پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 26 جون 2020
آمروں کی GDP گروتھ
آمروں کی GDP گروتھ
پاکستان میں آمریت کے حامی اپنے گمراہ کن نظریات کی ترویج اور خلق خدا کو گمراہ کرنے کے لیے عام طور پر GDP گروتھ کے اعدادوشمار پیش کرکے آمروں کو بہتر حکمران ثابت کرنے کی احمقانہ کوششیں کرتے رہتے ہیں حالانکہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ پاکستان کو جتنا نقصان قوم پر مسلط ان غیر جمہوری حکمرانوں نے پہنچایا ہے ، اس کا عشر عشیر بھی کبھی کسی سیاسی یا جمہوری حکومت نے نہیں پہنچایا۔۔!
بھیک منگی گروتھ
جہاں تک جی ڈی پی گروتھ کا تعلق ہے تو یہ ایک یکطرفہ تصویر ہے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ جب آپ کو اغیار کی خدمات کے عوض اور اپنے قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے بھاری بھیک یا بخشش ملے گی تو خوشحالی تو آئے گی۔ پاکستان کو جتنی فوجی اور اقتصادی امداد آمروں کے دور میں ملی ، وہ کبھی کسی جمہوری دور میں نہیں ملی۔
- پاکستان کو سب سے زیادہ امریکی اور مغربی فوجی اور اقتصادی امداد "دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ" کے تناظر میں آلہ کار جنرل پرویز مشرف کے دور میں ملی تھی۔
- دوسرے نمبر پر "کمیونسٹ بلاک کے خلاف سرد جنگ میں" فرنٹ سٹیٹ کا کردار کرنے والے امریکی پٹھو ، جنرل ایوب خان کو ملی تھی جبکہ
- تیسرے نمبر پر نام نہاد "افغان جہاد کے نام پر" گمراہ عناصر کے "مرد مومن" جنرل ضیاع مردود کے دور میں ملی جس کا ہاضمہ اتنا تیز تھا کہ وہ اسے "مونگ پھلی" کہا کرتا تھا۔
ستر کی دھائی میں یحییٰ خان اور ذوالفقار علی بھٹو اور نوے کی دھائی میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی حکومتوں کے ادوار میں امریکہ کو پاکستان سے خدا واسطے کا بیر تھا اور فوجی امداد تو بالکل نہیں ملی لیکن تھوڑی بہت اقتصادی امداد ملتی رہی۔
ویسے بھی مفت میں ملی ہوئی اس حرام کی کمائی میں بڑی برکت ہوتی ہے ، اس میں بھلا اغیار کے مفادات کا تحفظ کرنے والوں کا اپنا کیا کمال ہے۔۔؟
ڈالروں کی بارش
اعدادوشمار کے مطابق 1952ء میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ منفی 1.80فیصد تھی جو دو سال بعد 1954ء میں اچانک 10.22 فیصد ہو گئی تھی اور یہ اس لئے نہیں ہوئی تھی کہ پاکستان میں کوئی قارون کا خزانہ نکل آیا تھا بلکہ ستمبر 1953ء میں آرمی چیف جنرل ایوب خان کے امریکہ بہادر سے کئے گئے معاہدوں کے مطابق دیئے گئے فوجی اڈوں کے عوض بھاری فوجی اور اقتصادی امداد کا ملنا تھا۔ بیرونی امداد پر انحصار اور "ڈالروں کی بارش" کا یہ عالم تھا کہ 1957ء کے بجٹ کا چالیس فیصد حصہ امریکی امداد پر مشتمل تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ 1952ء سے 2015ء تک پاکستان کی اوسط فی کس آمدن 4.24 فیصد رہی تھی جو اس سال (2020ء میں) ایک بار پھر منفی ہو رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ 2018ء سے امریکہ نے پاکستان کی امداد مکمل طور پر بند کر دی ہے۔
Pakistan GDP growth and USaid
Friday, 26 June 2020
Q: Why military rulers had a better GDP growth in Pakistan..?
A: USaid..!
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
18-07-1993: معین قریشی
19-05-1954: پاکستان کے لیے امریکی امداد
20-09-1996: مرتضیٰ بھٹو کا قتل