Former ISI Chief Asad Durrani talks about the army's involvement in politics in Pakistan..
پاکستان کی خفیہ ایجنسی ISI کے سابق سربراہ لیفٹینٹ جنرل اسد درانی (ہلال جرات) نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں وہی حقائق بیان کئے ہیں جنھیں پاکستان کی تاریخ سے معمولی سی واقفیت رکھنے والا ہر شخص جانتا اور سو فیصدی درست مانتا ہے۔
پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں اصل حاکم کون ہیں اور یہ بات آج کی نہیں ، 1951ء میں جب جنرل ایوب خان ، آرمی چیف بنے تھے تو فیصلہ ہو گیا تھا کہ پاکستان کے اصل حاکم کون ہو سکتے ہیں یا ہوں گے۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ فوج ایک قومی ادارہ ہے جسے کسی طور بھی متنازعہ نہیں ہونا چاہئے لیکن اس مقدس ادارے کی آڑ میں جب کچھ جاہ طلب اور مفاد پرست عناصر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے مروجہ قانون و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا ہو کر اپنی من مانیاں کرتے ہیں اور پھر قوم کے سامنے جوابدہ بھی نہیں ہوتے تو ایسی لاقانونیت کسی بھی مہذب اور با شعور معاشرے کے لئے قابل قبول نہیں ہوتی۔ سیاست کرنا یا ملک چلانا ویسے بھی فوج کا کام نہیں ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کو جتنا نقصان فوجی حکومتوں نے پہنچایا ہے ، اس کا عشر عشیر بھی کبھی کسی سیاسی حکومت نے نہیں پہنچایا۔ المیہ مشرقی پاکستان ، ان تلخ تجربات کی سب سے بڑی مثال ہے۔ چلو ، نواز شریف کے بیانیے کو نظرانداز کردیتے ہیں لیکن گھر کا بھیدی تو جھوٹ نہیں بولتا۔ سچ کو کب تک دبائیں اور چھپائیں گے اور کس کس کو سچ بولنے سے روکیں گے۔۔؟
Asad Durrani's interview on BBC (video)
Credit: BBC News اردو
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