فیاض ہاشمی نے
تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے
جیسا لافانی گیت بھی لکھا تھا
فیاض ہاشمی ، پاکستانی اردو فلموں کے نامور گیت نگار تھے جنھوں نے ایک سو سے زائدفلموں کے نغمات لکھنے کے علاوہ ایک فلم ہم ایک ہیں (1961) کی ڈائریکشن بھی دی تھی اور ڈیڑھ درجن کے قریب فلموں کی کہانیاں ، مکالمے اور منظر نامے بھی لکھے تھے۔
فیاض ہاشمی کی پہلی فلم دوپٹہ (1952) تھی جس میں لکھا ہوا ان کا ایک ہی گیت تھا "مصیبت ہے ، بلا ہے اور میں ہوں۔۔"
احمدرشدی کا پہلا گیت
مکمل نغمہ نگار کے طور پر ان کی پہلی فلم انوکھی (1956) تھی جو عظیم گلوکار احمدرشدی کی پہلی فلم تھی اور جس میں گایا ہوا ان کا پہلا گیت "ماری لیلیٰ نے ایسی کٹار۔۔" ہاشمی صاحب ہی کا لکھا ہوا تھا۔
فیاض ہاشمی کا لکھا ہوا پہلا سپر ہٹ گیت فلم سویرا (1959) میں ایس بی جان کا گایا ہوا تھا "تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔" انھوں نے بہت سی فلموں میں سپر ہٹ گیت لکھے تھے جو مضمون کے آخر میں درج ہیں۔
فیاض ہاشمی اور مسعودرانا کا ساتھ
فیاض ہاشمی نے مسعودرانا کے فلم بنجارن میں گائے ہوئے چار میں سے دو گیت لکھے تھے:
- کہیں دل پہ نہ جادو کر جائے ، یہ مہربانی ، ارے توبہ۔۔
- او جنیا ، تورے حسن کے کارن ، اک دن ہوجائے رے تکرار۔۔
مسعودرانا کا پہلا تھیم سانگ
فلم بیٹی (1964) میں مسعودرانا کے گائے ہوئے تینوں گیت بھی فیاض ہاشمی نے لکھے تھے جن تھیم سانگ
- ایسے بھی معصوم ہیں اس دنیا میں جانے کتنے ،
جن کا جرم نہیں ہے کوئی ، پھر بھی لوگ سزا دیتے ہیں۔۔
یہ گیت پوری فلم میں چلتا ہے اور ٹائٹل رول کرنے والی بچی 'گٹو' کے پس منظر میں گایا گیا تھا۔ یہ مسعودرانا کا کسی اردو فلم کے لیے پہلا ٹائٹل سانگ تھا۔
اسی فلم کا کلاسیک گیت "چھن چھنا چھن بچھوا بولے ، کنگناں ڈولے۔۔" نسیم بیگم کے ساتھ تھا اور مسعودرانا کا صرف الاپ تھا جو اداکار امدادحسین پر فلمایا گیا تھا۔
اس فلم کا تیسرا گیت "یہ دنیا ریل گاڑی۔۔" ایک مزاحیہ گیت تھا جو مسعودرانا کے ساتھ احمدرشدی ، آئرن پروین اور ساتھیوں نے گایا تھا۔
ہم شہر وفا کے لوگوں کو تقدیر نے اکثر لوٹا ہے
ہدایتکار حسن طارق کی فلم تقدیر (1966) میں مسعودرانا کے گائے ہوئے تینوں گیت بھی فیاض ہاشمی نے لکھے تھے:
- ہم شہر وفا کے لوگوں کو تقدیر نے اکثرلوٹا ہے۔۔
- یہ دنیا وہ محفل ہے جہاں ، ماتم بھی ہے ، نغمہ بھی ہے۔۔
- جان کا مالک اوپر بیٹھا ، کرے حفاظت جان کی۔۔
موسیقار دیبو تھے۔
فیاض ہاشمی اور مسعودرانا کے چند مزید گیت
فلم بہادر (1967) میں "اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل۔۔" ، فلم رشتہ ہے پیار کا (1967) میں "بڑی مہربانی ، بڑی ہی عنایت ، اگر تم نہ آتے تو ہوتی شکایت۔۔" کے علاوہ فلم یتیم (1967) میں "جہاں پھول بھی ہیں اور کانٹے بھی ،تمہیں اس گلشن میں جینا ہے۔۔" اور "لو ٹ آؤ ، ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں ، میرے پیارو ، لوٹ آؤ۔۔" کیا کمال کے گیت تھے۔ فلم زرق خان (1973) میں رنگیلا پر فلمایا ہوا یہ کلاسیکل گیت "یاد میں تیرے صدیاں بیتیں ، ایک جھلک دکھلا جا۔۔" بھی بڑا زبردست گیت تھا۔
فیاض ہاشمی کا انتقال 2011ء میں ہوا۔
فیاض ہاشمی کے مشہور فلمی گیت
فیاض ہاشمی کے لکھے ہوئے مقبول عام گیتوں کی ایک فہرست ملاحظہ فرمائیں:
- گاڑی کو چلانا بابو ، ذرا ہولے ہولے۔۔ (گلوکارہ زبیدہ خانم ، فلم انوکھی (1956)
- ماری لیلیٰ نے ایسی کٹار ، میاں مجنوں کو آیا بخار۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، فلم انوکھی 1956)
- تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔ (گلوکار ایس بی جان ، فلم سویرا 1959)
- کیا ہوا دل پہ ستم ، تم نہ سمجھو گے بلم۔۔ (گلوکار زبیدہ خانم ، فلم رات کے راہی 1960)
- ہم بھول گئے ہر بات مگر تیرا پیار نہیں بھولے۔۔ (گلوکارہ نسیم بیگم ، فلم سہیلی 1960)
- کہیں دو دل جو مل جاتے۔۔ (گلوکار سلیم رضا ، نسیم بیگم ، فلم سہیلی 1960)
- لاالہ اللہ ، فرما دیا کملی والے نے ﷺ۔۔ (گلوکار سلیم رضا ، منیر حسین ، فلم اولاد 1962)
