Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


رونا لیلیٰ

رونا لیلیٰ
نے صرف آٹھ برسوں میں
دوسو کے قریب فلموں میں
چار سو کے قریب گیت گائے تھے
رونا لیلیٰ
رونا لیلیٰ
  • ان کی نظروں سے محبت کا جو پیغام ملا
    دل یہ سمجھا کہ چھلکتا ہوا اک جام ملا۔۔

ہدایتکار الحامد کی اردو فلم ہم دونوں (1966) میں موسیقار ناشاد کی دھن اورنغمہ نگار کلیم عثمانی کی لکھی ہوئی ایک سپرہٹ غزل سے فلمی کیرئر کا آغاز کرنے والی اس انتہائی باصلاحیت گلوکارہ کا نام رونا لیلیٰ تھا جس نے صرف چودہ برس کی عمر میں ملکہ ترنم نورجہاں ، مالا ، نسیم بیگم اور آئرن پروین جیسی بڑی بڑی گلوکاراؤں کی موجودگی میں اپنا نام و مقام بنایا اور صرف آٹھ برسوں میں دو سو کے قریب فلموں میں چار سو کے قریب گیت بھی گائے جو اس کی قابلیت ، مقبولیت اور مصروفیت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔۔!

رونا لیلیٰ کا فلمی کیرئر

رونا لیلیٰ نے صرف بارہ برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان کراچی سے گائیکی کا آغاز کیا تھا ۔ 1967ء میں کراچی میں ٹیلیویژن کی آمد کے بعد وہ ، ایک شوخ و چنچل ، ماڈرن ڈریسڈ اور مغربی گائیکی سٹائل کی گلوکارہ کے طور پرچھوٹی سکرین پر نظر آئی جو گانے کے ساتھ رقص اور اداکاری بھی کرتی تھی ۔ اہل کراچی کو اس کی یہ ادا لبھا گئی اور وہ احمدرشدی کی طرح ان کی پسندیدہ ترین گلوکارہ بن گئی تھی۔

اس کا گایا ہوا پہلا فلمی گیت بھی کراچی میں بننے والی ایک گمنام فلم جگنو (1968) میں تھا "گڑیا سی منی میری ، بھیا کی پیاری۔۔" اسی فلم میں اس کی بڑی بہن دینا لیلیٰ نے بھی اپنا پہلا گیت گایا تھا جوان دونوں بہنوں کا پہلا دوگانا بھی تھا۔ یہ فلم کافی دیر سے ریلیز ہوئی تھی۔

زیر نظر مضمون میں رونالیلیٰ کے سال بہ سال فلمی کیرئر پر ایک طائرانہ نظر ڈالی جارہی ہے اور خاص خاص واقعات کا ذکر کیا جارہا ہے۔ رونا لیلیٰ کے مقبول عام گیتوں کی ایک فہرست آخر میں دی گئی ہے۔

اپنے پہلے سال یعنی 1966ء میں رونا لیلیٰ ٰ کی صرف ایک فلم ریلیز ہوئی تھی لیکن دوسرے سال یعنی 1967ء میں پانچ فلموں کے لیے نغمہ سرائی کی تھی۔ ان میں سے فلم پھر صبح ہوگی (1967) کا گیت "پیار ہوتا نہیں ، زندگی سے جدا۔۔" سپرہٹ ہوا تھا جبکہ فلم رشتہ ہے پیار کا (1967) میں احمدرشدی کے ساتھ گایا گیا یہ دوگانا کانوں میں رس گھولتا ہے "معصوم سا چہرہ ہے ، ہم جس کے ہیں دیوانے۔۔"

رونا لیلیٰ کا پہلا پنجابی گیت

رونا لیلیٰ ٰ کو اپنے تیسرے ہی سال یعنی 1968ء میں کچھ کم نہیں ، دو درجن فلموں میں پچاس سے زائد گیت گانے کا موقع ملا تھا جس سے اس کی مقبولیت اور مصروفیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 1968ء میں پہلی بار پاکستان میں ایک کیلنڈر ایئر میں سو سے زائد فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔

اس سال کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ رونا لیلیٰ ٰ نے ہدایتکار ایم جے رانا کی فلم جگ بیتی (1968) میں اپنا پہلا پنجابی گیت گایا تھا۔ بابا جی اے چشتی جیسے جہاندیدہ اور گوہرشناس موسیقار نے رونا لیلیٰ کے لیے ایک بڑی منفرد اور دلکش دھن تخلیق کی تھی جو سپرہٹ رہی:

