پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 21 اپریل 1972
1972ء کا عبوری آئین
ایک شرمناک فوجی شکست کے نتیجے میں پاکستان کے دو لخت ہونے کے بعد خودساختہ صدر اور آرمی چیف جنرل یحییٰ خان اور اس کے غاصب ٹولے نے 20 دسمبر 1971ء کو عوامی غیض و غضب کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے اقتدار سے دستبرداری کا اعلان کر دیا تھا۔ سانحہ مشرقی پاکستان کے مجرم نے اپنے تمام تر اختیارات طوعاً کرہاً ، پاکستانی عوام کے پہلے منتخب رہنما پیپلز پارٹی کے چیئر مین جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کے سپرد کر دیے تھے۔
اس وقت پاکستان میں کوئی آئین یا دستور نہیں تھا اور ملک پر مارشل لاء کی لعنت مسلط تھی یعنی ملک کو جنگل کے قانون کی طرح سے چلایا جا رہا تھا۔ بھٹو کو جہاں وراثت میں صدر مملکت کا عہدہ ملا وہاں اصل طاقت یعنی "مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر" کا ناپسندیدہ ٹائٹل بھی "سول" لفظ کے اضافہ کے ساتھ ملا تھا۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا اب تک کا ایک منفرد واقعہ ہے۔۔!
پانچ ماہ میں عبوری آئین بنا
بھٹو صاحب نے اپنی پہلی فرصت میں ایک آئین ساز کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے سربراہ میاں محمود علی قصوری تھے۔ صرف پانچ ماہ کی قلیل مدت میں عبوری آئین بنا تھا جو سابقہ دونوں دستوروں 1956ء اور 1962ء کی طرح صدارتی آئین تھا۔ 14 اپریل 1972ء کو قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا جس میں بھٹو صاحب ، صدر ، وزیر خارجہ ، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کے علاوہ سپیکر اسمبلی بھی منتخب ہوگئے تھے۔ 17 اپریل کو اسمبلی نے عبوری آئین منظور کر لیا تھا جو 21 اپریل 1972ء کو نافذالعمل ہوا اور اس طرح سے 25 مارچ 1969ء سے جاری مارشل لاء ختم ہوگیا تھا۔
پہلی بار اردو میں حلف
1972ء کے اس عبوری آئین کے تحت ذوالفقارعلی بھٹوؒ نے ایک بار پھر صدر کے عہدہ کا حلف اٹھایا تھا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی حکمران نے اپنے عہدہ کا حلف راولپنڈی کے ریس کورس گراؤند میں ایک عوامی اجتماع میں اٹھایا تھا۔ چیف جسٹس حمودالرحمان نے ان سے حلف لیا تھا اور یہ حلف پہلی بار اردو زبان میں تھا۔ بعد میں بھٹو صاحب نے اپنی کابینہ کے ممبران سے ان کے عہدوں کا حلف لیا تھا۔
The Interim Constitution of 1972
Friday, 21 April 1972
The Interim Constitution of Pakistan was adopted by the national assembly on 17 April and enforced on April 21, 1972..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
29-10-1956: پاک ایران سرحدی معا ہدہ
17-04-1953: محمد علی بوگرا
15-08-1947: سردار عبدالرب نشتر