A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
ایسا شاید ہی کبھی ہوا ہو گا کہ قیام پاکستان کے بعد کوئی ہندو ، ہندوستان سے پاکستان آیا ہو اور مستقل طور پر یہیں کا ہو کر رہ گیا ہو۔۔!
معروف فلمساز اور ہدایتکار سید عطااللہ شاہ ہاشمی کی دعوت پر 'کرشن کمار' ، پاکستان آئے اور 'کے کمار' کے نام سے ان کی متعدد سپرہٹ فلموں کے نگران ہدایتکار یا سپروائزر کے طور پر زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کچھ عرصہ بعد اسلام قبول کیا اور اپنا اسلامی نام 'خالدخورشید' پسند کیا جو 'کے خورشید' کے نام سےفلمی ریکارڈز میں محفوظ ہے۔
کے خورشید کی بطور ہدایتکار پہلی فلم شعلہ اور شبنم (1967) تھی جو ایک ایکشن اور ڈرامائی فلم تھی۔ اس فلم کی کہانی بھی ان کی اپنی تھی لیکن مکالمے ریاض شاہد کے لکھے ہوئے تھے۔ پاکستانی فلموں کے پہلے سپرسٹار سدھیر ، ہیرو اور شمیم آرا ہیروئن تھی۔ اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ اپنے وقت کے مقبول ہیرو درپن نے اس فلم میں ایک ثانوی رول کیا تھا۔
پاکستانی فلموں کے پہلے سپرسٹار ، سدھیر کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ وقت کے بڑے بڑے ہیروز نے ان کے مقابل ثانوی کردار کیے تھے۔ ان میں درپن کے علاوہ ، اسلم پرویز ، اعجاز ، حبیب ، اکمل ، محمدعلی ، وحیدمراد ، شاہد ، عنایت حسین بھٹی ، کیفی ، بدرمنیر ، آصف خان ، یوسف خان ، سلطان راہی اور اقبال حسن شامل تھے۔ صرف سنتوش ، کمال اور ندیم کو ان کے مقابل کاسٹ نہیں کیا گیا تھا ، اگر کیا بھی جاتا تو یقیناً وہ بھی ثانوی کرداروں میں ہوتے کیونکہ سدھیر پاکستان کے سب سے مقبول اور اکلوتے 'سپرہیرو' تھے جو تین عشروں تک چوٹی کے سپرسٹار فلمی ہیرو رہے اور اپنی آخری فلم میں بھی مرکزی کردار میں تھے۔
ہدایتکار کے خورشید کی فلموں میں سب سے زیادہ مردانہ گیت مسعودرانا کے گائے ہوئے تھے۔ انھوں نے 9 فلموں میں 29 گیت گائے تھے۔ گویا فی فلم تین گیت تھے۔ فلم شعلہ اور شبنم (1967) میں ان کا گایا ہوا یہ گیت سپرہٹ ہوا تھا:
ایک لٹے پٹے قافلے کے پس منظر میں گائے ہوئے اس تھیم سانگ کی گائیکی اور شاعری بڑے کمال کی تھی۔ یہ گیت تنویرنقوی کا لکھا ہوا تھا جس کی دھن ایم اشرف نے بنائی تھی۔
ہدایتکار کے خورشید کے کریڈٹ پر نازنین (1969) جیسی نغماتی فلم بھی تھی جس میں شبنم اور ندیم کی کلاسک جوڑی تھی۔ اس فلم کی پہچان ، مسعودرانا کے گائے ہوئے چار گیتوں میں سے یہ سپرہٹ گیت تھا:
موسیقار ایم اشرف نے بھارتی فلم ہمراز (1967) میں روی شنکر کی موسیقی میں مہندرکپور کے گائے ہوئے گیت "نہ منہ چھپا کے جیو اور نہ سر جھکا کے جیو۔۔" کی دھن نقل کی تھی۔ اگر نقل اور اصل کا موازنہ کیا جائے تو پہلے الاپ ہی میں مسعودرانا یہ ثابت کر دیتے ہیں کہ ان کا مقابلہ تو صرف محمدرفیع ہی سے کیا جاسکتا تھا۔
پاکستانی فلموں میں شاید یہ پہلا گیت تھا جو ایک ہی گلوکار نے قوالی کے انداز میں گایا تھا۔ مسعودرانا کا یہ شاہکار گیت ان گیتوں میں سے ایک ہے کہ جسے جب بھی سنا ، ایسے لگا کہ جیسے پہلی بار سن رہا ہوں ، ایک لاجواب گیت تھا۔
اس فلم میں کلیم عثمانی کے لکھے ہوئے گیت تھے جن میں مسعودرانا کے گائے ہوئے یہ گیت بھی بڑے زبردست تھے
ہدایتکار کے خورشید کی پہلی پنجابی فلم یملا جٹ (1969) تھی۔ علاؤالدین نے ٹائٹل رول کیا تھا۔ رونا لیلیٰ کی یہ پہلی پنجابی فلم تھی جس میں اسے پانچ گیت گانے کا موقع ملا تھا۔ ایم اشرف کی دھنوں میں حزیں قادری کے لکھے ہوئے بیشتر گیت مقبول ہوئے تھے۔ سب سے ہٹ گیت تھا:
