سعودی عرب کی بھٹو کی جان بخشی کی اپیل۔۔!
ذوالفقار علی بھٹوؒ، پاکستان کی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑی شخصیت تھے جن کے اثرات اندرون اور بیرون ملک نظر آتے تھے۔ جب 1977ء میں ان کا تختہ الٹا گیا تو اس وقت وہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے صدر ہونے کے علاوہ 77 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم کے سربراہ بھی تھے۔ اس کے علاوہ واحد شخصیت تھے جو صدر، وزیرِاعظم اور وزیرِخارجہ کے عہدوں کے علاوہ پاکستان کے پہلے منتخب جمہوری حکمران بھی تھے جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت، پیپلز پارٹی کے سربراہ بھی تھے۔
بھٹو کی پھانسی کی سزا کے بعد بہت سے ممالک نے ان کی جان بخشی کی اپیلیں کی تھیں جن میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ خالد کی اپیل کو خاص اہمیت حاصل تھی کیونکہ اس وقت بھی پاکستان کی معیشت، سعودی تیل کی مرہونِ منت ہوتی تھی۔ لیکن یہ ایک رسمی اپیل تھی جو امت مسلمہ کو تسلی دینے کے مترادف تھی۔
سعودی عرب، اس وقت بھی امریکہ کے زیرِ اثر تھا اور ایسی کوئی اطلاع نہیں ملتی کہ امریکہ نے بھٹو سے ہمدردی کا کبھی کوئی ایک لفظ بھی بولا ہو۔ ظاہر ہے کہ سی آئی اے، کسی ایسے لیڈر کو زندہ رہنے کا حق نہیں دے سکتی تھی جو وقت کی سپرپاور کے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہو۔ ایک سپرپاور ہونے کے ناطے امریکہ کو یہ پورا پورا حق حاصل تھا کہ وہ بھٹو جیسی انتہائی ناپسندیدہ (اور خطرناک) شخصیات کو راستے سے ہٹا دے۔ اس کے لیے جنرل ضیاع مردود جیسے آستین کے سانپ اور غدار ہر دور میں اور ہر قیمت پر دستیاب رہے ہیں۔
یہ اور بات ہے کہ بھٹو نے امریکہ کو للکارا نہیں تھا، نہ اس کی ضرورت تھی اور نہ ہی بھٹو جیسا دانشمند لیڈر ایسا کر سکتا تھا لیکن یہ اس کی بدقسمتی اور ایک ناقابلِ معافی جرم تھا کہ وہ ایک قوم پرست لیڈر تھا اور اپنے ملک، پاکستان کو ایٹمی قوت بنا رہا تھا جس کو مغربی میڈیا میں "اسلامک بم" کہا جاتا تھا۔
After Bhutto's execution, many countries made appeals for his life, in which the appeal of King Khalid of Saudi Arabia was of particular importance because even at that time, Pakistan's economy was indebted to Saudi oil. But it was a formal appeal which was tantamount to consoling the Muslim Ummah.
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……