  • ماہیا وے ، بنگلہ پوا دے ایتھے ، تے اتے پا دے پھل پتیاں
    پیری پا کے پاجیباں نچیاں ، وے دس تیری کی مرضی ، بنگلہ پوا دیں گا کہ ناں۔۔؟
پنجابی فلموں کے عظیم مصنف حزیں قادری کے زرخیز ذہن سے نکلنے والے ایک ایک بول کو بنگال کی ساحرہ ، رونا لیلیٰ ٰ نے اتنا ڈوب کر گایا تھا کہ جیسے پنجابی ، اس کی مادری زبان ہو۔ یہی ایک بڑے فنکار کی پہچان ہوتی ہے کہ جو ہر رنگ میں اپنا رنگ جمادیتا ہے۔ پاکستان کی فلمی تاریخ میں رونا لیلیٰ ٰ کو میڈم نورجہاں کے بعد یہ اعزاز حاصل ہےکہ اس کی پہلی اردو اور پہلی پنجابی فلموں کے گیت مقبول ہوئے تھے۔

رونا لیلیٰ اور مسعودرانا کا ساتھ

اسی سال ، رونا لیلیٰ ٰ نے مسعودرانا کے ساتھ اپنا پہلا فلمی گیت فلم کمانڈر (1968) میں گایا تھا :

  • پھول مہکے ہیں ، بہاروں پہ نکھار آیا ہے ، میرا محبوب ہے یا جان بہار آیا ہے۔۔
اسی فلم میں رونا لیلیٰ ٰ نے اپنا سولو سپرہٹ گیت بھی گایا تھا "جان من ، اتنا بتا دو ، محبت ہے کیا۔۔" ماسٹرعبداللہ کی موسیقی میں بول مشیر کاظمی کے تھے۔ اسی سال کی فلم چن چوہدویں دا (1968) میں رونا لیلیٰ نے مسعودرانا کے ساتھ اپنا پہلا پنجابی دوگانا بھی گایاتھا :

  • کرنی آں اج اقرار تیرے سامنے ، لکیا نئیں رہندا ہن پیار تیرے سامنے۔۔

دستیاب معلومات کے مطابق ، رونا لیلیٰ ٰ اور مسعودرانا کے گائے ہوئے بیس سے زائد دوگانوں میں سے 11 پنجابی دوگانے تھے جو دیگر (مرد) گلوکاروں کے ساتھ گائے ہوئے رونا لیلیٰ کےمجموعی پنجابی دوگانوں سے بھی زیادہ ہیں۔

رونا لیلیٰ نے سب سے زیادہ اردو دوگانے احمدرشدی کے ساتھ گائے تھے لیکن ان دونوں کا کوئی پنجابی دوگانا نہیں ملتا۔ اس کی بنیادی وجہ تو یہی تھی کہ احمدرشدی ، پنجابی فلموں میں ناکام رہے تھے۔ وہ مسعودرانا کی طرح آل راؤنڈ گلوکار نہیں تھے جو بیک وقت اردو اور پنجابی فلموں کی ضرورت ہوتے تھے۔ اپنی انھی خوبیوں کی بدولت مسعودرانا کو 'پاکستانی رفیع' بھی کہتے تھے۔ اس دور میں یہ کہا جاتا تھا کہ برصغیر کی فلمی گائیکی میں دو ہی گلوکار ہیں ، ہندوستان میں محمدرفیع اور پاکستان میں مسعودرانا۔۔!

رونا لیلیٰ اور نثار بزمی

1969ء میں موسیقار نثاربزمی نے رونا لیلیٰ ٰ سے فلم آسرا (1969) کے بیشتر گیت گوائے جو بڑے پسند کیے گئے تھے۔ "نیناں ترس کر رہ گئے ، پیا آئے نہ ساری رات۔۔" یہ ایک سپرہٹ گیت تھا۔

دوسری طرف موسیقار ایم اشرف نے پنجابی فلم یملاجٹ (1969) میں بھی رونا لیلیٰ سے بیشتر گیت گوائے تھے جو بڑے مقبول ہوئے تھے۔ "ذرا ٹھہر جا وے چوری چوری جان والیو ، کجھ اسیں وی آں چناں تیرے لگدے ، تیرا ناں لے کے طعنے سن جگ دے۔۔" یہ گلی گلی گونجنے والا گیت تھا۔

