9 جولائی 1967ء کو قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح انتقال کر گئیں ۔۔!
2 جنوری 1965ء کے صدارتی انتخابات میں اپوزیشن کی قیادت کرتے ہوئے کونسل مسلم لیگ کے امیدوار کے طور پر صدر جنرل ایوب خان کے خلاف امیدوار تھیں لیکن بلدیاتی اداروں کے ممبران کے صرف 26 فیصد وؤٹ حاصل کر سکی تھیں۔ کراچی میں انھوں نے ایوب خان سے زیادہ وؤٹ لیے تھے جبکہ مشرقی پاکستان میں مقابلہ تقریباً برابر تھا لیکن مغربی پاکستان میں واضح فرق سے ہاری تھیں۔
محترمہ فاطمہ جناح کو کسی قسم کا کوئی سیاسی یا انتظامی تجربہ نہیں تھا۔ وہ ، صرف قائداعظمؒ کی بہن ہونے کی وجہ سے عوامی مقبولیت کیش کروانے کے لیے قیادت کی اہل قرار پائی تھیں۔ قیام پاکستان سے قبل یا قائد کی زندگی میں کبھی کوئی موقع ایسا نہیں آیا تھا کہ جب وہ کسی سیاسی یا انتظامی عہدے پر فائز ہوئی ہوں یا کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہوں۔ ایک خاتون ہونے کی وجہ سے پاکستان جیسے رجعت پسند اسلامی ملک میں ایک حکمران کے طور پر قبول کرنا بھی بڑا مشکل تھا۔ یہ اور بات ہے کہ اسی عوام نے ایک طرف ذوالفقارعلی بھٹوؒ کی بیٹی بے نظیر بھٹو کو دنیا کی پہلی مسلم وزیراعظم بنا دیا تھا جبکہ دوسری طرف شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی حسینہ واجد بھی ایک کامیاب حکمران ثابت ہوئی۔
7 اگست 1947ء کو محترمہ فاطمہ جناح ، دہلی کو الوداع کہہ کر کراچی منتقل ہو گئی تھیں۔ قائد اعظمؒ کے انتقال کے بعد انھیں ہر سال ریڈیو پر تقریر کرنے کا موقع ملتا تھا لیکن ایک بار لیاقت حکومت کے سنسر کی وجہ سے خاصی کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ 25 دسمبر 1955ء کو انہوں نے "خاتون پاکستان" کے نام سے کراچی میں ایک سکول کھولا تھا جس کے لئے حکومت کی جانب سے تقریباً 13 ایکڑ زمین دی گئی تھی۔ 1962 میں اس سکول کو کالج کا درجہ دیا گیا تھا۔
محترمہ فاطمہ جناح ، 31 جولائی 1893ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ بچپن میں ہی ماں باپ کی شفقت سے محروم ہوگئی تھیں۔ سترہ سالہ بڑے بھائی ، قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے انھیں ابتدائی تعلیم کے لیے ہائی اسکول کھنڈالہ ، ممبئی میں داخل کرا دیا تھا۔ 1910ء میں میٹرک اور 1913ء میں سینئر کیمرج کا امتحان پرائیویٹ طالبہ کی حیثیت سے پاس کرنے کے بعد 1922ء میں ڈینٹسٹ کی تعلیم مکمل کی اور اگلے ہی سال بمبئی میں ڈینٹل کلینک کھول کر پریکٹس شروع کردی تھی۔ 20 فروری 1929ء کو قائداعظمؒ کی بیوی رتی جناح کے انتقال کے بعد مستقل طور پر اپنے بھائی کے ساتھ رہ رہی تھیں۔ انھوں نے زندگی بھر شادی نہیں کی تھی۔
9 جولائی 1967ء کو 76 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال ہوا اور مزار قائد کے احاطہ میں دفن ہوئیں۔ انھیں "مادر ملت" کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔
Fatima Jinnah, the sister of founder of Pakistan, Mohammad Ali Jinnah died on July 9, 1967..
Fatima Jinnah died (video)
Credit: AP Archive
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……