پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 17 اکتوبر 1951
ملک غلام محمد

گورنر جنرل ملک غلام محمد
عرصہ اقتدار: 17اکتوبر1951ء تا 7 اگست 1955ء…… (پونے چار سال……پیشہ:سرکاری ملازم)
عرصہ حیات: 10اپریل 1895ء تا 12 ستمبر1956ء…… (عمر:71 سال……پیدائش: لاہور……تعلق: پنجاب)
پاکستان کے تیسرے گورنر جنرل ، ملک غلام محمد ، ایک اعلیٰ پائے کے بیورو کریٹ تھے جو ریاضی، قانون اور معاشیات کی اعلیٰ ڈگریاں رکھتے تھے اور اپنی قابلیت کی بنیاد پر تقسیم سے قبل اس وقت کی کثیر رقم بیس ہزار روپیہ ماہانہ کی تنخواہ پر ٹاٹا کمپنی کے حصہ دار بھی تھے۔
انھیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے وزیر خزانہ تھے اور انتہائی نامساعد حالات کے باوجود منافع کا بجٹ دیتے رہے تھے۔ان کی یہی خوبی انھیں ، پاکستا ن کا تیسرا گورنر جنرل بنانے کا باعث بنی تھی۔
پہلی دستور ساز اسمبلی کو توڑا
ان کے دورمیں ایک بار پھر وزیر اعظم کی بجائے گورنرجنرل کا عہدہ طاقتور ہو گیا تھا اور پہلی بار دو وزرائے اعظم اور دو وزرائے اعلیٰ بر طرف کیے گئے تھے۔ ملک صاحب ہی نے پہلی دستور ساز اسمبلی بھی توڑنے کا اعزاز حاصل کیا اور مشرقی پاکستان میں گورنر راج لگایا۔ انھی کے دور میں ملک میں پہلے قادیانی فسادات ہوئے اور پہلی بار لاہور میں دو ماہ کے لئے مارشل لاء بھی لگایا گیا تھا۔
ملک غلام محمد ، طویل علالت کے بعد مستعفی ہوئے اور انتقال کے بعد سرکاری اعزاز کے ساتھ دفنایا گیا تھا۔

Malik Ghulam Mohammad
Wednesday, 17 October 1951
Malik Ghulam Mohammad (video)
Credit: Pak Broad Cor
Pakistan Linguistic Database
On the International Mother Language Day on February 21, 2025, PAK Magazine is introducing the Pakistan Linguistic Database.
It contains information on 173 languages, dialects and accents.
پاکستانی زبانوں کا ڈیٹابیس
پاک میگزین ، 21 فروری 2005ء کو یعنی "مادری زبان کے عالمی دن" کے موقع پر پاکستانی زبانوں کے ایک منفرد ڈیٹابیس کا آغاز کر رہا ہے جس میں پاکستان میں بولی جانے والی سبھی زبانوں، بولیوں اور لہجوں کی نایاب معلومات محفوظ کی جارہی ہیں۔
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
28-02-1971: بھٹو کا ڈھاکہ اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ
18-04-1993: بلخ شیر مزاری
06-10-2016: ڈان لیکس