A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
طویل علالت کے بعد معروف فوک گلوکار شوکت علی کا 2 اپریل 2021ء کو لاہور میں انتقال ہو گیا۔۔!
شوکت علی ، لوک گائیکی کا ایک بہت بڑا نام تھے۔ انھوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز تو فلمی گائیکی سے کیا تھا لیکن شہرت ریڈیو اور ٹی وی کے بعد ایک عہد ساز لوک فنکار کے طور پر ملی تھی۔
شوکت علی کو بطور خاص ، پنجابی زبان کے عظیم صوفی شاعر میاں محمد بخشؒ کا روحانی کلام سیف الملوک گانے میں جو کمال حاصل تھا ، وہ کبھی کسی اور گلوکار کے حصہ میں نہیں آیا تھا۔ وہ غزل ، گیت ، ترانے اور پنجابی لوک گیتوں کی مختلف اصناف گانے میں بھی ایک خاص مقام رکھتے تھے۔
شوکت علی کی پہلی فلم تیس مار خان بتائی جاتی رہی ہے لیکن پاکستان فلم ڈیٹا بیس کے مطابق ان کی ریلیز ہونے والی پہلی فلم ماں کے آنسو تھی جو 15 مارچ 1963ء کو ریلیز ہوئی تھی۔ اس اردو فلم میں شوکت علی نے ایک تھیم سانگ گایا تھا "نہ رہا کوئی سہارا ، نہ رہا کوئی ٹھکانا۔۔"
دلچسپ بات یہ ہے کہ خود موصوف بھی اپنے اس گیت اور فلم کے بارے میں یہی سمجھتے رہے ہیں کہ ان پر پابندی لگ گئی تھی اور ازراہ تفنن خود کو "پلے بین سنگر" کہتے تھے۔ لیکن یہ فلم نہ صرف ریلیز ہوئی تھی بلکہ سپر ہٹ بھی ہوئی تھی۔ نیر سلطانہ ، اس فلم کی ہیروئن تھیں جو عام طور پر جذباتی اداکاری میں بے مثل اداکارہ تھیں لیکن اس فلم میں انھوں نے شوخ اداکاری کر کے فلم بینوں کو حیران کر دیا تھا۔
شوکت علی کو فلموں میں وہ کامیابی نہیں مل سکی تھی جو انھیں لوک فنکار کے طور پر ملی تھی۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ ان کی آواز ایک مخصوص ٹائپ کی آواز تھی جو فلمی گائیکی کے لیے موزوں نہیں تھی۔
تیس سالہ فلمی کیرئر میں ان کی فلموں کی تعداد سو سے بھی کم اور گیتوں کی تعداد بمشکل سوا سو کے لگ بھگ ہے ۔ ان میں مقبول عام گیتوں کی تعداد بہت کم تھی۔
ان کا گایا ہوا سب سے سپر ہٹ فلمی گیت فلم اک ڈولی دو کہار (1972) میں تھا "کیوں دور دور رہندے او ، حضور میرے کولوں۔۔" تھا۔
شوکت علی کی ایک بہت بڑی پہچان 1965ء کی جنگ کا مشہورزمانہ ترانہ "ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن۔۔" بھی ہے لیکن اس ترانے کا زیادہ تر کریڈٹ مسعودرانا کو جاتا ہے جن کا الاپ سارا میلہ لوٹ لیتا ہے۔ شاید یہی وجہ تھی کہ فلمی ایوارڈز کی بندر بانٹ کے لیے مشہور ، بدنام زمانہ نگار ایوارڈز نے بھی اس کورس گیت میں صرف مسعودرانا ہی کو بہترین گلوکار کا ایوارڈ دے کر شوکت علی کے ساتھ بڑی زیادتی کی تھی ، جن کا اس ترانے میں برابر کا حصہ تھا۔
یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کی 2016ء میں شوکت علی نے اس لازوال ترانے کو اپنے ایک بیٹے کے ساتھ نئے رنگ میں پیش کیا تھا۔ مسعودرانا کے بول انھوں نے خود گائے تھے جبکہ دیگر گلوکاروں کے بول ان کے بیٹے اور ساتھیوں نے گائے تھے۔
یہی ترانہ انھوں نے سابق وزیر اعظم اور دلہن محترمہ بے نظیر بھٹو کی 1987ء میں شادی کی تقریب میں بھی گایا تھا اور اس میں یہ اضافہ بھی کیا تھا "جے اج تیرا بابل ہوندا ۔ گھلدا چاہواں نال ، بہنے ، سدا سکھ پاویں۔۔"
