A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
مسعودرانا کے ابتدائی دور میں گلوکار منیر حسین ، سلیم رضا کے بعد دوسرے مقبول ترین گلوکار ہوتے تھے۔
وہ پاکستانی فلموں کے پہلے مکمل آل راؤنڈ گلوکار تھے اور انھیں کلاسیکل موسیقی پر عبور بھی حاصل تھا لیکن فلمی میعار پر پورا اترنے کے لیے ان کی آواز میں انیس بیس کا فرق تھا جس کے باعث انھیں وہ کامیابی نہ مل سکی تھی جس کے وہ حقدار تھے۔
منیر حسین پر ایک تفصیلی مضمون ، پاکستان فلم میگزین کے سابقہ ورژن میں لکھا جا چکا ہے جس میں ان کے گیتوں کی مکمل تعداد کی معلومات درست نہیں تھیں۔ دیگر فنکاروں کی طرح ان کا فلمی ریکارڈ بھی ابھی تک حتمی نہیں ہے۔
پاکستان کے عظیم موسیقار بابا جی اے چشتی نے مسعودرانا کو ان کی دوسری فلم بنجارن (1962) میں سنتے ہی لاہور بھلا بھیجا تھا اور اپنی زیر تکمیل پنجابی فلم رشتہ (1963) میں ایک قوالی گانے کا موقع دیا تھا جس کے بول تھے: " چپ کر دڑ وٹ جا ، نہ عشقے دا کھول خلاصہ۔۔" اپنے پہلے ہی پنجابی گیت میں مسعودرانا کو منیر حسین جیسے اعلیٰ پائے کے گلوکار کا ساتھ ملا تھا۔ اگلے تین عشروں میں ان کا ساتھ ایک درجن سے زائد گیتوں پر محیط تھا جن میں زیادہ تر فلمی قوالیاں تھیں۔
1965ء میں ریلیز ہونے والی سابقہ مشرقی پاکستان کی ایک اردو فلم بہانہ کی آؤٹ ڈور شوٹنگ کراچی میں کی گئی تھی۔ یہ وہ دور تھا جب کراچی روشنیوں کا شہر اور امیدوں کا مرکز ہوتا تھا جہاں ملک کے دونوں حصوں سے لوگ بہتر مستقبل کی تلاش میں قسمت آزمائی کے لیے جاتے تھے۔
اس فلم میں اسی موضوع پر ایک بڑا دلچسپ کورس گیت گایا گیا تھا جس میں پہلے منیر حسین بتاتے ہیں کہ وہ بنگالی ہیں اور ڈھاکہ سے آئے ہیں۔ پھرمسعودرانا اپنے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ گوجرانوالہ سے آئے ہیں لیکن سب سے دلچسپ تعارف احمدرشدی کراتے ہیں کہ وہ خود نہیں آئے بلکہ لائے گئے ہیں اور ان کے ابا انھیں لائے تھے ، یعنی وہ مقامی تھے۔ ان تینوں کا متفقہ طور پر یہ شکوہ یہ ہوتا ہے:
کئی برسوں کے وقفہ کے بعد 1969ء کی پنجابی فلم وریام میں مسعودرانا اور منیر حسین نے دو دوگانے گائے تھے جن میں سب سے یادگار اور شاہکار گیت ماں کے مقدس رشتہ پر تھا:
یہ ناقابل فراموش اور بامقصد گیت پنجابی فلموں کی روایتی ماں ، سلمیٰ ممتاز کے لیے گایا گیا تھا اور سدھیر اور حبیب جیسے سپر سٹارز پر فلمایا گیا تھا۔ پہلے میں اس گیت میں مسعودرانا کے ساتھ احمدرشدی کو سمجھتا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ میرے ذہن میں دو گیت گڈمڈ ہو گئے تھے کیونکہ بالکل ایسا ہی ایک گیت اردو فلم قلی (1968) میں بھی تھا "قدموں میں تیرے جنت میری ، تجھ سا کوئی کہاں ، اے ماں ، پیاری ماں.." اور اس گیت میں مسعودرانا کے ساتھ احمدرشدی تھے۔
