پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبار 2 دسمبر 1988
بے نظیر بھٹو
ذوالفقار علی بھٹوؒ کی بیٹی ، بے نظیر بھٹو ، عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنی۔۔!
16 نومبر 1988ء کے انتخابات میں سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہونے کی وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے کا پورا حق حاصل تھا لیکن جنرل ضیاع مردود کی باقیات نے ہر ممکنہ کوشش کی کہ بھٹو کی بیٹی کو اس کے جائز حق سے محروم رکھا جائے۔ گیارہ سالہ دور استبداد کے بعد شیطانی قوتوں کے لیے یہ ایک بہت بڑی تاریخی اور اخلاقی شکست تھی اور انھیں چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کی کہیں جگہ نہیں مل رہی تھی۔
طاغوتی طاقتوں کی شکست
دو ہفتوں کی محلاتی سازشوں اور نفسیاتی جنگ کے بعد طاغوتی طاقتوں نے ہتھیار ڈال دیئے اور نامزد صدر غلام اسحاق خان نے بے نظیر بھٹو کو حکومت بنانے کی دعوت دی۔ یہ سب کچھ سمجھوتوں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ اسحاق خان کو صدر کے طور پر قبول کرنے کے علاوہ صاحبزادہ یعقوب علی خان کو وزیرخارجہ کا اہم منصب بھی دینا پڑا جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہ تھا کہ اصل طاقت کس کے پاس ہے۔ بے نظیر کے سب سے بڑے سیاسی حریف ، میاں نواز شریف کو پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر اکتفا کرنا پڑا۔
بے نظیر بھٹو کو صرف 20 ماہ تک حکومت کرنے کا موقع ملا۔ اس دوران یکم نومبر 1989ء کو تحریک عدم اعتماد سے اس کی حکومت گرانے کی کوشش بھی کی گئی۔ بالآخر 6 اگست 1990ء کو 8ویں ترمیم کے وار سے کرپشن کے بھونڈے اور بے وزن الزامات لگا کر دنیائے اسلام کی تاریخ کی پہلی خاتون وزیراعظم کو برطرف کردیا گیا تھا۔
اسلامی تاریخ کی مشہور ترین خواتین لیڈر
یاد رہے کہ ڈیڑھ ہزار سالہ اسلامی تاریخ میں چند گنی چنی خواتین ہی قیادت کے اعلیٰ منصب پر فائز ہوئی ہیں۔ ان میں سے پہلی ہستی ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کی تھی جن کی قیادت میں اصحاب مدینہؓ نے 656ء میں خلیفتہ المسلمین حضرت علیؑ کے خلاف جنگ جمل لڑی تھی۔
دوسری مشہور خاتون ، 1236ء میں ہندوستان پر حکومت کرنے والی رضیہ سلطان تھی جس نے اپنے نااہل بھائیوں کے خلاف اقتدار کی جنگ جیتی تھی لیکن زیادہ عرصہ تک سکون کا سانس نہیں لے سکی تھی۔
پاکستان میں بے نظیر بھٹو کے بعد دوسرا بڑا نام محترمہ فاطمہ جناح کا تھا جنھوں نے صدر ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخاب لڑا تھا لیکن شکست کھا گئی تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مذہبی سیاست کرنے والوں میں سے جماعت اسلامی نے فاطمہ جناح کی حمایت کی تھی لیکن جمیعت العلمائے اسلام نے مخالفت کی تھی۔ بے نظیر بھٹو کے معاملے میں ان دونوں سیاسی پارٹیوں نے الٹا موقف اپنایا تھا۔
Benaziar Bhutto as Prime Minister
Friday, 2 December 1988
Zulfikar Ali Bhutto's daughter, Benazir Bhutto became the first ever female Prime Minister in any Islamic country on December 2, 1988..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
29-12-1930: نظریہ پاکستان
11-11-1974: بھٹو کے خلاف ایف آئی آر
03-06-1947: تقسیم ہند کا منصوبہ