پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعرات 30 اکتوبر 1975
نیپ (نیشنل عوامی پارٹی) پر پابندی
30 اکتوبر 1975ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے خان عبدالولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی یا نیپ (Natioanl Awami Party) کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے بھٹو حکومت کے فیصلے اور تیسری آئینی ترمیم کی توثیق کر دی تھی۔۔!
ملک دشمن سرگرمیاں
NAP یا نیشنل عوامی پارٹی پر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی پابندی کی وجہ مبینہ طور پر پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونا تھا۔ اس پابندی کے نتیجے میں نیپ کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام ارکان کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کی یہ کاروائی 16 جون سے 17 ستمبر 1975ء تک جاری رہی تھی اور اس بنچ کے ارکان میں چیف جسٹس حمودالرحمان ، جسٹس محمد یعقوب علی ، جسٹس انوارالحق ، جسٹس صلاح الدین ، جسٹس محمدگل اور جسٹس محمدافضل چیمہ شامل تھے۔ وکیل استغاثہ اٹارنی جنرل یحییٰ بختیار تھے جبکہ وکیل صفائی محمودعلی قصوری تھے۔
نیپ کی تخریبی کاروائیاں
نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) پر پابندی کی کاروائی صوبہ سرحد کے سینئر وزیر حیات محمدخان شیرپاؤ کے 8 فروری 1975ء کو پشاور یونیورسٹی میں ایک بم دھماکے میں ہلاکت کے نتیجے میں ہوئی تھی۔ حکومت نے نیپ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا جو مبینہ طور پر اس تخریبی کاروائی میں ملوث تھی۔
10 فروری 1975ء کو آئین پاکستان میں تیسری ترمیم کی گئی تھی جس میں حکومت وقت کو یہ حق مل گیا تھا کہ اپنی صوابدید پر ملکی سلامتی کے خلاف کسی بھی سیاسی پارٹی پر پابندی لگا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں نیپ کے سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں سربراہ خان عبدالولی خان ، ارباب سکندر خان خلیل ، غوث بخش بزنجو ، عطا اللہ مینگل اور نواب خیر بخش مری وغیرہ شامل تھے۔
عدالتی فیصلہ نظرانداز
5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاع مردود نے بھٹو کا تختہ الٹنے کے بعد عدالت عالیہ کے فیصلے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے مارشل لاء کے ناجائز اختیارات استعمال کیے اور ان تمام سزایا فتہ لیڈروں کو رہا کر دیا تھا۔ نیشنل عوامی پارٹی ، پابندی کے بعد پہلے پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی اور پھر عوامی نیشنل پارٹی کے طور پر سامنے آئی تھی جس کی قیادت شیرباز مزاری اور بیگم نسیم ولی خان کر رہے تھے۔ آج کل قیادت ان کے بیٹے اسفند ولی یار خان کے پاس ہے۔

Ban on National Awami Party (NAP)
Thursday, 30 October 1975
The Supreme Court of Pakistan vindicates Bhutto government’s ban on the National Awami Party (MAP) lead by Khan Abdul Wali Khan..
Pakistan Linguistic Database
On the International Mother Language Day on February 21, 2025, PAK Magazine is introducing the Pakistan Linguistic Database.
It contains information on 173 languages, dialects and accents.
پاکستانی زبانوں کا ڈیٹابیس
پاک میگزین ، 21 فروری 2005ء کو یعنی "مادری زبان کے عالمی دن" کے موقع پر پاکستانی زبانوں کے ایک منفرد ڈیٹابیس کا آغاز کر رہا ہے جس میں پاکستان میں بولی جانے والی سبھی زبانوں، بولیوں اور لہجوں کی نایاب معلومات محفوظ کی جارہی ہیں۔
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
23-03-1940: قرارداد پاکستان
30-09-1966: پہلا ایٹمی بجلی گھر
26-06-2020: آمروں کی GDP گروتھ