فلم وریام اس دور کی بہت بڑی نغماتی فلم تھی جس کی موسیقی کالے خان شبو صاحبان نے دی تھی۔ اس فلم کے سبھی گیت مقبول ہوئے تھے جن میں سے ایک فلم کا ٹائٹل سانگ بھی تھا:
اس مشہور زمانہ دھمال کو مسعودرانا اور منیر حسین نے لفظ بہ لفظ ، ہم آواز ہو کرگایا تھا جو شاید ایک منفرد واقعہ تھا۔ اس گیت کا الاپ سائیں اختر کا تھا اور یہ میڈم نورجہاں کی دھمال کے بعد اپنے وقت کی بڑی مقبول دھمال تھی جسے متعدد فلموں میں استعمال کیا گیا تھا۔
ان دونوں عظیم گلوکاروں کا اگلا ساتھ چار فلمی قوالیوں میں ملتا ہے جن میں ایک بات مشترک تھی کہ ان قوالیوں کا بیشتر حصہ منیر حسین گاتے ہیں اور ان کی آواز ایکسٹرا اداکاروں پر فلمائی جاتی ہے لیکن ہیروز پر مسعودرانا کی آواز فلمائی جاتی ہے۔
ان فلموں میں فلم گیت کہیں سنگیت کہیں میں محمدعلی ، فلم لیلیٰ مجنوں (1974) اور انسان اور شیطان (1978) میں وحیدمراد اور فلم جیلر تے قیدی (1975) میں سلطان راہی تھے۔ ایسا ہی ایک گیت فلم سوہنی مہینوال (1976) میں دریائے چناب میں تیرتے ہوئے مٹی کے ایک گھڑے کے پس منظر میں گایا گیا تھا جس کے دو انترے مسعودرانا کی آواز میں تھے جبکہ تیسرا اور آخری انترہ منیر حسین نے گایا تھا جو فلم کے ہیرو یوسف خان پر فلمایا گیا تھا۔
1990ء میں ایک فلم انٹرنیشنل گوریلے بنائی گئی تھی جو ایک انتہائی مضحکہ خیز فلم تھی۔ اس فلم کا مرکزی کردار ملعون سلمان رشدی کا تھا جس نے ایک گستاخانہ ناول لکھا تھا۔ اس کا کردار اداکار افضال احمد نے کیا تھا جسے فلم کے آخر میں قدرت کے عذاب کے طور پر آگ میں جلتے ہوئے دکھایا جاتا ہے جو ایک سفید جھوٹ تھا۔
اس فلم پر خوب جگ ہنسائی ہوئی تھی کیونکہ مسلم ممالک خصوصاَ پاکستان بھر میں پر تشدد ہنگاموں کی وجہ سے مذہبی جذبات بھڑکانے اور اشتعال دلانے والی اس فلم کے فوٹیج دنیا بھر کے میڈیا پر دکھائے گئے تھے۔ مذہبی انتہاپسندوں کے عالمی احتجاج نے اس ملعون کے اس انگلش ناول کو راتوں رات بیسٹ سیلر بنا دیا تھا جبکہ ہمارے حصہ میں جان و مال کا نقصان اور عالمی بدنامی آئی تھی۔
یہ ایک ڈبل ورژن پنجابی/اردو فلم تھی جس کے ایک کورس گیت "سید المرسلین ، رحمت الالعلمین ﷺ .." میں منیر حسین کی آواز دونوں ورژن کے گیتوں میں تھی اور مسعودرانا کی آواز صرف اردو ورژن میں تھی جبکہ پنجابی ورژن میں ان کی جگہ اخلاق احمد کی آواز استعمال کی گئی تھی۔
منیر حسین اور مسعودرانا کے گائے ہوئے یادگار گیتوں میں سے ایک کورس گیت تھا جس میں رونا لیلیٰ کی آواز بھی تھی:
یہ گیت پنجابی فلم آن کا تھا جو 16 جنوری 1973ء کو عید الاضحیٰ کے مبارک دن ریلیز ہوئی تھی۔
