پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 24 جنوری 1979
سعودی عرب کی رحم کی اپیل
شاہ خالد
سعودی عرب کی بھٹو کی جان بخشی کی اپیل۔۔!
ذوالفقار علی بھٹوؒ، پاکستان کی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑی شخصیت تھے جن کے اثرات اندرون اور بیرون ملک نظر آتے تھے۔ جب 1977ء میں ان کا تختہ الٹا گیا تو اس وقت وہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے صدر ہونے کے علاوہ 77 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم کے سربراہ بھی تھے۔ اس کے علاوہ واحد شخصیت تھے جو صدر، وزیرِاعظم اور وزیرِخارجہ کے عہدوں کے علاوہ پاکستان کے پہلے منتخب جمہوری حکمران بھی تھے جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت، پیپلز پارٹی کے سربراہ بھی تھے۔
بھٹو کی پھانسی کی سزا کے بعد بہت سے ممالک نے ان کی جان بخشی کی اپیلیں کی تھیں جن میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ خالد کی اپیل کو خاص اہمیت حاصل تھی کیونکہ اس وقت بھی پاکستان کی معیشت، سعودی تیل کی مرہونِ منت ہوتی تھی۔ لیکن یہ ایک رسمی اپیل تھی جو امت مسلمہ کو تسلی دینے کے مترادف تھی۔
سی آئی اے کا کردار
سعودی عرب، اس وقت بھی امریکہ کے زیرِ اثر تھا اور ایسی کوئی اطلاع نہیں ملتی کہ امریکہ نے بھٹو سے ہمدردی کا کبھی کوئی ایک لفظ بھی بولا ہو۔ ظاہر ہے کہ سی آئی اے، کسی ایسے لیڈر کو زندہ رہنے کا حق نہیں دے سکتی تھی جو وقت کی سپرپاور کے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہو۔ ایک سپرپاور ہونے کے ناطے امریکہ کو یہ پورا پورا حق حاصل تھا کہ وہ بھٹو جیسی انتہائی ناپسندیدہ (اور خطرناک) شخصیات کو راستے سے ہٹا دے۔ اس کے لیے جنرل ضیاع مردود جیسے آستین کے سانپ اور غدار ہر دور میں اور ہر قیمت پر دستیاب رہے ہیں۔
یہ اور بات ہے کہ بھٹو نے امریکہ کو للکارا نہیں تھا، نہ اس کی ضرورت تھی اور نہ ہی بھٹو جیسا دانشمند لیڈر ایسا کر سکتا تھا لیکن یہ اس کی بدقسمتی اور ایک ناقابلِ معافی جرم تھا کہ وہ ایک قوم پرست لیڈر تھا اور اپنے ملک، پاکستان کو ایٹمی قوت بنا رہا تھا جس کو مغربی میڈیا میں "اسلامک بم" کہا جاتا تھا۔
Saudi appeal for Bhutto
Wednesday, 24 January 1979
After Bhutto's execution, many countries made appeals for his life, in which the appeal of King Khalid of Saudi Arabia was of particular importance because even at that time, Pakistan's economy was indebted to Saudi oil. But it was a formal appeal which was tantamount to consoling the Muslim Ummah.
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
10-12-2000: نواز شریف کی جلا وطنی
17-08-1988: جنرل ضیاع پر ایک رپورٹ
29-04-2020: پاکستان کے فوجی پینشنرز