پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 22 ستمبر 1965
بھٹو کی مسئلہ کشمیر پر تاریخی تقریر
بھٹو کی مسئلہ کشمیر پر تاریخی تقریر
کشمیر کے موضوع پر سلامتی کونسل میں 22 ستمبر 1965ء کو اس قدر مدلل ، جامع اور بے مثل فی البدیہہ تقریر نے وزیر خارجہ جناب ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستانی قوم کا قومی ہیرو بنا دیا تھا۔
بھٹو صاحب کی اس تاریخی تقریر میں سے کشمیر کے بارےمیں یہ پیراگراف خاص طور پر یادگار تھا:
-
"جموں و کشمیر ، ہندوستان کا اٹوٹ انگ نہیں ہے اور نہ ہی کبھی رہا ہے۔ جموں و کشمیر ، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ یہ اپنی تمام تر فصاحت و بلاغت اور الفاظ کے تمام تر اسراف (مبالغہ آرائی) کے ساتھ پاکستان کا کہیں زیادہ حصہ ہے جتنا کہ ہندوستان کا ہو سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ ، خون ، گوشت (نسلی اور لسانی) ، طرز زندگی ، ثقافت ، جغرافیہ ، تاریخ ، بلکہ ہر لحاظ سے اور ہر شکل میں پاکستان کے عوام کا حصہ ہیں۔ ہم اپنے دفاع کی جنگ ایک ہزار سال تک لڑیں گے۔۔"
اس یادگار تقریر میں جہاں بھٹو صاحب نے پاکستان اور کشمیر کے اٹوٹ تاریخی ، تہذیبی ، لسانی ، مذہبی اور علاقائی رشتوں کا ذکر کیا تھا وہاں کشمیر کی آزادی کے لئے ہزار سال تک لڑنے کا دعویٰ بھی کیا تھا لیکن اس دوران اپنی حکومت کی طرف سے آنے والے ٹیلی گرام کے مطابق جنگ بندی کے اقوام متحدہ کے فیصلے کو تسلیم کرنے کا اعلان بھی کرنا پڑا تھا۔
ہزار سال تک لڑیں گے۔۔!
بظاہر یہ ایک دبنگ تقریر تھی لیکن حقیقت میں ایک ہوائی فائر سے زیادہ نہ تھی کیونکہ پاکستان کا کشمیر بزور شمشیر منصوبہ ، ناقص منصوبہ بندی و نااہلی ، دشمن کی طاقت کے غلط اندازوں اور کشمیریوں کے عدم تعاون کی وجہ سے بری طرح سے ناکام ہو چکا تھا اور دنیا میں یہ تاثر عام تھا کہ پاکستان کے پالیسی سازوں کو کشمیریوں سے زیادہ خطہ کشمیر سے دلچسپی ہے ورنہ جن انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں ، کاش ، وہ اپنے ہی عوام کو دے دیتے۔
بھٹو کے خلاف بھونڈے الزامات
اگر کشمیر ، آزاد ہو جاتا تو کامیابی کا کریڈٹ سبھی لیتے لیکن ناکامی کا تمام تر ملبہ بھٹو صاحب پر ڈال دیا گیاتھا اور انتہائی مضحکہ خیز الزامات عائد کئے گئے تھے کہ
- بھٹو نے اس جنگ کی سازش اس لئے کی تھی امریکی امداد سے تعمیر و ترقی کا جو دور جاری تھا اسے روکا جائے جس سے ایوب حکومت غیر مستحکم ہو اور بھٹو کی ہوس اقتدار کی خواہش پوری ہو۔
- بھٹو نے عسکری ماہرین کو یہ "ضمانت" دی تھی کہ بھارت کبھی بھی بین الاقوامی سرحد پر حملہ نہیں کرے گا ، چاہے ہم پورا کشمیر فتح کر لیں
- تیسرا بڑا الزام یہ تھا کہ بھٹو کو ترکی کے سفیر کے طرف سے 4ستمبر ہی کو پیغام مل چکا تھا کہ بھارت حملہ کرنے والا ہے لیکن بھٹو نے دانستہ یہ اہم خبر صدر ایوب تک نہیں پہنچائی تھی۔۔!
یقیناََ وہ کوئی بہت بڑا خر دماغ شخص تھا جس نے اس طرح کے انتہائی بھونڈے الزامات تراشے تھے جو بھٹو کی عوامی مقبولیت میں مزید اضافے کا باعث بنے تھے۔
Bhutto on the Kashmir issue
Wednesday, 22 September 1965
"..Jammu and Kashmir is not an integral part of India and has never been an integral part of India. Jammu and Kashmir is a disputed territory between India and Pakistan. It is more a part of Pakistan than it can ever be of India, with all its eloquence and with all its extravagance with words. The people of Jammu and Kashmir are part of the people of Pakistan in blood, in flesh, in life kith and kin of ours, in culture, in geography, in history and in every way and in every form. They are a part of the people of Pakistan.."
Bhutto on the Kashmir issue (video)
Credit: dfpmoib
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
27-12-1947: سر محمد ظفر اللہ خان
30-01-1972: پاکستان ، دولت مشترکہ سے الگ ہوا
21-07-2016: پاک فوج کے کاروبار