PAK Magazine
Tuesday, 23 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1979

احمد رضا قصوری کا مطالبہ

بدھ 21 مارچ 1979
احمد رضا قصوری کا مطالبہ
بھٹو کے قاتل ، مرنے سے پہلے
بھٹو کی بےگناہی کا ثبوت
لے کر مررہے ہیں اور
یہی قدرت اور تاریخ کا انصاف ہے!

بھٹو کی جان بخشی کے لیے احمدرضا قصوری کی تین شرائط۔۔!

21 مارچ 1979ء کے پاکستانی اخبارات میں بھٹو کے قاتل، احمدرضا قصوری کا ایک بیان شائع ہوا جس میں اس نے کہا کہ اگر بھٹو کو پھانسی نہ دی گئی تو میں اور میری ماں، ایوانِ صدر کے سامنے مظاہرہ کریں گے۔ اس نے بھٹو کی جان بخشی کے لیے مندرجہ ذیل تین شرائط پیش کیں:
  • فرانس، پاکستان کو ایٹمی پلانٹ دے
  • برطانیہ، آئرلینڈ کو آزاد کرے
  • برطانیہ، تیس لاکھ پاکستانیوں کو قبول کرے

ان تین مطالبات کے علاوہ موصوف نے یہ بیان بھی دیا کہ بھٹو، ایک شیطان صفت انسان ہے، اگر اس کو چھوڑا گیا تو رہائی کے بعد مجیب کا کردار کرتے ہوئے "سندھو دیش" کا نعرہ بلند کرے گا۔

فرانس کا ایٹمی پلانٹ

یاد رہے کہ بھٹو کے زوال کے بعد فرانس نے یکطرفہ طور پر پاکستان کے ساتھ ایٹمی ری پراسیسنگ پلانٹ کا معاہدہ منسوخ کر دیا تھا جس کے تحت چار ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہونا تھی جو اس وقت منگلا اور تربیلا ڈیموں کی مجموعی پیداوار سے بھی دگنی تھی۔ یہ معاہدہ، جہاں امریکہ کی ناراضی اور بھٹو کے زوال کا باعث بنا، وہاں امریکی دباؤ پر فرانس نے یہ معاہدہ منسوخ کردیا تھا حالانکہ دو سال کے طویل مذاکرات کے بعد 18 مارچ 1976ء کو اس پر دستخط کرتے ہوئے تمام بین الاقوامی اصول و ضوابط کا خیال رکھا گیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کے دور میں فرانس نے معاہدے کی خلاف ورزی پر ہرجانہ ادا کیا تھا۔

احمدرضا قصوری ، ایک ذہنی مریض

احمدرضا قصوری، شروع ہی سے ایک ذہنی مریض اور ایک متلون مزاج شخص رہا ہے۔ 1970ء کے انتخابات میں بھٹو کی بے مثل مقبولیت کی وجہ سے جیتا۔ 1971ء میں جب پاکستان کا آئینی بحران عروج پر تھا اور بھٹو نے ڈھاکہ میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کردیا تھا کہ ہمیں، آئین سازی میں مفاہمت کے لیے مزید وقت دیا جائے تو قصوری، اپنی پارٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھاکہ چلا گیا تھا کیونکہ اس وقت وہ مجیب الرحمان کو حق بجانب سمجھتا تھا جس کے بارے میں اس بیان میں اعتراف کررہا ہے کہ مجیب، پاکستان دشمن اور علیحدگی پسند تھا۔

ڈھاکہ سے واپسی پر اسے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے نکال دیا گیا تھا لیکن اس نے اپنی الگ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین بھٹو کو ہی پیپلز پارٹی سے نکال دیا تھا۔۔!

بھٹو اور سندھو دیش

اس بیان میں وہ بھٹو پر یہ الزام بھی عائد کر رہا ہے کہ رہائی کے بعد وہ، سندھو دیش کا نعرہ بلند کرے گا۔ قصوری کی دیگر بکواس کی طرح یہ بھی ایک ہوائی فائر تھا۔ اس کا منہ توڑ جواب تو بھٹو کے داماد، آصف علی زرداری نے دیا تھا جب بھٹو کے عدالتی قتل اور بےنظیر بھٹو اور اس کے بھائیوں کے سرکاری قتل کے بعد بھی اس نے "پاکستان کھپے" کا نعرہ لگا کر مخالفین کی بولتی بند کر دی تھی۔

تاریخ کا انصاف

پاکستان کی تاریخ میں احمدرضا قصوری کو "ایک ذہنی مریض جو بھٹو کا قاتل تھا!" سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاسکتی۔ اس کا باپ قتل ہوا، انتہائی قابلِ افسوس اور قابل مذمت فعل ہے۔ کسی کی جان لینا بہت بڑا جرم ہے لیکن یہ جرم، بھٹو نے نہیں کیا تھا جس پر تاریخ نے اپنا فیصلہ ثبت کر دیا ہے۔ اس کو جھٹلانے والا صرف وہی شخص ہو سکتا ہے جو بھٹو سے انتہائی بغض رکھتا ہو اور مسلسل گمراہی کا شکار ہو۔

احمدرضا قصوری، وہ جھوٹا اور مکار شخص ہے جو 1974ء میں وقت کے وزیرِاعظم کے خلاف لاہور کے ایک تھانے میں مقدمہ قتل کی FIR لکھواتا ہے لیکن 1976ء میں اپنے باپ کے مبینہ قاتل کی سیاسی پارٹی میں ٹکٹ کے لالچ میں دوبارہ شامل ہو جاتا ہے۔ جب 1977ء کے انتخابات میں اس کو ٹکٹ نہیں ملتا تو بھٹو کے زوال کے بعد ایک بین الاقوامی سازش کا شکار ہو کر ایک بے بنیاد مقدمہ قتل پر پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے لیڈر کو بے گناہ پھانسی پر چڑھوا دیتا ہے۔

موت برحق ہے، ہر کسی نے مرنا ہے لیکن بھٹو، مر کر بھی زندہ ہے۔ اس کے بیشتر قاتل، جہنم واصل ہوچکے ہیں، باقی جو زمین کا بوجھ بن کر زندہ ہیں، وہ مرنے سے پہلے بھٹو کی حقانیت اور بےگناہی کا ثبوت لے کر مر رہے ہیں، اور یہی قدرت اور تاریخ کا انصاف ہے۔۔!!!

21 مارچ 1979ء کی سیاسی ڈائری کا ایک ورق





Demand by Ahmad Raza Qasoori

Wednesday, 21 March 1979

Three demands on Bhutto by Ahmad Raza Qasoori..



1991
شوکت خانم  ہسپتال
شوکت خانم ہسپتال
1974
جنگی قیدیوں کی واپسی
جنگی قیدیوں کی واپسی
2022
پاکستان کے وزرائے اعظم
پاکستان کے وزرائے اعظم
1956
صدر سکندر  مرزا
صدر سکندر مرزا
1963
پاک چین سرحدی معاہدہ
پاک چین سرحدی معاہدہ



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


تانی
تانی
دیبو بھٹا چاریہ
دیبو بھٹا چاریہ
طلعت صدیقی
طلعت صدیقی
مسعود رانا
مسعود رانا
وحیدڈار
وحیدڈار


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.