PAK Magazine
Sunday, 26 March 2023, Week: 12

Pakistan Chronological History
Annual
Annual
Monthly
Monthly
Weekly
Weekly
Daily
Daily
Alphabetically
Alphabetically


1948

Sindh sectarian riots

Tuesday, 6 January 1948

On January 6, 1948, the worst sectarian riots took place in Karachi for the first time after partition..

کراچی میں ہندوکش فسادات

منگل 6 جنوری 1948
کراچی میں ہندوکش فسادات 1948
کراچی میں ہندوکش فسادات

قیام پاکستان کے پانچ ماہ بعد 6 جنوری 1948ء کو کراچی میں بدترین "ہندوکش فسادات" ہوئے جن میں سینکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے اور ہزاروں کی تعداد میں مقامی ہندو ترک وطن پر مجبور ہوئے تھے۔۔!

سرکاری وضاحت

سرکاری طور پر جو وضاحت سامنے آئی ، اس کے مطابق قصور وار سکھ مہاجرین تھے جو صوبہ سرحد سے آئے تھے اور کراچی کی بندرگاہ سے بحری جہازوں پر بھارت جانا چاہتے تھے۔ انہوں نے شہر میں اپنی کرپانیں لہراتے ہوئے نعرہ بازی کی جس سے کراچی میں آنے والے بڑی تعداد میں ہندوستانی مسلمان مہاجرین مشتعل ہوئے اور اس طرح سے یہ خونی فسادات ہوئے۔

گورنر جنرل قائداعظمؒ کے حکم پر بلوائیوں کو موقع پر ہی گولی مارنے کا حکم تھا۔

ہندوکش فسادت کی اصل وجہ کیا تھی؟

غیر سرکاری حقائق کے مطابق تقسیم کے نتیجے میں ہونے والے فسادات سے صوبہ سندھ محفوظ تھا۔ لیکن بڑی تعداد میں کراچی میں ہندوستانی مہاجروں کی آمد نے نہ صرف مسلمان سندھیوں سے تعلقات میں کشیدگی پیدا کی بلکہ غیرمسلم سندھیوں کو جان بوجھ کر ان کے گھروں سے بے دخل کر کے ان کی جائیدادوں پر قبضے کئے گئے جن سے فسادات کو ہوا ملی تھی۔ صاحب ثروت ہندوؤں کو خاص طور پر لوٹ مار کے بعد ملک چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا تھا حالانکہ تھر کے علاقے میں ہندوؤں کی اکثریت تھی لیکن وہ غریب لوگ تھے ، اس لیے ان کے"جان و مال" محفوظ رہے۔

سندھ سے ہزاروں ہندوؤں کی نقل مکانی

ستمبر1947 میں ٹائمز آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 12 ہزار غیر مسلم افراد کو سندھ چھوڑنا پڑا اور وہ حیدرآباد کے راستے بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے میواڑ میں داخل ہوئے۔ ان کے علاوہ کراچی سے 60 ہزار غیر مسلم افراد سمندری ، فضائی اور دیگر راستوں سے ہندوستان پہنچے اور یوں 7 جنوری 1948 تک صرف بمبئی میں 2 لاکھ 90 ہزار غیر مسلم پہنچ چکے تھے۔

1948ء میں بھی بدعنوانیاں عام تھیں

10 جنوری 1948ء کے روزنامہ انقلاب لاہور کے مطابق کراچی کے ان فسادات میں اڑھائی ہزار سے زائد گرفتاریاں بھی عمل میں آئی تھیں۔ اسی دن کے اخبار کے صفحہ اول پر دو اور خبریں بھی بڑی اہم تھیں :

  • "سرکاری افسروں اور اکابر ملت کی رشوت ستانیوں اور بدعنوانیوں کے چرچے"
  • "مغربی پنجاب کی حکومت کو شراب اور چرس سے ساڑھے سات مہینوں میں 52 لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی۔"

یہ بانی پاکستان ، قائداعظمؒ کا دور حکومت تھا اور اسلام کے نام بننے والے پاکستان کی ابتداء تھی۔۔!

10 جنوری 1948ء کا روزنامہ انقلاب لاہور






1947
پاکستان کی پہلی عید
پاکستان کی پہلی عید
1966
بھٹو کی ایوب حکومت سے علیحدگی
بھٹو کی ایوب حکومت سے علیحدگی
1971
شیخ مجیب الرحمان
شیخ مجیب الرحمان
1951
معیاری وقت
معیاری وقت
1977
بھٹو کی اقتصادی کارکردگی
بھٹو کی اقتصادی کارکردگی



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
عمران خان
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
صدر
وزیر اعظم
آرمی چیف
چیف جسٹس
انتخابات
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
سیف الملوک
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ

سید کمال
سید کمال
مسرور انور
مسرور انور
ندیم
ندیم
اختریوسف
اختریوسف
نذیر
نذیر
حسنہ
حسنہ
رشید عطرے
رشید عطرے
طالش
طالش
ننھا
ننھا
حمیدچوہدری
حمیدچوہدری


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.