Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana

Masood Rana - مسعودرانا


الیاس کاشمیری

الیاس کاشمیری
الیاس کاشمیری
ظالم جاگیردار کے کرداروں میں
بڑے مقبول ہوئے

نامور ہدایتکار اسلم ڈار کی سپرہٹ فلم بشیرا (1972) نے پنجابی فلموں کا انداز بدل کر رکھ دیا تھا۔۔!

اس فلم نے جہاں ایک بی کلاس ولن اور معاون اداکار سلطان راہی کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے کامیاب اور مقبول ترین اداکار بنا دیا تھا وہاں ربع صدی سے کام کرنے والے ایک اے کلاس معاون اداکار الیاس کاشمیری کے ایک منفی کردار 'چوہدری بلندا' نے اتنی زبردست مقبولیت حاصل کی کہ اگلے دو عشروں تک وہ پنجابی فلموں میں 'ایک ظالم جاگیردار' کی علامت بن گیا تھا۔۔!

الیاس کاشمیری کا فلمی کیرئر

1928ء میں لاہور میں پیدا ہونے والے تقریباً سوا چھ فٹ کی قدوقامت کے مالک خوبرو نوجوان محمدالیاس کو اداکاری کا شوق تھا۔

فلمساز ، ہدایتکار اور اداکار نذیر کی دعوت پر ممبئی (بمبئی) پہنچا جہاں اداکارہ سورن لتا کے ساتھ فلم عابدہ (1947) میں ہیرو کے طور پر کام کیا۔ ایک اور فلم ملکہ (1947) میں ہیرو کے علاوہ فلم گل بکاؤلی (1947) میں معاون اداکار کے طور پر بھی نام ملتا ہے۔

الیاس کاشمیری بطور ہیرو

تقسیم کے بعد واپس لاہور چلے آئے جہاں انھیں پاکستان کی دوسری پنجابی فلم مندری (1949) میں اداکارہ راگنی کے مقابل ہیرو کاسٹ کیا گیا تھا۔ ہدایتکار داؤدچاند کی اوسط درجہ کی اس فلم میں ان دونوں پر فلمایا ہوا اپنے وقت کا یہ مقبول ترین گیت تھا "چناں چن چاننی تے موسم اے بہار دا۔۔" بابا چشتی کی دھن میں اس گیت کو منورسلطانہ اور قدیرفرید نے گایا تھا جبکہ ایف ڈی شرف نے بول لکھے تھے۔

الیاس کاشمیری بطور ولن

الیاس کاشمیری ، ہیرو کے طور پر کامیاب نہیں ہوئے لیکن ولن کے طور پر بڑی شہرت ملی۔ فلمساز باری ملک کی تین بھاری بھر کم پنجابی فلموں ، ماہی منڈا (1956) ، یکے والی (1957) اور جٹی (1958) سے خاصا عروج ملا۔

اس دوران اردو فلم قسمت (1956) ریلیز ہوئی جس میں ان پر سلیم رضا کی گائی ہوئی یہ لوری فلمائی گئی تھی "سوجا ، میرے چاند ، میری آنکھ کے تارے۔۔"

ایسا ہی ایک منفرد کردار اردو فلم وعدہ (1957) میں بھی تھا۔ اردو فلم انجام (1957) میں آخری بار روایتی ہیرو کے طور پر دیکھے گئے۔

اسی سال کی اردو فلم مراد (1957) میں پہلی بار ٹائٹل رول میں آئے اور پوری فلم پر چھائے ہوئے تھے۔

پنجابی فلم شیرا (1959) میں ایک منفرد ٹائٹل اور کامیڈی رول میں نظر آئے۔ یہ فلم اداکار حبیب کی پہلی پنجابی فلم تھی۔ پچاس کی دھائی کے اختتام تک تیس کے قریب فلموں میں کام کر چکے تھے۔

