی کدوں دیدار ، دلبر ملسی ، کہیڑے وار۔۔" (فلم دل نال سجن دے 1972)۔ باقی دونوں گیت مسعودرانا کے ہوتے تھے جن میں ایک "تیرے بنا یوں گھڑیاں بیتیں ، جیسے صدیاں بیت گئیں۔۔" (فلم آنسو 1971) اور دوسرا یہ گیت تھا "میرے دل کی آواز کہ بچھڑا یار ملے گا۔۔" (بہارو پھول برساؤ 1972)۔ یہ آخری گیت انھیں زیادہ پسند تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب میں دسمبر 1973ء میں پہلی بار ڈنمارک آیا تھا تو انھیں لکھے جانے والے ہر خط کے آخر میں اس گیت کے بول ضرور لکھتا تھا۔ اس بات سے بے خبر کہ داداجان کے علاوہ کوئی اور بھی میرے جذبات سے متاثر ہو رہا ہے۔
دسمبر 1976ء میں جب میں دوبارہ پاکستان گیا تو میری ایک 'چاچی' ہوتی تھی جس نے اپنی پہلی ہی ملاقات میں یہ اعتراض کیا کہ میں اسے 'یار' کیوں لکھتا تھا؟ میں بڑا حیران ہوا کہ یہ گستاخی میں نے کب کی تھی؟ جب پتہ چلا کہ وہ دادا جان کا خط لکھتی پڑھتی تھی تو بڑی مشکل سے اسے مطمئن کیا تھا کہ میں یہ گیت اس کے لیے نہیں بلکہ صرف اپنے دادا جان کے لیے لکھتا تھا۔
اصل میں میری 'چاچی' سے پرانی شناسائی تھی۔ وہ جب سے بیاہ کر ہمارے محلے میں آئی تھی ، اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلایا کرتی تھی۔ وہ ایک 'جانو کپتی' قسم کی عورت ہوتی تھی۔ کون تھا جس سے اس کی تُو تُو ، میں میں نہیں ہوتی تھی۔ محلے کے جن گھروں سے لڑائی مارکٹائی کا شوروشرابا اکثر سنائی دیتا تھا ، چاچی کا گھر ان میں سے ایک ہوتا تھا۔ چاچی کی تندمزاجی کی وجہ سے بچپن میں وہ مجھ جیسے شرارتی بچوں کے لیے ایک آئیڈیل ٹارگٹ ہوتی تھی۔
ان دنوں گھروں کے دروازے سارا دن کھلے رہتے تھے جنھیں لوگ صرف رات کو سونے سے قبل ہی بند کرتے تھے۔ میں جب بھی گلی میں سے گزرتے ہوئے چاچی کے گھر تک پہنچتا تو ہمیشہ جھانک کر دیکھتا کہ وہ کیا کر رہی ہے۔ اگر نظر آجاتی تو کوئی نہ کوئی فقرہ کستا۔ عام طور پر یہ گیت تو ضرور گنگناتا تھا "میری چاچی دا چھلا ماہی لاہ لیا ، گھر جاکے شکایت لاوے گی۔۔" وہ جس حال میں بھی ہوتی ، مشتعل ہوکر مجھے پکڑنے کے لیے میرے پیچھے بھاگتی لیکن میں بھلا کہاں پکڑائی دیتا۔ وہ تھک ہار کر میری شکایت ، داداجان کے پاس لے کر جاتی۔ وہ اس کا مقدمہ بڑے غور اور صبروتحمل سے سنتے اور وعدہ کرتے کہ اب کی بار میرے کان ضرور کھینچیں گے۔ چاچی کے ساتھ شرارتوں کا وہ سلسلہ میری جلاوطنی تک جاری رہا۔
جب میں دوبارہ پاکستان گیا تو چاچی کو امید تھی کہ شرارتوں کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے منقطع ہوا تھا کیونکہ وہ اس کی عادی تھی اور وہ سب کچھ اس کے مزاج کے عین مطابق بھی تھا۔ لیکن ڈنمارک میں قیام کے تین برسوں میں میں بڑا سنجیدہ اور سیانا ہوگیا تھا۔ چاچی سے پہلے والی حرکتیں نہیں کر سکتا تھا۔ میرے مزاح کا انداز ہماری اردو فلموں کے مزاحیہ اداکار لہری صاحب کی طرح کا ہو گیا تھا کہ جن کے بہت سے جملے دوسروں کے سر پر سے گزرجاتے تھے۔ چاچی بھی عام طور پر موٹے مغز والی عورت تھی ، اسے جب تک نقد بہ نقد جواب نہ ملتا ، سمجھ نہ آتی تھی۔
چاچی ، اکثر ہمارے گھر آتی تھی ، والدہ صاحبہ سے اس کی خوب بنتی تھی حالانکہ مزاجاً وہ دو مختلف عورتیں تھیں۔ چاچی ، کثیرالاولاد عورت تھی ، ہر سال نیا ماڈل تیار ہوتا تھا۔ ایسی عورت کی حالت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ایک دن خلاف معمول بنی سنوری ، نہائی دھوئی ، بال گندھے ہوئے ، آنکھوں میں سرمہ ، لبوں پر سک ملا ہوا اور بڑی ہشاش بشاش تھی۔ میں نے نظر بھر کے دیکھا اور پوچھا "چاچی ، خیر تو ہے ، آج بڑی بنی تنی ہو۔۔"
شرمائی ، لجائی اور آہستہ سے بولی "کیا کروں ، نکاح جو پڑھا ہوا ہے۔۔!"
