Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


شوکت علی

شوکت علی
میاں محمد بخشؒ کا کلام سیف الملوک
گانے میں جو کمال شوکت علی نے حاصل کیا
اسکی مثال ملنا مشکل ہے

طویل علالت کے بعد معروف فوک گلوکار شوکت علی کا 2 اپریل 2021ء کو لاہور میں انتقال ہو گیا۔۔!

شوکت علی ، لوک گائیکی کا ایک بہت بڑا نام تھے۔ انھوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز تو فلمی گائیکی سے کیا تھا لیکن شہرت ریڈیو اور ٹی وی کے بعد ایک عہد ساز لوک فنکار کے طور پر ملی تھی۔

شوکت علی کی سیف الملوک

شوکت علی کو بطور خاص ، پنجابی زبان کے عظیم صوفی شاعر میاں محمد بخشؒ کا روحانی کلام سیف الملوک گانے میں جو کمال حاصل تھا ، وہ کبھی کسی اور گلوکار کے حصہ میں نہیں آیا تھا۔ وہ غزل ، گیت ، ترانے اور پنجابی لوک گیتوں کی مختلف اصناف گانے میں بھی ایک خاص مقام رکھتے تھے۔

شوکت علی کی پہلی فلم

شوکت علی کی پہلی فلم تیس مار خان بتائی جاتی رہی ہے لیکن پاکستان فلم ڈیٹا بیس کے مطابق ان کی ریلیز ہونے والی پہلی فلم ماں کے آنسو تھی جو 15 مارچ 1963ء کو ریلیز ہوئی تھی۔ اس اردو فلم میں شوکت علی نے ایک تھیم سانگ گایا تھا "نہ رہا کوئی سہارا ، نہ رہا کوئی ٹھکانا۔۔"

پلے بین سنگر

دلچسپ بات یہ ہے کہ خود موصوف بھی اپنے اس گیت اور فلم کے بارے میں یہی سمجھتے رہے ہیں کہ ان پر پابندی لگ گئی تھی اور ازراہ تفنن خود کو "پلے بین سنگر" کہتے تھے۔ لیکن یہ فلم نہ صرف ریلیز ہوئی تھی بلکہ سپر ہٹ بھی ہوئی تھی۔ نیر سلطانہ ، اس فلم کی ہیروئن تھیں جو عام طور پر جذباتی اداکاری میں بے مثل اداکارہ تھیں لیکن اس فلم میں انھوں نے شوخ اداکاری کر کے فلم بینوں کو حیران کر دیا تھا۔

شوکت علی کا سپرہٹ فلمی گیت

شوکت علی کو فلموں میں وہ کامیابی نہیں مل سکی تھی جو انھیں لوک فنکار کے طور پر ملی تھی۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ ان کی آواز ایک مخصوص ٹائپ کی آواز تھی جو فلمی گائیکی کے لیے موزوں نہیں تھی۔

تیس سالہ فلمی کیرئر میں ان کی فلموں کی تعداد سو سے بھی کم اور گیتوں کی تعداد بمشکل سوا سو کے لگ بھگ ہے ۔ ان میں مقبول عام گیتوں کی تعداد بہت کم تھی۔

ان کا گایا ہوا سب سے سپر ہٹ فلمی گیت فلم اک ڈولی دو کہار (1972) میں تھا "کیوں دور دور رہندے او ، حضور میرے کولوں۔۔" تھا۔

جاگ اٹھا ہے سارا وطن

شوکت علی کی ایک بہت بڑی پہچان 1965ء کی جنگ کا مشہورزمانہ ترانہ "ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن۔۔" بھی ہے لیکن اس ترانے کا زیادہ تر کریڈٹ مسعودرانا کو جاتا ہے جن کا الاپ سارا میلہ لوٹ لیتا ہے۔ شاید یہی وجہ تھی کہ فلمی ایوارڈز کی بندر بانٹ کے لیے مشہور ، بدنام زمانہ نگار ایوارڈز نے بھی اس کورس گیت میں صرف مسعودرانا ہی کو بہترین گلوکار کا ایوارڈ دے کر شوکت علی کے ساتھ بڑی زیادتی کی تھی ، جن کا اس ترانے میں برابر کا حصہ تھا۔