الیاس کاشمیری بطور فلمساز

ساٹھ کی دھائی میں الیاس کاشمیری نے ساٹھ سے زائد فلموں میں کام کیا تھا۔ اس عشرے میں وہ مختلف النوع کرداروں میں نظرآئے۔ کبھی بڑی بڑی ایکشن فلموں کے مرکزی ولن ہوتے تو کبھی رومانٹک ، سماجی اور اصلاحی موضوعات پر بنائی جانے والی اردو اور پنجابی فلموں میں مختلف کرداروں میں نظر آتے تھے۔

اس دوران انھوں نے واحد فلم عشق پر زور نہیں (1963) پروڈیوس کی۔ اس فلم میں مالا اور سائیں اختر کا گایا ہوا یہ لازوال گیت "دل دیتا ہے رو رو دہائی ، کسی سے کوئی پیار نہ کرے۔۔" فلم کی پہچان بنا۔ اسلم پرویز کی بطور ہیرو یہ آخری کامیاب فلم تھی جو اس دور میں اردو فلموں کے کامیاب ترین ولن بن چکے تھے۔

الیاس کاشمیری بطور معاون اداکار

اس دور میں پنجابی فلموں میں ولن کے طور پر مظہرشاہ اور ساون کی اجارہ داری ہوتی تھی جبکہ الیاس کاشمیری ایک معاون اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے۔

ایک بامقصد اور اشارتی پنجابی فلم زمیندار (1966) کے ٹائٹل رول میں اپنے گاؤں میں سکول بنانے کے سخت مخالف ہوتے ہیں کیونکہ اس طرح یہ خطرہ ہوتا ہے کہ لوگ پڑھ لکھ گئے تو سوال کریں گے۔ کرپٹ حکمرانوں کو یہ کبھی گوارا نہیں رہا۔

الیاس کاشمیری کا یہ کردار اصل میں ایوبی حکومت کے گورنر مغربی پاکستان نواب آف کالا باغ پر طنز تھی جو سکولوں کالجوں کے سخت خلاف تھے۔ جنرل ایوب ہی کیا کم آمر تھے کہ نواب صاحب ان سے بھی دو ہاتھ آگے تھے۔ یوں سمجھیں کہ اس وقت پاکستان میں آمریت در آمریت تھی۔

یہ فلم 2008ء میں پاکستانی فلموں کے ساٹھ سال کے سلسلے میں پہلی بار آن لائن ریلیز کی تھی اور اس پر بڑا تفصیلی تبصرہ بھی لکھا تھا جو آج کے حالات کی بھی مکمل تصویر ہے۔

پنجابی فلم پیداگیر (1966) میں الیاس کاشمیری نے سٹیج کے ایک کامیڈی اداکار کا دلچسپ رول کیا تھا۔ فلم مرزاجٹ (1967) میں ہیروئن کے باپ کے طور پر ان کے جذباتی مکالمے کلاسک کا درجہ رکھتے ہیں۔

الیاس کاشمیری کے لیے مسعودرانا کا گیت

فلم بدلہ (1968) میں الیاس کاشمیری نے ایک گونگے کا کردار کیا تھا جو اپنے مالک سے بڑا وفادار ہوتا ہے لیکن سازشی عناصر اسے جیل پہنچا دیتے ہیں۔ اس صورتحال پر مسعودرانا کا الیاس کاشمیری کے لیے گایا ہوا پہلا گیت ایک ایکسٹرا اداکار محبوب کاشمیری پر فلمایا گیا تھا:

  • جہیڑے توڑدے نے دل برباد ہون گے ، اج کسے نوں روایا ، کل آپ رون گے۔۔
یہ ایک ایسا لاجواب گیت تھا کہ جسے صرف مسعودرانا ہی گا سکتے تھے۔ پنجابی فلم دلاں دے سودے (1969) میں الیاس کاشمیری کا کردار وہی تھا جو اردو فلم انجمن (1970) میں سنتوش کا تھا۔

