Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


منور رشید

وحیدمراد
وحیدمراد
کی بطور فلمساز پہلی دو فلموں کے
ہدایتکار منور رشید تھے

منوررشید ایک کامیاب فلمی ہدایتکار تھے۔۔!

انھیں ، لیجنڈری اداکار وحیدمراد کی بطور فلم ساز بنائی ہوئی پہلی دو فلموں کے ہدایتکار ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

ان میں سے پہلی فلم انسان بدلتا ہے (1961) تھی۔ اس کامیاب فلم میں وقت کی کامیاب فلمی جوڑی شمیم آرا اور درپن مرکزی کرداروں میں تھے۔ ان کی دوسری فلم جب سے دیکھا ہے تمہیں (1963) میں درپن کے ساتھ زیبا کو پیش کیا گیا تھا۔ موسیقار سہیل رعنا کی یہ پہلی فلم تھی جس میں مسعودرانا کا یہ کورس گیت تھا

  • حسن والوں کا سدا برا انجام ہوتا ہے۔۔

منوررشید کی بطور ہدایتکار کل بارہ فلموں میں سے مسعودرانا کے سات فلموں میں پندرہ گیت تھے۔

منوررشید کی تیسری فلم الہلال (1966) تھی جو آٹھویں عباسی خلیفہ معتصم باللہ کے دور کا ایک فرضی قصہ تھا۔ درپن نے مرکزی کردار کیا تھا ، حسنہ ، ہیروئن اور یوسف خان کو ولن کے رول میں پیش کیا گیا تھا۔ یہ ان کی کامیاب فلموں کی ہٹ ٹرک تھی۔ رشید عطرے کی موسیقی میں اس فلم کا کوئی گیت قابل ذکر نہیں تھا۔

دے گا نہ کوئی سہارا

ہدایتکار منوررشید کی چوتھی فلم کون کسی کا (1966) سابقہ سبھی فلموں سے زیادہ کامیاب فلم ثابت ہوئی تھی۔ یہ ایک بہترین سوشل فلم تھی۔ حسنہ ، کمال اور طلعت صدیقی مرکزی کردار تھے۔ اس فلم کی موسیقی منظور اشرف کی تھی اور حبیب جالب کا لکھا ہوا اور مسعودرانا اور نسیم بیگم کا گایا ہوا یہ گیت فلم کا سب سے مقبول ترین گیت تھا

  • دے گا نہ کوئی سہارا ، ان بے درد فضاؤں میں ، سو جا غم کی چھاؤں میں۔۔

میری سماعت میں محفوظ ہونے والا یہ پہلا پہلا گیت ہے جو کبھی نہیں بھلا سکا۔

مسرت نذیر کی آخری فلم بہادر (1967)

منوررشید کی پانچویں فلم بہادر (1967) تھی۔ یہ فلم کئی سال تک زیر تکمیل رہی تھی۔ اس فلم کا پہلا نام ' بازیگر ' تھا ، پھر ' بہادرحسینہ ' بنا اور آخر میں ' بہادر ' کے نام سے ریلیز ہوئی تھی اور ایوریج رہی تھی۔

اس فلم میں عظیم ادکار محمدعلی کو ولن کے کردار میں پیش کیا گیا تھا ، درپن ہیرو تھے اور ہیروئن کے طور پر مسرت نذیر تھی جس کی یہ آخری فلم تھی اور ٹائٹل رول میں پوری فلم پر چھائی ہوئی تھی۔

مسرت نذیر ، ایک بڑی اعلیٰ پائے کی اداکارہ تھی جس نے فلم قاتل (1955) سے فلمی کیرئر کا آغاز کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے صف اول کی اداکارہ بن گئی تھی۔

پتن (1955) ، ماہی منڈا ، باغی ، قسمت (1956) ، یکے والی (1957) ، کرتار سنگھ (1959) ، گلفام (1961) اور شہید (1962) جیسی بڑی بڑی فلمیں اس کے کریڈٹ پر تھیں۔

عین عروج کے دور میں فلمی دنیا کو خیرآباد کہا اور شادی کے بعد بیرون ملک چلی گئی تھی۔ مسرت نذیر پر مسعودرانا کا واحد گیت

  • اے جان غزل لہرا کے نہ چل ، دلبر میرا دل تڑپا کے نہ چل۔۔

فلمایا گیا تھا جس میں ہیرو درپن تھے اور ساتھی گلوکارہ آئرن پروین تھی۔ دیبو بھٹا چاریہ کی موسیقی میں فیاض ہاشمی کا لکھا ہوا یہ گیت تھا۔

منوررشید کی پہلی ناکام فلم ناخدا (1968) تھی۔ اس فلم میں کراچی ٹی وی کے ممتاز اداکار شکیل نے ہیرو کا رول کیا تھا لیکن بڑی سکرین پر انھیں وہ کامیابی نہ مل سکی تھی جو چھوٹی سکرین پر ملی تھی۔ فلم کی ہیروئن رخسانہ بھی کبھی فرسٹ پئر میں کامیاب نہیں ہوئی تھی۔