1970ء میں رونا لیلیٰ کی سب سے بڑی نغماتی اردو فلم انجمن (1970) تھی جس میں متعدد سپرہٹ گیت تھے جن میں "آپ دل کی انجمن میں حسن بن کر آگئے۔۔" ایک مقبول گیت تھا۔

اس سال کی یادگار پنجابی فلم بھولے شاہ (1970) تھی جس میں رونا لیلیٰ کا گایا ہوا گیت "لائل پوروں منگوایا جھمکا چاندی دا ، مینوں لبھ دے بابولبھ دے ، ہائے ڈگ پیا ، تیری سونہہ ڈگ پیا پیلاں پاندی دا۔۔" بابا چشتی کا ہاتھ واقعی فلم بینوں کی نبض پر ہوتا تھا ۔ غالباً اسی گیت سے متاثر ہو کر مسرت نذیر کا مشہور زمانہ گیت"میرا لونگ گواچہ۔۔" بھی گایا گیا تھا۔

1971ء میں رونا لیلیٰ کی اردو فلم تہذیب زیادہ مشہور ہوئی تھی جس کے کئی ایک گیت سننے میں آتے تھے جن میں "کیسا جادوگر ، دلبر ، مستانہ ہے۔۔" بھی شامل تھا۔ پنجابی فلموں میں فلم بازی گر (1971) کا یہ گیت سپرہٹ ہوا تھا "نی سیو ، کونج وچھڑ گئی ڈاروں تے لبھدی سجناں نوں۔۔" حیرت کی بات ہے کہ اس گیت کی دھن ایک بنگالی موسیقار دیبو بھٹاچاریہ کے نام سے منسوب ہے جس کی یہ اکلوتی پنجابی فلم تھی۔

رونا لیلیٰ اور ایم اشرف

1972ء میں رونا لیلیٰ کی سب سے بڑی نغماتی فلم موسیقار ایم اشرف کی من کی جیت (1972) تھی جس کے بیشتر گیت بڑے مقبول ہوئے تھے۔ ان میں "میرا بابو چھیل چھبیلا ، میں تو ناچوں گی۔۔" بے حد مقبول ہوا تھا۔

فلم امراؤ جان ادا (1972) کے گیت بھی بڑے مقبول ہوئے تھے جن میں "کاٹے نہ کٹے رے۔۔" خاص طور پر پسند کیا گیا تھا۔

اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ موسیقار نثاربزمی ، سبھی گیت رونا لیلیٰ سے گوانا چاہتے تھے جن میں آخری گیت "جو بچا تھا ، وہ لٹانے کے لیے آئے ہیں۔۔" بھی شامل تھا لیکن ہدایتکار حسن طارق کا اصرار تھا کہ یہ گیت میڈم نورجہاں گائیں گی۔ اس سے قبل فلم انجمن (1970) کے بیشتر گیت رونا لیلیٰ ٰ نے گائے تھے جو سپرہٹ ہوئے تھے لیکن میڈم نورجہاں کا گایا ہوا آخری گیت "اظہار بھی مشکل ہے ، چپ رہ بھی نہیں سکتے ، مجبور ہیں اف اللہ ، کچھ کہہ بھی نہیں سکتے۔۔" مقبولیت میں دیگر سبھی گیتوں پر بھاری تھا۔ اسی تجربے کو حسن طارق دھرانا چاہتے تھے ۔

نثاربزمی نےطوعاً و کرہاً مان تو لیا لیکن ان کی انا کو خاصی ٹھیس پہنچی تھی۔ ریکارڈنگ کے بعد انھوں نے اپنے اس گیت کے بارے میں منفی ریمارکس دیے جو میڈم کے کانوں تک پہنچ گئے تھے۔ بس پھر کیا تھا ، بزمی صاحب کوعزت بچا کر لاہور سے بھاگنا پڑا تھا۔ ان کی اعلیٰ ظرفی دیکھیے کہ بعد میں انھوں نے میڈم سے معافی مانگ لی تھی اور اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے یہ گیت بہت اچھا گایا تھا۔