الیاس کاشمیری کے عروج کا دور

ستر کی دھائی کا آغاز ہی بڑا دھماکہ خیز ہوا تھا۔ ہدایتکار اقبال کاشمیری کی پہلی فلم ٹیکسی ڈرائیور (1970) میں الیاس کاشمیری کو ایک بھاری بھر کم ولن کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

فلم بابل (1971) کے ولن کے کردار نے الیاس کاشمیری کی اہمیت دوچند کر دی تھی لیکن فلم بشیرا (1972) میں 'چوہدری بلندا' کے کردار نے انھیں اگلے دو عشروں تک پنجابی فلموں کا مقبول اور مصروف ترین ولن بنا دیا تھا۔

یہ کردار ہمارے معاشرے کی جیتی جاگتی تصویر تھی جو اس حقیقت کی نشاندھی بھی تھی کہ ہر برائی کا منبع بااختیار اور مقتدر طبقات ہوتے ہیں۔

فلم ضدی (1973) میں وہ ایک بڑے خوفناک ولن کے طور پر سامنے آئے۔ اس فلم میں ان کا منہ کالا کر کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈال کر گدھے پر گھمایا جاتا ہے۔ اس دوران ایک اور بھاری بھر کم پنجابی فلم بنارسی ٹھگ (1973) میں ٹائٹل رول میں تھے لیکن اس فلم کی کامیابی کا سارا کریڈٹ منورظریف کے حصے میں آیا تھا۔ اس فلم کے ایک مکالمے میں منورظریف ، الیاس کاشمیری کو 'دو منزلہ غنڈہ' بھی کہتے ہیں۔ ویسے فلمی حلقوں میں انھیں احترام سے 'تایا جی' کہا جاتا تھا۔

فلم عیاش اور استاد شاگرد کے علاوہ گاما بی اے (1976) میں بھی ٹائٹل رولز میں تھے لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔

ظالم جاگیردار کے کردار

1970 کی دھائی کے وسط میں وحشی جٹ (1975) بنی جس کے مرکزی ولن الیاس کاشمیری تھے۔ اگلے دو عشروں تک پھر چل سو چل ، فلموں کے 'سلطانی دور' میں وہ ولن پارٹی کے سربراہ ہوتے تھے اور شاید ہی کوئی ولن یا ایکسٹرا اداکار ایسا ہوگا جس نے ان کے ساتھ کام نہ کیا ہو۔

1980 کی دھائی میں انھوں نے فلم دوستانہ (1982) میں ایک سخت گیر باپ کا رول کیا تھا جو اپنی بیٹی کی مرضی کی شادی کو قبول نہیں کرتا اور اس کے خاوند کو قتل کروا دیتا ہے۔ اس کی بیٹی ماں بنتی ہے تو اس کے نومولود بچے کو بھی جان سے مارنے کے لیے کرائے کے آدمی کو ذمہ داری سونپتا ہے۔ اس موقع پر مسعودرانا کا کام شروع ہو جاتا ہے جو الیاس کاشمیری کے پس منظر میں ایک انتہائی پراثر گیت گاتے ہیں:

  • دنیا گورکھ دھندہ ، ایتھے بھل جاندا انسان۔۔

الیاس کاشمیری نے اپنے ایک انٹرویو میں آٹھ سو سے زائد فلموں میں کام کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستان فلم میگزین پر ان کی چار سو سے زائد فلموں کا ریکارڈ موجود ہے۔ ایک چوتھائی اردو اور باقی پنجابی فلمیں تھیں۔ آخری فلم کے طور پر طوفان (2002) کا اندراج ہے۔ سلطان راہی کے ساتھ ڈیڑھ سو سے زائد فلمیں تھیں۔ الیاس کاشمیری کا انتقال 2007ء میں ہوا تھا۔

مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 2 فلمی گیت

(0 اردو گیت ... 2 پنجابی گیت )
1

جہیڑے توڑدے نے دل برباد ہون گے ، اج کسے نوں رلایا ، کل آپ رون گے..