میری ہنسی چھوٹ گئی۔ توقع تھی کہ وہ بتائے گی کہ کسی شادی یا تقریب میں گئی تھی یا جارہی تھی لیکن اتنے گہرے جواب کی توقع بالکل نہیں تھی۔ چاچی کو شرماتے ہوئے بھی شاید ہی کبھی دیکھا ہوگا۔ بس پھر کیا تھا ، مجھے ایک نئی شرارت ہاتھ لگ گئی۔ اس کے بعد جب وہ آتی تو عام طور پر چاچی کو ایک نظر دیکھتا ، آنکھوں سے سوال کرتا اور ہونٹوں کو سکیڑتا ، گردن ہلاتا اور کندھے اچکا کر بغیر کچھ کہے بہت کچھ کہہ جاتا تھا۔ کچھ دن ایسے ہی گزر جاتے تو پوچھتا "چاچی ، لگتا ہے چاچا سے ابھی صلح نہیں ہوئی۔۔"
چاچی کو آہستہ آہستہ میری باتوں اور باڈی لینگویج کی سمجھ آنا شروع ہوئی تو پھر کیا تھا۔ خوب کوستی ، مزیدار اور لذیز قسم کی گالیاں دیتی۔ خاص طور پر جب اس کے چھوٹے چھوٹے اوپر تلے کے بچے دیکھتا اور ان کی گنتی شروع کرتا تو اس کا برہم ہونا قابل دید ہوتا تھا۔ بڑی دلکش بددعائیں دیتی کہ جب تمہاری شادی ہوگی تو دیکھنا ہر سال ایک ایک نہیں بلکہ دو دو بچے پیدا ہوں گے۔
افسوس کہ اس کی بددعائیں دل سے نہیں نکلتی تھیں ، اسی لیے فضا میں معلق رہتیں اور جب عرصہ چودہ سال بعد چاچی سے ملا تو 'صرف' تین بچوں کا باپ تھا۔ چاچی کو بڑی مایوسی ہوئی اور بولی "بس ، صرف تین بچے۔۔!" میں نے جواباً کہا "چاچی ، اب میں تمہارا ریکارڈ تو نہیں توڑ سکتا تھا۔۔"
چاچی سے جب آخری ملاقات ہوئی تو وہ بڑی لاچاری اور بے بسی کی زندگی گزار رہی تھی۔ ایک کمائی پر سارا کنبہ پل رہا تھا۔ جوان بیٹے پرلے درجے کے ہڈحرام اور بے حس تھے۔ بوڑھا باپ باہر ہوتا تھا ، اس لیے انھیں کام کاج کی کیا ضرورت تھی۔ جوان بیٹیاں گھر بیٹھیں سر کے سفید بال گن رہی تھیں اور چاچی کی جوانی کی تمام تر شوخیاں اور تیزطراریاں اس پرانے ٹرانسسٹر ریڈیو کی طرح ہوگئی تھیں جس کے بیٹری سیل کمزور ہو جاتے تھے۔۔!
