پاکستان میں پہلے ملک گیر انتخابات تو 1970ء میں ہوئے تھے لیکن پچاس کی دھائی میں چاروں صوبوں میں ایک ایک بار صوبائی انتخابات بھی کروائے گئے تھے۔۔!
پاکستان میں سب سے پہلے صوبائی انتخابات ، صوبہ پنجاب میں 10 سے 20 مارچ 1951ء کو منعقد ہوئے تھے جن میں حکمران جماعت ، پاکستان مسلم لیگ کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی تھی اور 197 میں سے 153 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ تقسیم کے وقت سے پنجاب کی حکومت یونیسٹ پارٹی کے پاس تھی اور اتنی مضبوط صوبائی حکومت کے خلاف مسلم لیگ کی یہ "بھاری اکثریت" انتہائی متنازعہ تھی اور دھاندلیوں کے بے شمار الزامات کی وجہ سے ان انتخابات کو "جھرلو الیکشن" کہا جاتا تھا۔ وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کی خواہش پر میاں ممتاز دولتانہ ، وزیراعلیٰ بنے تھے۔
پاکستان میں دوسرے صوبائی انتخابات 8 دسمبر 1951ء کو صوبہ سرحد یا موجودہ خیبرپختونخواہ میں ہوئے تھے۔ یہاں بھی دھاندلیوں کا شور سنا گیا اور حکمران جماعت ، پاکستان مسلم لیگ نے 85 میں سے 67 سیٹیں جیت لی تھیں۔ وزیراعلیٰ خان عبدالقیوم خان کو صوبہ سرحد کا مرد آہن یا "جنرل ڈائر" بھی کہا جاتا تھا جنھوں نے قائداعظمؒ کے حکم پر پاکستان کے قیام کے ایک ہفتہ بعد ہی کانگریس کی حکومت کی برطرفی پر وزارت اعلیٰ کا قلمدان سنبھالا تھا حالانکہ ان کے پاس اسمبلی میں اکثریت نہیں تھی۔ وہ ، اپریل 1953ء تک وزیراعلیٰ سرحد رہے تھے۔
پاکستان کے تیسرے صوبائی انتخابات ، صوبہ سندھ میں مئی 1953ء میں ہوئے تھے جن میں وہی صورتحال تھی اور حکمران جماعت ، پاکستان مسلم لیگ نے 111 کے ایوان میں 78 نشستوں پر کامیابی سمیٹی تھی۔ یہ انتخابات گورنر راج کے تحت ہوئے تھے اور مقصد دو بار وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے قوم پرست سندھی رہنما محمدایوب کھوڑو کو اقتدار سے دور رکھنا تھا۔ ان متنازعہ انتخابات میں پیرزادہ عبدالستار ، وزیراعلیٰ بنے تھے۔
پاکستان کے چوتھے صوبائی انتخابات ، صوبہ بنگال میں 8 مارچ 1954ء کو ہوئے تھے جو اس وقت تک مشرقی پاکستان یا بعد میں بنگلہ دیش نہیں بنا تھا۔
یہاں صورتحال بالکل مختلف تھی جو بنگالیوں کی الگ سوچ کی عکاس بھی تھی۔ حکمران جماعت ، پاکستان مسلم لیگ کو عبرتناک شکست ہوئی اور 309 کے ایوان میں صرف 10 سیٹیں جیت سکی تھی۔ وزیراعلیٰ نورالامین بھی اپنی سیٹ ہار گئے تھے۔ ان انتخابات میں جگتو فرنٹ یا یونائیٹڈ فرنٹ نے کل 223 نشستیں حاصل کی تھیں۔ یہ چار سیاسی پارٹیوں کا اتحاد تھا جن میں عوامی لیگ ، ڈیموکریٹک پارٹی ، پیپلز کمیٹی پارٹی اور نظام اسلام پارٹیاں شامل تھیں۔اس اتحاد کے سربراہ مولوی فضل الحق ، حسین شہید سہروردی اور مولانا باشانی تھے اور ان کے مطالبات بھی صوبائی خودمختاری کے تھے جو بعد میں شیخ مجیب الرحمان کے بھی بنے اور بنگلہ دیش کی تخلیق کا باعث بنے تھے۔
مندرجہ ذیل چارٹ ، ان نتائج پر مبنی ہے جن سے اس وقت کی سیاسی صورتحال اور عوامی سوچ کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔
پارٹی | پنجاب (1951) | سندھ (1953) | سرحد (1951) | بنگال (1954) |
---|---|---|---|---|
کل سیٹیں | 197 | 111 | 85 | 309 |
پاکستان مسلم لیگ | 153 | 78 | 67 | 10 |
جناح عوامی لیگ | 32 | 0 | 4 | 0 |
آزاد پاکستان پارٹی | 1 | 0 | 0 | 0 |
جماعت اسلامی | 1 | 0 | 0 | 0 |
سندھ مسلم لیگ | 0 | 7 | 0 | 0 |
سندھ محاذ | 0 | 7 | 0 | 0 |
جگتو/یونائیٹڈ فرنٹ | 0 | 0 | 0 | 223 |
پاکستان نیشنل کانگریس | 0 | 0 | 0 | 24 |
شیڈول کاسٹ فیڈریشن | 0 | 0 | 0 | 27 |
دی فرنٹ | 0 | 0 | 0 | 10 |
کمیونسٹ پارٹی | 0 | 0 | 0 | 4 |
گندانتری دل | 0 | 0 | 0 | 3 |
بدھسٹ پارٹی | 0 | 0 | 0 | 2 |
کرسچن پارٹی | 0 | 0 | 0 | 1 |
آزاد امیدواران | 17 | 19 | 13 | 1 |
First provincial election was held in Punjab on March 10, 1951..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… گیتوں کی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……