جناب ذوالفقار علی بھٹو شہید کے عوامی دور کا یہ ایک انقلابی گیت تھا جس سے میرا ایک بڑا یادگار واقعہ منسلک ہے۔ میں اس وقت پانچویں جماعت کا طالب علم تھا اور ایک گھاگھ فلم بین بن چکا تھا۔ تقریباَ ہر ہفتے فلم دیکھنے کے علاوہ چار اخبار اور ایک فلمی رسالہ میرے زیر مطالعہ ہوتاتھا۔
میرے آبائی شہر کھاریاں میں اس وقت تین سینماگھر ہوتے تھے جو سبھی کینٹ کی حدود میں واقع تھے۔ ان میں قیصر سینما شہر کے قریب ترین تھا جو مرکزی سینما بھی تھا اورجس پر زیادہ تر نئی فلمیں ریلیز ہوتی تھیں۔ میرے بچپن کے پہلے دور کی زیادہ تر فلمیں اور یادیں اسی سینما سے وابستہ ہیں۔ دوسرا گیریژن سینما تھا جو کینٹ کے وسط میں تھا اور عام طور پر فوجی بھائیوں کے لیے مختص ہوتا تھا۔ تیسرا سازین سینما تھا جو صدر کے علاقے میں واقع تھا جہاں عام طور پر ایک ٹکٹ پر دو پرانی فلمیں دکھائی جاتی تھیں جن میں عموماَ پہلاشو اردو اور دوسرا شو پنجابی فلم کا ہوتا تھا۔
مجھے سازین سینما کی گیلری میں بیٹھ کر فلم دیکھنے کی بڑی خواہش ہوتی تھی کیونکہ قیصر سینما اس سے محروم تھا لیکن اس سینما پر فلمیں دیکھنے کا بہت کم موقع ملتا تھا۔ ایک تو میرے گھر سے بہت دور تھا ، دوسرا اس سینما پر صرف رات کو دو شو ہی ہوتے تھے اور رات کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی تھی۔
اس عید پر سازین سینما پر پہلی بار لاہور کے ساتھ ساتھ پنجابی فلم آن دکھائی جارہی تھی جو دیکھنے کی بڑی خواہش تھی۔ ان دنوں میرے والد صاحب مرحوم ڈنمارک سے چھٹیوں پر آئے ہوئے تھے اور ہم اپنا نیا مکان بنا رہے تھے جو وہ اپنی واپسی تک مکمل کروانا چاہتے تھے۔ کاریگر لوگوں کے بارے مشہور تھا کہ وہ جس گھر میں گھستے تھے ، وہاں سے اپنے وقت پر ہی نکلتے تھے۔
والد صاحب مرحوم بڑے قابل آدمی تھے ، لوگوں سے کام لینا خوب جانتے تھے۔ انھوں نے مستری مزدوروں سے دن رات کام کروایا اور اس کے عوض انھیں بہتر معاوضے کے علاوہ صبح ، دوپہر اور شام کا پرتکلف کھانا ، دن میں کئی بار چائے کے ادوار اور گپ شپ کے علاوہ اس عید پر بڑے شاہانہ انداز میں فلم بھی دکھائی گئی تھی۔ سالم تانگوں میں سینما پہنچائے گئے ، گیلری میں بیٹھ کر فلم دکھائی گئی ، وقفے کے دوران اشیائے خوردونوش سے تواضع کی گئی اور فلم کے خاتمے پر انھی تانگوں پر سب کو واپس گھروں میں بھی چھوڑا گیا تھا۔ ہمارے محلہ میں اس وقت کا سب سے عالی شان مکان جو یقیناَ کئی ماہ کا پروجیکٹ تھا لیکن والدصاحب مرحوم نے بڑی خوش اسلوبی سے صرف دو تین ہفتوں میں مکمل کروا لیا تھا۔
اس طرح میری دیرینہ خواہش بھی پوری ہو گئی تھی اور میں نے سازین سینما کی گیلری میں بیٹھ کر فلم آن ، بڑی آن بان اور شان کے ساتھ دیکھی تھی۔۔!
