Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


اقبال شہزاد

مسعودرانا کو دریافت کرنے کا اعزاز اصل میں معروف فلمساز اور ہدایتکار اقبال شہزاد کو حاصل ہے۔۔!

اقبال شہزاد
نے بنجارن ، بدنام اور بازی جیسی
کامیاب فلمیں بنائی تھیں
مسعودرانا اور اقبال شہزاد فلم بنجارن (1962) میں
مسعودرانا اور اقبال شہزاد فلم بنجارن (1962) میں

مسعودرانا کی پہلی فلم انقلاب ، ایک سرکاری پروپیگنڈہ فلم تھی جو ایک ناکام اور گمنام فلم ثابت ہوئی تھی اور محض کراچی تک محدود رہی تھی۔ لفظ "انقلاب" اس وقت اسی طرح بدنام ہوچکا تھا جس طرح آج کل "تبدیلی" ، "کرپشن" یا "نیا پاکستان" کے الفاظ اپنی کشش کھو چکے ہیں۔

"پاکستانی رفیع"

فلمساز اقبال شہزاد نے اداکار ساقی کی معرفت مسعودرانا کو کراچی سٹیج پر گاتے ہوئے سنا اور بےحد متاثر ہوئے تھے۔ انھوں نے اپنی دوسری فلم بنجارن (1962) کی پبلسٹی میں انھیں ، "پاکستانی رفیع" کے طورپر متعارف کروایا تھا۔

اگر مسعودرانا کو یہ موقع نہ ملتا تو عین ممکن تھاکہ وہ بھی اپنے میوزیکل گروپ کے دیگر ساتھی فنکاروں ندیم اور اخلاق احمد اور اپنے سینئر گلوکاروں مہدی حسن اور احمدرشدی کی طرح طویل جدوجہد کرتے رہتے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم بنجارن میں گائے ہوئے مسعودرانا کے چاروں گیتوں میں سے کوئی ایک بھی ہٹ گیت نہیں تھا لیکن اپنی دلکش آواز اور انداز کی وجہ سے انھیں بریک تھرو مل گئی تھی اور وہ فلموں کی ضرورت بن گئے تھے۔

فلم بنجارن (1962) ، موسیقار دیبو بھٹا چاریہ اور گلوکارہ آئرن پروین کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہوئی تھی اور اردو فلموں کے نامور نغمہ نگار مسرور انور کی پہلی فلم بھی تھی۔

اقبال شہزاد کی پہلی فلم

فلمساز اور ہدایتکار اقبال شہزاد ، بنیادی طور پر ایک ساؤنڈ ریکارڈسٹ تھے۔ معروف کرکٹ کھلاڑی وقار حسن اور پرویز سجاد ان کے بھائی تھے۔ بطور فلمساز ان کی پہلی فلم رات کے راہی (1960) تھی جو ایک جاسوسی ٹائپ فلم تھی۔ اس فلم کی ہیروئن ریحانہ تھی جس سے انھوں نے شادی بھی کی تھی۔ اس فلم کے روایتی ہیرو درپن تھے جبکہ اردو فلموں کے مایہ ناز مزاحیہ اداکار لہری صاحب نے سیکنڈ ہیرو کا رول کیا تھا اور شمیم آراء ان کی ہیروئن بنی تھی۔ اس فلم میں زبیدہ خانم کا ایک گیت سپر ہٹ ہوا تھا

  • کیا ہوا دل پہ ستم ، تم نہ سمجھو گے بلم۔۔
اقبال شہزاد کی شاہکار فلم بدنام
سترہ روسی زبانوں میں
ڈب ہو کر ریلیز ہوئی تھی
بدنام (1966)
فلم بدنام (1966)

محمدعلی کی بطور ہیرو پہلی فلم شرارت (1963)

اقبال شہزاد نے بطور فلمساز اپنی تیسری فلم شرارت میں اردو فلموں کے عظیم فنکار محمدعلی صاحب کو پہلی بار ہیرو کے کردار میں پیش کیا تھا اور ان پر مسعودرانا کا ایک سپر ہٹ گیت

اے دل تجھے اب ان سے ، یہ کیسی شکایت ہے۔۔

  • فلمایا گیا تھا۔ اس فلم میں ان کی ہیروئنیں لیلیٰ اور بہار تھیں۔

مسعودرانا کا پہلا اردو تھیم سانگ

پروڈیوسر کے طور پر اقبال شہزاد کی چوتھی فلم بیٹی ، ایک یادگار سوشل فلم تھی جو ماں باپ سے بچھڑی ہوئی ایک ایسی بچی کی غمناک کہانی تھی جس پر ہمارا معاشرہ کس طرح ظالمانہ سلوک کرتاہے۔ اس موضوع پرمسعودرانا نے پہلی بار کسی اردو فلم کا تھیم سانگ گایا تھا