موسیقار ناشاد کے بے شمار سپرہٹ گیتوں میں سے چند گیتوں کی فہرست کچھ اس طرح سے تھی:
1 | پھر صبح ہو گی ، اندھیرے نہیں رکنے والے..فلم ... پھر صبح ہو گی ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: (پس پردہ ، طلعت صدیقی) |
2 | بڑی مہربانی ، بڑی ہی عنایت ، اگر تم نہ آتے تو ہوتی شکایت..فلم ... رشتہ ہے پیارکا ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: وحید مراد |
3 | اک بار اور اپنے گلے سے لگا لے ، ماں ، کیا جانے اس کے بعد تیرا لال ہو کہاں..فلم ... عاشق ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: (پس پردہ ، طالش) |
4 | وہ زمین اور ہو ، آسمان اور ہو ، اب جہاں ہم رہیں ، وہ جہاں اور ہو..فلم ... چاند سورج ... اردو ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: ننھا، نیلوفر |
5 | میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا ، مجھے اپنے رب سے آس کہ میرا پیار ملے گا..فلم ... بہارو پھول برساؤ ... اردو ... (1972) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: وحید مراد |
6 | تو پیار لے کے آیا ، میں بہار بن گئی..فلم ... بہاروں کی منزل ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: نشو ، شاہد |
7 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن..فلم ... پرچھائیں ... اردو ... (1974) ... گلوکار: نورجہاں ، مالا ، تصورخانم ، آئرن پروین ، احمد رشدی ، مسعود رانا ، شوکت علی ، غلام علی ، پرویز مہدی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ ) |
8 | میرے منے میرے لال ، جئے جئے ہزاروں سال ، سال کے دن ہوں ہزاروں سال..فلم ... ایماندار ... اردو ... (1974) ... گلوکار: روبینہ بدر ، مسعودرانا مع ساتھی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: دیبا ، نشو ، رنگیلا ، منور ظریف ، ننھا ، طارق عزیز |
9 | وقت کا پہیہ چلتا جائے ،رکنے سے رکنے نہ پائے ، رک جائے یہ سارا عالم ، وقت اگر رک جائے..فلم ... نیلام ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: (پس پردہ) |
10 | حرف آئے نہ دوستی پہ کہیں ، کر دیا اپنا حق ادا ہم نے..فلم ... دیدار ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں مع ساتھی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: وحید مراد ، رانی ، ممتاز مع ساتھی |
11 | لے کے پیار تیرا آنکھوں میں دلدار آگیا..فلم ... چکرباز ... اردو ... (1974) ... گلوکار: تصورخانم ، مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: منور ظریف ، صاعقہ |
12 | آج کل پرسوں نہیں ، سال نہیں برسوں نہیں..فلم ... چکرباز ... اردو ... (1974) ... گلوکار: تصورخانم ، مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: صاعقہ ، منور ظریف |
13 | بن جا بندہ ، بندہ چنگا ، کر مزدوری اور کھا چوری..فلم ... چکرباز ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: منور ظریف |
14 | بے شرمی کی لے پہ ڈھولے ، جانوروں کی بولی بولے..فلم ... چکرباز ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، روبینہ بدر ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: شاہد ، ؟ |
15 | میری تال پہ جھومے زمانہ ، مجھے لوگ کہیں دیوانہ..فلم ... پیسہ ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: ؟ ... اداکار: محمد علی |
16 | ایک الہڑ مٹیار ، دل لے گئی..فلم ... محبوب میرا مستانہ ... اردو ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: وحید مراد |
17 | اے کاش کہ آ جائے نظر یار کی صورت ، کہے جا اللہ اللہ ہو..فلم ... محبت مر نہیں سکتی ... اردو ... (1977) ... گلوکار: مسعود رانا ، احمد رشدی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: قوی ، ندیم |
18 | نظر کا تیر..فلم ... کروڑپتی ... اردو ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: شاذیہ ، مسعودرانا مع ساتھی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: صبا فاضلی ... اداکار: ؟؟ |
19 | خواب سج گئے..فلم ... کروڑپتی ... اردو ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: مسعودرانا ، عمران علی مع ساتھی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: ؟؟ |