- تم ملے پیار ملا ، اب کوئی ارمان نہیں۔۔ (گلوکار منیر حسین ، نسیم بیگم ، فلم اولاد 1962)
- نجانے کیسا سفر ہے میرا ، جہاں ہے منزل۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم بنجارن 1962)
- نہ ملتا گر یہ توبہ کا سہارا ، ہم کہاں جاتے۔۔ (گلوکار سلیم رضا ، منیر حسین ، فلم توبہ 1964)
- المدد ، المدد ، پروردگار دو جہاں ﷺ۔۔ (گلوکارہ نسیم بیگم ، آئرن پروین مع ساتھی فلم توبہ 1964)
- تیری خاطر جل رہے ہیں ، کب سے پروانے۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم پیغام 1964)
- وفاؤں کی ہم کو سزا تو نہ دو گے۔۔ (مالا ، نسیم بیگم ، فلم پیغام 1964)
- بڑے سنگدل ہو ، بڑے نا سمجھ ہو۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، فلم آشیانہ 1964)
- جارے بیدردی تو نے ، کہیں کا ہمیں نہ چھوڑا۔۔ (گلوکارہ مالا ، فلم آشیانہ 1964)
- جو دل کو توڑتے ہیں ، ان کا بھی جواب نہیں۔۔ (گلوکار منیر حسین فلم آشیانہ 1964)
- رحم کرو یا شاہ دو عالم ، صلی اللہ علیہ وسلم۔۔ (گلوکارہ مالا ، نذیربیگم ، فلم عیدمبارک 1965)
- بگڑی بنا میرے خدا ، دے صدقہ کملی والےؐ کا۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم سرتاج 1965)
- زندگی تم سے ملی ، تم سے ملا پیار ہمیں۔۔ (گلوکارہ مالا ، منیر حسین ، فلم دل کے ٹکڑے 1965)
- چن لیا میں نے تمہیں ، سارا جہاں رہنے دیا۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم شبنم 1965)
- آنکھوں سے ملی آنکھیں ، دل دل سے ٹکرایا۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، فلم ہزار داستان 1965)
- تجھ کو بھی بنایا اللہ نے ، مجھ کو بھی بنایا اللہ نے۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، فلم جوش 1966)
- ارے او بے مروت ، ارے اور بے وفا۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم سوال 1966)
- لٹ الجھی سلجھا جارے بالم ، میں نا لگاؤں گی ہاتھ۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم سوال 1966)
- ہم شہر وفا کے لوگوں کو تقدیر نے اکثر لوٹا ہے۔۔ (گلوکار مسعودرانا ، فلم تقدیر 1966)
- یہ دنیا وہ محفل ہے جہاں آنسو بھی ہیں ، نغمہ بھی ہے۔۔ (گلوکار مسعودرانا ، فلم تقدیر 1966)
- اے دنیا ، کیا تجھ سے کہیں ، جا چھیڑ نہ ہم۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، فلم سہاگن 1967)
- چلو اچھا ہوا تم بھول گئے۔۔ (گلوکارہ نورجہاں ، فلم لاکھوں میں ایک 1967)
- یہ کاغذی پھول جیسے چہرے مذاق اڑاتے ہیں۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، فلم دیوربھابھی 1967)
- جس گھر میں اچھی بھابھی ، اس گھر کی قسمت جاگی۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، فلم دیوربھابھی 1967)
- ہمیں کوئی غم نہیں تھا ، غم عاشقی سے پہلے۔۔ (گلوکار مہدی حسن ۔ فلم شب بخیر 1967)
- نشان کوئی نہ چھوڑا کہ دل کو سمجھائیں۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، فلم عالیہ 1967)
- زخم دل چھپا کے روئیں گے۔۔ (گلوکارہ نسیم بیگم ، فلم رشتہ ہے پیار کا 1967)
- معصوم سا چہرہ ہے۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، رونالیلیٰ ، فلم رشتہ ہے پیار کا 1967)
- جہاں پھول بھی ہیں اور کانٹے بھی۔۔ (گلوکار مسعودرانا ، فلم یتیم 1967)
- آواز جب بھی دیں ہم ، پہچان جایئے گا۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، نگہت سیما ، فلم محل 1968)
- سنا ہے دل لے کے دیتے ہیں دھوکہ۔۔ (گلوکار رونالیلیٰ ، احمدرشدی فلم محل 1968)
- اے بے کسوں کے والی۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، مالا ، فلم بہن بھائی 1968)
- ہیلو ہیلو مسٹر عبدالغنی۔۔ (گلوکار آئرن پروین ، احمدرشدی ، فلم بہن بھائی 1968)
- کسے آواز دوں ، تیرے سوا ڈھونڈ رہی ہے۔۔ (گلوکارہ مالا ، فلم شریک حیات 1968)
- قصہ غم میں تیرا نام نہ آنے دیں گے۔۔ (گلوکار مہدی حسن ، فلم داستان 1969)
- بھابھی ، میری بھابھی ، تم جیو ہزاروں سال۔۔ (گلوکار احمدرشدی ، فلم انجمن 1970)
18 اردو گیت ... 0 پنجابی گیت