A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
مظہرشاہ ، پنجابی فلموں کے ایک عہد ساز فنکار تھے۔۔!
پاکستان کے ابتدائی دور میں منفی کرداروں میں نظر آنے والے فنکاروں میں غلام محمد ، اجمل ، آغا سلیم رضا ، ہمالیہ والا ، علاؤالدین ، طالش ، الیاس کاشمیری اور ساون بڑے نامور اداکار تھے۔ مظہرشاہ ان سب میں منفرد اور ایک آئیڈیل ولن اداکار ثابت ہوئے تھے اور ساٹھ کی دھائی میں مقبولیت کی بلندیوں پر تھے۔
ایک بارعب شخصیت ، گرجدار آواز اور جارحانہ انداز جیسی جملہ خوبیوں کی بدولت وہ ایک بھاری بھر کم ولن کا نقشہ پیش کرتے تھے۔
انھوں نے بڑھک کا ایک ایسا انداز متعارف کروایا تھا جو ان کی مستقل پہچان بن گیا تھا اور انھیں "بڑھک کا بادشاہ" بھی کہا جاتا تھا۔ ان کی بیشتر بڑھکیں زبان زدعام ہو جاتی تھیں اور روزمرہ بول چال کا حصہ بن جاتی تھیں۔
یہ بڑھک عام طور پر ایک ایسا دعویٰ یا دھمکی ہوتی تھی جو انتہائی مبالغہ آرائی ، خودنمائی اور خود ستائی پر مبنی ہوتی تھی اور مقصد ، مخالف پر رعب ڈالنا ، اپنی طاقت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اور بغیر کچھ کیے ہی دشمن کو مغلوب کرنا ہوتا تھا یعنی مکمل طور پر ایک جعلی عکس ہوتا تھا۔
مظہرشاہ کی مندرجہ بالا بڑھکوں میں
"میں ٹبر کھا جاں تے ڈکار نہ ماراں۔۔"
سب سے مقبول اور ذومعنی بڑھک تھی۔ اسے سن کر رنگیلا جو فلم میں مسٹر ہانگ کانگ کہلاتا ہے ، بڑی معصومیت سے کہتا ہے
"کم از کم ہانگ کانگ میں تو اتنا ہاضمہ کسی کا نہیں تھا۔۔"
ان بڑھکوں کے ایک مشاہدے سے یہ حقیقت بھی سامنے آتی ہے کہ ہماری فلموں میں بڑھک کا تعلق ہمارے قومی مزاج کے عین مطابق تھا۔ ہم جو کہتے ہیں ، وہ کرتے نہیں اور جو کرتے ہیں ، وہ مانتے نہیں۔
مظہرشاہ کی ان عوامی بڑھکوں کو زیادہ مقبولیت 1965ء کی جنگ کے بعد ملی تھی۔ اس جنگ کے دوران سرکاری دعوؤں پر جائیں تو کشمیر آزاد ہونے ہی والا تھا۔
ہماری ایک اداکارہ شمیم آراء نے تو اعلان کر دیا تھا کہ وہ شادی اس مجاہد سے کرے گی جو سری نگر پر پاکستانی پرچم لہرائے گا۔ افسوس ، اس کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی تھی اور آج بھی 1965ء کی جنگ کو یاد کرنے والے کشمیر کا ذکر گول کر جاتے ہیں اور ساری توجہ لاہور پر دشمن کی یلغار پر دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ "بھٹو کی بڑھک" جو انھوں نے یو این او میں ماری تھی کہ
"ہم کشمیر کے لیے ہزار سال تک لڑیں گے۔۔"
ایک بہت بڑی بڑھک تھی کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان اپنے دستیاب وسائل سے ہزار سال تو دور کی بات ہے ، ہزار دن بھی نہیں لڑ سکتا۔
ہمارے ہاں ویسے بھی قوم کو اندھیرے میں رکھنے کے لیے جہاں غلط بیانی کی جاتی رہی ہے وہاں اپنی کامیابیوں کے لیے ہمیشہ سے بڑھکیں ہی ماری گئی ہیں جنھیں عوام الناس سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ ہماری فلمیں بھی معروضی حالات کا ایک عکس ہوتی تھیں اور عوامی کرداروں ، فلمی گیتوں اور ذومعنی جملوں اور مکالموں کی صورت میں عمومی عوامی جذبات کی ترجمانی کیا کرتی تھیں۔
