A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
الحامد کی دوسری فلم آنچل (1962) بھی ایک کامیاب فلم تھی جس میں شمیم آرا اور درپن کی روایتی جوڑی تھی۔ موسیقار خلیل احمد نے احمد رشدی سے یہ سپرہٹ گیت گوایا تھا "کسی چمن میں رہو تم ، بہار بن کے رہو۔۔" اسی فلم میں سلیم رضا اور ناہید نیازی کا الگ الگ گایا ہوا گیت "تجھ کو معلوم نہیں ، تجھ کو بھلا کیا معلوم۔۔" بھی بڑا مقبول ہوا تھا۔
الحامد کی تیسری فلم قانون (1963) ناکام ہو گئی تھی ، اس فلم میں شمیم آرا کے ساتھ علاؤالدین کو بطور ہیرو فلم بینوں نے قبول نہیں کیا تھا۔ اگلی فلم انسپکٹر (1964) میں الحامد نے وقت کے مقبول ترین مزاحیہ اداکار نذر کو اداکارہ نغمہ کے مقابل پہلی اور آخری بار ہیرو کے طور پر پیش کیا تھا۔ درپن اس ناکام فلم کے فلمساز اور مہمان اداکار تھے۔
ہدایتکار الحامد کی فلم ہم دونوں (1966) بھی ایک کامیاب فلم تھی جس میں دیبا اور کمال مرکزی کرداروں میں تھے۔ اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ موسیقار ناشاد نے صرف ایک چودہ سالہ گلوکارہ رونالیلیٰ کو متعارف کروایا تھا جس نے کلیم عثمانی کی ایک خوبصورت غزل گائی تھی "ان کی نظروں سے محبت کا جو پیغام ملا ، دل یہ سمجھا کہ چھلکتا ہوا اک جام ملا۔۔" یہ غزل سپرہٹ ہوئی تھی جس نے بنگال کی ساحرہ کو دیکھتے ہی دیکھتے صف اول کی گلوکارہ بنا دیا تھا۔
الحامد کی مسعود رانا کے ساتھ پہلی فلم میرے محبوب (1966) تھی جس کے مرکزی کردار شمیم آرا اور درپن کے تھے۔ موسیقارخلیل احمد نے حمایت علی شاعر کے تین گیت مسعود رانا سے گوائے تھے۔ ان میں سے ایک غزل تھی "سامنے رشک قمر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں۔۔" جو ایک مشاعرے میں میڈم نور جہاں کی غزل "ہر قدم پر نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ۔۔" کے مقابلے میں گائی جاتی ہے اور جیوری کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کس نے بہتر گایا ہے۔ مسعود رانا کا ایک رومانٹک گیت "تم سا حسین ، کوئی نہیں ، کائنات میں ، ناز و ادا ، شرم و حیا ، بات بات میں۔۔" بھی درپن پر فلمایا جانے والا ایک دلکش گیت تھا۔ اسی فلم میں مسعود رانا کا میڈم نور جہاں کے ساتھ پہلا دوگانا "کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم تم بہت یاد آئے۔۔" شمیم آرا اور درپن پر فلمایا گیا تھا۔
الحامد کی اگلی فلم بالم (1968) کے فلمساز درپن تھے اور روایتی جوڑی زیبا اور درپن تھے۔ اس فلم میں احمد رشدی کا یہ گیت بڑا خوبصورت تھا "اے میا ، اے میا ، میں اندھیرے کا دیا۔۔" یہ ایک ناکام فلم تھی۔
اگلی فلم کھلونا (1968) بھی ایک ناکام فلم رہی جو الحامد کی بطور فلمساز اکلوتی فلم تھی۔ اس فلم میں شمیم آرا اور کمال لیڈنگ رولز میں تھے اور احمد رشدی کا یہ گیت بڑا مقبول ہوا تھا "گل کہوں ، خوشبو کہوں ، ساغر کہوں ، صہبا کہوں۔۔" حمایت علی شاعر کا یہ گیت خلیل احمد نے کمپوز کیا تھا۔
الحامد کی بطور ہدایتکار آخری فلم مستانہ (1973) تھی جس میں پہلی اور آخری بار مزاحیہ اداکار خلیفہ نذیر کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ یہ ایک ناکام تجربہ تھا۔ خلیفہ نذیر ، ساٹھ کے عشرہ میں رنگیلا اور منور ظریف کے بعد پنجابی فلموں میں تیسرے کامیاب ترین کامیڈین ہوتے تھے اور عام طور پر ولن پارٹی میں ہوتے تھے۔ جب انھوں نے دیکھا کہ رنگیلا جیسا اداکار ہیرو بن سکتا ہے تو میں کیوں نہیں بن سکتا۔
ان کے بھائیوں کا ایک فلمساز ادارہ تھا جن کے کریڈٹ پر انورا (1970) جیسی سپرہٹ فلم بھی تھی۔ انھوں نے اس فلم پر سرمایہ کاری کی جو ایک اچھی فلم تھی لیکن خلیفہ نذیر شکل و صورت اور اپنے ڈھیل ڈول سے کسی طور بھی ہیرو نہیں لگتے تھے۔ اس فلم میں انھوں نے ہر طرح کی اداکاری کے علاوہ سٹیج پر بھر پور رقص بھی کیے اور کچھ کم نہیں ، مسعود رانا کے گائے ہوئے پورے سات گیت بھی ان پر فلمائے گئے تھے جن میں یہ گیت "کوئی فلموں کا ہیرو بنا دے ، تو پھر میرا کام دیکھنا۔۔" ان کے دلی جذبات کی عکاسی کرتا تھا لیکن بدقسمتی سے ہیرو کے طور پر یہ پہلی اور آخری فلم ثابت ہوئی تھی۔ اس فلم میں ہدایتکار الحامد ، موسیقار کمال احمد اور مصنف سکیدار نے مہمان اداکاروں کے طور پر کام کیا تھا۔
