Q: Why military rulers had a better GDP growth in Pakistan..?
A: USaid..!
پاکستان میں آمریت کے حامی اپنے گمراہ کن نظریات کی ترویج میں عام طور پر GDP گروتھ کے اعدادوشمار پیش کرکے آمروں کو بہتر حکمران ثابت کرنے کی احمقانہ کوششیں کرتے رہتے ہیں حالانکہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ پاکستان کو جتنا نقصان آمروں نے پہنچایا ہے ، اس کا عشر عشیر بھی کبھی کسی سیاسی حکومت نے نہیں پہنچایا۔۔!
جہاں تک جی ڈی پی گروتھ کا تعلق ہے تو یہ ایک یکطرفہ تصویر ہے۔ اصل رخ یہ ہے کہ جب آپ کو اغیار کی خدمات کے عوض بھاری بھیک یا بخشش ملے گی تو خوشحالی تو آئے گی۔ پاکستان کو جتنی فوجی اور اقتصادی امداد آمروں کے دور میں ملی تھی وہ کبھی کسی سیاسی دور میں نہیں ملی تھی۔ ویسے بھی حرام کی کمائی میں برکت بڑی ہوتی ہے ، اس میں بھلا اغیار کے مفادات کا تحفظ کرنے والوں کا اپنا کیا کمال ہے۔۔؟
اعدادوشمار کے مطابق 1952ء میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ منفی 1.80فیصد تھی جو دو سال بعد 1954ء میں اچانک 10.22 فیصد ہو گئی تھی اور یہ اس لئے نہیں ہوئی تھی کہ پاکستان میں کوئی قارون کا خزانہ نکل آیا تھا بلکہ ستمبر 1953ء میں جنرل ایوب خان کے امریکہ بہادر سے کئے گئے معاہدوں کے مطابق دیئے گئے فوجی اڈوں کے عوض بھاری فوجی اور اقتصادی امداد کا ملنا تھا۔ بیرونی امداد پر انحصار اور "ڈالروں کی بارش" کا یہ عالم تھا کہ 1957ء کے بجٹ کا چالیس فیصد حصہ امریکی امداد پر مشتمل تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ 1952ء سے 2015ء تک پاکستان کی اوسط فی کس آمدن 4.24 فیصد رہی تھی جو اس سال (2020ء میں) ایک بار پھر منفی ہو رہی ہے۔
PAK Magazine presents latest news from newspapers, TV, social media, political parties, official's and many renowned journalists from Pakistan and around the world.
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
Pakistan Exchange Rates