شوکت علی اور مسعودرانا "جاگ اٹھا ہے سارا وطن" گاتے ہوئے

یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کی 2016ء میں شوکت علی نے اس لازوال ترانے کو اپنے ایک بیٹے کے ساتھ نئے رنگ میں پیش کیا تھا۔ مسعودرانا کے بول انھوں نے خود گائے تھے جبکہ دیگر گلوکاروں کے بول ان کے بیٹے اور ساتھیوں نے گائے تھے۔

یہی ترانہ انھوں نے سابق وزیر اعظم اور دلہن محترمہ بے نظیر بھٹو کی 1987ء میں شادی کی تقریب میں بھی گایا تھا اور اس میں یہ اضافہ بھی کیا تھا "جے اج تیرا بابل ہوندا ۔ گھلدا چاہواں نال ، بہنے ، سدا سکھ پاویں۔۔"

بیگم نصرت بھٹو اور سابق صدر اور دولہا میاں آصف علی زرداری کے علاوہ بے شمار افراد تالیاں بجا کر انھیں داد دے رہے تھے۔

جاگ اٹھا ہے سارا وطن ترانے کا پس منظر

اس مشہور زمانہ ترانے کا پس منظر بیان کرتے ہوئے وہ بتاتے ہیں کہ اصل میں جناب حمایت علی شاعر کے لکھے ہوئے اور موسیقار خلیل احمد کی بنائی ہوئی دھن میں یہ ایک جنگی نہیں سیاسی ترانہ تھا جو 1964ء میں محترمہ فاطمہ جناح کی انتخابی مہم کے دوران عوام الناس کے جوش و خروش کا ترجمان تھا ، لیکن فلم مجاہد (1965) میں ایک جنگی ترانے کی صورت میں پیش کیا گیا تھا اور 1965ء کی جنگ کا سب سے مقبول ترین ترانہ ثابت ہوا تھا۔

اس ترانے کو پی ٹی وی کے ایک میوزک شو میں مسعودرانا اور شوکت علی کے علاوہ ان کے بیٹے عمران شوکت مع ساتھیوں نے سٹیج پر لائیو گایا تھا لیکن اس کے بلیک اینڈ وہائٹ پرنٹ پر اصل ترانے کی ڈبنگ ہے۔

شوکت علی اور مسعودرانا کا ساتھ

شوکت علی کی مسعودرانا کے ساتھ پہلی فلم بھرجائی (1964) تھی اور انھیں پہلی کامیابی بھی مسعودرانا ہی کے ساتھ فلم مجاہد (1965) کے مندرجہ بالا ترانے سے ملی تھی۔

اعداوشمار کے مطابق ان دونوں فنکاروں کے مشترکہ گیتوں کی تعداد 16 ہے جو شوکت علی کے کسی بھی گلوکار یا گلوکارہ کے ساتھ گائے ہوئے دوگانوں کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ مسعودرانا کی احمدرشدی کے بعد یہ دوسری بڑی مردانہ دوگانوں کی تعداد ہے۔

جب شوکت علی نے مہدی حسن کی مشکل آسان کی

شوکت علی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے فلم ندیا کے پار (1973) میں موسیقار اے حمید کی یہ مشکل آسان کر دی تھی کہ خانصاحب مہدی حسن ، اپنے ایک کلاسیکل گیت "آج میرے سنگیت کے مالک ، دے دے ایسا گیان۔۔" کے آخر میں لمبی تان کیسے لگا پائیں گے۔۔؟

شوکت علی کے چند مشہور فلمی گیت

شوکت علی کے دیگر قابل ذکر فلمی گیتوں کی کچھ تفصیل یوں ہے:

