PAK Magazine
Saturday, 20 April 2024, Week: 16

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1966

بھٹو کی ایوب حکومت سے علیحدگی

جمعتہ المبارک 17 جون 1966
بھٹو کی ایوب حکومت سے علیحدگی
بھٹو اور ایوب خان
کی رفاقت پونے آٹھ سال تک رہی

ذوالفقار علی بھٹوؒ ، صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور قابل وکیل تھے جنھیں ستمبر 1957ء میں سکندر مرزا کے دور میں پہلی بار ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوا۔ اپنی خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر مارچ 1958ء میں ایک اور انٹرنیشنل کانفرنس میں پاکستانی وفد کے سربراہ کے طور پر اپنی قابلیت کی دھاک بٹھا دی تھی۔

بھٹو کی ایوب حکومت میں شمولیت

7 اکتوبر 1958ء کو جب صدر سکندرمرزا نے آئین معطل کیا ، اسمبلیاں توڑیں اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں لگا کر مارشل لاء لگا کر آرمی چیف جنرل محمد ایوب خان کو اختیارات سونپ دیے تو ان کی بارہ رکنی کابینہ میں جن آٹھ غیر سیاسی شخصیات کو شامل کیا گیا ، ان میں 30 سالہ ذوالفقار علی بھٹوؒ سب سے کم عمر اور قابل ترین وزیر ثابت ہوئے جو مختلف وزارتوں میں اپنی قابل رشک کارکردگی کے بعد "صدرِ مملکت" کے بعد دوسرے سب سے بڑے عہدے "وزارتِ خارجہ" تک جا پہنچے تھے۔

بھٹو اور ایوب کی راہیں جدا

21 جون 1964ء کو صدر ایوب خان،  وزیرِخارجہ ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ ہلال پاکستان دے رہے ہیں۔۔
21 جون 1964ء کو صدر ایوب خان،
وزیرِخارجہ ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان کا
سب سے بڑا سول ایوارڈ ہلال پاکستان دے رہے ہیں۔

17 جون 1966ء کو بھٹو اور ایوب کی راہیں جدا ہوئیں۔ بظاہر بھٹو کو برطرف کیا گیا نہ انھوں نے استعفیٰ دیا بلکہ "باہمی رضامندی سے خرابی صحت" کی بنا پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ وزارت خارجہ نے بھٹو صاحب کے اعزاز میں باقاعدہ الوداعی پارٹی بھی دی تھی۔ اس طرح سے پونے آٹھ سال رفاقت کا اختتام ہوا جو متوقع بھی تھا کیونکہ جنوری 1966ء میں ہونے والے معاہدہ تاشقند کے بعد سے بھٹو اور ایوب کے مابین اختلافات کی افواہیں عام تھیں جن کی حسبِ معمول سرکاری سطح پر خود صدر ایوب خان نے تردید کی تھی۔

بھٹو اور ایوب کی دشمنی

ایوب حکومت سے رخصتی کے ایک سال بعد نومبر 1967ء میں بھٹو صاحب نے اپنی عوام دوست سوشلسٹ جماعت ، پیپلز پارٹی بنا کر سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور ایک آمر سے دشمنی مول لے لی تھی۔ 1970ء کے مجوزہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تو مقتدر حلقوں کے کان کھڑے ہو گئے جو انھیں اپنے لیے بہت بڑا خطرہ سمجھتے تھے۔ جس بھٹو کی قومی خدمات پر ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دیا گیا ، اسی بھٹو کی حب الوطنی مشکوک قرار پائی اور اسے میانوالی جیل کی ہوا تک کھانا پڑی۔ پاکستان کی تاریخ میں کسی لیڈر یا سیاستدان کے خلاف سرکاری خرچ پر اتنا غلیظ پروپیگنڈہ نہیں کیا گیا جتنا بھٹو کے خلاف ہوا۔

ایوب کے زوال میں بھٹو کا کردار

جنرل ایوب خان کے خلاف ہنگاموں کا آغاز تو معاہدہ تاشقند کے بعد ہی شروع ہو گیا تھا لیکن اصل زوال نومبر 1968ء میں شروع ہوا جب ایک طالب علم کی ہلاکت پر بھٹو کی قیادت میں پورا ملک سراپائے احتجاج بن گیا تھا۔ صرف چار ماہ میں دس سالہ آمریت کی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی اور 25 مارچ 1969ء کو ایوب خان کو اقتدار اپنے آرمی چیف جنرل یحییٰ خان کے حوالے کرنا پڑا تھا۔






Bhutto left Ayub government

Friday, 17 June 1966

Bhutto left General Ayub Khna's governemnt on June 17, 1966..



2023
پاکستان کے قرضہ جات 2023
پاکستان کے قرضہ جات 2023
2017
تئیسویں آئینی ترمیم: فوجی عدالتیں
تئیسویں آئینی ترمیم: فوجی عدالتیں
2021
پنجاب کبھی برصغیر کا خوشحال ترین صوبہ تھا!
پنجاب کبھی برصغیر کا خوشحال ترین صوبہ تھا!
1971
بنگلہ دیش کے قیام کا اعلان
بنگلہ دیش کے قیام کا اعلان
1979
جنرل ضیاع اور پاکستان کی معیشت
جنرل ضیاع اور پاکستان کی معیشت



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


وحیدڈار
وحیدڈار
سیف الدین سیف
سیف الدین سیف
غلام نبی ، عبداللطیف
غلام نبی ، عبداللطیف
ظہیرریحان
ظہیرریحان
حزیں قادری
حزیں قادری


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.