فلم ... بدلہ ... پنجابی ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: طفیل فاروقی ... شاعر: بابا عالم سیاہ پوش ... اداکار: محبوب کاشمیری (الیاس کاشمیری)
2

دنیا گورکھ دھندا ، ایتھے بھل جاندا انسان..

فلم ... دوستانہ ... پنجابی ... (1982) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: طافو ... شاعر: خواجہ پرویز ... اداکار: (پس پردہ ، الیاس کاشمیری)

مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 0 اردو گیت


مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 2 پنجابی گیت

1

جہیڑے توڑدے نے دل برباد ہون گے ، اج کسے نوں رلایا ، کل آپ رون گے ...

(فلم ... بدلہ ... 1968)
2

دنیا گورکھ دھندا ، ایتھے بھل جاندا انسان ...

(فلم ... دوستانہ ... 1982)

مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 2سولو گیت

1

جہیڑے توڑدے نے دل برباد ہون گے ، اج کسے نوں رلایا ، کل آپ رون گے ...

(فلم ... بدلہ ... 1968)
2

دنیا گورکھ دھندا ، ایتھے بھل جاندا انسان ...

(فلم ... دوستانہ ... 1982)

مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 0دوگانے


مسعودرانا اور الیاس کاشمیری کے 0کورس گیت



Masood Rana & Ilyas Kashmiri: Latest Online film

Masood Rana & Ilyas Kashmiri: Film posters
Mera MahiZamindarGoongaLadoNizam LoharHukumatAkbaraShola Aur ShabnamMirza JattBehan BhaiSassi PunnuAshiqBau JiMera Ghar Meri JannatNeyi Laila Neya MajnuDillan day SoudayDildarKhoon-e-NahaqLachhiIshq Na Puchhay ZaatTeray Ishq NachayaMeri BhabhiKoonj Vichhar GeyiJagguVichhoraSohna Mukhra Tay Akh MastaniHeer Ranjha2 BaghiQadraWehshiJatt Da QoulIshq Bina Ki JeenaPehlvan Jee in LondonZaildarBasheeraMain AkelaPuttar Da PyarMorchaKhoon Da Badla KhoonSir Uchay Sardaran DayJithay Vagdi A RaviDaku Tay InsanKhoon Bolda ABanarsi ThugKhushiaDharti Sheran DiSubah Ka TaraBanday Da PuttarZalim Tay MazloomBadmash PuttarRanoSasta Khoon Mehnga PaniHakuHeera PhummanKhanzadaA Pagg Meray Veer DiDhan Jigra Maa DaReshma Javan Ho GeyiGuddiHathkariJailor Tay QaidiYaar Da SehraDukki TikkiSohni MehinvalWardatBaghi Tay FarangiAjj Da BadmashJatt Kurian Tun DardaKil Kil Mera NaaDadaKhamoshGhazi Ilmuddin ShaheedTehka PehlvanAthra PuttarSher KhanAakhri QurbaniDostanaJatt MirzaSona ChandiMehndiMelaMaula BakhshAllah DittaNooriDaketKhooni SholaySher JangPhaddebaz
Masood Rana & Ilyas Kashmiri:

0 joint Online films

(0 Urdu and 0 Punjabi films)

Masood Rana & Ilyas Kashmiri:

Total 130 joint films

(13 Urdu and 113 Punjabi films)