مظہرشاہ کا اصل نام سید منور حسین شاہ تھا۔ 1923ء میں لاہور میں پیدا ہوئے اور ایک پولیس ملازم تھے۔ اداکاری کے شوق میں فلمی دنیا میں آئے اور تین عشروں کے فلمی کیرئر میں دو سو کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے دو درجن اردو اور باقی سبھی پنجابی فلمیں تھیں۔
مظہرشاہ کی پہلی فلم بے گناہ (1958) تھی۔ کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور 1960ء کی فلموں بہروپیا اور رانی خان نے پنجابی فلموں کی ضرورت بنا دیا تھا۔
مظہرشاہ کی جوڑی خاص طور پر اکمل اور سدھیر کے ساتھ زیادہ مقبول ہوئی تھی۔
مفت بر (1961) ، چوہدری (1962) ، موج میلہ ، چوڑیاں ، چاچا خوامخواہ (1963) ، ڈاچی ، ہتھ جوڑی ، فرنگی ، غدار (1964) ، پھنے خان ، من موجی ، جیدار ، ملنگی (1965) ، منہ زور ، نظام لوہار ، بانکی نار ، ابا جی (1966) ، جگری یار ، یار مار ، چاچا جی ، دل دا جانی ، اکبرا ، جانی دشمن ، مرزا جٹ (1967) ، بابل دا ویڑا ، پگڑی سنبھال جٹا ، سسی پنوں ، باؤ جی ، سجن پیارا (1968) ، وریام ، دلاں دے سودے ، شیراں دی جوڑی ، جند جان ، مکھڑا چن ورگا ، جنٹر مین ، شیراں دے پتر شیر (1969) ، انورا ، ماں پتر (1970) ، جی اور جٹا (1971) وغیرہ۔۔
ہماری فلموں میں عام طور پر ولن اداکاروں پر گیت نہیں فلمائے جاتے تھے لیکن مظہرشاہ پر ایک درجن سے زائد گیت فلمائے گئے تھے جن میں سے بیشتر گیت مسعودرانا کے گائے ہوئے تھے۔
پہلا گیت فلم ڈولی (1965) میں ایک دوہا تھا جو مظہرشاہ اور طالش کے پس منظر میں فلمایا گیا تھا
دوسرا گیت
بھی ایک پس منظر گیت تھا جو فلم بابل دا ویڑا (1968) میں تھا۔ فلم دلدار (1969) میں مسعودرانا اور مالا کا ایک دوگانا
مظہرشاہ اور چھم چھم پر فلمایا گیا تھا۔ اسی سال کی فلم شیراں دی جوڑی میں مسعودرانا کا ایک کورس گیت تھا
یہ گیت زلفی پر فلمایا گیا تھا لیکن چند بول مظہرشاہ پر فلمائے گئے تھے جو حامد علی بیلا کی آواز میں تھے۔ فلم لارالپا (1970) میں مسعودرانا اور مالا کا گایا ہوا ایک رومانٹک گیت
بھی مظہرشاہ کے ساتھ ناصرہ پر فلمایا گیا تھا۔ اس فلم میں وہ اعجاز کے بعد سیکنڈ ہیرو تھے۔ یاد رہے کہ مظہرشاہ کی بطور روایتی ہیرو اکلوتی فلم محرم دال دا (1970) تھی جس میں ان کی جوڑی رانی کے ساتھ تھی اور اس فلم میں میڈم نورجہاں کا یہ گیت
ایک سپر ہٹ گیت تھا لیکن فلم بینوں نے مظہرشاہ کو ہیرو کے طور پر قبول نہیں کیا تھا۔ فلم باغی تے فرنگی (1976) میں مسعودرانا کا اخلاق احمد اور ساتھیوں کے ساتھ گایا ہوا ایک کورس گیت تھا
یہ گیت چار بڑے فنکاروں پر فلمایا گیا تھا جن میں سے ایک مظہرشاہ بھی تھے۔
مظہرشاہ پر مسعودرانا کا جو آخری گیت فلمایا گیا تھا وہ فلم بکا راٹھ (1979) میں تھا جس کے بول تھے