اس فلم کا تھیم سانگ مسعودرانا کی آواز میں تھا جو سن کر تڑپ اٹھا تھا اور عہد کر لیا تھا کہ جب کبھی موقع ملا ، اس عظیم گلوکار کے ایسے بامقصد فن پاروں کو ضرور یاد کروں گا:
اس گیت کے ایک انترے میں حزیں قادری نے اس فانی زندگی اور رشتوں کا فلسفہ چند الفاظ میں بیان کردیا تھا:
اسی فلم میں آواز کے بے تاج بادشاہ ، مسعودرانا کا ایک بھنگڑہ گیت
بھی تھا جس میں ان کی دلکش آواز چار چوفیرے اور دکھن پربت ، کچھ اس طرح سے گونجی تھی کہ فلم بینوں کو کرسیوں پر سے اچھلنے پر مجبور کر دیا تھا۔
نسیم بیگم کے ساتھ یہ دلکش رومانٹگ دوگانا
بھی کیا کمال کا گیت تھا۔ اس فلم میں حسنہ اور یوسف خان کی روایتی جوڑی تھی۔
شیرپتر (1971) مسلسل دوسری پنجابی فلم تھی جس کے ہدایتکار کے خورشید تھے۔ سدھیر کا ٹائٹل رول تھا ، ہیروئن نغمہ تھی۔ اس فلم میں اداکارہ مہ پارہ سیکنڈ پیئر میں اقبال حسن کے ساتھ تھی جس کے لیے مسعودرانا کا یہ شوخ گیت گایا گیا تھا:
کے خورشید کی فلمساز اور ہدایتکار کے طور پر پہلی سپرہٹ گولڈن جوبلی رومانٹک اور نغمہ بار فلم نیند ہماری خواب تمہارے (1971) تھی۔ دیبا اور وحیدمراد روایتی کرداروں میں تھے۔ کلیم عثمانی کی شاعری اور موسیقار ایم اشرف تھے۔ اس فلم میں بھی مسعودرانا کے چار گیت تھے جن میں سے تین سپرہٹ تھے۔ فلم کا سب سے مقبول ترین گیت تھا:
یہ گیت مسعودرانا کی گائیکی کا ایک ماسٹرپیس تھا۔ فلم کی ہیروئن دیبا ، اس گیت میں بڑی پرکشش نظر آئی۔ اسی فلمی جوڑی پر مالا اور مسعودرانا کا یہ دوگانا بھی دل کے تار چھیڑ دیتا ہے:
کے خورشید کی بطور ہدایتکار تیسری اور آخری پنجابی فلم رب راکھا (1971) تھی جس میں بابا چشتی کی دھن میں مسعودرانا کا اپنی زمین کی محبت سے سرشار ایک ملی ترانہ تھا:
مسعودرانا کو ہدایتکار کے خورشید کی فلم چراغ کہاں روشنی کہاں (1971) میں چھ گیت گانے کا موقع ملا تھا۔ ان میں سے دو گیت سپرہٹ ہوئے تھے:
یہ دونوں شاہکار گیت ندیم پر فلمائے گئے تھے جو وہ اپنی روایتی ہیروئن شبنم کے لیے گا رہے تھے۔ اس فلم کا تھیم سانگ
فلم میں دو بار الگ الگ گایا گیا تھا۔ ہماری فلموں میں ایسے کئی گیت ملتے ہیں کہ جن کی دھن ایک ہوتی تھی لیکن انھیں دو دو ، تین تین بلکہ چار چار بار بھی گایا گیا تھا۔
مسعودرانا کا کے خورشید کی فلموں میں آخری مقبول گیت فلم فرض اور مامتا (1975) میں تھا:
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسعودرانا اور ہدایتکار کے خورشید کی نو میں سے آٹھ فلموں کے موسیقار ایم اشرف تھے اور بیشتر گیت کلیم عثمانی نے لکھے تھے۔
ہدایتکار کے خورشید کی دیگر فلموں میں دل دیا درد لیا (1968) واحد فلم تھی جس میں زیبا نے کام کیا تھا ، محمدعلی ہیرو تھے۔ اس فلم کے ٹائٹل پر ہدایتکار کے طور پر ریاض بخاری کا نام درج ہے جبکہ دیگر معلومات میں بھی خاصا تضاد ہے۔ فلم کنجوس (1968) کے بعد یہ دوسری فلم ہے کہ جس کے فلم ٹائٹل اور پوسٹر وغیرہ پر متضاد معلومات درج ہیں۔
فلم آؤ پیار کریں (1972) میں رونالیلیٰ اور احمدرشدی کا یہ گیت بڑا خوبصورت تھا "خوبصورت ہو تم ، ہم بھی کچھ کم نہیں۔۔" اس فلم میں رنگیلا چھائے ہوئے تھے اور ان پر احمدرشدی کا یہ مزاحیہ گیت بھی فلمایا گیا تھا "روزی روزی پکاروں میں بن میں ، پیاری روزی بسی میرے من میں۔۔"
فلم گھرانہ (1973) بھی ایک بہت بڑی نغماتی فلم تھی جس میں نیرہ نور کا یہ گیت سپرہٹ ہوا تھا "تیرا سایہ جہاں بھی ہو سجناں ، پلکیں بچھا دوں۔۔"