1972ء میں رونا لیلیٰ ٰ کے جس پنجابی گیت نے دھوم مچا دی تھی وہ فلم ذیلدار (1972) میں ایکبار پھر بابا چشتی کا کمپوز کیا شاہکار گیت تھا "دو دل اک دوجے کولوں دور ہوگئے ، ویری دنیا دے ہتھوں مجبور ہوگئے۔۔" نغمہ نگار خواجہ پرویز کا دعویٰ تھا کہ اس گیت کے ایک لاکھ سے زائدگرامو فون ریکارڈز فروخت ہوئے تھے جو اس دور میں بہت بڑی بات تھی۔

رونا لیلیٰ کا پاکستان میں آخری سال

1973ء کا سال رونا لیلیٰ ٰ کا پاکستان میں آخری سال تھا۔ اس سال کی ایک ناکام ترین فلم پروفیسر (1973) میں یہ گیت سپرہٹ ہوا تھا "جنم جنم تیرا میرا ساتھ رہے گا ، او من چاہے پیا۔۔" البتہ اس سال کی کسی پنجابی فلم میں کوئی قابل ذکر گیت نہیں ملتا۔

1974ء میں بھی اردو فلم چاہت (1974) کا گیت "ساون آئے ، ساون جائے۔۔" مقبول ہوا تھا لیکن کسی پنجابی فلم کا کوئی گیت ہٹ نہیں ہوا۔ 1975/76ء میں کوئی خاص گیت نہیں ملتا۔ رونا لیلیٰ کی آخری فلم حسینہ مان جائے گی (1980) میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے بعد نوے کے عشرہ میں چند فلموں میں رونا لیلیٰ ٰ کے گیت شامل کیے گئے تھے۔

رونا لیلیٰ اور میڈم نورجہاں کا قصہ

رونا لیلیٰ ، 8 جنوری 1974ء کو پاکستان کو خیرآباد کہہ کر اپنے آبائی وطن بنگلہ دیش چلی گئی تھی جہاں اس کی کامیابیوں کا سفر جاری رہا۔

اس کی پیدائش ، 1952ء میں سلہٹ ، سابقہ مشرقی پاکستان میں ہوئی تھی۔ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ کراچی میں مقیم تھی جہاں اسے صرف بارہ برس کی عمر میں ریڈیو پر گانے کا موقع ملاتھا۔

وہ کراچی کے میڈیا کی ڈارلنگ تھی جس کے قصیدوں نے اس کا دماغ خراب کردیا تھا۔ جب وہ ریکارڈنگ کے لیے لاہور گئی تو ادب و آداب سے ناواقف تھی۔ ایک فلم سٹوڈیو میں میڈم نورجہاں کو نظرانداز کیا تو ملکہ کا پارہ چڑھ گیا اور انھوں نےاس ٹین ایج نوجوان لڑکی کے تھپڑ رسید کردیا تھا۔ اس پر پاکستان کی سستی فلمی صحافت اور اس کے گماشتوں نے طرح طرح کے افسانے گھڑے اور عام لوگوں کو گمراہ کیا تھا۔

رونالیلیٰ کبھی بھی میڈم نورجہاں کے لیے خطرہ نہیں بن سکی تھی اور نہ ہی میڈم کو اس کے خلاف کسی سازش کی ضرورت تھی ۔ حقیقت یہ تھی کہ جس سال رونالیلیٰ کی آمد ہوئی اسی سال سے میڈم نورجہاں کے عروج کا دور بھی شروع ہوا تھا۔ دونوں نےایک ساتھ آٹھ سال تک فلمی دنیا میں کام کیا تھا اور خوب ڈٹ کر کیا تھا۔ اگر بنگلہ دیش نہ بنتا تو رونا لیلیٰ ٰ شاید کبھی بھی پاکستان سے نہ جاتی۔

رونا لیلیٰ ٰ کی بڑی بہن دینا لیلیٰ نے فلموں کے لیے زیادہ نہیں گایا اور 7 اگست 1970ء کو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم سے شادی کر کے فلمی دنیا کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔ وہ ، 27 دسمبر 1976ء کو خون کے کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر انتقال کر گئی تھی اور ہالہ ، سندھ میں دفن ہوئی تھی۔

رونا لیلیٰ کے مقبول عام گیت

مسعودرانا اور رونا لیلیٰ کے 21 فلمی گیت

9 اردو گیت ... 12 پنجابی گیت
1

پھول مہکے ہیں ، بہاروں پہ نکھار آیا ہے ، میرا محبوب ہے یا جان بہار آیا ہے..

