بھٹو کی جان بخشی کے لیے احمدرضا قصوری کی تین شرائط۔۔!
21 مارچ 1979ء کے پاکستانی اخبارات میں بھٹو کے قاتل، احمدرضا قصوری کا ایک بیان شائع ہوا جس میں اس نے کہا کہ اگر بھٹو کو پھانسی نہ دی گئی تو میں اور میری ماں، ایوانِ صدر کے سامنے مظاہرہ کریں گے۔ اس نے بھٹو کی جان بخشی کے لیے مندرجہ ذیل تین شرائط پیش کیں:ان تین مطالبات کے علاوہ موصوف نے یہ بیان بھی دیا کہ بھٹو، ایک شیطان صفت انسان ہے، اگر اس کو چھوڑا گیا تو رہائی کے بعد مجیب کا کردار کرتے ہوئے "سندھو دیش" کا نعرہ بلند کرے گا۔
احمدرضا قصوری، شروع ہی سے ایک ذہنی مریض اور ایک متلون مزاج شخص رہا ہے۔ 1970ء کے انتخابات میں بھٹو کی بے مثل مقبولیت کی وجہ سے جیتا۔ 1971ء میں جب پاکستان کا آئینی بحران عروج پر تھا اور بھٹو نے ڈھاکہ میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کردیا تھا کہ ہمیں، آئین سازی میں مفاہمت کے لیے مزید وقت دیا جائے تو قصوری، اپنی پارٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھاکہ چلا گیا تھا کیونکہ اس وقت وہ مجیب الرحمان کو حق بجانب سمجھتا تھا جس کے بارے میں اس بیان میں اعتراف کررہا ہے کہ مجیب، پاکستان دشمن اور علیحدگی پسند تھا۔
ڈھاکہ سے واپسی پر اسے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے نکال دیا گیا تھا لیکن اس نے اپنی الگ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین بھٹو کو ہی پیپلز پارٹی سے نکال دیا تھا۔۔!
Three demands on Bhutto by Ahmad Raza Qasoori..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……