اس فلم میں محمدعلی کی جذباتی اداکاری فلم کی جان تھی جبکہ احمدرشدی کے کئی گیت مقبول ہوئے تھے جن میں "پیار پیار پیار ، کرنے کو تو سب کرتے ہیں۔۔" ، "گورے گورے گال پہ کالا کالا تل رے ، اک لڑکی مغرور سی جو لے گئی میرا دل رے۔۔" اور "ایک آنے کی گڑیا اور دو آنے کا مور ہے۔۔"
فلم بانو رانی (1974) میں مہدی حسن کا یہ دلکش رومانٹک گیت میرے پسندیدہ ترین گیتوں میں سے ایک تھا "رات بھی لے رہی ہے انگڑائی ، میرے محبوب ، آؤ سو جائیں۔۔"
فلم ننھا فرشتہ (1974) میں پہلی بار گلوکارہ ناہیداختر کو متعارف کرایا گیا تھا اور پہلا گیت تھا:
اپنی پہلی ہی فلم میں ناہیداختر نے مسعودرانا اور احمدرشدی کے ساتھ یہ کورس گیت بھی گایا تھا
فلم امنگ (1975) میں پہلی بار اخلاق احمد کو چار گیت گانے کا موقع ملا تھا جو بڑے مقبول ہوئے تھے۔ خاص طور پر نیرہ نور کے ساتھ دونوں دوگانے "کیوں نہ راہوں میں کلیاں بچھائیں ہم ، آج دلدار سج دھج کے آیا ہے۔۔" اور "رات بھر جیا مورا مجھے کیوں ستائے۔۔"
فلم داغ (1976) میں مہناز کا گیت "اپنے لیے تو سب ہی جیتیں ہیں اس جہاں میں۔۔" بھی پسند کیا گیا تھا۔
فلم انوکھی (1976) میں ناہیداختر کا گیت "سنوسنو ، جو تم کہو ، میں اپنی ہر خوشی تمہارے نام۔۔" بڑا مقبول ہوا تھا۔
فلم سنگم (1977) میں غلام عباس کا گیت "سانولی سلونی ، او تیکھے نینوں والی۔۔" بھی بڑا پسند کیا گیا تھا۔
فلم نیاانداز (1979) میں میڈم نورجہاں کا گیت "دے رہی ہے مزہ بے رخی آپکی۔۔" اور اے نیر کا گیت "ضد نہ کر اس قدر ، جان جان۔۔" بھی بڑے مقبول گیت تھے۔
کے خورشید کی آخری دو فلمیں بے نظیر قربانی (1985) اور بدلہ (1987) تھیں۔
کے خورشید نے اپنے بیس سالہ فلمی کیرئر میں کل 20 فلمیں بنائیں جن میں 17 اردو اور 3 پنجابی فلمیں تھیں۔ ان میں سے 10 فلموں کے فلمساز بھی تھے۔ 3 فلموں کی کہانیاں یا منظرنامے بھی ان کے کریڈٹ پر ہیں۔ 4 فلموں ، نوکر (1955) ، چھوٹی بیگم (1956) ، داتا (1958) اور غالب (1961) میں نگران ہدایتکار یا سپروائزر کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ 1990ء میں انتقال ہوگیا تھا۔
1 | فلم ... شعلہ اور شبنم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: (پس پردہ ، سدھیر ، شمیم آرا مع ساتھی) |
2 | فلم ... شعلہ اور شبنم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: سدھیر |
3 | فلم ... شعلہ اور شبنم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: شمیم آرا ، منور ظریف ، رنگیلا مع ساتھی |
4 | فلم ... نازنین ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
5 | فلم ... نازنین ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
6 | فلم ... نازنین ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
7 | فلم ... نازنین ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم ، شبنم |
8 | فلم ... یملا جٹ ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: (پس منظر ، علاؤالدین ، یوسف خان) |
9 | فلم ... یملا جٹ ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: یوسف خان |
10 | فلم ... یملا جٹ ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: نسیم بیگم ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: حسنہ ، یوسف خان |
11 | فلم ... شیر پتر ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: اقبال حسن |
