PAK Magazine
Thursday, 25 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1957

وزیر اعظم ملک فیروز خان نون

سوموار 16 دسمبر 1957
ملک فیروز خان نون
11 دسمبر 1957ء کو ملک فیروز خان نون ، پاکستان کے 7ویں وزیراعظم مقرر ہوئے۔۔!

گیارہ برسوں میں وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے والے ملک فیروز خان نون ایک خالص جاگیردار اور انگریز نواز سیاستدان تھے۔ وہ درباری جماعت ری پبلیکن پارٹی کے لیڈر تھے۔ ان کے پاس دفاع و اقتصادی امور ، دولت مشترکہ ، ریاستیں ، سرحدی علاقے ، امور خارجہ کشمیر اور قانون کے محکمے بھی رہے تھے۔ ان کے دس ماہ کے دور حکومت میں 8 ستمبر 1958ء کو گوادر کی پاکستان کو منتقلی ہوئی اور 30 لاکھ ڈالروں کے عوض پاکستان کو 2.400 مربع میل کا علاقہ واپس مل گیا تھا۔ انعام میں صدر پاکستان میجر جنرل سکندر مرزانے 7 اکتوبر 1958ء کو انھیں برطرف کرکے آئین کو معطل کیا ، اسمبلیاں توڑ دیں اور ملک بھر میں مارشل لاء لگا دیا تھا۔

ملک فیروز خان نون کون تھے؟

ملک فیروز خان نون 7 مئی 1893ء کو ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے گاؤں ہموکہ میں پیدا ہوئے۔ وہ سر محمد حیات نون کے صاحبزادے تھے۔ ابتدائی تعلیم پبلک اسکول بھیرہ ضلع سرگودھا سے حاصل کی۔ 1905ء میں ایچی سن کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ 1912ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلستان چلے گئے۔ 1916 ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور بیرسٹر ان لاء کی ڈگری بھی حاصل کی۔ واپسی پر بطور وکیل ڈسٹرکٹ سرگودھا میں پریکٹس شروع کر دی اور 1917ء سے 1926ء تک لاہور ہائی کورٹ میں وکالت کرتے رہے۔

ملک فیروز خان کا سیاسی کیرئر

ملک صاحب نے 1920ء میں سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور یونینسٹ پارٹی کے پلیٹ فارم سے پنجاب قانون ساز کے رکن منتخب ہوئے۔ غیر منقسم پنجاب کے وزیراعلیٰ خضر حیات ٹوانہ ان کے کزن بتائے جاتے ہیں۔ 1927ء سے 1936ء تک پنجاب کی کابینہ میں رہے جہاں 1930ء تک صوبائی وزیرِ بلدیات رہے۔ 1931ء سے 1936ء کے دوران سکندر حیات کی کابینہ میں وزیرِ صحت اور وزیر تعلیم رہے۔ 1936ءمیں لندن میں ہندوستان کے ہائی کمشنر مقرر ہوئے۔ 1941ءسے 1942ءتک وہ وائسرائے ہند کی کابینہ کے رکن رہے۔ 1942ءسے 1945ءتک برطانوی ہند کے وزیر دفاع کے منصب پر فائز ہونے والے پہلے ہندوستانی تھے۔ 1945ء میں انھوں نے یونینسٹ پارٹی چھوڑ کر آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔
جب بیگم وقارالنساء کا جوتا نہرو نے پہنوایا
جب بیگم وقارالنساء کا جوتا نہرو نے پہنوایا
اسی دوران 1945 ء میں ملک فیروز خان نون نے ایک آسٹریلین نژاد خاتون وکٹوریہ کو مسلمان کر کے دوسری شادی کر لی اور وہ خاتون بیگم وقارالنسا نون کے نام سے جانی گئی۔ یہ وہی خاتون تھیں کہ جن کا بھارت کے دورہ کے دوران جہاز سے اترتے ہوئے ایک جوتا پھسل گیا تھا اور بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو نے کمال اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا جوتا اٹھا کر ان کے پاؤں میں ڈال دیا تھا۔ اس دورے میں بیگم نون ، ایک بھارتی مینا تحفے کے طور پر بھی لائی تھیں۔

قیام پاکستان کے بعد

قیام پاکستان کے بعد ملک فیروز خان نون ، 1947ء سے 1953ءتک پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ اپریل 1950ء تا اکتوبر 1952ء مشرقی پاکستان کے دوسرے گورنر رہے۔ 13 اپریل 1953ء سے 21 مئی 1955ء تک پنجاب کے تیسرے وزیراعلیٰ رہے۔ 1955ء میں مسلم لیگ چھوڑ کر سرکاری جماعت ، ری پبلکن پارٹی میں شامل ہو گئے۔ 12 ستمبر 1956ء کو وزیراعظم پاکستان حسین شہید سہروردی کی کابینہ میں خارجہ امور اور دولت مشترکہ کے محکمے ان کے پاس رہے۔ 18 اکتوبر 1957ء کو وزیراعظم آئی آئی چندریگر کی کابینہ میں ری پبلکن پارٹی کے ٹکٹ پر وزیر امور خارجہ کے عہدہ پر فائز ہوئے ۔ پاکستان کے وزیر اعظم کے منصب پر 7 اکتوبر 1958ء کو برطرفی کے بعد عمر کا بقیہ حصہ گوشہ گمنامی میں گزارا۔ 9 دسمبر 1970ءکو طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پائی۔ وہ متعدد کتابوں کے مصنف بھی تھے۔


1 16-12-1957ملک فیروز خان نونوزیراعظم ، امورخارجہ ، دفاع ، اطلاعات ، بحالیات ، ، دولت مشترکہ امور کشمیر ، اقتصادی ، قانونی اور پارلیمانی امور
2 16-12-1957سید امجد علیوزیر خزانہ




Malik Feroz Khan Noon

Monday, 16 December 1957

Malik Feroz Khan Noon was the 7th Prime Minister of Paksitan in just 10 years of independence..!

1 16-12-1957Malik Feroz Khan NoonPrime Minister, Foreign, Defence, Law, Kashmir, Info, Commonwealth etc.
2 16-12-1957Syed Amjad AliFinance Minister


1977
پاکستان میں تیسرا مارشل لاء
پاکستان میں تیسرا مارشل لاء
1970
بھٹو کے 1970ء میں انتخابی نتائج
بھٹو کے 1970ء میں انتخابی نتائج
2017
تئیسویں آئینی ترمیم: فوجی عدالتیں
تئیسویں آئینی ترمیم: فوجی عدالتیں
1951
وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین
وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین
1985
آٹھویں آئینی ترمیم: صدر کے آمرانہ اختیارات
آٹھویں آئینی ترمیم: صدر کے آمرانہ اختیارات



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


علاؤالدین
علاؤالدین
جعفر بخاری
جعفر بخاری
آشا پوسلے
آشا پوسلے
جی اے چشتی
جی اے چشتی
الطاف حسین
الطاف حسین


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.