پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھوار 27 اپریل 2022
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری
پاکستان کے نئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری۔۔!
27 اپریل 2022ء کو پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوا جب بھٹو خاندان کی تیسری نسل کا فرد ، بلاول بھٹو زرداری ، وزارت خارجہ کے عہدے پر فائز ہوا۔
پاکستان میں صدر ، وزیراعظم اور وزیرخارجہ کے عہدوں پر فائز رہنے والے عظیم رہنما جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کا نواسا ، عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بے نظیربھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کا صاحبزادہ ، 33 سالہ بلاول بھٹو زرداری ، اپنے پندرہ سالہ سیاسی کیرئر میں پہلی بار وزیراعظم کے بعد دوسرے اہم ترین عہدے وزیرخارجہ تک پہنچا۔ بھٹو کی ان تین نسلوں میں ایک بات مشترک تھی کہ تینوں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین یا چیئر پرسن رہے ہیں۔
بلاول کی پیدائش ، آمر کی پریشانی
بلاول بھٹو زرداری ، 21 ستمبر 1988ء کو پیدا ہوئے لیکن ابھی شکم مادر ہی میں تھے کہ وقت کے غاصب حکمران جنرل ضیاع مردود کی نیندیں حرام کر دی تھیں کیوں کہ آمر فکرمند تھا کہ اگر انتخابات میں بے نظیر بھٹو نے حصہ لیا تو اس کی کامیابی یقینی تھی اور اس طرح سے ڈکٹیٹر کا دھڑن تختہ ہوجائے گا۔ اسی لیے وہ ایسے وقت میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کرنا چاہتا تھا کہ جب بے نظیر بوجھل حمل کی وجہ سے انتخابی مہم میں حصہ نہ لے سکے۔
قدرت نے اس ملعون کو مہلت ہی نہیں دی اور اگست 1988ء میں جہنم واصل ہونے کے بعد 18 نومبر 1988ء کو جب انتخابات ہوئے تو ضیاع کی باقیات کی تمام تر کوششوں کے باوجود بے نظیر بھٹو ، پاکستان کی وزیراعظم بن گئی تھیں اور ان کی گود میں ہمارے آج کا وزیرخارجہ ، بلاول بھٹو زرداری کھیل رہا تھا۔ اسلامی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ جب ایک خاتون وزیراعظم ، اپنے نومولود بچے کو گود میں لے کر سرکاری دورے کیا کرتی تھی۔
19 سال کی عمر میں پارٹی چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری کو اپنی ماںمحترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے محض تین دن بعد 30 دسمبر 2007ء کو صرف 19 سال کی عمر میں پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔ انھوں نے اپنی پہلی ہی تقریر میں اپنی ماں کا یہ مشہور جملہ دھرایا تھا کہ"جمہوریت بہترین انتقام ہے!"
2008ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی تھی جس کے صدر ، بلاول کے والد ، آصف علی زرداری تھے۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی سیاسی حکومت تھی جس نے اپنی پانچ سالہ آئینی میعاد پوری کی تھی۔
بلاول نے عمران کو گھر بھیجا
2013ء کے انتخابات ہارنے کے بعد 2018 ء کے انتخابات میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی ، وفاق میں کامیاب نہ ہوسکی لیکن مسلسل تیسری بار صوبہ سندھ میں حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔ ان انتخابات میں بلاول نے لاڑکانہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن کراچی اور مالاکنڈ سے پی ٹی آئی کے امیدواروں سے ہار گئے تھے۔ 13 اگست 2018ء کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے رکن بنے اور اپنی پہلی ہی تقریر میں انھوں نے عمران خان کو "سلیکٹڈ وزیراعظم" کا خطاب دے دیا تھا۔ مزے کی بات ہے کہ عمران حکومت کو ایک جائز جمہوری طریقے سے گھر بھیجنے میں بھی بلاول اور ان کے والد آصف علی زرداری کا ذہن کارفرما تھا۔ سیاسی سوجھ بوجھ میں بلاول ، عمران خان سے لاکھوں کروڑوں گنا بہتر ثابت ہوئے ہیں۔
5 مارچ 2019ء کو بلاول کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا بلا مقابلہ چیئرمین منتخب کیا گیا تھا۔ اپنی گلابی اردو میں کی گئی تقاریر میں بھی ایک منجھے ہوئے لیڈر کے طور پر سامنے آئے۔ انگلش میں تو ان کی تقاریر میں اپنے نانا اور والدہ کا عکس نظر آتا ہے اور یقیناً ان میں ایک بہترین وزیرخارجہ بننے کی تمام تر صلاحیتیں موجود ہیں۔
بلاول کی تعلیم
بلاول بھٹو زرداری نے ابتدائی تعلیم ، کراچی گرامر سکول اور اسلام آباد انٹرنیشنل سکول سے حاصل کی۔ 1999ء میں بے نظیر بھٹوکی جلاوطنی کے بعد دبئی میں راشد سکول فار بوائز سکول میں تعلیم حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی میں ماڈرن ہسٹری اینڈ پولیٹکس میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری لی تھی۔
Bilawal Bhutto Zardari as Foreign Minister
Wednesday, 27 April 2022
Zulfikar Ali Bhutto's grand-son and Benazir Bhutto and Asif Zardari's son Bilawal Bhutto Zardari becomes Foreign Minister of Pakistan on April 27, 2022..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
28-07-1969: ریاست دیر
30-06-2005: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری
02-02-1957: گدو بیراج