فلم ... کمانڈر ... اردو ... (1968) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عبد اللہ ... شاعر: مشیر کاظمی ... اداکار: رانی ، حیدر
2

کرنی آں اج اقرار تیرے سامنے ، لکیا نی رہندا ہن پیار تیرے سامنے..

فلم ... چن چوہدویں دا ... پنجابی ... (1968) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: طفیل فاروقی ... شاعر: حزیں قادری ... اداکار: فردوس ، حبیب
3

تلے دی تار چناں ، اوہدے ول کیوں ویکھاں..

فلم ... لنگوٹیا ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: نغمہ، حبیب
4

متھے ہتھ رکھ کردا سلاماں ، جہیڑا ساڈا ماہی لگدا..

فلم ... شیراں دی جوڑی ... پنجابی ... (1969) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: سعید جعفری ... اداکار: فردوس ، اعجاز
5

نہ جھٹکو ہاتھ ، کرو کچھ بات ، کہ ہم کو نیند نہیں آتی..

فلم ... نازنین ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم ، شبنم
6

دو جوانیاں ، ملیاں تے پیاں پکاراں پیار دیاں..

فلم ... ات خدا دا ویر ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: بخشی وزیر ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: نغمہ، حبیب
7

جناں مرضی دور میتھوں ہو جا ، وے دل کولوں دور نئیں..

فلم ... بھولے شاہ ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: نغمہ، حبیب
8

گوریاں چٹیاں وینیاں وے ، وچ گجرے دی لوڑ وے ، ماہیا..

فلم ... بھولے شاہ ... پنجابی ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: وارث لدھیانوی ... اداکار: نغمہ ، حبیب
9

دل توں ٹر کے ، تیرا میرا ہولی ہولی ہو گیا پیار..

فلم ... رب راکھا ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: ؟
10

ساڈے دل نے گواہ ماہیا ، تیری میری اک جندڑی پاویں بت نے جدا ماہیا..

فلم ... ذیلدار ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: فردوس ، حبیب
11

ساڈے دل نے گواہ ماہیا ، تیری میری اک جندڑی پاویں بت نے جدا ماہیا (2)..

فلم ... ذیلدار ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: جی اے چشتی ... شاعر: ؟ ... اداکار: فردوس ، حبیب
12

کسی کی اک نظر نے دل چرا لیا ابھی ابھی..

فلم ... دل ایک آئینہ ... اردو ... (1972) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: حزیں صدیقی ... اداکار: عمران ، سنگیتا
13

تیرے ملنے دی آس لے کے میں ٹر پئی..

فلم ... پنوں دی سسی ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: احمد راہی ... اداکار: سنگیتا ، اعجاز
14

رات ہنیری ، میرا چن کوئی نہ ، ایوا جئے دکھ توں میں کیوں موئی نہ ..

فلم ... پنوں دی سسی ... پنجابی ... (1972) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: احمد راہی ... اداکار: ؟؟
15

بھیگی بھیگی ٹھنڈی ہوا ، جھکی جھکی اڑتی ہوا ، موسم ہے دیوانہ دیوانہ دیوانہ..

فلم ... احساس ... اردو ... (1972) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: روبن گھوش ... شاعر: اختر یوسف ... اداکار: شبنم ، ندیم
16

سب ٹر گئے خان وڈیرے ، تیرا میرا دور آ گیا..

فلم ... آن ... پنجابی ... (1973) ... گلوکار: منیر حسین ، رونا لیلیٰ ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: سیف الدین سیف ... اداکار: حبیب ، عالیہ ، اقبال حسن مع ساتھی
17

کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے..

فلم ... خواب اور زندگی ... اردو ... (1973) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: شمیم آرا ، وحید مراد
18

کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے (2)..

فلم ... خواب اور زندگی ... اردو ... (1973) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: شمیم آرا ، وحید مراد
19

تو جہاں لے چلے رے..

فلم ... مٹی کے پتلے ... اردو ... (1974) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: اختر یوسف ... اداکار: نشو ، ندیم
20

اوئے نیناں لڑھ گئے چھوکریا سے، اوئی اوئی اوئی..

فلم ... فرض اور مامتا ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: ایم اشرف ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: ندیم
21

یہ نہ سوچو ، کل تھا کیا ، آج کا لے لو مزہ..

