پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 7 اکتوبر 1958
ملک فیروز خان نون برطرف
آرمی چیف جنرل ایوب خان ، وزیراعظم ملک فیروز خان نون اور صدر سکندرمرزا
ملک فیروز خان نون ، پاکستان کے ابتدائی جمہوری دور کےگیارہ برسوں میں 7ویں اور آخری وزیراعظم تھے جن کو برطرف کر کے پہلا مارشل لاء لگایا گیا تھا۔۔!
11 دسمبر 1957ء کو جب صدر سکندرمرزا نے ملک فیروز خان نون کو پاکستان کا 7واں وزیراعظم مقرر کیا تھا تو اس وقت وہ ، درباری جماعت ، ری پبلیکن پارٹی کے رہنما اور وزیرخارجہ کے عہدے پر فائز تھے۔ اس سے قبل قیام پاکستان کے بعد گورنر مشرقی پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں پر بھی رہ چکے تھے۔
تین برسوں میں پانچ وزیراعظم
ملک فیروز خان نون ، پاکستان کے پہلے 11 سالہ جمہوری دور کے 7ویں جبکہ سکندرمرزا کے صرف 3 سالہ دور صدارت کے 5ویں وزیراعظم تھے۔ 1955ء سے 1958ء تک محمدعلی بوگرا ، چوہدری محمدعلی ، حسین شہید سہروردی ، آئی آئی چندریگر اور ملک فیروز خان نون اس بے وفا عہدے پر فائز رہے۔ اس دور میں بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو سے منسوب یہ جملہ بڑا مشہور ہوا تھا کہ "میں نے اتنی دھوتیاں نہیں بدلیں ، جتنے پاکستان نے وزیراعظم بدلے ہیں۔۔!"
جب جنرل ایوب کی مدت ملازمت میں توسیع ہوئی
ملک فیروز خان نون کی وزارت عظمیٰ کا دورانیہ صرف دس ماہ تک تھا اور صدرسکندر مرزا کے زیراثر تھا جنھوں نے 7 اکتوبر 1957ء کو ملک صاحب کو برطرف کرتے ہوئے مارشل لاء لگا کر اختیارات آرمی چیف جنرل محمد ایوب خان کے سپرد کردیئے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنرل ایوب خان نے اپنی سوانح عمری "جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی" میں انکشاف کیا تھا کہ 9 جون 1958ء کو وزیراعظم ملک فیروز خان نون نے ایک تار کے ذریعے انھیں آرمی چیف کے عہدے پر فائز رہنے کی اپیل کی تھی۔
گوادر کی پاکستان کو واپسی
وزیراعظم ملک فیروز خان نون کے دس ماہ کے مختصر دور کا سب سے بڑا واقعہ 8 ستمبر 1958ء کو پندرہ لاکھ ایکڑ رقبے پر مشتمل گوادر کو 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگی پر پاکستان میں شامل کرنا تھا۔ ستم ظریفی دیکھیے کہ اس کارنامے کا انعام انھیں ایک ماہ بعد برطرفی کی صورت میں ملا تھا۔۔!
ملک صاحب ہی کے دور میں جہاں بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے وہاں ایران کے ساتھ ایک سرحدی سمجھوتہ بھی ہوا تھا جس سے پرانے تنازعات کو حل کیا گیا تھا۔ انھی کے دور میں صوبہ مغربی پاکستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر خان صاحب اور مشرقی پاکستان اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر شاہد علی کے قتل کے علاوہ بلوچستان کے خان آف قلات کی بغاوت بھی تھی جسے دبانے کے لیے مارشل لاء لگایا گیا تھا۔
ملک فیروز خان نون کا 9 دسمبر 1970ء کو سرگودھا میں انتقال ہوا۔
Malik Feroz Khan Noon dismissed
Tuesday, 7 October 1958
Malik Feroz Khan Noon was dismissed on October 7, 1958 by the President Sikandar Mirza..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
22-12-2010: انیسویں آئینی ترمیم: اسلام آباد ہائی کورٹ کا قیام
17-02-1960: بنیادی جمہوریتیں
11-02-1948: جنرل ڈگلس گریسی