1 | چپ کر دڑ وٹ جا ، نہ عشقے دا کھول خلاصہ ، جے تو بولیا تے چمڑی لتھ جاؤ گی..فلم ... رشتہ ... پنجابی ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، منیر حسین ، البیلا ،امداد حسین مع ساتھی ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: ؟؟ |
2 | ایسی کراچی سے تو ہم بازآئے ، کام نہ آئے کوئی اپنے پرائے..فلم ... بہانہ ... اردو ... (1965) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، احمد رشدی ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
3 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن..فلم ... وریام ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: سائیں اختر ، منیر حسین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: غلام حسین ، شبیر ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ ) |
4 | اے ماں ، اے ماں ، ساڈی بُلیاں چوں پھل کھڑدےنیں ، جدوں لینے آں تیرا ناں..فلم ... وریام ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، منیر حسین ... موسیقی: غلام حسین ، شبیر ... شاعر: اسماعیل متوالا ... اداکار: سدھیر ، حبیب |
5 | پڑھ لاالہ الا اللہ ، محمد پاک رسول اللہ ﷺ..فلم ... گیت کہاں سنگیت کہاں ... اردو ... (1969) ... گلوکار: منیر حسین ، حامدعلی بیلا ، پرویز اختر ، سائیں اختر ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: ماسٹر طفیل ... شاعر: ساحل فارانی ... اداکار: ؟ ،؟ ، امداد حسین ، محمد علی مع ساتھی |
6 | اکھاں اکھاں وچ کرے اشارہ..فلم ... مترئی ماں ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مالا ، منیر حسین ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: ریاض الرحمان ساغر ... اداکار: ؟ |
7 | سب ٹر گئے خان وڈیرے ، تیرا میرا دور آ گیا..فلم ... آن ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: منیر حسین ، رونا لیلیٰ ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: حبیب ، عالیہ ، اقبال حسن مع ساتھی |
8 | تیرے جلوؤں سے آباد ہیں چار سو، ذرے ذرے کے دل میں تیری جستجو ، اللہ ہو، اللہ ہو..فلم ... لیلی مجنوں ... اردو ... (1974) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، اخلاق احمد مع ساتھی ... موسیقی: نثار بزمی ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: امداد حسین ، وحید مراد مع ساتھی |
9 | اے دنیا جے ، دنیا والو ، ایتھے کرنی بھرنی پیندی اے..فلم ... جیلر تے قیدی ... پنجابی ... (1975) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: نیئر سوچ ... اداکار: ابو شاہ ، جہانگیر مغل ، سلطان راہی مع ساتھی |
10 | آس سانوں دلدار دی گھڑیا ، اوہ دسدی کلی یار دی گھڑیا..فلم ... سوہنی مہینوال ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ، منیر حسین ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: (پس پردہ ، یوسف خان) |
11 | گناہگارتیرا کرم چاہتے ہیں..فلم ... انسان اور شیطان ... اردو ... (1978) ... گلوکار: مسعود رانا ، منیر حسین مع ساتھی ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: امداد حسین ، وحید مراد مع ساتھی |
12 | ہذا من فضل ربی ، دولت کہاں سے لبھی..فلم ... ہم سے نہ ٹکرانا ... اردو ... (1987) ... گلوکار: اے نیئر ، منیر حسین ، مسعود رانا ، سائرہ نسیم ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
13 | سید المرسلین ، رحمت الالعلمین ﷺ ، یہ فلک ، یہ زمیں ، تیرے دم سے حسیں..فلم ... انٹرنیشنل گوریلے ... اردو ... (1990) ... گلوکار: منیر حسین ، رجب علی ، مسعود رانا ، حمیرا چنا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: جاوید شیخ ، غلام محی الدین ، مصطفیٰ قریشی ، نیلی مع ساتھی |
14 | میرے دکھڑے مکا دے ربا میریا ، جگا دے تقدیراں میریاں..فلم ... پتن ... پنجابی ... (1992) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، امتیاز حسین ، ریاض علی مع ساتھی ... موسیقی: طافو ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: ؟؟ (سلطان راہی ، منزہ شیخ) |
