پاکستان تحریک انصاف کے صرف پونے دو سالہ دور حکومت میں پاکستان کے ملکی و غیر ملکی قرضوں میں 12ہزار 941 ارب (1نیل ، 29کھرب ، 41ارب یا 12.941.000.000.000) روپے کا ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا ہے جو اس وقت یعنی 13 مئی 2020ء تک کل 42 ہزار 820 ارب (4 نیل ، 28 کھرب ، 20 ارب یا 42.820.000.000.000) روپے تک پہنچ چکا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے دس سالہ ادوار حکومت میں یعنی 2008ء سے 2018ء تک مجموعی طور پر 23 ہزار761 ارب (2نیل ، 37کھرب ، 61ارب یا 23.761.000.000.000) روپے قرضے لیے گئے تھے جن میں سے نون لیگ نے 2018ء تک اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں 15ہزار 561 ارب (1نیل ، 55کھرب ، 61ارب یا 15.561.000.000.000) روپے اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2008ء تک پانچ برسوں میں 8 ہزار 200 ارب (82 کھرب یا 8.200.000.000.000 ) روپے قرضہ لیا تھا۔ یاد رہے کہ جنرل پرویز مشرف کے نو سالہ دور حکومت میں یعنی 1999ء سے 2008ء تک ، 3 ہزار 200 ارب (32 کھرب یا 3.200.000.000.000) روپے قرض لیا گیا تھا جو اس ریکارڈ مغربی ممالک کی فوجی اور اقتصادی امداد کے علاوہ تھا جو پاکستان کو اس دور میں ملی تھی۔
پاکستان کے قرضہ جات 2020
حکومت |
مدت |
کل قرضے (روپوں میں) |
کل رقم (روپوں میں) |
پاکستان
|
کل قرضہ
|
4 نیل ، 28 کھرب ، 20 ارب
|
42.820.000.000.000
|
تحریک انصاف
|
2018-20
|
1نیل ، 29کھرب ، 41ارب
|
12.941.000.000.000
|
نون لیگ
|
1913-18
|
1نیل ، 55کھرب ، 61ارب
|
15.561.000.000.000
|
پیپلز پارٹی |
2008-13 |
82 کھرب |
8.200.000.000.000 |
مشرف دور |
1999-2008 |
32 کھرب |
3.200.000.000.000 |
مندرجہ بالا اعدادوشمار 13 مئی 2020 کو جاری کئے گئے۔

Pakistan Debt increased to Rs. 42.820.000.000.000 on May 13, 2020..!