یہ گیت مصطفیٰ قریشی پر بھی فلمایا گیا تھا۔ یہ ایک بڑے کمال کا کورس گیت تھا اور اسی سال ریلیز ہوا تھا جب پاکستانی تاریخ کے واحد عوامی لیڈر جناب ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی تھی جسے دنیا بھر میں ایک عدالتی قتل تسلیم کیا گیا ہے۔
مظہرشاہ کی آخری فلم روگی (1989) تھی اور اسی سال ان کا انتقال ہو گیا تھا۔
1 | ہتھی کیتا اے تینوں وداع دھیئے ، تیرے فرض دا بھار اتار چلے ، پورے ہو گئے قول زباناں دے..فلم ... ڈولی ... پنجابی ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: ؟ ... اداکار: (پس پردہ ، طالش ، مظہر شاہ) |
2 | اک دھی لیکھاں ہاری ، کیوں روندی اے وچاری۔۔ دھیاں دتیاں تے کیوں نئیں دتا مال ، مالکا..فلم ... بابل دا ویہڑا ... پنجابی ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: (پس پردہ، ایم اسماعیل ، نبیلہ ، مظہر شاہ) |
3 | او میں بندہ آں نواب ، کھلا ڈھلا اے حساب..فلم ... دلدار ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: بابا عالم سیاہ پوش ... اداکار: مظہر شاہ ، چھم چھم |
4 | تیرا مکھ جے نہ ویکھاں چین آندا نئیں ، میں وی ہور کسے نال دل لاندا نئیں..فلم ... شیراں دی جوڑی ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، حامدعلی بیلا مع ساتھی ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: سعید جعفری ... اداکار: زلفی ، مظہر شاہ مع ساتھی |
5 | اج گیت خوشی دے گاواں ، نی میں نچ نچ پیلاں پاواں ، صدقڑے جاواں..فلم ... لارالپا ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر رفیق علی ... شاعر: طفیل ہوشیارپوری ... اداکار: ناصرہ ، مظہر شاہ |
6 | جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے..فلم ... باغی تے فرنگی ... پنجابی ... (1976) ... گلوکار: مسعود رانا ، اخلاق احمد مع ساتھی ... موسیقی: غلام حسین ، شبیر ... شاعر: ارشد مرزا ... اداکار: مظہر شاہ ، چنگیزی ، سلطان راہی ، سدھیر مع ساتھی |
7 | تیری پھانسی توں نئیں ڈرنا ، میں تے اللہ ہی اللہ کرنا ، اللہ ہو..فلم ... بکا راٹھ ... پنجابی ... (1979) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: مشتاق علی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: مصطفی قریشی ، مظہر شاہ مع ساتھی |
1 | ہتھی کیتا اے تینوں وداع دھیئے ، تیرے فرض دا بھار اتار چلے ، پورے ہو گئے قول زباناں دے ...(فلم ... ڈولی ... 1965) |
2 | اک دھی لیکھاں ہاری ، کیوں روندی اے وچاری۔۔ دھیاں دتیاں تے کیوں نئیں دتا مال ، مالکا ...(فلم ... بابل دا ویہڑا ... 1968) |
3 | او میں بندہ آں نواب ، کھلا ڈھلا اے حساب ...(فلم ... دلدار ... 1969) |
4 | تیرا مکھ جے نہ ویکھاں چین آندا نئیں ، میں وی ہور کسے نال دل لاندا نئیں ...(فلم ... شیراں دی جوڑی ... 1969) |
5 | اج گیت خوشی دے گاواں ، نی میں نچ نچ پیلاں پاواں ، صدقڑے جاواں ...(فلم ... لارالپا ... 1970) |
6 | جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے ...(فلم ... باغی تے فرنگی ... 1976) |