شوکت علی کا فلمی کیرئر

پاکستان فلم ڈیٹابیس کے مطابق شوکت علی نے 96 فلموں میں 115 گیت گائے تھے جن میں سے 28 اردو فلموں میں 30 اور 68 پنجابی فلموں میں 84 گیت تھے۔ یہ حتمی اعدادوشمار نہیں ہیں۔

وہ ، گائیکی کے علاوہ چار فلموں میں بطور اداکار بھی نظر آئے تھے۔ پہلی دو فلموں فیشن (1965) اور میم صاب (1966) میں قوالیاں گاتے ہوئے نظر آئے تو فلم دوستانہ (1982) میں سٹیج پر آکر اپنے مخصوص سٹائل اور لباس میں "جدوں چھنکے تیری ونگ۔۔" گاتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔

فلم کفارا (1986) میں انھوں نے فردوس کے بیٹے کا کردار کیا تھا اور ان کے گیت "سن کانواں۔۔" نے میلہ لوٹ لیا تھا۔

وہ ، اداکاری میں متاثر نہیں کر سکے تھے حالانکہ پی ٹی وی پر ان کا وہ گیت ناقابل فراموش تھا جس میں ان کی اداکاری پر حقیقت کا گمان ہوتا تھا۔ اس گیت میں وہ ، آئرن پروین کو جھولا جھلا رہے ہیں جو بڑے دلکش رومانٹک موڈ میں گاتے ہوئے یہ پوچھتی ہے کہ "تو میرا کی لگنا ایں ، مینوں پچھدے نیں لوکی سارے۔۔" اور واقعی اس گیت کا جادو ایسا تھا کہ بیشتر لوگ ہمیشہ یہ گتھی سلجھاتے رہے کہ ان دونوں کا کیا رشتہ ہے۔۔؟

ایک ٹی وی پروگرام میں بشریٰ انصاری نے یہ راز اگلوانے کی پوری کوشش کی تھی اور شوکت علی سے اشارتاَ پوچھا بھی تھا کہ انھوں نے کتنے عشق کیے ہیں۔۔؟

جواب میں انھوں نے ہاتھ کی انگلیوں پر گنتے ہوئے بتایا تھا کہ صرف ایک ، اور وہ بھی اپنی بیوی سے۔۔!

البتہ انھوں نے ایک انٹرویو میں یہ اعتراف کیا تھا کہ انھیں پہلا عشق تیسری جماعت میں اپنی ٹیچر سے ہوگیا تھا اور ستر کے عشرہ کی ٹی وی کی ایک دلکش گلوکارہ شاذیہ کو بھی نہیں بھلا پائے تھے۔۔!


مسعودرانا اور شوکت علی کے 16 فلمی گیت

9 اردو گیت ... 7 پنجابی گیت
1

دم علیؑ دم ، علیؑ دم مست قلندر ، وسیں تو دل دے اندر ، پیرا ہو..

فلم ... بھرجائی ... پنجابی ... (1964) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعودرانا ، نسیم بیگم مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اکمل ، ساون ، شیریں مع ساتھی
2

ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن..

فلم ... مجاہد ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، نور جہاں بیگم ، روشن ، نازش ، عطی مع ساتھی ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: عباس نوشہ ، مینا شوری ، دیبا مع ساتھی
3

ایتھے جڑدے نیں نویں نویں رشتے تے پچھلے یارانے بھلدے..

فلم ... مسٹر اللہ دتہ ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اسد بخاری ، چوہان ، امداد حسین مع ساتھی
4

کر دے گی قوم زندہ ، ماضی کی داستانیں ، باطل کی وادیوں میں گونجیں گی پھر اذانیں..

فلم ... وطن کا سپاہی ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: (پس پردہ ، تھیم سانگ )
5

تیرے در تے آاساں لایاں وے ، ساڈی سن لے سچیا سائیاں وے..

