پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 12 اکتوبر 1999
مارشل لاء 1999ء
کارگل کا بگوڑا پرویز مشرف
پاکستان کے سیاہ و سفید کا مالک بن گیا
12 اکتوبر 1999ء کو جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹ کر پاکستان میں چوتھا مارشل لاء لگا دیا تھا۔۔!
وزیراعظم ، ہائی جیکر۔۔؟
دوتہائی اکثریت رکھنے والے عوام کے منتخب وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر یہ مضحکہ خیز الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے آرمی چیف جنرل سید پرویز مشرف کے جہاز کو "ہائی جیک" کرلیا تھا اور اسے کراچی ائرپورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں دی تھی جس سے ان کی زندگی خطرے میں تھی۔ اس جرم پر انھیں سزا بھی سنائی گئی تھی لیکن بعد میں عدالتی فیصلوں کا منہ چڑاتے ہوئے ایک آمر نے بیرونی دباؤ پر نواز شریف کو جلا وطن کردیا تھا۔
نوازشریف کی برطرفی کی اصل وجہ
نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹنے کی اصل وجہ کارگل کی پسپائی تھی جس کا مجرم صرف اور صرف جنرل مشرف تھا۔ ایک ناکام مہم جوئی پر اس غدار کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے تھا لیکن اس کی جان چھڑانے والے ہی کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ جس طرح 1965ء میں کشمیر کی ناکام مہم جوئی اور 1971ء میں سقوط مشرقی پاکستان کے علاوہ 1984ء میں سیاچین کی ہزیمت پر کبھی کسی کو کوئی سزا نہیں ہوئی ، اسی طرح سے 1999ء میں کارگل کی شرمندگی بھی پاکستان کی تاریخ کا ایک تلخ اور شرمناک باب ہے۔
ایک روشن خیال آمر
جنرل مشرف ، ایک روشن خیال اور ترقی پسند فوجی ڈکٹیٹر تھا۔ اس کے پونے نو سالہ دور حکومت میں کل پانچ وزرائے اعظم بدلے گئے تھے جبکہ میڈیا کی آزادی کے دعوے کے باوجود آخر میں بے جا پابندیوں نے کئے کرائے پر پانی پھیر دیا تھا۔ عدلیہ سے زیادتی اور تکرار نے اقتدار سے ہٹنے پر مجبور کر دیا تھا اور امریکی دباؤ پر جلا وطن سیاسی حریفوں کو قبول کرنا پڑاتھا۔ ریکارڈ توڑ امریکی اور مغربی فوجی اور اقتصادی امداد کے باوجود عوامی فلاح و بہبود کا کوئی بڑا کام نہیں کیا بلکہ دہشت گردی کے عفریت کے سامنے بے بس نظر آیا۔مشرف ، ایک مستند غدار
17 دسمبر 2019ء کو عدالت عالیہ نے جنرل پرویز مشرف کو آئین کی شق چھ کے تحت باقاعدہ غدار قرار دیتے ہوئے پھانسی کا حکم دیا تھا لیکن اسے ملک سے بھاگنے کا موقع فراہم کیا گیا تھا۔Parvez Musharraf
Tuesday, 12 October 1999
Army Chief General Parvez Musharraf dismissed Nawaz Sharif Government on October 12, 1999..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
12-01-1993: آرمی چیف جنرل وحید کاکڑ
30-05-1977: آمر جنرل ضیا کا ایک انٹرویو
14-02-2012: بیسویں آئینی ترمیم: عبوری حکومت