پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
ہفتہ 24 جولائی 1965
آپریشن جبرالٹر
جنرل اختر حسین ملک
"آپریشن جبرالٹر" ، کشمیر آزاد کروانے کے لیے ایک ناکام جنگی منصوبہ تھا۔۔!
آپریشن جبرالٹر منصوبہ کس کا تھا؟
اکتوبر 1962ء میں بھارت کی چین کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد پاکستان کے عسکری ماہرین نے موقع جانا کہ وقت آگیا ہے کہ کشمیر بزور شمشیر آزاد کروایا جائے۔ اس تجویز کے محرک اس وقت کے وزیرخارجہ ذوالفقار علی بھٹوؒ بتائے جاتے ہیں جنھوں نے اس سے قبل بھارت کے ساتھ کشمیر کے موضوع پر مذاکرات کے چھ راؤنڈز کیے تھے لیکن بھارت ، پاکستان کی خواہش پر کشمیر سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھا۔
آپریشن جبرالٹر منصوبہ کی پلاننگ
جولائی 1965ء کے آخری ہفتے میں شروع ہونے والا آپریشن جبرالٹر ، ایک جنگی منصوبہ تھا جس کی منصوبہ بندی صدر ایوب خان کی قیادت میں عسکری ماہرین نے کی تھی اور اس کی قیادت 12 ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ جنرل اخترحسین ملک نے کی تھی۔
کشمیر آزاد کرانے کے اس منصوبے میں پاکستان کے تربیت یافتہ کمانڈوز کو مقبوضہ کشمیر میں بھیجا گیا تھا جہاں مواصلات اور جنگی تنصیبات کی تباہی سے بھارتی فوج کو وادی سے نکالنا مقصود تھا۔ مسلم فاتحین کے ناموں پر طارق ، قاسم ، خالد ، صلاح الدین ، غزنوی اور نصرت جیسے گوریلا دستے بنائے گئے تھے جو 28 جولائی 1965ء کو اپنے اپنے مقررہ مقامات پر پہنچ گئے تھے لیکن اپنے ہدف کے حصول میں بری طرح سے ناکام رہے تھے۔ توقع تھی کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھرپور تعاون کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ دشمن توقع سے زیادہ ہوشیار تھا اور یہ منصوبہ بری طرح سے ناکام ہوا تھا۔ بھارت نے 5 اگست 1965ء کو درہ حاجی پیر ، کارگل اور ٹیٹوال سیکٹروں میں وسیع علاقے پر قبضہ کرکے پاکستانی دراندازوں کے راستے بند کردیے تھے۔ یہ علاقے معاہدہ تاشقند کے بعد پاکستان کو واپس ملے تھے۔
آپریشن جبرالٹر منصوبہ ناکام کیوں ہوا؟
ایک جنگی منصوبے کے قابل عمل ہونے کی تمام تر ذمہ داری عسکری ماہرین پر تھی نہ کہ ایک سویلین وزیرخارجہ پر لیکن ہمارے ہاں چونکہ ہر طرف جھوٹ کی حکمرانی ہے ، اس لیے قوم کو بے حد گمراہ کیا جاتا رہا ہے۔ خاص طور پر جنرل ایوب خان کے پریس سیکرٹری الطاف گوہر نے بڑی بڑی احمقانہ گوہر افشانیاں کی ہوئی ہیں جنھیں کچھ نادان لوگ قابل توجہ سمجھتے ہیں حالانکہ وہ تضادات سے بھر پور ہیں۔ بھٹو کے بغض میں ایسی خرافات کو تبرکاً عام کیا جاتا ہے جس سے ایسے لوگوں کی شکستہ ذہنیت بھی آشکار ہوتی ہے جو جھوٹ بولنا گناہ نہیں سمجھتے۔
آپریشن جبرالٹر کی ناکامی کے بعد پاکستان نے "آپریشن گرینڈ سلام" کے طور پر اکھنور فتح کرنے کی ایک اور ناکام کوشش کی تھی۔ اس دوران بھارت نے 6 ستمبر 1965ء کو "اچانک" اور "رات کی تاریکی میں" لاہور اور سیالکوٹ سیکٹروں پر حملے کر کے پاکستان کے دباؤ کو کم کرکے کشمیر کو بچالیا تھا۔
Operation Gibraltar
Saturday, 24 July 1965
The Operation Gibraltar was a military operation by Pakistan to liberate the Jammu and Kashmir in July 1965..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
06-04-1981: پاکستان میں سر عام پھانسیاں
07-08-2020: راوی ریور فرنٹ
11-10-1957: سہروردی برطرف