15 | آئی آئی آئی بارات عاشقاں دی..فلم ... بارات عاشقاں دی ... پنجابی ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، حسن صادق ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
1 | ایسی کراچی سے تو ہم بازآئے ، کام نہ آئے کوئی اپنے پرائے ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
2 | پڑھ لاالہ الا اللہ ، محمد پاک رسول اللہ ﷺ ...(فلم ... گیت کہاں سنگیت کہاں ... 1969) |
3 | تیرے جلوؤں سے آباد ہیں چار سو، ذرے ذرے کے دل میں تیری جستجو ، اللہ ہو، اللہ ہو ...(فلم ... لیلی مجنوں ... 1974) |
4 | گناہگارتیرا کرم چاہتے ہیں ...(فلم ... انسان اور شیطان ... 1978) |
5 | ہذا من فضل ربی ، دولت کہاں سے لبھی ...(فلم ... ہم سے نہ ٹکرانا ... 1987) |
6 | سید المرسلین ، رحمت الالعلمین ﷺ ، یہ فلک ، یہ زمیں ، تیرے دم سے حسیں ...(فلم ... انٹرنیشنل گوریلے ... 1990) |
1 | چپ کر دڑ وٹ جا ، نہ عشقے دا کھول خلاصہ ، جے تو بولیا تے چمڑی لتھ جاؤ گی ...(فلم ... رشتہ ... 1963) |
2 | لال میری پت رکھیو بلا جھولے لالن ...(فلم ... وریام ... 1969) |
3 | اے ماں ، اے ماں ، ساڈی بُلیاں چوں پھل کھڑدےنیں ، جدوں لینے آں تیرا ناں ...(فلم ... وریام ... 1969) |
4 | اکھاں اکھاں وچ کرے اشارہ ...(فلم ... مترئی ماں ... 1970) |
5 | سب ٹر گئے خان وڈیرے ، تیرا میرا دور آ گیا ...(فلم ... آن ... 1973) |
6 | اے دنیا جے ، دنیا والو ، ایتھے کرنی بھرنی پیندی اے ...(فلم ... جیلر تے قیدی ... 1975) |
7 | آس سانوں دلدار دی گھڑیا ، اوہ دسدی کلی یار دی گھڑیا ...(فلم ... سوہنی مہینوال ... 1976) |
8 | میرے دکھڑے مکا دے ربا میریا ، جگا دے تقدیراں میریاں ...(فلم ... پتن ... 1992) |
9 | آئی آئی آئی بارات عاشقاں دی ...(فلم ... بارات عاشقاں دی ... غیر ریلیز شدہ) |
1. | 1965: Mann Mouji(Punjabi) |
2. | 1966: Tabedar(Punjabi) |
3. | 1969: Veryam(Punjabi) |
4. | 1969: Ishq Na Puchhay Zaat(Punjabi) |
5. | 1970: Heer Ranjha(Punjabi) |
6. | 1971: Pehlvan Jee in London(Punjabi) |
7. | 1974: Sayyo Ni Mera Mahi(Punjabi) |
8. | 1974: Laila Majnu(Urdu) |
9. | 1975: Heera Phumman(Punjabi) |
10. | 1975: Haar Geya Insan(Urdu) |
11. | 1976: Sohni Mehinval(Punjabi) |
1. | 1963: Rishta(Punjabi) |
2. | 1964: Azad(Urdu) |
3. | 1964: Landa Bazar(Urdu) |
4. | 1965: Doli(Punjabi) |
5. | 1965: Bahana(Bengali/Urdu double version) |
6. | 1965: Yeh Jahan Valay(Urdu) |
7. | 1965: Soukan(Punjabi) |
8. | 1965: Mann Mouji(Punjabi) |
9. | 1966: Moajza(Urdu) |
10. | 1966: Tabedar(Punjabi) |
11. | 1967: Rishta Hay Pyar Ka(Urdu) |
12. | 1968: Badla(Punjabi) |
13. | 1968: Sharik-e-Hayyat(Urdu) |
14. | 1968: Bau Ji(Punjabi) |
15. | 1968: Taj Mahal(Urdu) |
16. | 1969: Veryam(Punjabi) |
17. | 1969: Ishq Na Puchhay Zaat(Punjabi) |
18. | 1969: Teray Ishq Nachaya(Punjabi) |
19. | 1969: Geet Kahin Sangeet Kahin(Urdu/Bengali double version) |
20. | 1970: Heer Ranjha(Punjabi) |
21. | 1970: Matrei Maa(Punjabi) |
22. | 1971: Pehlvan Jee in London(Punjabi) |
23. | 1973: Aan(Punjabi) |
24. | 1974: Baat Pohnchi Teri Javani Tak(Urdu) |
25. | 1974: Sayyo Ni Mera Mahi(Punjabi) |
26. | 1974: Rano(Punjabi) |
27. | 1974: Laila Majnu(Urdu) |
28. | 1975: Heera Phumman(Punjabi) |
29. | 1975: Haar Geya Insan(Urdu) |
30. | 1975: Jailor Tay Qaidi(Punjabi) |
31. | 1976: Sohni Mehinval(Punjabi) |
32. | 1976: Wardat(Punjabi) |
33. | 1978: Insan Aur Sheitan(Urdu) |
34. | 1986: Aakhri Jang(Punjabi) |
35. | 1987: Ham Say Na Takrana(Urdu) |