بیگم نصرت بھٹو اور سابق صدر اور دولہا میاں آصف علی زرداری کے علاوہ بے شمار افراد تالیاں بجا کر انھیں داد دے رہے تھے۔
اس مشہور زمانہ ترانے کا پس منظر بیان کرتے ہوئے وہ بتاتے ہیں کہ اصل میں جناب حمایت علی شاعر کے لکھے ہوئے اور موسیقار خلیل احمد کی بنائی ہوئی دھن میں یہ ایک جنگی نہیں سیاسی ترانہ تھا جو 1964ء میں محترمہ فاطمہ جناح کی انتخابی مہم کے دوران عوام الناس کے جوش و خروش کا ترجمان تھا ، لیکن فلم مجاہد (1965) میں ایک جنگی ترانے کی صورت میں پیش کیا گیا تھا اور 1965ء کی جنگ کا سب سے مقبول ترین ترانہ ثابت ہوا تھا۔
اس ترانے کو پی ٹی وی کے ایک میوزک شو میں مسعودرانا اور شوکت علی کے علاوہ ان کے بیٹے عمران شوکت مع ساتھیوں نے سٹیج پر لائیو گایا تھا لیکن اس کے بلیک اینڈ وہائٹ پرنٹ پر اصل ترانے کی ڈبنگ ہے۔
شوکت علی کی مسعودرانا کے ساتھ پہلی فلم بھرجائی (1964) تھی اور انھیں پہلی کامیابی بھی مسعودرانا ہی کے ساتھ فلم مجاہد (1965) کے مندرجہ بالا ترانے سے ملی تھی۔
اعداوشمار کے مطابق ان دونوں فنکاروں کے مشترکہ گیتوں کی تعداد 16 ہے جو شوکت علی کے کسی بھی گلوکار یا گلوکارہ کے ساتھ گائے ہوئے دوگانوں کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ مسعودرانا کی احمدرشدی کے بعد یہ دوسری بڑی مردانہ دوگانوں کی تعداد ہے۔
شوکت علی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے فلم ندیا کے پار (1973) میں موسیقار اے حمید کی یہ مشکل آسان کر دی تھی کہ خانصاحب مہدی حسن ، اپنے ایک کلاسیکل گیت "آج میرے سنگیت کے مالک ، دے دے ایسا گیان۔۔" کے آخر میں لمبی تان کیسے لگا پائیں گے۔۔؟
شوکت علی کے دیگر قابل ذکر فلمی گیتوں کی کچھ تفصیل یوں ہے:
پاکستان فلم ڈیٹابیس کے مطابق شوکت علی نے 96 فلموں میں 115 گیت گائے تھے جن میں سے 28 اردو فلموں میں 30 اور 68 پنجابی فلموں میں 84 گیت تھے۔ یہ حتمی اعدادوشمار نہیں ہیں۔
وہ ، گائیکی کے علاوہ چار فلموں میں بطور اداکار بھی نظر آئے تھے۔ پہلی دو فلموں فیشن (1965) اور میم صاب (1966) میں قوالیاں گاتے ہوئے نظر آئے تو فلم دوستانہ (1982) میں سٹیج پر آکر اپنے مخصوص سٹائل اور لباس میں "جدوں چھنکے تیری ونگ۔۔" گاتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔
فلم کفارا (1986) میں انھوں نے فردوس کے بیٹے کا کردار کیا تھا اور ان کے گیت "سن کانواں۔۔" نے میلہ لوٹ لیا تھا۔
وہ ، اداکاری میں متاثر نہیں کر سکے تھے حالانکہ پی ٹی وی پر ان کا وہ گیت ناقابل فراموش تھا جس میں ان کی اداکاری پر حقیقت کا گمان ہوتا تھا۔ اس گیت میں وہ ، آئرن پروین کو جھولا جھلا رہے ہیں جو بڑے دلکش رومانٹک موڈ میں گاتے ہوئے یہ پوچھتی ہے کہ "تو میرا کی لگنا ایں ، مینوں پچھدے نیں لوکی سارے۔۔" اور واقعی اس گیت کا جادو ایسا تھا کہ بیشتر لوگ ہمیشہ یہ گتھی سلجھاتے رہے کہ ان دونوں کا کیا رشتہ ہے۔۔؟
ایک ٹی وی پروگرام میں بشریٰ انصاری نے یہ راز اگلوانے کی پوری کوشش کی تھی اور شوکت علی سے اشارتاَ پوچھا بھی تھا کہ انھوں نے کتنے عشق کیے ہیں۔۔؟
جواب میں انھوں نے ہاتھ کی انگلیوں پر گنتے ہوئے بتایا تھا کہ صرف ایک ، اور وہ بھی اپنی بیوی سے۔۔!