منور رشید کی سپرہٹ فلم نئی لیلیٰ نیا مجنوں (1969)

اس ناکامی کی کسر اگلی فلم نئی لیلیٰ نیا مجنوں (1969) میں نکل گئی تھی جو منوررشید کے فلمی کیرئر کی سب سے کامیاب ترین فلم ثابت ہوئی تھی۔ کراچی میں پلاٹینم جوبلی کرنے والی اس کامیڈی فلم کے مرکزی کردار نسیمہ خان ، کمال ، عالیہ اور لہری تھے۔

یہ ایک نغماتی فلم بھی تھی جس کا سب سے ہٹ گیت مسعودرانا اور مالا کا گایا ہوا تھا

  • میرے ہم سفر ، تم بڑے سنگدل ہو۔۔

جبکہ

  • ندیا کے بیج گوری ہلچل مچائے رے۔۔

بھی بڑا مقبول ہوا تھا۔ ماسٹر تصدق حسین کی دھنیں بڑی پر کشش تھیں۔

اگلی فلم روڈٹوسوات (1970) بھی اس پیٹرن پر بنائی گئی تھی لیکن چند اچھے گیتوں اور رنگین فلم ہونے کے باوجود پہلے جیسی کامیابی سے محروم رہی تھی۔ اس فلم میں مسعودرانا کا مالا ، تانی اور ساتھیوں کے گایا ہوا فلم کا تھیم سانگ

  • چلے ہیں دل والے روڈ ٹو سوات۔۔

بڑا پسند کیا گیا تھا جبکہ احمدرشدی اور مالا کا گایا ہوا یہ گیت بھی بڑا مقبول ہوا تھا

  • یہ ادا ، یہ ناز ، یہ انداز آپ کا۔۔

منوررشید کی اگلی دو فلمیں انجان (1970) اور روٹھا نہ کرو (1971) ناکام فلمیں تھیں۔ فلم انجان (1970) میں خانصاحب مہدی حسن کا گیت

  • اپنوں نے دکھ دیے تو مجھے یاد آگیا۔۔

بڑا پسند کیا گیا تھا۔

منور رشید اور منورظریف کی فلم پیار کا موسم (1975)

اگلی فلم پیار کا موسم (1975) میں منورظریف کی مقبولیت کو کیش کروایا گیا تھا ورنہ فلم اور فلم کی کہانی بڑی کمزور تھی۔ ماسٹر تصدق حسین نے ایکبار پھر کورس دھنوں کی لائن لگا دی تھی۔

مجھے کبھی نہیں بھولتا کہ کوپن ہیگن کے ساگا سینما میں یہ فلم دیکھتے ہوئے فلم آپریٹر نے دانستہ فلم کو اس جگہ بند کروا دیا تھا جہاں منورظریف ، مسعودرانا کا یہ گیت گاتے ہوئے پہنچتے ہیں "تھا آنکھوں کا قصور چھری دل پہ چل گئی۔۔"

منورظریف کے انتقال کے بعد یہ پہلی فلم تھی جو میں نے دیکھی تھی اور جس میں اس عظیم کامیڈین کو دیکھ کر لوگ ہنسے نہیں بلکہ دھاڑیں مار مار کر روئے تھے۔

منوررشید کی آخری فلم ہنستے آنسو (1981) ایک ناکام فلم تھی۔

منوررشید ، معروف کرکٹ کھلاڑی ہارون رشید کے والد تھے۔ ان کا انتقال غالباً 1999ء میں ہوا تھا۔

