پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار ، 7 دسمبر 1970
بھٹو کے 1970ء میں انتخابی نتائج
ذوالفقار علی بھٹوؒ ، پاکستان کے پہلے منتخب حکمران تھے
ذوالفقار علی بھٹوؒ ، پاکستان کی تاریخ کے پہلے منتخب حکمران تھے۔۔!
پاکستان کا قیام 1945/46ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں عمل میں آیا تھا جو متحدہ ہندوستان کا آخری الیکشن تھا۔ ان انتخابات میں عام لوگوں کو وؤٹ دینے کا حق حاصل نہیں تھا بلکہ صرف صاحبِ جائیداد لوگ ہی وؤٹ دے سکتے تھے۔
یہ انتخابات، آل انڈیا مسلم لیگ نے حکومت سازی کے لیے نہیں بلکہ قیامِ پاکستان کے لیے لڑے تھے اور برصغیر کے مسلمانوں کے لیے مختص سو فیصدی سیٹیں جیتیں تھیں جن کی مرکزی دستور ساز اسمبلی میں 102 کے ایوان میں کل تعداد 30 تھی۔
اس کے علاوہ ہندو آبادی کی اکثریت اور پاکستان کے بارے میں غیر مبہم مستقبل کی وجہ سے کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ مسلم لیگ ایک آزاد ملک میں حکومت بنانے جارہی ہے۔ یہ تاریخی انتخابات ، پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کرگئے تھے اور قائداعظمؒ ، مسلمانوں کے لیڈر قرار پائے تھے۔
پاکستان کی پہلی اسمبلی ، ہندوستانی تھی؟
1945/46ء کے انتخابات میں قائد اعظمؒ ، ممبئی کے ایک حلقے سے جیتے تھے جبکہ ان کے منتخب وزیراعظم ، نوابزادہ لیاقت علی خان ، یو پی کے ایک حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔ ان دونوں کو پاکستان کی پہلی پارلیمنٹ نے منتخب کیا تھا جس کے کل 69 ممبران ، پورے برصغیر سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی میں ارکان کی نمائندگی ، مقامی سے زیادہ ہندوستانی تھی۔
قیام پاکستان کے بعد بانی پاکستان ، قائداعظم محمدعلی جناحؒ نے گورنر جنرل کا عہدہ سنبھالا تھا جو برطانوی پارلیمنٹ کے ایک قانون کے تحت تخلیق ہوا تھا اور ان کی نامزدگی ، تاجدار برطانیہ کے حکم پر ہوئی تھی۔ انھوں نے اپنی مرضی کا وزیراعظم اور کابینہ تشکیل دی تھی جس کے بیشتر ارکان غیر منتخب اور نامزد تھے۔ یہ سلسلہ بغیر انتخابات کے 1970ء تک چلتا رہا تھا۔
بھٹو کا ناقابل شکست اعزاز
7 دسمبر 1970ء کو جب پاکستان (جس میں اسوقت بنگلہ دیش بھی شامل تھا) میں ایک وؤٹ ایک شخص کی بنیاد پر پہلے عام انتخابات ہوئے تو ذوالفقار علی بھٹوؒ ، ایک سیاسی پارٹی ، پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ، قائد اور چیئرمین تھے اور انھوں نے انتخابات ، حکومت سازی کے لیے لڑے تھے۔ ان کی پارٹی نے موجودہ پاکستان میں بھاری اکثریت حاصل کی تھی جہاں انھیں حکومت بنانے اور پہلا منتخب اور عوامی حکمران ہونے کا ناقابل شکست اعزاز بھی حاصل ہوا تھا۔
بھٹو پر ایک احمقانہ اعتراض
بھٹو کے ناقدین یہ احمقانہ اعتراض ہمیشہ سے کرتے آئے ہیں کہ متحدہ پاکستان میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ مجیب الرحمان کو حکومت سازی کا حق تھا کیونکہ ان کی پارٹی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی ثابت ہوئی تھی۔ وہ، اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتے کہ مجیب الرحمان کی موجودہ یا اصل پاکستان میں کوئی نمائندگی نہیں تھی۔ اگر وہ پاکستان میں رہتے تو بلا شبہ ، حکومت کرنے کا حق انھی کا تھا لیکن اس سے یہ حقیقت نہیں بدلتی کہ بھٹو ، عوام کے وؤٹ کی طاقت سے سربراہ حکومت بنے اور کسی چوردروازے ، غنڈہ گردی ، بدمعاشی یا کسی کی مہربانی سے حکومت میں نہیں آئے تھے۔
جب بھٹو ایک حلقے سے ہارے
بھٹو صاحب نے 1970ء کے انتخابات میں ملک بھر کے چھ حلقوں سے انتخاب لڑا تھا۔ ان میں سے پانج حلقوں میں انھیں کامیابی ہوئی تھی لیکن ڈیرہ اسماعیل خان میں جمیعت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے والد گرامی مولانا مفتی محمود کے آبائی حلقے سے ہار گئے تھے۔ بھٹو صاحب نے لاہور ، ملتان ، لاڑکانہ ، حیدرآباد اور ٹھٹھہ کے انتخابی حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس عظیم ترین لیڈر کا ریکارڈ محفوظ رکھنے کے لئے ان چھ حلقوں کا مکمل ریکارڈ پیش کیا جارہا ہے۔
Bhutto's election results in 1970
Monday, 7 December 1970
Zulfikar Ali Bhutto was elected from five out of six constituencies in Election 1970..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
04-04-1979: ذوالفقار علی بھٹوؒ ، پیدائش سے پھانسی تک
06-01-2015: اکیسویں آئینی ترمیم: ملٹری کورٹس
12-10-1999: منگل اور جنگل کا قانون