فلم ... حسینہ مان جائے گی ... اردو ... (1980) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: کلیم عثمانی ... اداکار: آسیہ ، رنگیلا
22

بچپن کی وادیوں سے کس نے ہمیں پکارا ، آواز دے خدارا..

فلم ... گھروندہ ... اردو ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: مسعود رانا ، رونا لیلیٰ ... موسیقی: لال محمد اقبال ... شاعر: دکھی پریم نگری ... اداکار: ؟

مسعودرانا اور رونا لیلیٰ کے 10 اردو گیت

1

پھول مہکے ہیں ، بہاروں پہ نکھار آیا ہے ، میرا محبوب ہے یا جان بہار آیا ہے ...

(فلم ... کمانڈر ... 1968)
2

نہ جھٹکو ہاتھ ، کرو کچھ بات ، کہ ہم کو نیند نہیں آتی ...

(فلم ... نازنین ... 1969)
3

کسی کی اک نظر نے دل چرا لیا ابھی ابھی ...

(فلم ... دل ایک آئینہ ... 1972)
4

بھیگی بھیگی ٹھنڈی ہوا ، جھکی جھکی اڑتی ہوا ، موسم ہے دیوانہ دیوانہ دیوانہ ...

(فلم ... احساس ... 1972)
5

کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے ...

(فلم ... خواب اور زندگی ... 1973)
6

کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے (2) ...

(فلم ... خواب اور زندگی ... 1973)
7

تو جہاں لے چلے رے ...

(فلم ... مٹی کے پتلے ... 1974)
8

اوئے نیناں لڑھ گئے چھوکریا سے، اوئی اوئی اوئی ...

(فلم ... فرض اور مامتا ... 1975)
9

یہ نہ سوچو ، کل تھا کیا ، آج کا لے لو مزہ ...

(فلم ... حسینہ مان جائے گی ... 1980)
10

بچپن کی وادیوں سے کس نے ہمیں پکارا ، آواز دے خدارا ...

(فلم ... گھروندہ ... غیر ریلیز شدہ)

مسعودرانا اور رونا لیلیٰ کے 12 پنجابی گیت

1

کرنی آں اج اقرار تیرے سامنے ، لکیا نی رہندا ہن پیار تیرے سامنے ...

(فلم ... چن چوہدویں دا ... 1968)
2

تلے دی تار چناں ، اوہدے ول کیوں ویکھاں ...

(فلم ... لنگوٹیا ... 1969)
3

متھے ہتھ رکھ کردا سلاماں ، جہیڑا ساڈا ماہی لگدا ...

(فلم ... شیراں دی جوڑی ... 1969)
4

دو جوانیاں ، ملیاں تے پیاں پکاراں پیار دیاں ...

(فلم ... ات خدا دا ویر ... 1970)
5

جناں مرضی دور میتھوں ہو جا ، وے دل کولوں دور نئیں ...

(فلم ... بھولے شاہ ... 1970)
6

گوریاں چٹیاں وینیاں وے ، وچ گجرے دی لوڑ وے ، ماہیا ...

(فلم ... بھولے شاہ ... 1970)
7

دل توں ٹر کے ، تیرا میرا ہولی ہولی ہو گیا پیار ...

(فلم ... رب راکھا ... 1971)
8

ساڈے دل نے گواہ ماہیا ، تیری میری اک جندڑی پاویں بت نے جدا ماہیا ...

(فلم ... ذیلدار ... 1972)
9

ساڈے دل نے گواہ ماہیا ، تیری میری اک جندڑی پاویں بت نے جدا ماہیا (2) ...

(فلم ... ذیلدار ... 1972)
10

تیرے ملنے دی آس لے کے میں ٹر پئی ...

(فلم ... پنوں دی سسی ... 1972)
11

رات ہنیری ، میرا چن کوئی نہ ، ایوا جئے دکھ توں میں کیوں موئی نہ ...

(فلم ... پنوں دی سسی ... 1972)
12

سب ٹر گئے خان وڈیرے ، تیرا میرا دور آ گیا ...