فلم ... گونگا ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا ، اعظم چشتی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ؟؟ (رانی)
6

بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے..

فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، سلامت علی ، امداد حسین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اعجاز ، البیلا ، ارسلان ، اعجاز اختر مع ساتھی
7

ہتھ لا کے خالی گھڑیاں نوں ، سمجھانا پے گیا چھڑیاں نوں..

فلم ... دل دا جانی ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: وزیر افضل ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: علاؤالدین ، ​​رنگیلا مع ساتھی
8

عاشقاں دی ریت ایخو ، رہندے چپ کر کے..

فلم ... لٹ دا مال ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا ، نسیم بیگم مع ساتھی ... موسیقی: سلیم اقبال ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: امداد حسین ، سلونی مع ساتھی
9

سوہنی دھرتی اللہ رکھے ، قدم قدم آباد تجھے..

فلم ... خوشیا ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ، مالا ، تصورخانم ، احمد رشدی ، شوکت علی ، پرویز مہدی مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: (پس پردہ)
10

لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن..

فلم ... پرچھائیں ... اردو ... (1974) ... گلوکار: نورجہاں ، مالا ، تصورخانم ، آئرن پروین ، احمد رشدی ، مسعود رانا ، شوکت علی ، غلام علی ، پرویز مہدی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ )
11

جوگی کا برن ہم نے لیا یار کی خاطر ، صورت ہی بدل ڈالی ہے دیدار کی خاطر..

فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: نثار بزمی ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: رنگیلا ، منور ظریف
12

راستے میں یوں نہ بے پردہ چلو ، کوئی دیوانہ گلے پڑ جائے گا..

فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: نثار بزمی ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: ننھا ، منور ظریف مع ساتھی
13

اللہ والیاں دے نال پیار پانا..

فلم ... وچھڑیاپتر ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: طافو ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟
14

ہم چار یار گوریلے..

فلم ... کرائے کےگوریلے ... اردو ... (1984) ... گلوکار: اے نیئر ، اخلاق احمد ، مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: ؟ ... اداکار: بدر منیر ، عابد علی ، آسف خان ، غلام محی الدین
15

دھماں پیاں چار چوفیرے ، اک سورج وکھرا چڑھیا..

فلم ... جٹ قانون دی ... پنجابی ... (1986) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: مشتاق علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: مجید ظریف ، شجاعت ہاشمی مع ساتھی
16

اللہ مہربان تو زمانہ مہربان ہے..

فلم ... لو ان لندن ... اردو ... (1987) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، اے نیئر ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: رنگیلا ، عابد کشمیری ، اسماعیل تارا

مسعودرانا اور شوکت علی کے 11 اردو گیت

1

ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن ...

(فلم ... مجاہد ... 1965)
2

کر دے گی قوم زندہ ، ماضی کی داستانیں ، باطل کی وادیوں میں گونجیں گی پھر اذانیں ...

(فلم ... وطن کا سپاہی ... 1966)
3

بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ...

(فلم ... بد نام ... 1966)
4

سوہنی دھرتی اللہ رکھے ، قدم قدم آباد تجھے ...

(فلم ... خوشیا ... 1973)
5

لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن ...

(فلم ... پرچھائیں ... 1974)
6

جوگی کا برن ہم نے لیا یار کی خاطر ، صورت ہی بدل ڈالی ہے دیدار کی خاطر ...

(فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... 1974)
7

راستے میں یوں نہ بے پردہ چلو ، کوئی دیوانہ گلے پڑ جائے گا ...

(فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... 1974)
8

ہم چار یار گوریلے ...

(فلم ... کرائے کےگوریلے ... 1984)
9

اللہ مہربان تو زمانہ مہربان ہے ...

(فلم ... لو ان لندن ... 1987)

مسعودرانا اور شوکت علی کے 7 پنجابی گیت

1

دم علیؑ دم ، علیؑ دم مست قلندر ، وسیں تو دل دے اندر ، پیرا ہو ...