20 | دل دھڑکا ، تجھے دیکھ کے میرا دل دھڑکا..فلم ... دھوپ چھاؤں ... اردو ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: تسلیم فاضلی ... اداکار: ؟ |
1 | پھر صبح ہو گی ، اندھیرے نہیں رکنے والے ...(فلم ... پھر صبح ہو گی ... 1967) |
2 | بڑی مہربانی ، بڑی ہی عنایت ، اگر تم نہ آتے تو ہوتی شکایت ...(فلم ... رشتہ ہے پیارکا ... 1967) |
3 | اک بار اور اپنے گلے سے لگا لے ، ماں ، کیا جانے اس کے بعد تیرا لال ہو کہاں ...(فلم ... عاشق ... 1968) |
4 | وہ زمین اور ہو ، آسمان اور ہو ، اب جہاں ہم رہیں ، وہ جہاں اور ہو ...(فلم ... چاند سورج ... 1970) |
5 | میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا ، مجھے اپنے رب سے آس کہ میرا پیار ملے گا ...(فلم ... بہارو پھول برساؤ ... 1972) |
6 | تو پیار لے کے آیا ، میں بہار بن گئی ...(فلم ... بہاروں کی منزل ... 1973) |
7 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن ...(فلم ... پرچھائیں ... 1974) |
8 | میرے منے میرے لال ، جئے جئے ہزاروں سال ، سال کے دن ہوں ہزاروں سال ...(فلم ... ایماندار ... 1974) |
9 | وقت کا پہیہ چلتا جائے ،رکنے سے رکنے نہ پائے ، رک جائے یہ سارا عالم ، وقت اگر رک جائے ...(فلم ... نیلام ... 1974) |
10 | حرف آئے نہ دوستی پہ کہیں ، کر دیا اپنا حق ادا ہم نے ...(فلم ... دیدار ... 1974) |
11 | آج کل پرسوں نہیں ، سال نہیں برسوں نہیں ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
12 | لے کے پیار تیرا آنکھوں میں دلدار آگیا ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
13 | بن جا بندہ ، بندہ چنگا ، کر مزدوری اور کھا چوری ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
14 | بے شرمی کی لے پہ ڈھولے ، جانوروں کی بولی بولے ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
15 | میری تال پہ جھومے زمانہ ، مجھے لوگ کہیں دیوانہ ...(فلم ... پیسہ ... 1975) |
16 | ایک الہڑ مٹیار ، دل لے گئی ...(فلم ... محبوب میرا مستانہ ... 1976) |
17 | اے کاش کہ آ جائے نظر یار کی صورت ، کہے جا اللہ اللہ ہو ...(فلم ... محبت مر نہیں سکتی ... 1977) |
18 | دل دھڑکا ، تجھے دیکھ کے میرا دل دھڑکا ...(فلم ... دھوپ چھاؤں ... غیر ریلیز شدہ) |
19 | خواب سج گئے ...(فلم ... کروڑپتی ... غیر ریلیز شدہ) |
20 | نظر کا تیر ...(فلم ... کروڑپتی ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | پھر صبح ہو گی ، اندھیرے نہیں رکنے والے ...(فلم ... پھر صبح ہو گی ... 1967) |
2 | بڑی مہربانی ، بڑی ہی عنایت ، اگر تم نہ آتے تو ہوتی شکایت ...(فلم ... رشتہ ہے پیارکا ... 1967) |
3 | اک بار اور اپنے گلے سے لگا لے ، ماں ، کیا جانے اس کے بعد تیرا لال ہو کہاں ...(فلم ... عاشق ... 1968) |
4 | میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا ، مجھے اپنے رب سے آس کہ میرا پیار ملے گا ...(فلم ... بہارو پھول برساؤ ... 1972) |
5 | وقت کا پہیہ چلتا جائے ،رکنے سے رکنے نہ پائے ، رک جائے یہ سارا عالم ، وقت اگر رک جائے ...(فلم ... نیلام ... 1974) |
6 | بن جا بندہ ، بندہ چنگا ، کر مزدوری اور کھا چوری ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
7 | میری تال پہ جھومے زمانہ ، مجھے لوگ کہیں دیوانہ ...(فلم ... پیسہ ... 1975) |
8 | ایک الہڑ مٹیار ، دل لے گئی ...(فلم ... محبوب میرا مستانہ ... 1976) |
9 | دل دھڑکا ، تجھے دیکھ کے میرا دل دھڑکا ...(فلم ... دھوپ چھاؤں ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | وہ زمین اور ہو ، آسمان اور ہو ، اب جہاں ہم رہیں ، وہ جہاں اور ہو ...(فلم ... چاند سورج ... 1970) |
2 | تو پیار لے کے آیا ، میں بہار بن گئی ...(فلم ... بہاروں کی منزل ... 1973) |
3 | آج کل پرسوں نہیں ، سال نہیں برسوں نہیں ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
4 | لے کے پیار تیرا آنکھوں میں دلدار آگیا ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
5 | بے شرمی کی لے پہ ڈھولے ، جانوروں کی بولی بولے ...(فلم ... چکرباز ... 1974) |
6 | اے کاش کہ آ جائے نظر یار کی صورت ، کہے جا اللہ اللہ ہو ...(فلم ... محبت مر نہیں سکتی ... 1977) |
1 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن ... (فلم ... پرچھائیں ... 1974) |
2 | میرے منے میرے لال ، جئے جئے ہزاروں سال ، سال کے دن ہوں ہزاروں سال ... (فلم ... ایماندار ... 1974) |
