Under the leadership of Qaid-e-Azam Mohammad Ali Jinnah the All India Muslim League won 87% of Muslim votes to win the democratic battle of Pakistan..
دنیا کی سب سے بڑی اسلامی ریاست ، پاکستان ، ایک پرامن جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آئی تھی۔۔!
پاکستان ، جمہوری نظام کا ایک بہت بڑا معجزہ تھا کیونکہ اس کا قیام ، عوام کے وؤٹ کی طاقت سے ممکن ہوا تھا۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سلطنت قائم کرنے کے لیے کسی فوج ظفر موج ، جنگ و جدل ، اسلحہ و بارود ، قتل و غارت ، لوٹ مار ، بغاوت یا خانہ جنگی کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی تھی۔
قیام پاکستان کے نتیجے میں البتہ فرقہ وارانہ فسادات نے ساری کسر نکال دی تھی اور تاریخ کا ایک بہت بڑا المیہ رونما ہوا تھا جس میں لاکھوں بے گناہ لوگ ہلاک و زخمی ہوئے۔ تاریخ کی ایک بہت بڑی نقل مکانی ہوئی اور سرحد کے دونوں اطراف مفاد پرست شیطانی قوتوں نے ایک شرمناک خونی کھیل کھیلا تھا جس نے ایک دائمی نفرت کو جنم دیا تھا۔
1945/46 کے انتخابات ، پاکستان کے مشن کی تکمیل کے لیے سب سے بڑا امتحان تھے جن میں قائد اعظمؒ اور ان کی سیاسی پارٹی ، آل انڈیا مسلم لیگ سرخرو ہوئی تھی۔ قائداعظمؒ کے گمنام سیاسی کارکنوں کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے ، کم ہے کیونکہ انھوں نے برصغیر کے چپے چپے میں بسنے والے مسلمانوں سے اپنے پیغام کے لیے شرف قبولیت حاصل کی تھی جو ایک بہت بڑا کارنامہ تھا۔
آل انڈیا مسلم لیگ کو مرکزی دستور ساز اسمبلی کی کل 102 میں سے 30 کی 30 مسلم سیٹیں جیتنے کا موقع ملا تھا۔ اس طرح یہ دعویٰ کہ وہ مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت ہے ، تسلیم کر لیا گیا تھا۔ البتہ متحدہ ہندوستان میں مسلم لیگ مرکز اور صوبوں میں اس پوزیشن میں نہیں تھی کہ اکیلے حکومت بنا سکتی کیونکہ ہندو آبادی کی اکثریت کی وجہ سے مسلم لیگ کو زیادہ سے زیادہ ایک تہائی سیٹیں ہی مل سکتی تھیں۔
متحدہ ہندوستان کے صوبائی انتخابات میں کل گیارہ صوبوں کی 1585 سیٹوں میں سے مسلم لیگ نے صرف 427 سیٹیں جیتی تھیں اور کسی بھی صوبے میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھی لیکن پورے ملک سے مسلم وؤٹوں کا 87 فیصد حاصل کر کے اپنے مطالبے میں جان ڈال دی تھی۔ مسلم لیگ کو مسلم اقلیتی صوبوں میں زبردست پزیرائی ملی تھی اور 217 میں سے 195 مسلم سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی جن میں سے تین صوبوں میں سو فیصدی نتائج تھے۔
یاد رہے کہ آل انڈیا مسلم لیگ نے یہ انتخابات ، 1940ء کی "قرارداد لاہور" کی روشنی میں لڑے تھے جس میں متحدہ ہندوستان کے آئین کے تحت آزاد اور خودمختار اسلامی ریاستوں کی بات کی گئی تھی لیکن انتخابات جیتنے کے بعد اپریل 1946ء میں "قرارداد دہلی" میں ایک الگ آزاد پاکستان کی بات کی گئی تھی جس میں نظریہ پاکستان کی پہلی بار تشریح بھی کی گئی تھی۔ اس تضاد کی ہندوستان کے اقلیتی مسلم علاقوں کو بہت بڑی قیمت ادا کرنا پڑی تھی کیونکہ ان کی وفاداری ان کے آبائی وطن سے مشکوک ہوگئی تھی۔ تقسیم کے پلان میں یہ کہیں بھی درج نہیں تھا کہ ہندوستان کے سبھی مسلمان پاکستان چلے جائیں گے۔ کروڑوں افراد کی نقل مکانی ممکن بھی نہیں تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے حصہ میں آنے والے چاروں صوبوں میں سے صرف صوبہ سرحد (کےپی) واحد صوبہ تھا جہاں مسلم لیگ ہار گئی تھی اور اسے 36 میں سے صرف 17 مسلم سیٹیں ہی مل سکی تھیں حالانکہ باقی تینوں صوبوں کی 239 میں سے 215 مسلم سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……