(فلم ... بھرجائی ... 1964)
2

ایتھے جڑدے نیں نویں نویں رشتے تے پچھلے یارانے بھلدے ...

(فلم ... مسٹر اللہ دتہ ... 1966)
3

تیرے در تے آاساں لایاں وے ، ساڈی سن لے سچیا سائیاں وے ...

(فلم ... گونگا ... 1966)
4

ہتھ لا کے خالی گھڑیاں نوں ، سمجھانا پے گیا چھڑیاں نوں ...

(فلم ... دل دا جانی ... 1967)
5

عاشقاں دی ریت ایخو ، رہندے چپ کر کے ...

(فلم ... لٹ دا مال ... 1967)
6

اللہ والیاں دے نال پیار پانا ...

(فلم ... وچھڑیاپتر ... 1982)
7

دھماں پیاں چار چوفیرے ، اک سورج وکھرا چڑھیا ...

(فلم ... جٹ قانون دی ... 1986)

Masood Rana & Shoukat Ali: Latest Online film

Kaffara

(Punjabi - Color - Friday, 14 February 1986)


Masood Rana & Shoukat Ali: Film posters
BharjaiFaishonMujahidMr. Allah DittaWatan Ka SipahiGoongaDil Da JaniLut Da MaalMera VeerSher JavanKoonj Vichhar GeyiIk Doli 2 KaharBaharo Phool BarsaoBanarsi ThugDharti Sheran DiParchhaenBaat Pohnchi Teri Javani TakLaila MajnuSajjan KamlaMaa SadqayMuthi Bhar ChavalAthra PuttarDostanaLove in London
Masood Rana & Shoukat Ali:

7 joint Online films

(1 Urdu and 6 Punjabi films)

1.1966: Tabedar
(Punjabi)
2.1974: Laila Majnu
(Urdu)
3.1976: Maa Sadqay
(Punjabi)
4.1983: Samundar Par
(Punjabi)
5.1983: Mirza, Majnu, Ranjha
(Punjabi)
6.1986: Baghi Sipahi
(Punjabi)
7.1986: Kaffara
(Punjabi)
Masood Rana & Shoukat Ali:

Total 35 joint films

(10 Urdu, 25 Punjabi, 0 Pashto, 0 Sindhi films)

1.1964: Bharjai
(Punjabi)
2.1965: Faishon
(Urdu)
3.1965: Mujahid
(Urdu)
4.1966: Mr. Allah Ditta
(Punjabi)
5.1966: Watan Ka Sipahi
(Urdu)
6.1966: Goonga
(Punjabi)
7.1966: Tabedar
(Punjabi)
8.1967: Dil Da Jani
(Punjabi)
9.1967: Lut Da Maal
(Punjabi)
10.1967: Mera Veer
(Punjabi)
11.1969: Sher Javan
(Punjabi)
12.1969: Koonj Vichhar Geyi
(Punjabi)
13.1972: Ik Doli 2 Kahar
(Punjabi)
14.1972: Baharo Phool Barsao
(Urdu)
15.1973: Banarsi Thug
(Punjabi)
16.1973: Dharti Sheran Di
(Punjabi)
17.1974: Parchhaen
(Urdu)
18.1974: Baat Pohnchi Teri Javani Tak
(Urdu)
19.1974: Laila Majnu
(Urdu)
20.1975: Sajjan Kamla
(Punjabi)
21.1976: Maa Sadqay
(Punjabi)
22.1978: Muthi Bhar Chaval
(Urdu)
23.1981: Athra Puttar
(Punjabi)
24.1981: Chhanga Tay Manga
(Punjabi)
25.1982: Vichhria Puttar
(Punjabi)
26.1982: Dostana
(Punjabi)
27.1983: Samundar Par
(Punjabi)
28.1983: Mirza, Majnu, Ranjha
(Punjabi)
29.1984: Karaye Kay Goreelay
(Urdu)
30.1986: Baghi Sipahi
(Punjabi)
31.1986: Kaffara
(Punjabi)
32.1986: Yeh Adam
(Punjabi)
33.1986: Jitt Qanoon Di
(Punjabi)
34.1987: Love in London
(Urdu)
35.Unreleased: Udeekan
(Punjabi)


