پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 12 ستمبر 1956
حسین شہید سہروردی
پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ حسین شہید سہروردی ، 12 ستمبر 1956ء کو چوہدری محمدعلی کی جگہ پاکستان کے 5ویں وزیر اعظم نامزد ہوئے۔۔!
کڑوا گھونٹ
صدر سکندرمرزا کے لیے یہ ایک "کڑوا گھونٹ" تھا کیونکہ سہروردی کو یہ "اعزاز" حاصل تھا کہ وہ پہلے سیاستدان تھے کہ جن پر غداری کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ویسے بھی مقتدر حلقے ایسے سیاستدانوں کو پسند نہیں کرتے کہ جن کی جڑیں عوام الناس میں ہوں ، انھیں صرف لوٹے ہی اچھے لگتے ہیں جو ایک ہی پیج پر رہنے کے عادی ہوتے ہیں۔
بنگال کے وزیراعلیٰ
تقسیم سے قبل سہروردی صاحب ، ایک مقبول ترین رہنما تھے۔ 1937ء کے انتخابات میں آل انڈیا مسلم لیگ کو پورے ملک میں بری طرح سے شکست ہوئی تھی لیکن سہروردی کی کارکردگی کی وجہ سے بنگال میں صورتحال بہتر تھی۔ انھوں نے مولوی فضلِ حق کی کرشک پرجا پارٹی کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت قائم کی۔ 1943 کے بنگال میں قحط کے دوران انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا جس کے باعث 1946 کے انتخابات میں مسلم لیگ نے بنگال کے انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی اور وہ وزیراعلیٰ بنے تھے۔
جب حسین شہید سہروردی ، غدار کہلائے
قیام پاکستان کے بعد حسین شہید سہروردی کا موقف تھا کہ پاکستان کی 15 فیصد آبادی ہندوؤں پر مشتمل ہے ، اس لیے مسلم لیگ کو صرف مسلمانوں کی جماعت نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ہر عقیدے کے لوگ برابری کی سطح پر اس میں آنے چاہئیں۔ اپنے اس موقف کی وجہ سے وہ مقتدر حلقوں میں ناپسند کیے جاتے تھے اور اسی لیے پاکستان بننے کے کئی ماہ تک بھارت ہی میں رہے۔ حکومت پاکستان نے ان کی دستورساز اسمبلی میں رکنیت بھی معطل کردی تھی اور جب انھوں نے جون 1948ء میں واپسی کی کوشش کی تھی تو انھیں غداری کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
مسلم لیگ سے عوامی لیگ تک
حکومت پاکستان کے رویے سے تنگ آکر حسین شہید سہروردی نے 23 جون 1949ء کو قائم ہونے والی "آل پاکستان عوامی مسلم لیگ" میں شمولیت اختیار کرلی تھی جو مولانا بھاشانی کی قیادت میں ڈھاکہ میں بنائی گئی ایک خالص بنگالی جماعت تھی۔ 5 دسمبر 1952ء کو سہروردی نے مغربی پاکستان میں پنجاب اور سرحد کے نمائندوں کو ملا کر "جناح عوامی مسلم لیگ" بھی بنانے کی کوشش کی تھی لیکن مشرقی پاکستان میں قائداعظمؒ کے بارے میں زبان کے مسئلے کی وجہ سے خاصی منفی سوچ پائی جاتی تھی ، اسی لیے 1953ء میں یہ نام صرف "عوامی لیگ" رہ گیا تھا جو پھر ایک تاریخ بنا۔
پاک چین دوستی کے معمار
24 اکتوبر 1954ء کو جب گورنرجنرل ملک غلام محمد نے پاکستان کی پہلی اسمبلی کو توڑ دیا تو اس کی جگہ ایک مصنوعی اسمبلی بنائی گئی جس کے لیے ایک مصنوعی سیاسی پارٹی ، ری پبلیکن بھی 23 اپریل 1956ء کو دریافت کی گئی۔ ون یونٹ پر بننے والے متنازعہ آئین کے تحت حکومت چلانا بھی مشکل تھا اور آئے دن وزرائے اعظم اسی وجہ سے آتے جاتے رہے۔ ایسے میں صدرسکندرمرزا نے حسین شہید سہروردی کو بھی موقع دیا تھا۔
12 ستمبر 1956ء کو جب حسین شہید سہروردی ، پاکستان کے پانچویں وزیراعظم بنے تو جس آئین کے تحت انھوں نے حلف اٹھایا تھا ، اس کی سخت مخالفت کرچکے تھے۔ ان کے دور کا سب سے بڑا کارنامہ 18 اکتوبر 1956ء کو چین کا سرکاری دورہ تھا جو کسی بھی پاکستانی لیڈر کا چین کا پہلا دورہ تھا۔ چین کے وزیراعظم چوائن لائی نے بھی اسی سال 20 دسمبر کو پاکستان کا جوابی دورہ کیا تھا۔ شاید یہی جرم تھا جس کی پاداش میں سہروردی سے 11 اکتوبر 1957ء کو استعفیٰ لے لیا گیا تھا۔
حسین شہید سہروردی کی کابینہ کے ناموں کی فہرست کچھ اس طرح سے تھی:
1 | 07-08-1955 | سکندر مرزا | گورنر جنرل |
2 | 13-09-1956 | حسین شہید سہروردی | وزیر اعظم ، تعلیم ، صحت ، قانون ، اقتصادیات ، کشمیر اور سرحدی امور ، مہاجرین آبادکاری |
3 | 13-09-1956 | ملک فیروز خان نون | وزیر خارجہ ، دولت مشترکہ |
4 | 13-09-1956 | سید امجد علی | وزیر خزانہ |
5 | 13-09-1956 | میر غلام علی تالپور | وزیر داخلہ |
6 | 13-09-1956 | ابو المنصور احمد | وزیر صنعت و تجارت |
7 | 13-09-1956 | سردار امیر اعظم خان | وزیر اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور |
8 | 13-09-1956 | دلدار احمد | وزیر خوراک و زراعت |
9 | 13-09-1956 | عبد الخالق | وزیر مال و تعمیرات |
10 | 13-09-1956 | میاں جعفر شاہ | وزیر مواصلات |
Huseyn Shaheed Suhrawardy as Prime Minister..!
Wednesday, 12 September 1956
Huseyn Shaheed Suhrawardy was appointed as Prime Minister of Pakistan on September 12, 1956 by the Governor General Sikandar Mirza..
1 | 07-08-1955 | Sikandar Mirza | Governor General |
2 | 13-09-1956 | Huseyn Shaheed Suhrawardy | Prime Minister, Defence, Kashmir, Finance, Education, Health, Law, Refugees |
3 | 13-09-1956 | Malik Feroz Khan Noon | Foreign Minister, CommonWealth |
4 | 13-09-1956 | Mir Ghulam Ali Talpur | Interior Minister |
5 | 13-09-1956 | Syed Amjad Ali | Finance Minister |
6 | 13-09-1956 | Abu Al-Mansoor Ahmad | Industry & Commerce Minister |
7 | 13-09-1956 | Sardar Ameer Azam Khan | Information Minister |
8 | 13-09-1956 | Dildar Ahmad | Food & Agricultural Minister |
9 | 13-09-1956 | Abdul Khaliq | Minister for construction |
10 | 13-09-1956 | Mian Jafar Shah | Trafikminister |
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
17-11-1966: صدر ایوب کا دورہ برطانیہ
03-05-1956: پاکستان کے سرکاری اعزازات
11-09-1958: پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات