پاکستان کے ساتویں صدر ، غلام اسحاق خان ، 1940ء سے بیورو کریٹ تھے اور بڑے اہم سرکاری عہدوں پر فائز رہے تھے۔ انہیں زیادہ شہرت ساٹھ کے عشرہ میں واپڈا کے چیئرمین اور ستر کے عشرہ میں سٹیٹ بینک کے گورنر کے طور پر ملی تھی۔ جنر ل ضیاع کے دور میں وہ وزیر خزانہ بھی تھے جبکہ صدر بننے سے قبل سینٹ کے چیئر مین بھی تھے۔ اپنے پیش رو کی اچانک ہلاکت کے بعد قائمقام صدر بنے تھے اور انتخابات کے بعد پس پردہ سمجھوتوں کی بنیاد پر صدر منتخب ہو گئے تھے لیکن انہوں نے بھی بد ترین آمر جنر ل ضیاع مردود کے دور کی آٹھویں ترمیم کی تلوار چلاتے ہوئے دو وزرائے اعظم برطرف کئے تھے۔ ان کا دور محلاتی سازشوں کی وجہ سے بدنام تھا۔ عوامی اور فوجی دباؤ سے استعفیٰ دینے پر مجبور ہوئے تھے اور گمنامی کی موت مرے تھے۔
غلام اسحاق خان ، 20 جنوری 1915ء کو اسماعیل خیل بنوں میں پیدا ہوئے تھے۔ پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی کرنے کے بعد 1940ء میں انہوں نے صوبہ سرحد کی سول سروس سے آغاز کیا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ صوبہ سرحد کے ہوم سیکرٹری ، سیکرٹری محکمہ خوراک ، صوبائی ترقیات کے سیکرٹری اور کمشنر ترقیات رہے۔ یکم فروری 1961ء کو واپڈا کے چیئرمین مقرر ہوئے۔ اس عہدے پر وہ 11 اپریل 1966ء تک فائز رہے۔ ان کے علاوہ وہ وفاقی سیکرٹری مالیات، گورنر اسٹیٹ بنک اور سیکرٹری دفاع کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔ 1977ء میں جنرل ضیاء الحق نے انہیں سیکرٹری جنرل انچیف مقرر کیا۔ یہ عہدہ وفاقی وزیر کے عہدے کے برابر تھا۔ اس دور ہی میں وہ وزیر خزانہ بھی رہے۔ مارچ 1985ء میں وہ سینٹ آف پاکستان کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ 17 اگست 1988ء کو ایک فضائی حادثہ میں جنرل ضیاع کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا۔ 12 دسمبر 1988ء کو وہ پاکستان کے مستقل صدر منتخب ہوئے۔ اس عہدے پر 19 جولائی 1993ء تک فائز رہے۔ انہوں نے آٹھویں ترمیم کے وار سے اگست 1990ء میں بے نظیر بھٹو اور اپریل 1993ء میں نواز شریف کی حکومتوں کو رخصت کر کے ایک متنازع شخصیت بن گئے تھے۔ صدارت کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے اپنی عمر کا باقی حصہ پشاور میں بسر کیا۔ 27 اکتوبر 2006ء کو انتقال ہوا اور پشاور میں یونیورسٹی ٹاؤن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔
Ghulam Ishaq Khan was 7th President of Pakistan..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……