1.1964: Mera Mahi
(Punjabi)
2.1966: Zamindar
(Punjabi)
3.1966: Goonga
(Punjabi)
4.1966: Lado
(Punjabi)
5.1966: Paidagir
(Punjabi)
6.1966: Nizam Lohar
(Punjabi)
7.1966: Tabedar
(Punjabi)
8.1967: Hukumat
(Urdu)
9.1967: Akbara
(Punjabi)
10.1967: Shola Aur Shabnam
(Urdu)
11.1967: Mirza Jatt
(Punjabi)
12.1968: Badla
(Punjabi)
13.1968: Behan Bhai
(Urdu)
14.1968: Sassi Punnu
(Punjabi)
15.1968: Ashiq
(Urdu)
16.1968: Bau Ji
(Punjabi)
17.1968: Mera Ghar Meri Jannat
(Urdu)
18.1968: Hameeda
(Punjabi)
19.1969: Neyi Laila Neya Majnu
(Urdu)
20.1969: Dillan day Souday
(Punjabi)
21.1969: Dildar
(Punjabi)
22.1969: Khoon-e-Nahaq
(Urdu)
23.1969: Lachhi
(Punjabi)
24.1969: Ishq Na Puchhay Zaat
(Punjabi)
25.1969: Teray Ishq Nachaya
(Punjabi)
26.1969: Meri Bhabhi
(Urdu)
27.1969: Koonj Vichhar Geyi
(Punjabi)
28.1969: Jaggu
(Punjabi)
29.1970: Vichhora
(Punjabi)
30.1970: Dil Dian Lagian
(Punjabi)
31.1970: Sohna Mukhra Tay Akh Mastani
(Punjabi)
32.1970: Heer Ranjha
(Punjabi)
33.1970: 2 Baghi
(Urdu)
34.1970: Qadra
(Punjabi)
35.1971: Des Mera Jeedaran Da
(Punjabi)
36.1971: Babul
(Punjabi)
37.1971: Wehshi
(Urdu)
38.1971: Jatt Da Qoul
(Punjabi)
39.1971: Ishq Bina Ki Jeena
(Punjabi)
40.1971: Pehlvan Jee in London
(Punjabi)
41.1972: Meri Ghairat Teri Izzat
(Punjabi)
42.1972: Zaildar
(Punjabi)
43.1972: Basheera
(Punjabi)
44.1972: Main Akela
(Urdu)
45.1972: Puttar Da Pyar
(Punjabi/Pashto double version)
46.1972: Yaar Nibhanday Yaarian
(Punjabi)
47.1972: Morcha
(Punjabi)
48.1973: Khoon Da Badla Khoon
(Punjabi)
49.1973: Sir Uchay Sardaran Day
(Punjabi)
50.1973: Jithay Vagdi A Ravi
(Punjabi)
51.1973: Daku Tay Insan
(Punjabi)
52.1973: Khoon Bolda A
(Punjabi)
53.1973: Banarsi Thug
(Punjabi)
54.1973: Khushia
(Punjabi)
55.1973: Dharti Sheran Di
(Punjabi)
56.1974: Subah Ka Tara
(Urdu)
57.1974: Banday Da Puttar
(Punjabi)
58.1974: Zalim Tay Mazloom
(Punjabi)
59.1974: Badmash Puttar
(Punjabi)
60.1974: Rano
(Punjabi)
61.1974: Qatil
(Punjabi)
62.1974: Teray Jehay Putt Jamman Manva
(Punjabi)
63.1974: Sasta Khoon Mehnga Pani
(Punjabi)
64.1974: Khana day Khan Prohnay
(Punjabi)
65.1975: Haku
(Punjabi)
66.1975: Heera Phumman
(Punjabi)
67.1975: Khanzada
(Punjabi)
68.1975: A Pagg Meray Veer Di
(Punjabi)
69.1975: Dhan Jigra Maa Da
(Punjabi)
70.1975: Reshma Javan Ho Geyi
(Punjabi)
71.1975: Guddi
(Punjabi)
72.1975: Shaheed
(Punjabi)
73.1975: Hathkari
(Punjabi)
74.1975: Jailor Tay Qaidi
(Punjabi)
75.1976: Yaar Da Sehra