12 | فلم ... نیند ہماری خواب تمہارے ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: وحید مراد |
13 | فلم ... نیند ہماری خواب تمہارے ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: وحید مراد |
14 | فلم ... نیند ہماری خواب تمہارے ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: وحید مراد |
15 | فلم ... نیند ہماری خواب تمہارے ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: دیبا ، وحید مراد |
16 | فلم ... رب راکھا ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
17 | فلم ... رب راکھا ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
18 | فلم ... رب راکھا ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: نسیم بیگم ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟ |
19 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
20 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
21 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: (پس پردہ ،ٹائٹل سانگ ) |
22 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: (پس پردہ ، نبیلہ) |
23 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم ، شبنم |
24 | فلم ... چراغ کہاں روشنی کہاں ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: (پس پردہ ، قوی) |
25 | فلم ... ننھافرشتہ ... اردو ... (1974) ... گلوکار: ناہید اختر ، احمد رشدی ، مسعود رانا ، شازیہ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: دیبا ، وحید مراد ، منور ظریف ، زرقا |
26 | فلم ... ننھافرشتہ ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: (پس پردہ) |
27 | فلم ... ننھافرشتہ ... اردو ... (1974) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ؟؟؟ |
28 | فلم ... فرض اور مامتا ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
29 | فلم ... فرض اور مامتا ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم |
1. | 1967: Shola Aur Shabnam(Urdu) |
2. | 1969: Nazneen(Urdu) |
3. | 1969: Yamla Jatt(Punjabi) |
4. | 1971: Sher Puttar(Punjabi) |
5. | 1971: Neend Hamari Khab Tumharay(Urdu) |
6. | 1971: Rabb Rakha(Punjabi) |
7. | 1971: Charagh Kahan Roshni Kahan(Urdu) |
8. | 1974: Nanha Farishta(Urdu) |
9. | 1975: Farz Aur Mamta(Urdu) |
1. | Urdu filmShola Aur Shabnamfrom Friday, 15 September 1967Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: , Actor(s): Zamurrad, Aliya, Rangeela, Munawar Zarif, Shamim Ara, Ijaz Akhtar & Co. |
2. | Urdu filmShola Aur Shabnamfrom Friday, 15 September 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Manzoor Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback, Sudhir, Shamim Ara & Co.) |
3. | Urdu filmShola Aur Shabnamfrom Friday, 15 September 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Manzoor Ashraf, Poet: , Actor(s): Sudhir |
4. | Urdu filmNazneenfrom Friday, 1 August 1969Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
5. | Urdu filmNazneenfrom Friday, 1 August 1969Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
6. | Urdu filmNazneenfrom Friday, 1 August 1969Singer(s): Masood Rana, Runa Laila, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeemm, Shabnam |
