PAK Magazine
Tuesday, 19 March 2024, Week: 12

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1958

صدر ایوب خان

سومرار 27 اکتوبر 1958
فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان
جنرل ایوب خان

پاکستان کے دوسرے صدر ، جنرل محمد ایوب خان جو پہلے مسلمان چیف آف آرمی سٹاف بھی تھے اور حاضر سروس فوجی جنرل کے طورپر 1954ء سے وزیر دفاع بھی تھے ، 7 اکتوبر 1958ء کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مقرر ہوئے۔ 24 اکتوبر کو وزیر اعظم بھی بنے اور 27 اکتوبر کو صدر کا عہدہ بھی ہتھیا کر سیاہ و سفید کے مالک بن بیٹھے تھے۔

سنہرا ایوبی دور

جنرل ایوب خان کے دور کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے سنہر ا دور بھی کہا جاتا ہے جو اس حد تک تو صحیح تھا کہ جتنے ترقیاتی کام اس دور میں ہوئے تھے ، ان کی مثال پہلے ملتی تھی نہ بعد میں۔۔!

لیکن یہ سب جنرل ایوب کا اپنا کمال نہیں تھا بلکہ ان اربوں ڈالر کی امریکی امداد کا مرہون منت تھا جو اس دور میں پاکستان کو ملی تھی۔ وہ امداد اس لئے نہیں دی گئی تھی کہ امریکہ ہمارے مامے دا پتر تھا یا اس نے ہمارا کوئی قرضہ دینا تھا بلکہ وہ بھاری امداد ان خدمات کے عوض دی گئی تھی جو ایوب حکومت ، سرد جنگ میں روس کے خلاف امریکہ کو فوجی اڈے دے کر انجام دے رہی تھی۔ اس امداد میں سے کچھ رقم ترقیاتی کاموں پر صرف ہوئی تھی لیکن زیادہ تر کرپشن اور اقربا ء پروری کی نظر ہوگئی تھی۔ 22 خاندانوں کی اصطلاح اسی دور کی یاد ہے۔

اسی امریکی امداد سے پاکستانی فوج کی تشکیل بھی ہوئی تھی ورنہ پاکستان جیسا غریب ترین ملک اپنے وسائل سے دنیا کی ساتویں بڑی فوج نہیں بنا سکتا تھا۔ یہ تو امریکہ بہادر کا ہم پربہت بڑا احسان ہے کہ اس نے ہمیں اتنی بڑی فوج بنا کر دی ہے۔ اب اگربے چارے ، ہمارے فوجی حکمران ، امریکی مفادات کا تحفظ کر کے نمک حلال نہ کریں تو اورکیا کریں۔۔؟

General Ayub Khan
جنرل ایوب خان کے دور میں ہر سال 27 اکتوبر کو "یوم انقلاب" منایا جاتا تھا جس پر قومی اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کیا کرتے تھے۔

امریکی امداد بند کیوں ہوئی؟

جنرل ایوب خان کو اب تک پاکستان میں سب سے طویل عرصہ تک صدر رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔ 1965ء کی جنگ ان کے زوال کا باعث بن گئی تھی کیونکہ ایک تو اس سے مطلوبہ نتائج نہیں نکلے تھے اوردوسر ان کے آقا اور مربی امریکہ بہادر نے معاہدے کے مطابق اپنا دیا ہوا اسلحہ کمیونسٹ جارحیت کی بجائے بھارت کے خلاف استعمال کرنے کے جرم میں فوجی امداد مکمل طور پر بند کر دی تھی اور اقتصادی امداد میں بھی خاصی کمی کر دی تھی۔

جنرل ایوب خان کے دور میں جہاں مشرقی پاکستان میں بغاوت کا لاوا پک چکا تھا ، وہاں امیر اور غریب کے درمیان نمایاں فرق نے ان کے افسوسناک انجام کی راہ ہموار کی تھی۔ بظاہر جنرل ایوب خان کا تختہ تو نہیں الٹا گیا تھا لیکن انہیں آخری تقریر کرنے کاموقع دیا گیا تھا جس میں انہیں اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سپیکر کی بجائے حکومت ، فوج کے چیف آف آرمی سٹاف کے حوالے کرنا پڑی تھی۔ ایک مرد آہن کی بے بسی ، باعث عبرت تھی۔ انہوں نے گمنامی میں انتقال کیا اور فوجی اعزاز کے ساتھ دفنائے گئے تھے۔

پہلے کمانڈر انچیف

جنرل محمد ایوب خان 14 مئی 1907ء کو ضلع ہزارہ کے گاؤں ریحانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ 1922ء میں میٹرک کے بعد علی گڑھ سے فارغ التحصیل ہوئے اور رائل ملٹری کالج سینڈ ہرسٹ (انگلستان) سے فوجی تعلیم حاصل کر کے 1928ء میں کمیشن حاصل کیا۔ دوسری جنگ عظیم میں برما کے محاذ پر خدمات انجام دیں۔ 1947ء میں کرنل کے عہدے پر ترقی ملی۔ قیام پاکستان کے بعد بریگیڈیر بنے۔ دسمبر 1948ء میں میجر جنرل بنے اور تعیناتی مشرقی پاکستان میں کردی گئی تھی۔ 1950ء میں وہ ایڈجیوٹنٹ جنرل بنا ئے گئے اور 17 جنوری 1951ء کو پاکستان کی بری فوج کے پہلے مسلمان کمانڈر انچیف کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ 19 اپریل 1974ء کو انتقال ہوا۔






General Ayub Khan

Monday, 27 October 1958

Army Chief and Martial Law Administrator General Ayub Khan took power from President Sikandar Mirza on 27 October 1958..



1960
بنیادی جمہوریتیں
بنیادی جمہوریتیں
2020
پاکستان کا پاسپورٹ
پاکستان کا پاسپورٹ
1950
لیاقت نہرو معاہدہ
لیاقت نہرو معاہدہ
1973
وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
2007
بے نظیر بھٹوکا قتل
بے نظیر بھٹوکا قتل



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات
تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


منور سلطانہ
منور سلطانہ
طافو
طافو
حمیدچوہدری
حمیدچوہدری
نثار بزمی
نثار بزمی
ظہورناظم
ظہورناظم


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.