(فلم ... آن ... 1973)

Masood Rana & Runa Laila: Latest Online film

Masood Rana & Runa Laila: Film posters
Meray Bachay Meri AnkhenPhir Subah Ho GiSamundarBehan BhaiShehnaiAshiqTaj MahalNikkay Hundian Da PyarKhoon-e-NahaqSheran Di JoriNazneenLachhiMukhra Chann VargaMeri BhabhiYamla JattAli Baba 40 ChorYaar Tay PyarAansoo Ban Geye MotiPardesiAtt Khuda Da VairSoughatNeend Hamari Khab TumharayRabb RakhaZaildarDil Ek AainaSipah Salar2 RangeelayZarq KhanBaadal Aur BijliKhab Aur ZindagiBeImaanKhoon Bolda ABanarsi ThugRangeela Aur Munawar ZarifMitti Kay PutlaySubah Ka TaraZalim Tay MazloomBabul Mor MuharanLaila MajnuDushman2 TasvirenPulekhaA Pagg Meray Veer DiZebun NisaTaqdeer Kahan Lay Ayi
Masood Rana & Runa Laila:

0 joint Online films

(0 Urdu and 0 Punjabi films)

Masood Rana & Runa Laila:

Total 68 joint films

(38 Urdu, 29 Punjabi, 0 Pashto, 1 Sindhi films)

1.1967: Meray Bachay Meri Ankhen
(Urdu)
2.1967: Phir Subah Ho Gi
(Urdu)
3.1967: Rishta Hay Pyar Ka
(Urdu)
4.1968: NaKhuda
(Urdu)
5.1968: Samundar
(Urdu)
6.1968: Jagg Beeti
(Punjabi)
7.1968: Behan Bhai
(Urdu)
8.1968: Commander
(Urdu)
9.1968: Shehnai
(Urdu)
10.1968: Ashiq
(Urdu)
11.1968: Chann 14vin Da
(Punjabi)
12.1968: Taj Mahal
(Urdu)
13.1969: Nikkay Hundian Da Pyar
(Punjabi)
14.1969: Langotia
(Punjabi)
15.1969: Khoon-e-Nahaq
(Urdu)
16.1969: Sheran Di Jori
(Punjabi)
17.1969: Nazneen
(Urdu)
18.1969: Lachhi
(Punjabi)
19.1969: Mukhra Chann Varga
(Punjabi)
20.1969: Pyar Ki Jeet
(Urdu)
21.1969: Meri Bhabhi
(Urdu)
22.1969: Yamla Jatt
(Punjabi)
23.1970: Ali Baba 40 Chor
(Punjabi)
24.1970: Yaar Tay Pyar
(Punjabi)
25.1970: Aansoo Ban Geye Moti
(Urdu)
26.1970: BeQasoor
(Urdu)
27.1970: Pardesi
(Punjabi)
28.1970: Att Khuda Da Vair
(Punjabi)
29.1970: Bholay Shah
(Punjabi)
30.1970: Phir Chand Niklay Ga
(Urdu)
31.1970: Soughat
(Urdu)
32.1971: Neend Hamari Khab Tumharay
(Urdu)
33.1971: Mera Dil Meri Aarzoo
(Urdu)
34.1971: Rabb Rakha
(Punjabi)
35.1971: Babul
(Punjabi)
36.1972: Zaildar
(Punjabi)
37.1972: Dil Ek Aaina
(Urdu)
38.1972: Punnu Di Sassi
(Punjabi)
39.1972: Sipah Salar
(Urdu)
40.1972: 2 Rangeelay
(Punjabi)
41.1972: Ehsas
(Urdu)
42.1973: Aan
(Punjabi)
43.1973: Zarq Khan
(Urdu)
44.1973: Baadal Aur Bijli
(Urdu)
45.1973: Soorath
(Sindhi)
46.1973: Khab Aur Zindagi
(Urdu)
47.1973: BeImaan
(Urdu)
48.1973: Khoon Bolda A
(Punjabi)
49.1973: Banarsi Thug
(Punjabi)
50.1973: Rangeela Aur Munawar Zarif
(Urdu)
51.1974: Mitti Kay Putlay
(Urdu)
52.1974: Sikandra
(Punjabi)
53.1974: Subah Ka Tara
(Urdu)
54.1974: Zalim Tay Mazloom
(Punjabi)
55.1974: Babul Mor Muharan
(Punjabi)
56.1974: Qatil
(Punjabi)
57.1974: Laila Majnu
(Urdu)
58.1974: Dushman
(Urdu)
59.1974: 2 Tasviren
(Urdu)
60.1975: Pulekha
(Punjabi)
61.1975: A Pagg Meray Veer Di
(Punjabi)
62.1976: Zebun Nisa
(Urdu)
63.1976: Taqdeer Kahan Lay Ayi
(Urdu)
64.1980: Haseena Maan Jaye Gi
(Urdu)
65.Unreleased: Gharonda
(Urdu)
66.Unreleased: Halat
(Urdu)
67.Unreleased: Yaar, Pyar Tay Maa
(Punjabi)
68.Unreleased: Paisay day Sab Yaar
(Punjabi)


