25 مارچ 1969ء کو پاکستان میں دوسرا مارشل لاء لگایا گیا تھا۔۔!
آرمی چیف جنرل آغا محمد یحییٰ خان نے صدر فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان کا تختہ الٹ کر ملک بھر یعنی پاکستان اور بنگلہ دیش میں مارشل لاء نافذ کردیا تھا۔ 1962ء کا آئین منسوخ کردیا گیا تھا۔ قومی اور صوبائی اسمبلیاں توڑ دی گئی تھیں اور ہرقسم کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
حکومت پر قبضہ کرنے سے پہلے سابق صدر فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان کو آخری خطاب کرنے کا موقع دیا گیا تھا جس میں وہ حکومت کی بھاگ ڈور اپنے 1962ء کے خودساختہ "ایوبی آئین" کے مطابق اپنے سپیکر کی بجائے آرمی چیف کو سونپ رہے تھے۔ اس وقت تک ملک کے حالات خاصے بگڑ چکے تھے۔ نومبر 1968ء میں جنرل ایوب کے خلاف شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد محض پانچ مہینوں میں دس سالہ آمریت زمین بوس ہوگئی تھی۔
جنرل ایوب کے زوال کی بہت سی وجوہات تھیں۔ کرپشن ، اقربا پروری اور مہنگائی عام تھی۔ امیر و غریب میں نمایاں فرق کے علاوہ اپنے آقا و مولا امریکہ بہادر کے لیے بھی ناقابل اعتماد ہوچکے تھے ، اسی لیے ان سے چھٹکارا ضروری ہوگیا تھا۔ عوام الناس کے لیے صرف چہرے کی تبدیلی ہوئی تھی ، ایک جنرل کی جگہ دوسرا جنرل آ گیا تھا۔
پاکستان کے دوسرے مارشل لاء کے نفاذ کی ایک بہت بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ 1962ء کے آئین کے تحت 1970ء میں صدارتی انتخابات ہونے والے تھے۔ مقتدر حلقوں کو خطرہ تھا کہ ان انتخابات میں ذوالفقارعلی بھٹوؒ ، امیدوار ہونگے اور ان کی کامیابی یقینی تھی کیونکہ طریقہ انتخاب ، عام انتخابات کا نہیں تھا۔ ان میں بلدیاتی اداروں کے ممبران ہی وؤٹ دے سکتے تھے اور قومی اسمبلی میں مغربی اور مشرقی پاکستان کی نمائندگی بھی برابر تھی۔
یہ خوف کہ بھٹو جیسا خوددار اور غیور لیڈر آگیا تو وہ ہماری نااہلیوں اور کمزوریوں سے واقف ہے ، ایک ہولناک تصور تھا جو پالیسی سازوں اور انھیں مہروں کی طرح استعمال کرنے والے امریکہ بہادرکو کسی طور پر قابل قبول نہیں تھا۔ جنرل یحییٰ خان تو ویسے بھی بھٹو سے سخت نفرت کرتے تھے کیونکہ اس نے بطور آرمی چیف ان کی تعیناتی پر صدر ایوب خان سے دشمنی تک مول لے لی تھی۔
1970ء میں بالغ رائے دہی اور جماعتی بنیادوں پر انتخابات کروانے کی بڑی وجہ بھی بھٹو کا خوف تھا کہ عددی برتری کی وجہ سے وہ حکومت نہیں بنا سکتا تھا اور اکثریتی آبادی ، بنگالیوں سے نمٹنا نسبتاً آسان لگ رہا تھا کیونکہ ان کے پاس بھٹو کے پائے کا کوئی عالمی سطح کا لیڈر نہیں تھا۔ مجیب الرحمان کی حیثیت ، ایم کیو ایم کے الطاف حسین کی طرح سے تھی جو صرف ایک لسانی اور علاقائی لیڈر تھا جو باقی ملک کے لیے قابل قبول نہیں تھا۔
Army chief General Yahya Khan overthrow General Ayub Khan on March 25, 1969..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… گیتوں کی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……