پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 12 اگست 1983
قائد اعظم ؒ اور صدارتی نظام
12 اگست 1983ء کو ایک غاصب ، جابر ، آمر اور خودساختہ صدر ، جنرل ضیاع مردود نے نام نہاد "مجلس شوریٰ" سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ اسے ، بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمدعلی جناحؒ کی ایک ذاتی ڈائری ملی ہے جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ وہ ، پاکستان کے لئے صدارتی نظام حکومت کے حامی تھے۔
کیا پارلیمانی نظام صرف انگلینڈ ہی میں کامیاب ہے؟
ڈائری کا ایک ورق بھی میڈیا کے لئے جاری کیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر قائد نے اپنے ہاتھ سے لکھا تھا "پارلیمانی نظام ، اس وقت صرف انگلستان میں کامیابی سے چل رہا ہے ، ورنہ اور کہیں نہیں۔ پاکستان کے لئے صدارتی نظام ہی بہتر رہے گا۔۔" عقل کے اندھے اور وقت کے فرعون کا دماغ اگر تھوڑا سا بھی کام کرتا ہوتا تو اتنی تحقیق کر لیتا کہ صرف انگلستان ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی پارلیمانی نظام کتنی کامیابی سے چل رہا ہے۔۔!
آٹھویں ترمیم کے لیے راہ ہموار کی گئی
اس تقریر میں آٹھویں ترمیم کے لئے میدان صاف کیا گیا تھا جہاں ایک غیر منتخب صدر ، عوام کے منتخب وزیراعظم کو نامزد یا برطرف کرنے کا حق رکھتا تھا۔ اسی پالیسی کے تحت 1983ء میں بلدیاتی انتخابات کروائے گئے اور پیپلز پارٹی کے خوف سے 1985ء میں غیرجماعتی بنیادوں پر انتخابات کروا کے وجود میں آنے والی اسمبلی سے آٹھویں ترمیم منظور کروا کر صدارتی نظام کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
Jinnah & Presidential system
Friday, 12 August 1983
According to dictator Zia, the founder of Pakistan Mr. Jinnah was supporter of presidential system of government for Pakistan..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
14-08-1947: کراچی
12-08-1983: قائد اعظم ؒ اور صدارتی نظام
08-06-1979: بھٹو کی پھانسی اور تارا مسیح