پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 27 فروری 1979
اعلیٰ عدلیہ پر تنقید
"اعلیٰ عدالتوں پر تنقید بند کرو۔۔!"
چیف جسٹس شیخ انورالحق نے 27 فروری 1979ء کو یہ حکم، وکیلِ صفائی مسٹر یحییٰ بختیار کو دیا جو لاہور ہائی کورٹ میں بھٹو کے خلاف مقدمہ قتل کی کاروائی میں ججوں کی کھلی جانبداری پر تنقید کر رہے تھے۔بھٹو کے خلاف سپریم کورٹ کے 6 فروری 1979ء کے فیصلہ پر نظرثانی کی سماعت میں چیف جسٹس نے اپنا مائنڈ صاف کر دیا تھا جب انھوں نے یہ جملہ کہا کہ "لاہور ہائی کورٹ نے مقدمہ قتل کا فیصلہ انتہائی آزادانہ اور منصفانہ کیا ہے۔" یہیں بس نہیں بلکہ انھوں نے لاہور ہائی کورٹ کے ججوں کو انتہائی ایماندار اور دیانت دار ثابت کیا اور ان پر حملے بند کرنے کا حکم بھی دیا۔
28 فروری 1979ء کو سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقار علی بھٹوؒ کی ایک آئینی درخواست خارج کر دی جس میں انھوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شیخ انوارالحق کی تعیناتی کو چیلنج کیا تھا۔ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مولوی مشتاق علی کی کھلی جانبداری کی وجہ سے بھٹو نے مقدمہ قتل کا بائیکاٹ کیا تھا اور انھیں ایک یکطرفہ کاروائی کے بعد سزائے موت سنا دی گئی تھی۔
Chief Justice angry
Tuesday, 27 February 1979
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
29-04-1993: جسٹس نسیم حسن شاہ
14-03-1971: اُدھر تم ، اِدھر ہم
13-07-2008: جنرل فیض علی چشتی کا ایک انٹرویو