البتہ انھوں نے ایک انٹرویو میں یہ اعتراف کیا تھا کہ انھیں پہلا عشق تیسری جماعت میں اپنی ٹیچر سے ہوگیا تھا اور ستر کے عشرہ کی ٹی وی کی ایک دلکش گلوکارہ شاذیہ کو بھی نہیں بھلا پائے تھے۔۔!
1 | دم علیؑ دم ، علیؑ دم مست قلندر ، وسیں تو دل دے اندر ، پیرا ہو..فلم ... بھرجائی ... پنجابی ... (1964) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعودرانا ، نسیم بیگم مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اکمل ، ساون ، شیریں مع ساتھی |
2 | ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن..فلم ... مجاہد ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، نور جہاں بیگم ، روشن ، نازش ، عطی مع ساتھی ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: عباس نوشہ ، مینا شوری ، دیبا مع ساتھی |
3 | ایتھے جڑدے نیں نویں نویں رشتے تے پچھلے یارانے بھلدے..فلم ... مسٹر اللہ دتہ ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اسد بخاری ، چوہان ، امداد حسین مع ساتھی |
4 | کر دے گی قوم زندہ ، ماضی کی داستانیں ، باطل کی وادیوں میں گونجیں گی پھر اذانیں..فلم ... وطن کا سپاہی ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: (پس پردہ ، تھیم سانگ ) |
5 | تیرے در تے آاساں لایاں وے ، ساڈی سن لے سچیا سائیاں وے..فلم ... گونگا ... پنجابی ... (1966) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا ، اعظم چشتی مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: ؟؟ (رانی) |
6 | بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے..فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، سلامت علی ، امداد حسین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اعجاز ، البیلا ، ارسلان ، اعجاز اختر مع ساتھی |
7 | ہتھ لا کے خالی گھڑیاں نوں ، سمجھانا پے گیا چھڑیاں نوں..فلم ... دل دا جانی ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: وزیر افضل ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: علاؤالدین ، رنگیلا مع ساتھی |
8 | عاشقاں دی ریت ایخو ، رہندے چپ کر کے..فلم ... لٹ دا مال ... پنجابی ... (1967) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا ، نسیم بیگم مع ساتھی ... موسیقی: سلیم اقبال ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: امداد حسین ، سلونی مع ساتھی |
9 | سوہنی دھرتی اللہ رکھے ، قدم قدم آباد تجھے..فلم ... خوشیا ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ، مالا ، تصورخانم ، احمد رشدی ، شوکت علی ، پرویز مہدی مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: (پس پردہ) |
10 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن..فلم ... پرچھائیں ... اردو ... (1974) ... گلوکار: نورجہاں ، مالا ، تصورخانم ، آئرن پروین ، احمد رشدی ، مسعود رانا ، شوکت علی ، غلام علی ، پرویز مہدی ... موسیقی: ناشاد ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ ) |
11 | جوگی کا برن ہم نے لیا یار کی خاطر ، صورت ہی بدل ڈالی ہے دیدار کی خاطر..فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: نثار بزمی ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: رنگیلا ، منور ظریف |
12 | راستے میں یوں نہ بے پردہ چلو ، کوئی دیوانہ گلے پڑ جائے گا..فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی مع ساتھی ... موسیقی: نثار بزمی ... شاعر: شیون رضوی ... اداکار: ننھا ، منور ظریف مع ساتھی |
13 | اللہ والیاں دے نال پیار پانا..فلم ... وچھڑیاپتر ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: طافو ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
14 | ہم چار یار گوریلے..فلم ... کرائے کےگوریلے ... اردو ... (1984) ... گلوکار: اے نیئر ، اخلاق احمد ، مسعود رانا ، شوکت علی ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: ؟ ... اداکار: بدر منیر ، عابد علی ، آسف خان ، غلام محی الدین |