7 | تیری پھانسی توں نئیں ڈرنا ، میں تے اللہ ہی اللہ کرنا ، اللہ ہو ...(فلم ... بکا راٹھ ... 1979) |
1 | ہتھی کیتا اے تینوں وداع دھیئے ، تیرے فرض دا بھار اتار چلے ، پورے ہو گئے قول زباناں دے ...(فلم ... ڈولی ... 1965) |
2 | اک دھی لیکھاں ہاری ، کیوں روندی اے وچاری۔۔ دھیاں دتیاں تے کیوں نئیں دتا مال ، مالکا ...(فلم ... بابل دا ویہڑا ... 1968) |
3 | تیری پھانسی توں نئیں ڈرنا ، میں تے اللہ ہی اللہ کرنا ، اللہ ہو ...(فلم ... بکا راٹھ ... 1979) |
1 | او میں بندہ آں نواب ، کھلا ڈھلا اے حساب ...(فلم ... دلدار ... 1969) |
2 | اج گیت خوشی دے گاواں ، نی میں نچ نچ پیلاں پاواں ، صدقڑے جاواں ...(فلم ... لارالپا ... 1970) |
1 | تیرا مکھ جے نہ ویکھاں چین آندا نئیں ، میں وی ہور کسے نال دل لاندا نئیں ... (فلم ... شیراں دی جوڑی ... 1969) |
2 | جی کردا ، جی کردا ، او سجنوں بھئی مترو ، کم ایخو جیا کر جائیے ، رہندی دنیا تک یاد آئیے ... (فلم ... باغی تے فرنگی ... 1976) |
3 | تیری پھانسی توں نئیں ڈرنا ، میں تے اللہ ہی اللہ کرنا ، اللہ ہو ... (فلم ... بکا راٹھ ... 1979) |
1. | 1964: Dachi(Punjabi) |
2. | 1965: Doli(Punjabi) |
3. | 1965: Soukan(Punjabi) |
4. | 1965: Pilpli Sahib(Punjabi) |
5. | 1965: Malangi(Punjabi) |
6. | 1965: Mann Mouji(Punjabi) |
7. | 1966: Govandhi(Punjabi) |
8. | 1966: Joker(Urdu) |
9. | 1966: Moajza(Urdu) |
10. | 1966: Hamrahi(Urdu) |
11. | 1966: Lado(Punjabi) |
12. | 1966: Nizam Lohar(Punjabi) |
13. | 1966: Banki Naar(Punjabi) |
14. | 1966: Khedan day Din 4(Punjabi) |
15. | 1966: Abba Ji(Punjabi) |
16. | 1967: Jigri Yaar(Punjabi) |
17. | 1967: Yaar Maar(Punjabi) |
18. | 1967: Yaaran Naal Baharan(Punjabi) |
19. | 1967: Chacha Ji(Punjabi) |
20. | 1967: Dil Da Jani(Punjabi) |
21. | 1967: Lut Da Maal(Punjabi) |
22. | 1967: Ravi Par(Punjabi) |
23. | 1967: Akbara(Punjabi) |
24. | 1967: Muqabla(Punjabi) |
25. | 1967: Dushman(Punjabi) |
26. | 1967: Jani Dushman(Punjabi) |
27. | 1967: Mirza Jatt(Punjabi) |
28. | 1967: Neeli Bar(Punjabi) |
29. | 1968: Pind Di Kurri(Punjabi) |
30. | 1968: Babul Da Vehra(Punjabi) |
31. | 1968: 2 Mutiyaran(Punjabi) |
32. | 1968: Jagg Beeti(Punjabi) |
33. | 1968: Har Fun Maula(Punjabi) |
34. | 1968: Daler Khan(Punjabi) |
35. | 1968: Sassi Punnu(Punjabi) |
36. | 1968: Bau Ji(Punjabi) |
37. | 1968: Javani Mastani(Punjabi) |
38. | 1968: Chalbaz(Punjabi) |
39. | 1968: Hameeda(Punjabi) |
40. | 1968: Dil Darya(Punjabi) |
41. | 1968: Chann 14vin Da(Punjabi) |
42. | 1969: Ghairatmand(Punjabi) |
43. | 1969: Veryam(Punjabi) |
44. | 1969: Sher Javan(Punjabi) |
45. | 1969: Dillan day Souday(Punjabi) |
46. | 1969: Langotia(Punjabi) |
47. | 1969: Dildar(Punjabi) |
