PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 21 November 2024, Day: 326, Week: 47

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

جمعرات 27 جون 1974

بھٹو کا دورہ بنگلہ دیش

Mujeeb-ur-Rehman & Zulfikar Ali Bhutto
بھٹؤ اور مجیب

27 جون 1974ء کو ذوالفقار علی بھٹوؒ نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا جہاں شیخ مجیب الرحمان نے ان کا بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا۔۔!

مجیب الرحمان ، بھٹو کے شکرگزار تھے جنھوں نے انھیں موت کی کوٹھڑی سے نکال کر آزاد کیا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ 1971ء کے سیاسی بحران میں معاملات اگر بھٹو اور مجیب کے مابین ہوتے تو حل بھی ہوجاتے لیکن فساد کی اصل جڑ جنرل یحییٰ خان تھا جو جانے کے لیے نہیں آیا تھا۔

پروپیگنڈہ یہ کیا گیا کہ بھٹو نے مجیب کی اکثریت کو تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے پاکستان ٹوٹ گیا۔ ایسے لوگ جو اپنے دماغ سے سوچنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ، اس بکواس پر یقین رکھتے ہیں حالانکہ کوئی ایک بھی تاریخی حوالہ نہیں دیا جا سکتا جس میں یہ ثابت کیا جا سکے کہ بھٹو نے مجیب کی اکثریت کو کبھی چیلنج کیا تھا۔۔!

زیرنظر روزنامہ جنگ کا ایک تراشہ ملاحظہ فرمائیں جب بھٹو نے مغربی پاکستان میں اکثریتی پارٹی ہونے کے باوجود یہ دعویٰ نہیں کیا تھا کہ وہ وزیراعظم بنے گا یا اس کی پارٹی حکومت بنائے گی۔ جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہو۔۔!!!

بھٹو اور مجیب
بھٹو نے کبھی مجیب کی اکثریت کو چیلنج نہیں کیا تھا!

بھٹو اور مجیب کے اختلافات کیا تھے؟

بھٹو اور مجیب کے درمیان اختلاف صرف آئین سازی پر تھے۔ مجیب اپنی مرضی کا آئین بنانا چاہتا تھا جبکہ بھٹو سبھی صوبوں کے لیے قابل قبول دستور کی بات کر رہا تھا۔ دوسری طرف پاکستان پر مسلط غاصب اور جابر حکمران جنرل یحییٰ خان ، اپنی مرضی کا آئین بنوانا چاہتا تھا جس میں اسے اگلے پانچ سال کے لیے صدر منتخب کیا جائے۔ اکثریتی پارٹی کا لیڈر مجیب الرحمان ، جہاں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ لڑ رہا تھا وہاں یہ غنڈہ گردی اور بدمعاشی قبول کرنے کو تیار نہیں تھا جس کی وجہ سے غدار قرار پایا ، سب سے بڑی پارٹی کو خلاف قانون قرار دیا گیا اور طے شدہ منصوبے کے تحت بنگالیوں کی نسل کشی کی گئی جس کا نتیجہ سقوط مشرقی پاکستان کی صورت میں سامنے آیا تھا۔

1970ء کے انتخابات کے نتائج

1970ء کے پہلے عام انتخابات میں مقابلہ بائیں بازو کی سوشلسٹ جماعتوں (یعنی عوامی لیگ ، پیپلز پارٹی ، نیشنل عوامی پارٹی اور قیوم لیگ) اور دائیں بازو کی مذہبی اور نظریاتی جماعتوں (یعنی جماعت اسلامی ، جمیعت علمائے اسلام ، جمیعت علمائے پاکستان ، کونسل مسلم لیگ ، کنونشن مسلم لیگ اور پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی) کے درمیان ہوا تھا۔ ان انتخابات میں 60 فیصد وؤٹ سوشلسٹ جماعتوں کو ملے تھے۔

بدقسمتی سے پہلے چوبیس برسوں میں پاکستان میں جو حالات پیدا کیے گئے ، ان کی وجہ سے کوئی بھی سیاسی جماعت ملک گیر مقبولیت نہیں رکھتی تھی۔ عوامی لیگ ، صرف مشرقی پاکستان تک محدود تھی لیکن 55 فیصد آبادی کی وجہ سے اس کی سیٹیں دیگر چاروں صوبوں کی مجموعی سیٹوں سے بھی زیادہ تھیں۔ پیپلز پارٹی کو پنجاب اور سندھ میں برتری حاصل ہوئی تھی جبکہ صوبہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی کو اکثریت ملی تھی۔ ایسے میں عوامی لیگ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں تھی اور اگر روایتی جمہوری ماحول ہوتا تو ان تینوں ہم خیال پارٹیوں کی مخلوط حکومت بنتی لیکن مسلسل محرومیوں اور ناانصافیوں نے اکثریتی آبادی بنگالیوں کو پاکستان سے اتنا متنفر کردیا تھا کہ وہ علیحدگی اور مکمل خودمختاری کے سوا کسی دوسرے حل پر راضی نہیں تھے۔

اگر بھٹو کے پاس اختیارات ہوتے۔۔!

اس وقت معاملات اگر بھٹو جیسے زیرک سیاستدان کے ہاتھوں میں ہوتے تو سانحہ مشرقی پاکستان کبھی نہ ہوتا۔ جو بھٹو ، اندرا گاندھی جیسی مہان سیاستدان کو ناک چنے چبوا سکتا تھا ، اس کے لیے مجیب کس باغ کی مولی تھا۔ بھٹو کی عظمت کا اعتراف تو امریکی صدر کینیڈی بھی کرچکے تھے لیکن جب سیاست و حکمت کی جگہ طاقت و وحشت لے لے تو پھر وہی کچھ ہوتا ہے جو 1971ء میں ہوا تھا۔





Constitution conflict in 1971
(Daily Mashriq Lahore 1970)


Bhutto in Bangladesh

Thursday, 27 June 1974

Prime Minister of Paksitan, Zulfikar Ali Bhutto visited Bangladesh on June 27, 1974..


Bhutto in Bangladesh (video)

Credit: AP Archive



پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.