15 | دھماں پیاں چار چوفیرے ، اک سورج وکھرا چڑھیا..فلم ... جٹ قانون دی ... پنجابی ... (1986) ... گلوکار: شوکت علی ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: مشتاق علی ... شاعر: ؟ ... اداکار: مجید ظریف ، شجاعت ہاشمی مع ساتھی |
16 | اللہ مہربان تو زمانہ مہربان ہے..فلم ... لو ان لندن ... اردو ... (1987) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، اے نیئر ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: رنگیلا ، عابد کشمیری ، اسماعیل تارا |
1 | ساتھیو ، مجاہدو ، جاگ اٹھا ہے سارا وطن ...(فلم ... مجاہد ... 1965) |
2 | کر دے گی قوم زندہ ، ماضی کی داستانیں ، باطل کی وادیوں میں گونجیں گی پھر اذانیں ...(فلم ... وطن کا سپاہی ... 1966) |
3 | بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ...(فلم ... بد نام ... 1966) |
4 | سوہنی دھرتی اللہ رکھے ، قدم قدم آباد تجھے ...(فلم ... خوشیا ... 1973) |
5 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن ...(فلم ... پرچھائیں ... 1974) |
6 | جوگی کا برن ہم نے لیا یار کی خاطر ، صورت ہی بدل ڈالی ہے دیدار کی خاطر ...(فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... 1974) |
7 | راستے میں یوں نہ بے پردہ چلو ، کوئی دیوانہ گلے پڑ جائے گا ...(فلم ... بات پہنچی تیری جوانی تک ... 1974) |
8 | ہم چار یار گوریلے ...(فلم ... کرائے کےگوریلے ... 1984) |
9 | اللہ مہربان تو زمانہ مہربان ہے ...(فلم ... لو ان لندن ... 1987) |
1 | دم علیؑ دم ، علیؑ دم مست قلندر ، وسیں تو دل دے اندر ، پیرا ہو ...(فلم ... بھرجائی ... 1964) |
2 | ایتھے جڑدے نیں نویں نویں رشتے تے پچھلے یارانے بھلدے ...(فلم ... مسٹر اللہ دتہ ... 1966) |
3 | تیرے در تے آاساں لایاں وے ، ساڈی سن لے سچیا سائیاں وے ...(فلم ... گونگا ... 1966) |
4 | ہتھ لا کے خالی گھڑیاں نوں ، سمجھانا پے گیا چھڑیاں نوں ...(فلم ... دل دا جانی ... 1967) |
5 | عاشقاں دی ریت ایخو ، رہندے چپ کر کے ...(فلم ... لٹ دا مال ... 1967) |
6 | اللہ والیاں دے نال پیار پانا ...(فلم ... وچھڑیاپتر ... 1982) |
7 | دھماں پیاں چار چوفیرے ، اک سورج وکھرا چڑھیا ...(فلم ... جٹ قانون دی ... 1986) |
1. | 1966: Tabedar(Punjabi) |
2. | 1974: Laila Majnu(Urdu) |
3. | 1976: Maa Sadqay(Punjabi) |
4. | 1983: Samundar Par(Punjabi) |
5. | 1983: Mirza, Majnu, Ranjha(Punjabi) |
6. | 1986: Baghi Sipahi(Punjabi) |
7. | 1986: Kaffara(Punjabi) |
1. | 1964: Bharjai(Punjabi) |
2. | 1965: Faishon(Urdu) |
3. | 1965: Mujahid(Urdu) |
4. | 1966: Mr. Allah Ditta(Punjabi) |
5. | 1966: Watan Ka Sipahi(Urdu) |
6. | 1966: Goonga(Punjabi) |
7. | 1966: Tabedar(Punjabi) |
8. | 1967: Dil Da Jani(Punjabi) |
9. | 1967: Lut Da Maal(Punjabi) |
10. | 1967: Mera Veer(Punjabi) |
11. | 1969: Sher Javan(Punjabi) |
12. | 1969: Koonj Vichhar Geyi(Punjabi) |
13. | 1972: Ik Doli 2 Kahar(Punjabi) |
14. | 1972: Baharo Phool Barsao(Urdu) |
15. | 1973: Banarsi Thug(Punjabi) |
16. | 1973: Dharti Sheran Di(Punjabi) |
17. | 1974: Parchhaen(Urdu) |
18. | 1974: Baat Pohnchi Teri Javani Tak(Urdu) |
19. | 1974: Laila Majnu(Urdu) |
20. | 1975: Sajjan Kamla(Punjabi) |
21. | 1976: Maa Sadqay(Punjabi) |
22. | 1978: Muthi Bhar Chaval(Urdu) |
23. | 1981: Athra Puttar(Punjabi) |
24. | 1981: Chhanga Tay Manga(Punjabi) |
25. | 1982: Vichhria Puttar(Punjabi) |
26. | 1982: Dostana(Punjabi) |
27. | 1983: Samundar Par(Punjabi) |
28. | 1983: Mirza, Majnu, Ranjha(Punjabi) |
29. | 1984: Karaye Kay Goreelay(Urdu) |
30. | 1986: Baghi Sipahi(Punjabi) |
31. | 1986: Kaffara(Punjabi) |
32. | 1986: Yeh Adam(Punjabi) |
33. | 1986: Jitt Qanoon Di(Punjabi) |
34. | 1987: Love in London(Urdu) |
35. | Unreleased: Udeekan(Punjabi) |