مسعودرانا کے منور رشید کی 7 فلموں میں 15 گیت

(15 اردو گیت ... 0 پنجابی گیت )
1
فلم ... جب سے دیکھا ہے تمہیں ... اردو ... (1963) ... گلوکار: احمد رشدی ، مسعودرانا ، نسیمہ شاہین ، خورشید شیرازی مع ساتھی ... موسیقی: سہیل رعنا ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: اقبال رضوی مع ساتھی
2
فلم ... کون کسی کا ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، نسیم بیگم ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: حبیب جالب ... اداکار: کمال ، طلعت صدیقی
3
فلم ... بہادر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: درپن ، مسرت نذیر
4
فلم ... بہادر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: نذر ، لہری ، پنا
5
فلم ... ناخدا ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: ؟
6
فلم ... نئی لیلیٰ نیا مجنوں ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: کمال ، نسیمہ خان
7
فلم ... نئی لیلیٰ نیا مجنوں ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا مع ساتھی ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: کمال ، لہری ، نسیمہ خان ، عالیہ مع ساتھی
8
فلم ... نئی لیلیٰ نیا مجنوں ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: عالیہ ، خلیفہ نذیر مع ساتھی
9
فلم ... نئی لیلیٰ نیا مجنوں ... اردو ... (1969) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ )
10
فلم ... روڈ ٹو سوات ... اردو ... (1970) ... گلوکار: مالا ، تانی ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: نسیمہ خان ، مہ پارہ ، لہری ، کمال مع ساتھی
11
فلم ... پیار کا موسم ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ، تانی ، تصورخانم ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: منور ظریف ، مینا چوہدری ، صاعقہ ، ممتاز
12
فلم ... پیار کا موسم ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: منور ظریف ، ممتاز
13
فلم ... پیار کا موسم ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: منور ظریف
14
فلم ... پیار کا موسم ... اردو ... (1975) ... گلوکار: مسعودرانا مع ساتھی ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: منور ظریف مع ساتھی
15
فلم ... پیار کا موسم ... اردو ... (1975) ... گلوکار: احمد رشدی ، مسعود رانا ، ناہید اختر ، مہناز ... موسیقی: تصدق حسین ... شاعر: موج لکھنوی ... اداکار: منور ظریف ، ننھا ، ممتاز ، صاعقہ

Masood Rana & Munawar Rasheed: Latest Online film

Masood Rana & Munawar Rasheed: Film posters
Jab Say Dekha Hay TumhenBahadurNeyi Laila Neya MajnuRoad To SwatPyar Ka Mousam
Masood Rana & Munawar Rasheed:

0 joint Online films

(0 Urdu and 0 Punjabi films)

Masood Rana & Munawar Rasheed:

Total 7 joint films

(7 Urdu, 0 Punjabi films)

1.1963: Jab Say Dekha Hay Tumhen
(Urdu)
2.1966: Kon Kisi Ka
(Urdu)
3.1967: Bahadur
(Urdu)
4.1968: NaKhuda
(Urdu)
5.1969: Neyi Laila Neya Majnu
(Urdu)
6.1970: Road To Swat
(Urdu)
7.1975: Pyar Ka Mousam
(Urdu)


Masood Rana & Munawar Rasheed: 15 songs in 7 films

(15 Urdu and 0 Punjabi songs)

1.
Urdu film
Jab Say Dekha Hay Tumhen
from Friday, 29 March 1963
Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Naseema Shaheen, Khursheed Sherazi & Co., Music: Sohail Rana, Poet: , Actor(s): Iqbal Rizvi & Co.
2.
Urdu film
Kon Kisi Ka
from Friday, 13 May 1966
Singer(s): Masood Rana, Naseem Begum, Music: Manzoor Ashraf, Poet: , Actor(s): Kemal, Talat Siddiqi
3.
Urdu film
Bahadur
from Thursday, 12 January 1967
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Darpan, Musarrat Nazir
4.
Urdu film
Bahadur
from Thursday, 12 January 1967
Singer(s): Masood Rana, ?, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Nazar, Lehri, Panna
5.
Urdu film
NaKhuda
from Tuesday, 2 January 1968
Singer(s): Mala, Masood Rana & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: , Actor(s): ?
6.
Urdu film
Neyi Laila Neya Majnu
from Friday, 21 February 1969
Singer(s): Masood Rana, Mala & Co., Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Kemal, Lehri, Naseema Khan, Aliya & Co.
7.
Urdu film
Neyi Laila Neya Majnu
from Friday, 21 February 1969
Singer(s): Masood Rana, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): (Title song)
8.
Urdu film
Neyi Laila Neya Majnu
from Friday, 21 February 1969
Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Kemal, Naseema Khan
9.
Urdu film
Neyi Laila Neya Majnu
from Friday, 21 February 1969
Singer(s): Mala, Masood Rana & Co., Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Aliya, Khalifa Nazir & Co.
10.
Urdu film
Road To Swat
from Tuesday, 1 December 1970
Singer(s): Mala, Tani, Masood Rana & Co., Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Naseema Khan, Mahpara, Lehri, Kemal & Co.
11.
Urdu film
Pyar Ka Mousam
from Friday, 4 April 1975
Singer(s): Masood Rana, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif
12.
Urdu film
Pyar Ka Mousam
from Friday, 4 April 1975
Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif, Mumtaz
13.
Urdu film
Pyar Ka Mousam
from Friday, 4 April 1975
Singer(s): Masood Rana, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif
14.
Urdu film
Pyar Ka Mousam
from Friday, 4 April 1975
Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Mehnaz, Naheed Akhtar & Co., Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif, Nanha, Mumtaz, Saiqa & Co.
15.
Urdu film
Pyar Ka Mousam
from Friday, 4 April 1975
Singer(s): Masood Rana, Tani, Tasawur Khanum, Music: Tasadduq Hussain, Poet: , Actor(s): Munawar Zarif, Meena Chodhary, ?, Mumtaz




241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.