Mian Mohammad Nawaz Sharif was four time Prime Minister of Pakistan.
2013ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں نواز شریف ، ریکارڈ چوتھی مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے تھے۔۔!
میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک منفرد ریکارڈ قائم کیا جب 1990ء اور 1993ء (دوبار) کے بعد 2013ء میں بھی وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے تھے لیکن اتفاق سے کوئی ایک بھی ٹرم پوری نہ کر سکے تھے۔
نوازشریف ، پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کے بنائے ہوئے بدنام زمانہ اسلامی جمہوری اتحاد (IJI) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو شکست دے کر 6 نومبر 1990ء کو وزیراعظم پاکستان نامزد ہوئے تھے۔ سابق وزیراعظم محمدخان جونیجو اور غلام مصطفیٰ جتوئی ، اس عہدے کے دیگر امیدوار تھے لیکن اسوقت خلائی مخلوق کے چہیتے میاں صاحب تھے ، اس لیے وزیراعظم بنا دیے گئے تھے۔
نوازشریف کی پہلی حکومت کو صدر غلام اسحاق خان نے 18 اپریل 1993ء کو برطرف کردیا تھا جو عدالتی حکم پر 26 مئی 1993ء کو بحال ہوگئی تھی۔ محلاتی سازشوں کا کمال تھا کہ 18 جولائی 1993ء کو ایک بار پھر نواز شریف کو صدر غلام اسحاق خان کے ساتھ بیک وقت رخصت ہونا پڑا تھا۔ اس سال کچھ کم نہیں ، پاکستان میں 3 صدور اور 5 وزرائے اعظم بدلے گئے تھے۔۔!
17 فروری 1997ء کو ایک بار پھر میاں نواز شریف ، وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے لیکن 12 اکتوبر 1999ء کو آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے ان کا تختہ الٹ دیا تھا۔ ان پر مشرف کا ہوائی جہاز ہائی جیک کرنے کا مضحکہ خیز الزام لگا کر کئی سال کی سزا سنادی گئی تھی لیکن سعودی عرب کی خواہش پر راتوں رات عدالتی فیصلوں پر لکیر پھیرتے ہوئے انھیں جلاوطن کردیا گیا تھا۔
2008ء کے انتخابات تک وطن واپس آچکے تھے اور ان انتخابات میں پنجاب کی حد تک کامیاب ہوئے لیکن 5 جون 2013ء کو ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان کے عہدے تک جا پہنچے تھے۔ 28 جولائی 2017ء کو پانامہ کیس کی وجہ سے عدالت کی طرف سے برطرفی کے بعد ان کے سیاسی کیرئر کا خاتمہ ہوگیا تھا۔
میاں محمد نواز شریف 25 دسمبر 1949ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1968ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور 1970ء میں پنجاب یونیورسٹی لاء کالج سے قانون کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد وہ اپنے والد معروف صنعتکار میاں محمد شریف کے کاروبار اتفاق فاؤنڈریز میں ہاتھ بٹانے لگے۔
2 جنوری 1972ء کو ذوالفقارعلی بھٹوؒ کی حکومت نے جن دس بھاری صنعتوں کو قومی تحویل میں لیا تھا ، ان میں سے ایک میاں شریف کی اتفاق فاؤنڈریز بھی تھی جس کی وجہ سے ان کے بھٹو مخالف جذبات قدرتی طور پر تھے جنھیں جنرل ضیاع مردود کے دور میں بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا تھا۔ مشرف کا شکار ہونے سے قبل تک نواز شریف خود کو جنرل ضیاع کا جانشین کہا کرتے تھے۔ انھیں گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل غلام جیلانی نے 25 اپریل 1981ء کو پنجاب کے خزانہ ، ایکسائز اور ٹیکسیشن کے وزیر کے طور پر منتخب کیا تھا۔
میاں نواز شریف ، 9 اپریل 1985ء کو پہلی بار غیرجماعتی بنیادوں پر ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔ 1988ء میں اسلامی جمہوری اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے انتخاب لڑا اور ایک مرتبہ پھر پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔ 6 نومبر 1990ء کو پہلی مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم بنے تھے۔ ان کی بیٹی مریم نواز ، جانشین کے طور پر سامنے آئی ہیں۔
Credit: AP Archive
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
گیتوں کی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……