Masood Rana & Shoukat Ali: 16 songs

(9 Urdu and 7 Punjabi songs)

1.
Punjabi film
Bharjai
from Friday, 29 May 1964
Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana, Naseem Begum & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Akmal, Sawan, Shirin & Co.
2.
Urdu film
Mujahid
from Friday, 10 September 1965
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Noorjehan Begum, Roshan, Nazish, Atti & Co., Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Abbas Nosha, Meena Shori, Deeba & Co.
3.
Punjabi film
Mr. Allah Ditta
from Monday, 24 January 1966
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Asad Bukhari, Imdad Hussain & Co.
4.
Urdu film
Watan Ka Sipahi
from Friday, 4 March 1966
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Habib Jalib, Actor(s): (Playback - title song)
5.
Punjabi film
Goonga
from Friday, 24 June 1966
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Azam Chishti & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): ? (Playback, Rani)
6.
Urdu film
Badnam
from Friday, 2 September 1966
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Salamat Ali, Imdad Hussain & Co., Music: Deebo, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Ejaz, Albela, Arsalan, Ijaz Akhtar & Co.
7.
Punjabi film
Dil Da Jani
from Wednesday, 22 March 1967
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Wazir Afzal, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Allauddin, Rangeela & Co.
8.
Punjabi film
Lut Da Maal
from Friday, 26 May 1967
Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana, Naseem Begum & Co., Music: Saleem Iqbal, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Imdad Hussain, Saloni & Co.
9.
Urdu film
Khushia
from Friday, 16 November 1973
Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Mala, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Shoukat Ali & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Masroor Anwar, ?, Actor(s): Masood Rana, Noorjahan, Mala, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Shoukat Ali & Co.
10.
Urdu film
Parchhaen
from Friday, 8 March 1974
Singer(s): Noorjahan, Mala, Irene Parveen, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Masood Rana, Shoukat Ali, Ghulam Ali, Parvez Mehdi, Music: Nashad, Poet: ?, Actor(s): (Playback)
11.
Urdu film
Baat Pohnchi Teri Javani Tak
from Friday, 29 March 1974
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Music: Nisar Bazmi, Poet: Shevan Rizvi, Actor(s): Rangeela, Munawar Zarif
12.
Urdu film
Baat Pohnchi Teri Javani Tak
from Friday, 29 March 1974
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Nisar Bazmi, Poet: Shevan Rizvi, Actor(s): Nanha, Munawar Zarif & Co.
13.
Punjabi film
Vichhria Puttar
from Friday, 12 March 1982
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Tafu, Poet: A. Shah (Aajiz), Actor(s): ?
14.
Urdu film
Karaye Kay Goreelay
from Friday, 16 November 1984
Singer(s): A. Nayyar, Akhlaq Ahmad, Masood Rana, Shoukat Ali, Music: A. Hameed, Poet: ?, Actor(s): Badar Munir, Abid Ali, Asif Khan, Ghulam Mohayuddin
15.
Punjabi film
Jitt Qanoon Di
from Friday, 25 April 1986
Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana & Co., Music: Mushtaq Ali, Poet: ?, Actor(s): Majeed Zarif, Shujaat Hashmi & Co.
16.
Urdu film
Love in London
from Friday, 27 November 1987
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, A. Nayyar, Music: A. Hameed, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): Rangeela, Abid Kashmiri, Ismael Tara


Hamjoli
Hamjoli
(1946)
Musafir
Musafir
(1940)
Najma
Najma
(1943)

Devdas
Devdas
(1935)
Champa
Champa
(1945)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.