PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 21 November 2024, Day: 326, Week: 47

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

سوموار 10 فروری 1975

تیسری آئینی ترمیم: نیپ پر پابندی

تیسری آئینی ترمیم نیپ کے بارے میں تھی
تیسری آئینی ترمیم
نیپ کے بارے میں تھی

10 فروری 1975ء کو بھٹو حکومت نے قومی اسمبلی میں اپنی دوتہائی اکثریت کو استعمال کرتے ہوئے تیسری آئینی ترمیم کو منظور کروایا جس کے تحت حکومتِ وقت، اپنی صوابدید پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی سیاسی پارٹی پر پابندی لگا سکتی ہے اور اس کے ارکانِ اسمبلی کو گرفتار بھی کر سکتی ہے۔

13 فروری 1975ء کو صدر کی منظوری کے بعد 18 فروری 1975ء کو تیسری آئینی ترمیم کا سرکاری گزٹ جاری ہوا تھا۔ 30 اکتوبر 1975ء کو پاکستان سپریم کورٹ نے تین ماہ کی طویل سماعت کے بعد حکومت کے اس فیصلے کی توثیق کر دی تھی۔

تیسری آئینی ترمیم کی وجہ؟

اس تیسری آئینی ترمیم کی وجہ 8 فروری 1975ء کو پشاور میں ایک بم دھماکے میں پیپلز پارٹی کے ایک رہنما حیات محمد خان شیرپاؤ کی ہلاکت تھی جس کا الزام خان عبدالولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) پر تھا۔ پختونستان بنانے کا دعویٰ کرنے والی اس سیاسی جماعت کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں خلافِ قانون قرار دیا گیا تھا۔

آئینِ پاکستان میں پہلی آئینی ترمیم میں حکومتِ وقت کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ اپنی صوابدید پر کسی بھی سیاسی پارٹی پر ملک دشمن سرگرمیوں کے الزامات کی بنیاد پر پابندی لگا سکتی ہے لیکن پندرہ روز کے اندر سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی جو حتمی فیصلہ کرے گی۔

بھٹو اور ولی خان

دلچسپ بات یہ ہے کہ 25 مارچ 1971ء کو جب صدر جنرل یحییٰ خان نے بنگلہ دیش کے بانی، شیخ مجیب الرحمان کی عوامی لیگ پر پابندی لگائی تو اس کا ساتھ دینے والے قوم پرست لیڈر خان عبدالولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی جس کو 20 دسمبر 1971ء کو بھٹو صاحب نے ختم کیا اور ولی خان کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنایا اور ان سے پاکستان کے پہلے متفقہ آئین کی منظوری بھی لی تھی۔

نیپ کو یکم مئی 1972ء کو بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی دی گئی لیکن 13 فروری 1973ء کو دہشت گردی کے الزامات میں برطرف کر دی گئی تھی۔ صوبہ سرحد (کے پی) میں نیپ کی مفتی محمود کے ساتھ مخلوط حکومت تھی جو بطورِ احتجاج مستعفی ہو گئی تھی۔

ولی خان کے خلاف غداری کا یہ کیس حیدرآباد میں چلایا گیا اور جنرل ضیاع مردود کے دور میں ختم کر کے انھیں رہا کر دیا گیا تھا لیکن ان کی پارٹی نیپ، خلافِ قانون ہی رہی۔ اس کی جگہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی بنی جس کے سربراہ بیگم نسیم ولی خان اور شیرباز مزاری تھی۔ موجودہ اے این پی (عوامی نیشنل پارٹی) اسی سلسلے کی کڑی ہے جس کے لیڈر ولی خان کے بیٹے اسفند ولی خان ہیں۔

تیسری آئینی ترمیم کی عبارت

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 10 میں مندرجہ ذیل ترمیم کی گئی تھی:

  • پاکستان کی سالمیت اور دفاع کے خلاف سرگرم یا کسی قسم کی ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی فرد یا گروہ کو حکومت ملک دشمن قرار دے سکتی ہے۔






The 3rd Constitution Amendment

Monday, 10 February 1975

The 3rd Constitution Amendments about the Extended the period of preventive detention was made on February 10, 1975..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.