پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ یکم ستمبر 1965
آپریشن گرینڈ سلام
"آپریشن گرینڈ سلام" ، بھارتی شہر اکھنور کو فتح کرنے کا ایک اور ناکام منصوبہ تھا۔۔!
پاکستانی اخبارات کو جاری کی گئیں سرکاری خبریں
1965ء میں جب جنرل ایوب خان کی حکومت نے "کشمیر بزور شمشیر" کی پالیسی کے تحت مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کروانے کے لیے فوجی کاروائی کی تو پہلے اگست کے مہینے میں "آپریشن جبرالٹر" شروع کیا تھا جو بری طرح سے ناکام رہا تھا۔
اس دوران بھارت نے 5 اگست 1965ء کو پونچھ کے قریب درہ حاجی پیر ، کارگل اور ٹیٹوال کے وسیع علاقوں پر قبضہ کر کے پاکستانی گوریلوں کی دراندازی بند کردی تھی۔ اسی آپریشن کے دوران 23 اگست 1965ء کو پاکستان نے چھمب کے گاؤں پر قبضہ کرلیا تھا۔
آپریشن گرینڈ سلام کی ناکامی کی وجوہات ؟
"آپریشن جبرالٹر" کی ناکامی کے بعد "آپریشن گرینڈ سلام" یکم ستمبر 1965ء کو شروع کیا گیا تھا جس کا بڑا مقصد سرحدی قصبے اکھنور پر قبضہ کرکے بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں داخلے کے واحد راستے کو بند کرنا تھا۔
یہ آپریشن بھی جنرل اختر حسین ملک کی قیادت میں ہوا تھا جنھوں نے 5 ستمبر 1965ء کو ایک اور گاؤں جوڑیاں پر قبضہ کرلیا تھا اور اکھنور کی طرف کامیابی سے پیش قدمی جاری تھی۔
اس شاندار کارکردگی پر حکومت پاکستان نے انھیں ہلال جرات کا تمغہ دیا تھا لیکن قادیانی ہونے کی وجہ سے کامیابی کا کریڈٹ دینے کے بجائے کاروائی کے دوران انھیں تبدیل کرکے کمانڈ جنرل یحییٰ خان جیسے نااہل ترین جرنیل کو دے دی گئی تھی۔ 36 گھنٹے کمانڈ کی تبدیلی میں لگ گئے جو دشمن کے لیے کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں تھے۔ اس دوران دشمن نے نہ صرف دفاعی پوزیشن مضبوط کرلی بلکہ 6 ستمبر 1965ء کو لاہور اور سیالکوٹ کے محاذ کھول کر پاکستان کی توجہ اس طرف مبذول کر کے اکھنور اور کشمیر کو بچا لیا تھا۔
پاکستان نے اس مشن میں ناکامی میں انعام کے طور پر جنرل یحییٰ خان کو آرمی چیف بنا دیا تھا۔۔!
Operation Grand Slam
Wednesday, 1 September 1965
Operation Grand Slam was a Pakistani military operation to capture the Indian city Akhnoor in 1965..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
01-01-1990: جسٹس افضل ظلہ
27-10-1958: جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ
18-11-1968: جسٹس حمودالرحمان