48. | 1969: Sheran Di Jori(Punjabi) |
49. | 1969: Mukhra Chann Varga(Punjabi) |
50. | 1969: Genterman(Punjabi) |
51. | 1969: Tahadi Izzat Da Savaal A(Punjabi) |
52. | 1969: Jaggu(Punjabi) |
53. | 1970: Yaar Tay Pyar(Punjabi) |
54. | 1970: Laralappa(Punjabi) |
55. | 1970: Dil Dian Lagian(Punjabi) |
56. | 1970: Sayyan(Punjabi) |
57. | 1970: Tikka Mathay Da(Punjabi) |
58. | 1971: Sehra(Punjabi) |
59. | 1971: Jor Javana Da(Punjabi) |
60. | 1971: Des Mera Jeedaran Da(Punjabi) |
61. | 1971: Uchi Haveli(Punjabi) |
62. | 1971: Jatt Da Qoul(Punjabi) |
63. | 1972: Ghairat Tay Qanoon(Punjabi) |
64. | 1973: Ik Madari(Punjabi) |
65. | 1973: Kehnday Nay Nainan(Punjabi) |
66. | 1974: Zan, Zar Tay Zamin(Punjabi) |
67. | 1974: Banday Da Puttar(Punjabi) |
68. | 1974: Rano(Punjabi) |
69. | 1975: Pulekha(Punjabi) |
70. | 1976: Pyar Kaday Nein Marda(Punjabi) |
71. | 1976: Baghi Tay Farangi(Punjabi) |
72. | 1976: 3 Yaar(Punjabi) |
73. | 1979: Tehka Pehlvan(Punjabi) |
74. | 1979: Bakka Rath(Punjabi) |
75. | 1986: 2 Qaidi(Punjabi) |
76. | 1989: Rogi(Punjabi) |
77. | 2016: Sajra Pyar(Punjabi) |
78. | Unreleased: Munshi Sabrang(Punjabi) |
1. | Punjabi filmDolifrom Wednesday, 3 February 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Manzoor Ashraf, Poet: ?, Actor(s): (Playback, Talish, Mazhar Shah) |
2. | Punjabi filmBabul Da Vehrafrom Friday, 16 February 1968Singer(s): Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): (Playback - M. Ismael, Nabeela, Mazhar Shah) |
3. | Punjabi filmDildarfrom Friday, 18 July 1969Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: M. Ashraf, Poet: Baba Alam Siaposh, Actor(s): Mazhar Shah, ChhamChham |
4. | Punjabi filmSheran Di Jorifrom Friday, 1 August 1969Singer(s): Masood Rana, Hamid Ali Bela & Co., Music: G.A. Chishti, Poet: Saeed Jafri, Actor(s): Zulfi, Mazhar Shah & Co. |
5. | Punjabi filmLaralappafrom Friday, 10 April 1970Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: Master Rafiq Ali, Poet: Tufail Hoshiarpuri, Actor(s): Nasira, Mazhar Shah |
6. | Punjabi filmBaghi Tay Farangifrom Friday, 23 July 1976Singer(s): Masood Rana, Akhlaq Ahmad & Co., Music: Ghulam Hussain, Shabbir, Poet: Arshad Mirza, Actor(s): Mazhar Shah, Changezi, Sudhir, Sultan Rahi & Co. |
7. | Punjabi filmBakka Rathfrom Friday, 29 June 1979Singer(s): Masood Rana & Co., Music: Mushtaq Ali, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Mustafa Qureshi, Mazhar Shah & Co. |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.