(Punjabi)
76.1976: Dukki Tikki
(Punjabi)
77.1976: Sohni Mehinval
(Punjabi)
78.1976: Wardat
(Punjabi)
79.1976: Chitra Tay Shera
(Punjabi)
80.1976: Baghi Tay Farangi
(Punjabi)
81.1976: Shagna Di Mehndi
(Punjabi)
82.1976: Ajj Da Badmash
(Punjabi)
83.1976: 3 Yaar
(Punjabi)
84.1976: Jatt Kurian Tun Darda
(Punjabi)
85.1976: Gama B.A.
(Punjabi)
86.1976: Hashar Nashar
(Punjabi)
87.1976: Thaggan day Thagg
(Punjabi)
88.1976: Kil Kil Mera Naa
(Punjabi)
89.1977: Aavara
(Urdu)
90.1977: Dada
(Punjabi)
91.1977: Puttar Tay Qanoon
(Punjabi)
92.1977: Jeera Sain
(Punjabi)
93.1977: Jabroo
(Punjabi)
94.1977: Ajj Dian Kurrian
(Punjabi)
95.1977: Khamosh
(Punjabi)
96.1978: Ghazi Ilmuddin Shaheed
(Punjabi)
97.1978: Jashan
(Punjabi)
98.1979: Tehka Pehlvan
(Punjabi)
99.1979: Bakka Rath
(Punjabi)
100.1981: Athra Puttar
(Punjabi)
101.1981: Sher Khan
(Punjabi)
102.1981: Aakhri Qurbani
(Punjabi)
103.1982: Dostana
(Punjabi)
104.1982: Jatt Mirza
(Punjabi)
105.1982: Visa Dubai Da
(Punjabi)
106.1983: Nazra
(Punjabi)
107.1983: Jatt, Gujjar Tay Natt
(Punjabi)
108.1983: Sona Chandi
(Punjabi)
109.1983: Divana Mastana
(Punjabi)
110.1984: Commander
(Punjabi)
111.1984: Chor Chokidar
(Punjabi)
112.1985: Badlay Di Agg
(Punjabi)
113.1985: Mehndi
(Punjabi)
114.1986: Baghi Sipahi
(Punjabi)
115.1986: Puttar Sheran Day
(Punjabi)
116.1986: Mela
(Punjabi)
117.1987: Chann Mahi
(Punjabi)
118.1988: Maula Bakhsh
(Punjabi)
119.1988: Allah Ditta
(Punjabi)
120.1988: Noori
(Punjabi)
121.1988: Jang
(Punjabi)
122.1989: Sikandra
(Punjabi)
123.1989: Daket
(Punjabi)
124.1990: Chann Badmash
(Punjabi)
125.1992: Khooni Sholay
(Punjabi/Urdu double version)
126.1992: Sher Jang
(Punjabi)
127.1993: Farishta
(Punjabi/Urdu double version)
128.1994: Khandan
(Punjabi/Urdu double version)
129.Unreleased: Phaddebaz
(Punjabi)
130.Unreleased: Duhai Rabb Di
(Punjabi)


Masood Rana & Ilyas Kashmiri: 2 songs

(0 Urdu and 2 Punjabi songs)

1.
Punjabi film
Badla
from Friday, 24 May 1968
Singer(s): Masood Rana, Music: Tufail Farooqi, Poet: Baba Alam Siaposh, Actor(s): Mehboob Kashmiri (Ilyas Kashmiri)
2.
punjabi film
Dostana
from Friday, 21 May 1982
Singer(s): Masood Rana, Music: Tafu, Poet: Khawaja Parvez, Actor(s): (Playback - Ilyas Kashmiri)


Khamosh
Khamosh
(1977)
Saya
Saya
(Unreleased)

Bhai Jan
Bhai Jan
(1945)
Heer Syal
Heer Syal
(1938)
Zamindar
Zamindar
(1942)
Shakuntla
Shakuntla
(1943)



241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.