پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 5 جولائی 1977
مارشل لاء 1977ء
جنرل ضیاع مردود نے
آئین شکنی کرتے ہوئے پاکستان کی پہلی
جمہوری حکومت کا تختہ الٹا
5 جولائی 1977ء کو پاکستان میں تیسرا مارشل لاء لگایا گیا۔۔!
پاکستان کی تاریخ کی پہلی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر یہ ثابت کیا گیا کہ پاکستان میں طاقت کا سرچشمہ عوام کبھی نہیں ہو سکتے اور نہ ہی اس ملک میں جمہوریت کی سیاست ممکن ہے بلکہ یہاں جنگل کا قانون ہی چلتا رہے گا اور جس کی لاٹھی ہوگی ، بھینس بھی اسی کی رہے گی۔۔!
بغاوت سنگین غداری
پاکستان کے متفقہ آئین کے تحت غیر جمہوری طریقے سے حکومت کا تختہ الٹنا سنگین غداری کے جرم کا ارتکاب ہے اور اس کی سزا موت ہے۔۔!
اسلامی نقطہ نظر سے بھی یہ بغاوت ہے اور کرنے والا باغی اور خارجی ہے اور واجب القتل ہے۔ اخلاقی طور پر بھی یہ اختیارات کا ناجائز استعمال ہے اور ایسا کرنے والا غاصب و جابر اور قانون شکن مجرم ہوتا ہے۔
بھٹو کو عبرتناک مثال بنانا
بظاہر 1977ء کے انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کو بنیاد بنا کر بھٹو حکومت کا خاتمہ کیا گیا تھا لیکن جب تاریخی واقعات کو ماضی کے آئینے میں دیکھا جائے تو ان میں ایک تسلسل اور ربط ملتا ہے کہ کس طرح 9 اگست 1976ء کو بھٹو کو ایک عبرتناک مثال بنانے کی دھمکی ملتی ہے۔ اور پھر کس طرح 10 جنوری 1977ء کو راتوں رات بھانت بھانت کی بولیاں بولنے والوں اور ایک دوسرے کو کافر کہنے والی مذہبی جماعتوں کو ایک سیاسی اتحاد میں پرو دیا جاتا ہے۔ اور پھر کس طرح الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف ملک گیر تحریک چلتی ہے جسے عوامی حمایت نہ ملنے پر ایک پر تشدد مذہبی تحریک میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ اور پھر جب یہ دیکھا جاتا ہے کہ حاکم وقت اپنی حکمت عملی سے معاملات کو قابو میں کرنے والا ہے تو تمام قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا کر رات کے اندھیرے میں طاقت ، غنڈہ گردی اور بدمعاشی سے ایک جائز حکومت کا تختہ الٹ دیا جاتا ہے۔
جنرل ضیاء الحق ، ایک منافق
قرآنی آیات پڑھ کر جھوٹے وعدے کئے جاتے ہیں کہ نوے روز میں آزادانہ و منصفانہ انتخابات کروا کر اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کو سونپ دیا جائے گا لیکن ایک منافق آمر دانستہ بڑی ڈھٹائی اور دیدہ دلیری سے خلق خدا کو گمراہ کرتا ہے اور پاکستان کو اپنے باپ کی جاگیر اور پاکستانیوں کو بھیڑ بکریوں کے ریوڑ سمجھ کر جدھر چاہا ، ہانکتا رہتا ہے۔ اصل مقصد پاکستانی عوام کے پہلے منتخب رہنما ذوالفقار علی بھٹوؒ کو منظر سے ہٹانا تھا جو ان کے عدالتی قتل کا شرمناک مظاہرہ کر کے کیا گیا تھا۔ لیکن کبھی نہ جانے والا وہ خودساختہ مطلق العنان آمر مردود یہ بھول گیا تھا کہ رہے نام اللہ کا۔۔!
جمہوریت بہترین انتقام !!!
قدرت کا انتقام دیکھئے کہ وقت کا بدترین فرعون جب 18 اگست 1988ء کو جہنم واصل ہوا تو ابھی اس کی قبر کی مٹی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ پاکستان کے غیور عوام نے بھٹو کے عظیم احسانات کا قرض چکاتے ہوئے ، اور اس کے قاتلوں پر لعنت بھیجتے ہوئے ، اس کی جواں سال اور ناتجربہ کار بیٹی کو عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنا کر ثابت کر دیا تھا کہ واقعی ، جمہورت سب سے بہترین انتقام ہے۔۔!
اللہ اکبر۔۔۔ !!!
Zia overthrow Bhutto
(Daily Dawan Karachi, 6 July 1977)
3rd Martial Law in 1977
Tuesday, 5 July 1977
Army chief General Zia-ul-Haq sacked Prime Minister Zulfikar Ali Bhutto on July 5, 1977..
3rd Martial Law in 1977 (video)
Credit: Pak Broad Cor
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
24-03-1981: جسٹس محمد حلیم
14-01-1980: افغانستان میں روسی مداخلت
10-04-2022: عمران خان کا زوال