36. | 1988: Maula Bakhsh(Punjabi) |
37. | 1990: International Goreelay(Punjabi/Urdu double version) |
38. | 1992: Pattan(Punjabi) |
39. | 1994: Laat Sahb(Punjabi/Urdu double version) |
40. | Unreleased: Teri Meri Ik Jindri(Punjabi) |
41. | Unreleased: Ghairtan Da Rakha(Punjabi) |
42. | Unreleased: Baarat Ashqan Di(Punjabi) |
1. | Punjabi filmRishtafrom Friday, 15 March 1963Singer(s): Masood Rana, Munir Hussain, Albela, Imdad Hussain & Co., Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): ?? |
2. | Urdu filmBahanafrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana, Ahmad Rushdi, Music: Khan Ataur Rahman, Poet: Suroor Barabankvi, Actor(s): ? |
3. | Punjabi filmVeryamfrom Friday, 16 May 1969Singer(s): Masood Rana, Munir Hussain, Music: Ghulam Hussain, Shabbir, Poet: Ismael Matwala, Actor(s): Sudhir, Habib |
4. | Punjabi filmVeryamfrom Friday, 16 May 1969Singer(s): Sain Akhtar, Munir Hussain, Masood Rana & Co., Music: Ghulam Hussain, Shabbir, Poet: Iftikhar Shahid, Actor(s): (Playback - Title song) |
5. | Urdu filmGeet Kahin Sangeet Kahinfrom Friday, 26 September 1969Singer(s): Munir Hussain, Hamid Ali Bela, Parvez Akhtar, Sain Akhtar, Masood Rana & Co., Music: Master Tufail, Poet: Sahil Farani, Actor(s): ?, ?, Imdad Hussain, Mohammad Ali & Co. |
6. | Punjabi filmMatrei Maafrom Tuesday, 1 December 1970Singer(s): Mala, Munir Hussain, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Riazur Rehman Saghar, Actor(s): ? |
7. | Punjabi filmAanfrom Tuesday, 16 January 1973Singer(s): Munir Hussain, Runa Laila, Masood Rana & Co., Music: A. Hameed, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): Iqbal Hassan, Aliya, Habib & Co. |
8. | Urdu filmLaila Majnufrom Friday, 18 October 1974Singer(s): Munir Hussain, Akhlaq Ahmad, Masood Rana, Music: Nisar Bazmi, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): Imdad Hussain, Waheed Murad & Co. |
9. | Punjabi filmJailor Tay Qaidifrom Friday, 5 December 1975Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana & Co., Music: Wajahat Attray, Poet: Nayyar Soch, Actor(s): Abbu Shah, Jahangir Mughal, Sultan Rahi & Co. |
10. | Punjabi filmSohni Mehinvalfrom Friday, 4 June 1976Singer(s): Masood Rana, Munir Hussain, Music: A. Hameed, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): (Playback - Mumtaz), Yousuf Khan |
11. | Urdu filmInsan Aur Sheitanfrom Friday, 26 May 1978Singer(s): Masood Rana, Munir Hussain & Co., Music: Kemal Ahmad, Poet: ?, Actor(s): Imdad Hussain, Waheed Murad & Co. |
12. | Urdu filmHam Say Na Takranafrom Friday, 13 February 1987Singer(s): A. Nayyar, Munir Hussain, Masood Rana, Saira Naseem, Music: M. Ashraf, Poet: ?, Actor(s): ? |
13. | Urdu filmInternational Goreelayfrom Friday, 27 April 1990Singer(s): Munir Hussain, Rajab Ali, Masood Rana, Humaira Channa & Co., Music: M. Ashraf, Poet: ?, Actor(s): Javed Sheikh, Ghulam Mohayuddin, Mustafa Qureshi, Neeli & Co. |
14. | Punjabi filmPattanfrom Friday, 31 July 1992Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana, Imtiaz Hussain, Riaz Ali, Music: Tafu, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): ?? (Sultan Rahi, Munaza Sheikh) |
15. | Punjabi filmBaarat Ashqan Difrom UnreleasedSinger(s): Munir Hussain, Masood Rana, Hassan Sadiq, Music: Wajahat Attray, Poet: ?, Actor(s): ? |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.