Masood Rana & Runa Laila: 21 songs

(9 Urdu and 12 Punjabi songs)

1.
Urdu film
Commander
from Friday, 9 August 1968
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: Master Abdullah, Poet: Mushir Kazmi, Actor(s): Rani, Haidar
2.
Punjabi film
Chann 14vin Da
from Sunday, 22 December 1968
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: Tufail Farooqi, Poet: Hazin Qadri, Actor(s): Firdous, Habib
3.
Punjabi film
Langotia
from Friday, 11 July 1969
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Naghma, Habib
4.
Urdu film
Nazneen
from Friday, 1 August 1969
Singer(s): Masood Rana, Runa Laila, Music: M. Ashraf, Poet: Kaleem Usmani, Actor(s): Nadeemm, Shabnam
5.
Punjabi film
Sheran Di Jori
from Friday, 1 August 1969
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Saeed Jafri, Actor(s): Firdous, Ejaz
6.
Punjabi film
Att Khuda Da Vair
from Friday, 9 October 1970
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: Bakhshi Wazir, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Naghma, Habib
7.
Punjabi film
Bholay Shah
from Friday, 9 October 1970
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Naghma, Habib
8.
Punjabi film
Bholay Shah
from Friday, 9 October 1970
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: Waris Ludhyanvi, Actor(s): Naghma, Habib
9.
Punjabi film
Rabb Rakha
from Friday, 30 April 1971
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: ?, Actor(s): ?
10.
Punjabi film
Zaildar
from Friday, 10 March 1972
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: ?, Actor(s): Firdous, Habib
11.
Punjabi film
Zaildar
from Friday, 10 March 1972
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: G.A. Chishti, Poet: ?, Actor(s): Firdous, Habib
12.
Urdu film
Dil Ek Aaina
from Friday, 7 July 1972
Singer(s): Masood Rana, Runa Laila, Music: M. Ashraf, Poet: Hazin Siddiqi, Actor(s): Imran, Sangeeta
13.
Punjabi film
Punnu Di Sassi
from Friday, 1 September 1972
Singer(s): Masood Rana, Runa Laila, Music: A. Hameed, Poet: Ahmad Rahi, Actor(s): Ejaz, Sangeeta
14.
Punjabi film
Punnu Di Sassi
from Friday, 1 September 1972
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana & Co., Music: A. Hameed, Poet: Ahmad Rahi, Actor(s): ?
15.
Urdu film
Ehsas
from Friday, 22 December 1972
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: Robin Ghosh, Poet: Akhtar Yousuf, Actor(s): Shabnam, Nadeem
16.
Punjabi film
Aan
from Tuesday, 16 January 1973
Singer(s): Munir Hussain, Runa Laila, Masood Rana & Co., Music: A. Hameed, Poet: Saifuddin Saif, Actor(s): Iqbal Hassan, Aliya, Habib & Co.
17.
Urdu film
Khab Aur Zindagi
from Friday, 8 June 1973
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): Shamim Ara, Waheed Murad
18.
Urdu film
Khab Aur Zindagi
from Friday, 8 June 1973
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): Shamim Ara, Waheed Murad
19.
Urdu film
Mitti Kay Putlay
from Friday, 22 February 1974
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: M. Ashraf, Poet: Akhtar Yousuf, Actor(s): Nisho, Nadeem
20.
Urdu film
Haseena Maan Jaye Gi
from Friday, 25 April 1980
Singer(s): Runa Laila, Masood Rana & Co., Music: Tasadduq Hussain, Poet: Kaleem Usmani, Actor(s): Asiya, Rangeela
21.
Urdu film
Gharonda
from Unreleased
Singer(s): Masood Rana, Runa Laila, Music: Lal Mohammad Iqbal, Poet: Dukhi Premnagri, Actor(s): ?


Najma
Najma
(1943)
Aurat
Aurat
(1940)
Sulochna
Sulochna
(1933)
Sanyasi
Sanyasi
(1945)

Najma
Najma
(1943)
Director
Director
(1947)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.