7. | Urdu filmNazneenfrom Friday, 1 August 1969Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
8. | Punjabi filmYamla Jattfrom Thursday, 11 December 1969Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback) |
9. | Punjabi filmYamla Jattfrom Thursday, 11 December 1969Singer(s): Naseem Begum, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Husna, Yousuf Khan |
10. | Punjabi filmYamla Jattfrom Thursday, 11 December 1969Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Yousuf Khan |
11. | Urdu filmNeend Hamari Khab Tumharayfrom Friday, 1 January 1971Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Waheed Murad, Deeba |
12. | Urdu filmNeend Hamari Khab Tumharayfrom Friday, 1 January 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
13. | Urdu filmNeend Hamari Khab Tumharayfrom Friday, 1 January 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
14. | Urdu filmNeend Hamari Khab Tumharayfrom Friday, 1 January 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
15. | Punjabi filmSher Puttarfrom Friday, 1 January 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Iqbal Hassan |
16. | Punjabi filmRabb Rakhafrom Friday, 30 April 1971Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): ? |
17. | Punjabi filmRabb Rakhafrom Friday, 30 April 1971Singer(s): Naseem Begum, Masood Rana & co., Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): ? |
18. | Punjabi filmRabb Rakhafrom Friday, 30 April 1971Singer(s): Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: , Actor(s): Yousuf Khan |
19. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback - Qavi) |
20. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback - Nabeela) |
21. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback) |
22. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem, Shabnam |
23. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
24. | Urdu filmCharagh Kahan Roshni Kahanfrom Friday, 17 September 1971Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
25. | Urdu filmNanha Farishtafrom Friday, 18 October 1974Singer(s): Masood Rana & Co., Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback) |
26. | Urdu filmNanha Farishtafrom Friday, 18 October 1974Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): (Playback) |
27. | Urdu filmNanha Farishtafrom Friday, 18 October 1974Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Naheed Akhtar, Shazia, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Deeba, Waheed Murad, Munawar Zarif, Zarqa |
28. | Urdu filmFarz Aur Mamtafrom Friday, 14 February 1975Singer(s): Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
29. | Urdu filmFarz Aur Mamtafrom Friday, 14 February 1975Singer(s): Masood Rana, Nayyara Noor, Music: M. Ashraf, Poet: , Actor(s): Nadeem |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.