  • ایسے بھی معصوم ہیں اس دنیا میں جانے کتنے۔

" جو بے حد پسند کیا گیا تھا۔ اس فلم میں گٹو نامی بچی نے غضب کی اداکاری کی تھی جبکہ مرکزی کردار نیلو اور اعجاز کے تھے۔

اقبال شہزاد کی شاہکار فلم بدنام (1966)

اقبال شہزاد ، اپنی پانچویں فلم بدنام کے فلمساز ہونے کے علاوہ پہلی بار ہدایتکار بھی تھے اور انھوں نے ایک منجھے ہوئے فلم ڈائریکٹر کی طرح ایک شاہکار فلم بنائی تھی۔

عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کے افسانہ جھمکے سے ماخوذ اس فلم کے مکالمے اور منظر نامہ ریاض شاہد جیسے لکھاری کے زور قلم کا نتیجہ تھا اور علاؤالدین جیسے بے مثل پرفارمر کی لاجواب کردارنگاری ، اس فلم کی ہائی لائٹ تھی۔ پاکستان کی کسی اردو فلم کے مکالمے اتنے مشہور نہیں ہوئے تھے ، جتنے اس فلم کے ہوئے تھے۔

فلم بدنام نہ صرف ایک بہت بڑی سماجی اور اصلاحی فلم تھی بلکہ ایک شاہکار نغماتی فلم بھی تھی جس کے آدھے سے زیادہ گیت مسعودرانا کی آواز میں تھے جن میں فلم کا تھیم سانگ

  • ہم بھی مسافر ، تم بھی مسافر۔۔

فلم کی جان تھا۔ اس فلم میں ریڈیو گلوکارہ ثریا ملتانیکر کی ایک غزل بھی شامل کی گئی تھی

  • بڑے بے مروت ہیں ، یہ حسن والے۔۔

جس کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ اس کی رائلٹی سے فلم کے جملہ اخراجات پورے ہو گئے تھے۔

فلم بدنام کی خاص بات یہ بھی تھی کہ اسے تاشقند کے فلمی میلے میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا اور اتنی پسند کی گئی تھی کہ سترہ زبانوں میں ڈب کر کے اسے روس کے مختلف شہروں میں دکھایا گیا تھا۔

اقبال شہزاد کی ایکشن فلم

بطور فلمساز اقبال شہزاد کی چھٹی فلم ایک ہی راستہ (1968) تھی جو ان کی روایت سے ہٹ کرایک ایکشن فلم تھی جس میں سدھیر مرکزی کردار میں تھے اور رانی ان کے مدمقابل تھی۔ اس فلم میں مسعودرانا کے ایک ملی ترانے

  • اے وطن کی سرزمین ، تیرا ہر ذرہ حسین۔۔

کے دوران پاکستان کی تعمیر و ترقی کی ویڈیو بڑی شاندار تھی۔

محمدعلی اور ندیم کی پہلی مشترکہ فلم

اقبال شہزاد کی اگلی فلم بازی (1970) تھی جس کے وہ فلمساز اور ہدایتکار تھے۔ اس فلم میں انھوں نے پہلی بار اردو فلموں کے سپر سٹارز محمدعلی اور ندیم کو اکٹھا کیا تھا جبکہ نشو کو متعارف کروایا گیا تھا۔ اسی فلم میں غزل گائیک حبیب ولی محمد کو بھی پہلی بار گانے کو موقع ملا تھا۔ مسلسل پانچ فلموں کے بعد یہ انکی پہلی فلم تھی جس میں مسعودرانا کا کوئی گیت نہیں تھا۔

اقبال شہزاد کی پہلی پنجابی فلم بندہ بشر (1971) تھی جس کے وہ فلمساز تھے اور ہدایتکار ریاض شاہد کے بھائی فیاض شیخ تھے لیکن یہ ایک ناکام فلم تھی۔

پہلا ڈبل ورژن پنجابی/اردو گیت

اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ اس کے ایک دوگانے کو پنجابی کے علاوہ اردو میں بھی گوایا گیا تھا جو ملکہ ترنم نورجہاں اور مسعودرانا کی آوازوں میں تھا

  • دونوں مل کر قسمیں کھائیں۔۔۔

یہ پہلا ڈبل ورژن پنجابی، اردو گیت تھا لیکن اس سے قبل بنگالی اردو ڈبل ورژن گیت گائے جاچکے تھے جن کی ایک بڑی مثال فلم چکوری (1967) تھی جو اصل میں ایک بنگالی فلم تھی اورجس کے اردو گیتوں کی ریکارڈنگ اور مکالموں کی ڈبنگ لاہور فلم سٹوڈیوز میں ہوئی تھی۔

اسی سال ان کی بطور فلمساز دوسری پنجابی فلم بازی گر بھی ریلیز ہوئی تھی اور وہ بھی ایک ناکام فلم تھی۔ ان کی آخری دو فلمیں آرپار (1973) اور ٹائیگر گینگ (1974) بطورہدایتکار ریلیز ہوئی تھیں اور دونوں ناکام تھیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اقبال شہزاد کا انتقال 1990 ء میں ہوا تھا۔


