پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 25 مارچ 1969
صدر ایوب مستعفی ہوئے
جب ایک مرد آہن کو بڑی بے بسی کی حالت میں دیکھا گیا۔۔!
25 مارچ 1969ء کو صدر جنرل ایوب خان نے قوم کے نام اپنے آخری خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت فوج کے حوالے کر دی تھی جو ان کے اپنے 1962ء کے آئین کی خلاف ورزی تھی جس کے مطابق ایسے حالات میں حکومت سپیکر کے حوالے کر کے نئے صدارتی انتخابات کروائے جاتے اور حکومت آئینی طریقے سے بدل جاتی لیکن "خفیہ قوتوں" نے ایسے حالات پیدا کر دیئے تھے کہ جنرل ایوب اور ان کے خودساختہ نظام کو لپیٹنا ضروری ہو گیا تھا۔
جنرل ایوب خان کے خلاف تحریک
7 نومبر 1968ء کو صدر جنرل محمد ایوب خان کے خلاف اچانک ایک عوامی تحریک کا آغاز ہوا جو راولپنڈی میں ایک طالب علم کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت سے شروع ہوئی۔ مقتول کے جنازے کو پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹوؒ نے ایک جلوس کی شکل دے دی تھی جو اس تحریک کا نقطہ آغاز تھا۔ 13 نومبر 1968ء کو بھٹو کو گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن ایوب حکومت کے خلاف بظاہر عوامی لاوا ابل کر سامنے آگیا تھا اور پورے ملک (موجودہ پاکستان اور بنگلہ دیش) میں صورتحال قابو سے باہر ہو گئی تھی۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی "تحریک" اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتی جب تک اس کو اسٹبلشمنٹ کی آشیرباد حاصل نہ ہو۔
گول میز کانفرنس
معاملات کو طے کرنے کے لیے 26 فروری 1969ء کو گول میز کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ ملک میں صدارتی طرز کی بجائے پارلیمانی طرز حکومت ہو اور بالغ رائے دہی کی بنیاد پر انتخابات کروائے جائیں۔ یہ مطالبہ ایسا نہیں تھا کہ جو معاملات طے کرنے میں رکاوٹ بنتا۔
ایوب خان کی یکم فروری 1969ء کی یہ ریڈیو تقریر ایک ثبوت بھی ہے کہ وہ معاملات کو طے کرنا چاہتے تھے۔ لیکن اپنے بدیسی آقاؤں کو دوست سمجھنے والے نادان آمر کو جب سمجھ آئی تھی تو وقت گزر چکا تھا کیونکہ اب وہ قابل اعتماد نہیں رہا تھا اور مہرہ بدل چکا تھا۔ دس سالہ جشن ترقی کی ابھی دھول بھی نہیں بیٹھی تھی کہ قوم کا ایک نام نہاد نجات دہند بڑی حسرت سے ایوان اقتدار کو خدا حافظ کہہ رہا تھا۔۔
اللہ اکبر ، رہے نام اللہ دا، اللہ ہی اللہ۔۔!
Riots against Ayub regime
Tuesday, 25 March 1969
President Ayub Khan speech on February 1, 1969 about riots in the country..
Riots against Ayub regime (video)
Credit: Pak Broad Cor
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
01-06-1979: میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا
21-03-1979: احمد رضا قصوری کا مطالبہ
05-06-1993: میجر جنرل محمد اکبر خان