1. | Punjabi filmBharjaifrom Friday, 29 May 1964Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana, Naseem Begum & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Akmal, Sawan, Shirin & Co. |
2. | Urdu filmMujahidfrom Friday, 10 September 1965Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Noorjehan Begum, Roshan, Nazish, Atti & Co., Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Abbas Nosha, Meena Shori, Deeba & Co. |
3. | Punjabi filmMr. Allah Dittafrom Monday, 24 January 1966Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Asad Bukhari, Imdad Hussain & Co. |
4. | Urdu filmWatan Ka Sipahifrom Friday, 4 March 1966Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Habib Jalib, Actor(s): (Playback - title song) |
5. | Punjabi filmGoongafrom Friday, 24 June 1966Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Azam Chishti & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): ? (Playback, Rani) |
6. | Urdu filmBadnamfrom Friday, 2 September 1966Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Salamat Ali, Imdad Hussain & Co., Music: Deebo, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Ejaz, Albela, Arsalan, Ijaz Akhtar & Co. |
7. | Punjabi filmDil Da Janifrom Wednesday, 22 March 1967Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Wazir Afzal, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Allauddin, Rangeela & Co. |
8. | Punjabi filmLut Da Maalfrom Friday, 26 May 1967Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana, Naseem Begum & Co., Music: Saleem Iqbal, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Imdad Hussain, Saloni & Co. |
9. | Urdu filmKhushiafrom Friday, 16 November 1973Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Mala, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Shoukat Ali & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Masroor Anwar, ?, Actor(s): Masood Rana, Noorjahan, Mala, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Shoukat Ali & Co. |
10. | Urdu filmParchhaenfrom Friday, 8 March 1974Singer(s): Noorjahan, Mala, Irene Parveen, Tasawur Khanum, Ahmad Rushdi, Masood Rana, Shoukat Ali, Ghulam Ali, Parvez Mehdi, Music: Nashad, Poet: ?, Actor(s): (Playback) |
11. | Urdu filmBaat Pohnchi Teri Javani Takfrom Friday, 29 March 1974Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Music: Nisar Bazmi, Poet: Shevan Rizvi, Actor(s): Rangeela, Munawar Zarif |
12. | Urdu filmBaat Pohnchi Teri Javani Takfrom Friday, 29 March 1974Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Nisar Bazmi, Poet: Shevan Rizvi, Actor(s): Nanha, Munawar Zarif & Co. |
13. | Punjabi filmVichhria Puttarfrom Friday, 12 March 1982Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali & Co., Music: Tafu, Poet: A. Shah (Aajiz), Actor(s): ? |
14. | Urdu filmKaraye Kay Goreelayfrom Friday, 16 November 1984Singer(s): A. Nayyar, Akhlaq Ahmad, Masood Rana, Shoukat Ali, Music: A. Hameed, Poet: ?, Actor(s): Badar Munir, Abid Ali, Asif Khan, Ghulam Mohayuddin |
15. | Punjabi filmJitt Qanoon Difrom Friday, 25 April 1986Singer(s): Shoukat Ali, Masood Rana & Co., Music: Mushtaq Ali, Poet: ?, Actor(s): Majeed Zarif, Shujaat Hashmi & Co. |
16. | Urdu filmLove in Londonfrom Friday, 27 November 1987Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, A. Nayyar, Music: A. Hameed, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): Rangeela, Abid Kashmiri, Ismael Tara |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.