مسعودرانا کے اقبال شہزاد کی 6 فلموں میں 19 گیت

(18 اردو گیت ... 1 پنجابی گیت )
1
فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: کمال
2
فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: کمال ، نیلو
3
فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: نرالا ، نیلو
4
فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: نرالا ، نیلو مع ساتھی
5
فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی
6
فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی
7
فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی ، ؟
8
فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی ، ؟
9
فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: (پس پردہ ، گٹو)
10
فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: مسعود رانا ، احمد رشدی ، آئرن پروین ، روبینہ بدر مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: دلجیت مرزا ، رنگیلا ، ارسلان ، گٹو مع ساتھی
11
فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: نسیم بیگم ، مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: نیلو ، امداد حسین
12
فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: علاؤالدین
13
فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: اعجاز
14
فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: اعجاز ، نیلو
15
فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، سلامت علی ، امداد حسین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اعجاز ، البیلا ، ارسلان ، اعجاز اختر مع ساتھی
16
فلم ... ایک ہی راستہ ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ ، تھیم سانگ )
17
فلم ... ایک ہی راستہ ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: امداد حسین ، رانی
18
فلم ... بندہ بشر ... پنجابی ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: اعجاز ، فردوس
19
فلم ... بندہ بشر ... اردو ... (1971) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: وجاہت عطرے ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: (پہلا ڈبل ورژن پنجابی اردو گیت)

Masood Rana & Iqbal Shehzad: Latest Online film

Masood Rana & Iqbal Shehzad: Film posters
BanjaranShararatBetiBadnamEk Hi RastaBanda Bashar
Masood Rana & Iqbal Shehzad:

0 joint Online films

(0 Urdu and 0 Punjabi films)

Masood Rana & Iqbal Shehzad:

Total 6 joint films

(5 Urdu, 1 Punjabi films)

1.1962: Banjaran
(Urdu)
2.1963: Shararat
(Urdu)
3.1964: Beti
(Urdu)
4.1966: Badnam
(Urdu)
5.1968: Ek Hi Rasta
(Urdu)
6.1971: Banda Bashar
(Punjabi)


Masood Rana & Iqbal Shehzad: 19 songs in 6 films

(18 Urdu and 1 Punjabi songs)

1.
Urdu film
Banjaran
from Friday, 14 September 1962
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Kemal
2.
Urdu film
Banjaran
from Friday, 14 September 1962
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Nirala, Kammo
3.
Urdu film
Banjaran
from Friday, 14 September 1962
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): ?, Naina
4.
Urdu film
Banjaran
from Friday, 14 September 1962
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen & Co., Music: Deebo, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Nirala, Neelo & Co.
5.
Urdu film
Shararat
from Friday, 26 July 1963
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Mohammad Ali
6.
Urdu film
Shararat
from Friday, 26 July 1963
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Mohammad Ali, ?
7.
Urdu film
Shararat
from Friday, 26 July 1963
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Mohammad Ali, ?
8.
Urdu film
Shararat
from Friday, 26 July 1963
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Mohammad Ali
9.
Urdu film
Beti
from Friday, 31 July 1964
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): (Playback - Gutto)
10.
Urdu film
Beti
from Friday, 31 July 1964
Singer(s): Naseem Begum, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Neelo, Imdad Hussain
11.
Urdu film
Beti
from Friday, 31 July 1964
Singer(s): Masood Rana, Ahmad Rushdi, Irene Parveen, Robina Badar & Co., Music: Deebo, Poet: Fyaz Hashmi, Actor(s): Diljeet Mirza, Rangeela, Arslan, Gutto & Co.
12.
Urdu film
Badnam
from Friday, 2 September 1966
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Ejaz
13.
Urdu film
Badnam
from Friday, 2 September 1966
Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Salamat Ali, Imdad Hussain & Co., Music: Deebo, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Ejaz, Albela, Arsalan, Ijaz Akhtar & Co.
14.
Urdu film
Badnam
from Friday, 2 September 1966
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Allauddin
15.
Urdu film
Badnam
from Friday, 2 September 1966
Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Ejaz, Neelo
16.
Urdu film
Ek Hi Rasta
from Friday, 3 May 1968
Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): (Playback - title song)
17.
Urdu film
Ek Hi Rasta
from Friday, 3 May 1968
Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: Masroor Anwar, Actor(s): Rani, Imdad Hussain
18.
Urdu film
Banda Bashar
from Friday, 8 January 1971
Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Firdous, Ejaz
19.
Punjabi film
Banda Bashar
from Friday, 8 January 1971
Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Wajahat Attray, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): Firdous, Ejaz


Koel
Koel
(1944)
Jugnu
Jugnu
(1947)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.