3 | حرف آئے نہ دوستی پہ کہیں ، کر دیا اپنا حق ادا ہم نے ... (فلم ... دیدار ... 1974) |
4 | خواب سج گئے ... (فلم ... کروڑپتی ... غیر ریلیز شدہ) |
5 | نظر کا تیر ... (فلم ... کروڑپتی ... غیر ریلیز شدہ) |
1. | 1967: Phir Subah Ho Gi(Urdu) |
2. | 1967: Rishta Hay Pyar Ka(Urdu) |
3. | 1968: Ashiq(Urdu) |
4. | 1970: Aansoo Ban Geye Moti(Urdu) |
5. | 1970: Chand Suraj(Urdu) |
6. | 1972: Baharo Phool Barsao(Urdu) |
7. | 1973: Baharon Ki Manzil(Urdu) |
8. | 1974: Parchhaen(Urdu) |
9. | 1974: Imandar(Urdu) |
10. | 1974: Neelaam(Urdu) |
11. | 1974: Deedar(Urdu) |
12. | 1974: Chakkarbaz(Urdu) |
13. | 1975: Paisa(Urdu) |
14. | 1976: Mehboob Mera Mastana(Urdu) |
15. | 1977: Mohabbat Mar Nahin Sakti(Urdu) |
16. | Unreleased: Karorpati(Urdu) |
1. | Urdu filmPhir Subah Ho Gifrom Friday, 8 September 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): (Playback, Talat Siddiqi) |
2. | Urdu filmRishta Hay Pyar Kafrom Friday, 6 October 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
3. | Urdu filmAshiqfrom Friday, 30 August 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): (Playback - Talish) |
4. | Urdu filmChand Surajfrom Friday, 25 December 1970Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Nanha, Neelufar |
5. | Urdu filmBaharo Phool Barsaofrom Friday, 11 August 1972Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
6. | Urdu filmBaharon Ki Manzilfrom Friday, 21 December 1973Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Sangeeta, Shahid |
7. | Urdu filmParchhaenfrom Friday, 8 March 1974Singer(s): Noorjahan, Mala, Irene Parveen, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Masood Rana, Shoukat Ali, Ghulam Ali, Parvez Mehdi, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): (Playback) |
8. | Urdu filmImandarfrom Friday, 9 August 1974Singer(s): Robina Badar, Masood Rana & Co., Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Deeba, Nisho, Rangeela, Munawar Zarif, Nanha, Tariq Aziz |
9. | Urdu filmNeelaamfrom Friday, 23 August 1974Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): (Playback) |
10. | Urdu filmDeedarfrom Friday, 15 November 1974Singer(s): Masood Rana, Noorjahan & Co., Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Waheed Murad, Rani, Mumtaz |
11. | Urdu filmChakkarbazfrom Friday, 13 December 1974Singer(s): Tasawur Khanum, Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Saiqa, Munawar Zarif |
12. | Urdu filmChakkarbazfrom Friday, 13 December 1974Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif |
13. | Urdu filmChakkarbazfrom Friday, 13 December 1974Singer(s): Masood Rana, Robina Badar, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Shahid |
14. | Urdu filmChakkarbazfrom Friday, 13 December 1974Singer(s): Tasawur Khanum, Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif, Saiqa |
15. | Urdu filmPaisafrom Friday, 28 March 1975Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Mohammad Ali |
16. | Urdu filmMehboob Mera Mastanafrom Friday, 28 May 1976Singer(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
17. | Urdu filmMohabbat Mar Nahin Saktifrom Tuesday, 22 November 1977Singer(s): Masood Rana, Ahmad Rushdi, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): Qavi, Nadeem |
18. | Urdu filmDhoop Chhaunfrom UnreleasedSinger(s): Masood Rana, Music: Nashad, Poet: , Actor(s): ? |
19. | Urdu filmKarorpatifrom UnreleasedSinger(s): Shazia, Masood Rana & Co., Music: Nashad, Poet: , Actor(s): ? |
20. | Urdu filmKarorpatifrom UnreleasedSinger(s): Masood Rana, Imran Ali & Co., Music: Nashad, Poet: , Actor(s): ? |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.