الحامد کا تعلق حیدرآباد دکن سے تھا ، اس کے علاوہ مزید کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
1 | فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن |
2 | فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن |
3 | فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن ، شمیم آرا |
4 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر |
5 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر |
6 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر |
7 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر |
8 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ، نیرہ نور ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر |
9 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ، نیرہ نور ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر ، آسیہ |
10 | فلم ... مستانہ ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مسعود رانا ، نیرہ نور ... موسیقی: کمال احمد ... شاعر: ؟ ... اداکار: خلیفہ نذیر ، آسیہ |
1. | 09-09-1966: Meray Mehboob(Urdu) |
2. | 30-03-1973: Mastana(Urdu) |
1. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Khalil Ahmad, Poet: , Actor(s): Darpan, Shamim Ara |
2. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Khalil Ahmad, Poet: , Actor(s): Darpan |
3. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Khalil Ahmad, Poet: , Actor(s): Darpan |
4. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Nayyara Noor, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir, Nazo |
5. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir |
6. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir |
7. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir |
8. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir |
9. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Nayyara Noor, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir, Asiya |
10. | Urdu filmMastanafrom Friday, 30 March 1973Singer(s): Masood Rana, Nayyara Noor, Music: Kemal Ahmad, Poet: , Actor(s): Khalifa Nazir, Asiya |
پاکستان فلم میگزین ، پاکستانی فلموں ، فنکاروں ، گیتوں اور اہم فلمی معلومات پر مبنی انٹرنیٹ پر اپنی نوعیت کی اولین ، منفرد اور تاریخ ساز ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔ یہ ایک انفرادی کاوش ہے جو فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ اور پاکستان کی فلمی تاریخ کو مرتب کرنے کا ایک انوکھا مشن بھی ہے۔
یہ بے مثل ویب سائٹ کبھی نہ بن پاتی اگر پاکستانی فلموں میں میرے آل ٹائم فیورٹ پلے بیک سنگر جناب مسعودرانا صاحب کے گیت نہ ہوتے۔ انھی کے گیتوں کی تلاش میں یہ عظیم الشان ویب سائٹ وجود میں آئی۔ 2020ء سے اس عظیم فنکار کی 25ویں برسی پر ایک ایسا شاندار خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے کہ جو آج تک کبھی کسی دوسرے فنکار کو پیش نہیں کیا جا سکا۔ مسعودرانا کے ایک ہزار سے زائد فلمی گیتوں کے اردو/پنجابی ڈیٹابیس کے علاوہ ان کے ساتھی فنکاروں پر بھی بڑے تفصیلی معلوماتی مضامین لکھے جارہے ہیں۔ یہ سلسلہ اپنی تکمیل تک جاری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
The first and largest website on Pakistani movies, music and artists with chronological film history since 1913, useful information's, facts & figures, milestones, filmo- & songographies, images, videos and Urdu/Punjabi articles on various film topics.
Useful information's with detailed film records, milestones, videos, images etc..
Click on any category from the menu below and read more information's..