PAK Magazine
Friday, 29 March 2024, Week: 13

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1978

بھٹو کے خلاف وہائٹ پیپر

پير 28 اگست 1978
بھٹو کے خلاف وہائٹ پیپر
بھٹو کے خلاف وہائٹ پیپر

جب ایک آمر نے ایک عوامی لیڈر کے خلاف وہائٹ پیپر شائع کیا۔۔!

28 اگست 1978ء کو پاکستان پر قابض جنرل ضیاع مردود کی حکومت نے پاکستان کے پہلے عوامی لیڈر جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کے خلاف ذرائع ابلاغ کے غلط استعمال پر ایک قرطاس ابیض یا وہائٹ پیپر شائع کیا جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ بھٹو نے اپنے دور حکومت میں صحافت پر کیا کیا ظلم ڈھائے تھے۔ اس میں بھٹو مخالف صحافیوں کے بے بنیاد الزامات اور بغض کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا تھا اور یہ ثابت کرنے کی ناکام اور بھونڈی کوشش کی گئی تھی کہ قصور اگر تھا تو صرف بھٹو کا تھا اور ان پر بہتان تراشی اور کردار کشی کرنے والے دودھ میں دھلے ہوئے انتہائی ایماندار اور بے داغ لوگ تھے۔

بھٹو اور صحافت

بھٹو کے دور حکومت میں ان پر ہونے والی تنقید
بھٹو کے دور حکومت میں ان پر ہونے والی تنقید

بھٹو دور حکومت میں متعدد صحافیوں کو عدالتی کاروائیوں کا سامنا کرنا پڑا جو صوبائی حکومتوں کی کارستانی تھی۔ اس میں بھٹو صاحب کا کوئی قصور نہیں تھا بلکہ اظہار خیال کی جتنی آزادی بھٹو صاحب کے دور میں تھی ، وہ ان کی اوقات نہیں تھی اور نہ اس کے عادی تھے۔ بھٹو کے بدترین مخالفین بھی اپنی اپنی بکواس کرنے اور بھونکنے میں آزاد تھے۔
حقیقت میں بھٹو کی کردار کشی کا دور 1967ء میں اس وقت شروع ہوا تھا جب انھوں نے اپنی سیاسی جماعت ، پاکستان پیپلز پارٹی قائم کی تھی۔ پہلے وہ جنرل ایوب خان کے لیے خطرہ تھے ، پھر جنرل یحییٰ خان کے اقتدار کے لیے بھی خطرہ تھے۔ یہی وجہ تھی کہ 1970ء کے انتخابات بالغ رائے دہی پر کرائے گئے تھے کیوں کہ اگر 1962ء کے آئین کے تحت صدارتی انتخابات کروائے جاتے تو بھٹو کی کامیابی یقینی تھی۔

جب بھٹو کو کافر قرار دیا گیا

1970ء کے انتخابات میں بڑے گھمسان کا رن پڑا تھا۔ اس وقت جماعت اسلامی ، امیدواروں کے لحاظ سے سب سے بڑی جماعت تھی لیکن "مارشل لاء کی بی ٹیم" کہلانے کی وجہ سے بڑی بدنام تھی۔ اس جماعت سے منسلک صحافیوں نے بھٹو صاحب کے خلاف بڑی الزام تراشیاں کی تھیں اور ان کی کردار کشی میں تمام تر حدود پھلانگ گئے تھے۔ کبھی ان کی پاکستانی قومیت پر سوالات اٹھائے گئے ، کبھی انھیں 1965ء کی جنگ میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا ، یہاں تک کہ کافر تک قرار دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ 24 مارچ 1970ء کو مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے 113 جید علمائے کرام نے سوشلسٹ پارٹیوں کو وؤٹ دینے کے عمل کو کفر قرار دیا تھا۔ اس فیصلے نے سیاست کو کفر و اسلام کی جنگ بنا دیا تھا۔ مذہبی رحجان رکھنے والے صحافیوں نے اس فیصلے کی آڑ میں بھٹو کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی حد کردی تھی۔ نوبت یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ بھٹو کو ایک جلسہ عام میں کلمہ طیبہ پڑھ کر یہ اعلان کرنا پڑا تھا کہ وہ مسلمان ہیں۔ پاکستان میں کبھی کسی ایک لیڈر کے خلاف سرکاری اور عوام اور جمہوریت دشمن عناصر کی طرف سے ایسا گھناؤنا پروپیگنڈہ نہیں کیا گیا جو بھٹو صاحب کے خلاف ہوا تھا۔

قیدی بھٹو کا خوف

جب یہ قرطاس ابیض شائع ہوا تو اس وقت 18 مارچ 1978ء کو لاہور ہائی کورٹ سے بھٹو کو سزائے موت سنائی جا چکی تھی اورسپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت ہورہی تھی۔ پھانسی کے ایک قیدی کا اتنا خوف تھا کہ وقت کے فرعون کی نیندیں حرام ہو چکی تھیں۔ ملک پر مارشل لاء نافذ تھا اور میڈیا پر کنٹرول بڑا سخت تھا۔ ایک یکطرفہ پروپیگنڈہ تھا جو سرکاری ریڈیو اور ٹی وی کے علاوہ قومی اخبارات بھی بھٹو کے خلاف لکھنے پر مجبور ہوتے تھے۔ اگر کوئی باضمیر اخبار سچ بولنے کی کوشش کرتا ، یا تو سنسر ہوجاتا یا اس اخبار کو اس حق گوئی کی قیمت ادا کرنا پڑتی تھی۔ یہاں تک کہ 13 مئی 1978ء کو چند صحافیوں کو کوڑے بھی مارے گئے تھے۔ قدرتی بات ہے کہ ایسی بربریت کا مظاہرہ کرنے والا وقت کا بدترین ڈکٹیٹر اگر ایک جمہوری طور پر منتخب ہونے والے عوامی رہنما کے خلاف بکواس کرتا تو کسی ذہنی مریض کے علاوہ اس پر کون یقین کرتا؟

بھٹو کے خلاف وہائٹ پیپر





The first Whitepaper on Bhutto

Monday, 28 August 1978

Dictator Zia published first whitepaper on abused of media by Bhutto regime..



1972
کراچی کا ایٹمی بجلی گھر
کراچی کا ایٹمی بجلی گھر
1955
کوٹری بیراج
کوٹری بیراج
1963
پاک بھارت کشمیر مذاکرات
پاک بھارت کشمیر مذاکرات
2013
صدر سید ممنون حسین
صدر سید ممنون حسین
1969
پاکستان میں دوسرا مارشل لاء
پاکستان میں دوسرا مارشل لاء



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات
تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


اے شاہ
اے شاہ
سلیم کاشر
سلیم کاشر
رشیداختر
رشیداختر
ملکہ ترنم نور جہاں
ملکہ ترنم نور جہاں
دیبا
دیبا


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.